الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اسلام و علیکم
فیس بک پر ایک پوسٹ پڑھی جس میں لکھا تھا کہ امام احمد رضا خان بریلوی صاحب نے قرآن کے ایک سو سے زائد آیات سے یہ ثابت کیا ہے کہ زمین ساکن ہے اور سورج اور چاند گردش کرتے ہیں، جبکہ جدید سائنس یہ ثابت کر چکی ہے کہ زمین، سورج اور چاند تینوں ہی اپنے اپنے مدار میں گردش کرتے ہیں۔
قرآن و حدیث...
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم : (٣٢٣١)، (تحفة الأشراف: ١١٧٠) (صحیح)
وضاحت: ١؎ : مردہ واپس لوٹنے والوں کی جوتیوں کی آواز سنتا ہے کیونکہ وہ نیچے زمین میں ہے اور چلنے والے اوپر چل رہے ہوتے ہیں، ان کی بات چیت نہیں سنتا کیونکہ قبر پر آواز جانے کا کوئی ذریعہ نہیں، اس سے سماع موتیٰ پر استدلال کرنا...
کچھ لوگ ایک حدیث بیان کرتےہیں (مجھے حدیث ٹھیک سے یاد نہیں) کہ مردہ اس کو دفنا کر واپس جانے والوں کے قدموں کی آواز سنتا ہے، اور اسی حدیث کو بنیاد بنا کر وہ کہتے ہیں کہ مردے سنتے ہیں۔
اسلام و علیکم
مولانا طارق جمیل صاحب اکثر اپنے بیانات میں ایک حدیث بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس کی قبر کا نشان مٹ جائے سمجھو اس کی بخشش ہو گئی۔
اس حدیث کا حوالہ چاہیے۔۔۔
کچھ دوست کہتے ہیں اس آیت کا مطلب ہے کہ اللہ ہی سب کو ہدایت دیتا ہے اور جس شخص کو اللہ ہدایت نہیں دینا چاہتا وہ شخص کسی کو اپنا پیر و مرشد نہیں پکڑتا اور اس طرح وہ شخص پیر و مرشد نہ ہونے کی وجہ سے بے ہدایت ہی رہتا ہے۔
جو لوگ قبر میں دفن نہیں ہوتے مثلاً کوئی ڈوب کر مر گیا اور اسکا مردہ جسم سمندری مخلوق کھا گئی، جیسے ہندو مردے کو جلا دیتے ہیں تو اس کو قبر کا عذاب کہاں ہوتا ہے؟
اس حدیث سے تو یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ عالم برزخ قبر کی زندگی کو ہی کہتے ہیں۔
گزارش ہے کہ وضاحت فرما دیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ تم سے اگر کوئی شخص بیان کرے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب کو دیکھا تو وہ جھوٹا ہے اللہ فرماتے ہیں کہ آنکھیں اس کو نہیں دیکھ سکتیں اور جو شخص تم سے کہے کہ آپ غیب جانتے ہیں تو وہ جھوٹا ہے اللہ فرماتا ہے کہ غیب کا علم اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
صحیح...
ان لوگوں کے لئے کیا نعمت ہوگی جنہوں نے دنیا میں ہی اللہ کا دیدار کر لیا ہے؟
مثلاً امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے سو بار اللہ کا دیدار کیا۔
اور ایک دوسے کہتا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس وقت بہت چھوٹی تھی اس لئے یہ حدیث صحیح نہیں مانی جائے گی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ارشاد فرمایا کہ میں نے اپنے رب کو احسن صورت میں دیکھا۔
ایک دوست کہتا ہے یہ حدیث کا مطلب کچھ اور ہے، علماء یہ حدیث نہیں مانتے۔
اور وہ کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس مرتبہ اللہ کو دیکھا، ایک بار جب معراج پر گئے اور نو بار جب نمازیں کم کروانے گئے۔
براہ مہر بانی وضاحت فرما دیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی شعبان کی پندرھویں رات کو آسمان دنیا پر اترتے ہیں اور بنو کلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ تعداد میں لوگوں کی مغفرت فرماتے ہیں، جامع ترمذی 718
لوگ شعبان کی پندرھویں رات کی فضیلت اس حدیث سے ثابت کرتے ہیں جبکہ امام بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے اس حدیث کو ضعیف کہا...