الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
محترم بعض لوگ اس اصول کو جرح وتعدیل مین استعمال کرتے ہیں کہ اگر ایک راوی پر کسی محدث کے دو قول ہوں ایک توثیق اور دوسرا تضعیف پر تو ان دونوں اقوال کو غیر معتبر سمجھا جاتا ہے،اس پر میری رنمائی فرمادیں ؟جزاکم اللہ شکریہ
اس بحث میں مجھے ناقص علم کے مطابق یہ بحث صحیح لگی ہے یعنی جو تبصرہ خضر حیات صاحب نے کیا ہے یہی راجح ہے ۔بات جرح وتعدیل کے اصولوں کی کی جارہی ہے اور اس میں بے جا چیزں داخل کی جا رہی ہیں ۔
میں پھر گذارش کروں گا کہ میری اسی تحریر کو غور سے پڑھ لیں آپ کو شیخ زبیر حفظہ اللہ کا موقف معلوم ہو جائے گا ۔
صرف جواز کے قائل ہیں اور بالکل معاف کردینے کو افضل کہتے ہیں اور اسی پر ان کا ذاتی عمل بھی ہے۔
الحدیث ۲۷،صفحہ ۵۶ پر بہت مفصل وضاحت ہے اس بارے میں۔۔۔۔
جی پڑھ لیا ہے بار بار ۔
لیکن...
بات واضح نہیں ہوئی جو آپ کرنا چاہتے ہیں ؟
کیا آپ فہم سلف کو حجت مانتے ہیں یا نہیں ؟
فہم سلف سے آپ کی کیا مراد ہے ؟
فہم سلف سے شریعت میں اضافہ ہو سکتا ہے یا نہیں ؟
ان پر بھی روشنی ڈالیں
جی محترم آپ کی بات سے اتفاق ہے میری معلومات کی حدتک بات اس طرح ہے کہ جرح وتعدیل کے محدثین کے طبقات ہیں ،ان طبقات کا خیال رکھتے ہوئے راوی پر حکم لگایاجاتا ہے یہ کون سا مسئلہ ہے کہ راوی کو ضعیف کہنے والوں کی تعداد شمار کرو مثلا وہ ٩ ہیں اور ثقہ کہنے والوں کی تعداد ٨ ہے تو ثابت ہوا کہ ٨ کے مقابلے...
جی آپ کی بات درست ہے شاید بنانے والا ماہر نہیں لگتا ،لیکن وہ مواد پہلی ہی دفعہ شایع ہوا ہے انٹر نیٹ پر پہلے اس کا وجود نہیں تھا ،کیونکہ ہم انٹر نیٹ دیکھتے رہتے ہیں ۔
بہت اچھا جزاکم اللہ شکریہ ۔
لیکن یہ اصول قابل نظر ہے اہل علم اس طرف توجہ دیں ۔
بعض ساتھیوں سے سنا ہے کہ جمہور کی توثیق یا تضعیف مطلق قبول نہیں بلکہ دیگر دلائل وغیرہ دیکھے جائیں گے تب لیں گے ۔صرف جمہوریت قابل قبول نہیں ۔خواہ یہ کسی میدان بھی ہو۔
بہت اچھا جزاکم اللہ شکریہ ۔
لیکن یہ اصول قابل نظر ہے اہل علم اس طرف توجہ دیں ۔
بعض ساتھیوں سے سنا ہے کہ جمہور کی توثیق یا تضعیف مطلق نہیں بلکہ دیگر دلائل وغیرہ دیکھے جائیں گے تب لیں گے ۔صرف جمہوریت قابل قبول نہیں ۔خواہ یہ کسی میدان بھی ہو۔