الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
جواب دینے کا شکریہ - بات کہیں کی کہیں پہنچ گئی آپ نے گذشتہ مراسلات میں ایک جگہ مسلمانوں کو طواغیت سے تشبیہ دی اور ان سے جہاد کو جائز قرار دیا اور اسی قسم کی سوچ نے آج پاکستان سے لے کر عراق تک مسلم ممالک کو خانہ جنگی میں جھونک رکھا ہے - مسلم معاشروں میں لاکھ برائیاں صحیح مگر اس کا حل قتل و غارت...
عبدہ بھائی، جواب کا شکریہ - میری بات کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ دراصل ہمارے معاشرے میں لفظ کافر اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کسی کی توہین مطلوب ہو -
عیسائیوں کے لئے پسندیدہ لقب اہل کتاب ہے جو کہ قران میں بھی کثرت سے استعمال ہوا ہے
رہی بات مسلمان کو پناہ دینے کی تو وہ شیخ بن لادن کی طرف اشارہ تھا...
آپ کے منتخب کردہ سوالات کے جوابات تو آپ ہی کی پسند کے ہونگے - اصل بات تو یہ کہ کیا ایک مجرم کو محض مسلمان ہونے کی وجہ سے پناہ دی جاسکتی ؟ دوسرا یہ کہ کیا اہل کتاب کو کافر کہنا درست ہے جب اللہ نے انہیں خود کافر نہیں کہا ؟
کیا جہاد کبھی مسلمانوں سے بھی ہوتا ہے؟ مسلمانوں کے ساتھ تبلیغ کرتے ہیں یا پھر جنگ ۔ جہاد نہیں - اس لئے اس جنگ کو جہاد کہنا اور جنگجوؤں کو مجاہد کہنا درست نہیں -
اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے - پچھلے دنوں طالبان کے مختلف دھڑوں کے کمانڈروں پر پے درپے ہونے والے حملوں سے یہ انداذہ ہوتا ہے کہ ان میں آپس میں پھوٹ پڑ گئی ہے -
کیونکہ جہاد بالنفس جہاد بالسیف سے افضل ہے –
جن معاشروں میں انصاف نہیں ہے صرف وہاں ہی کی امت ظلم کا شکار ہے ورنہ باقی تو خوشحال ہیں اور مزے میں ہیں – اگر لوگ تزکیہ نفس نہ کریں اور انصاف کی عملداری نہ ہو تو پھر نام کی شریعت نافذ کرنے سے کیا فائدہ ؟
میں اپنی رائے کی تشریح کردیتا ہوں - دیکھیئے اگر کوئی شخص پاکستان میں اصلاح کے لئے تو وضعی قانون توڑنے پر راضی ہے مگر کسی اور ملک میں (چاہے وہ مشرق وسطی ہو یا مغرب) قانون کا احترام کرتا ہے تو یہ اس کی منافقت ہے - اور اس عمل میں ہر مکتبہ فکر کے علماء شامل ہیں -
آنحضرت ۖ نے مکہ میں بارہ سال دعوت و...
گندگی اور بے راہ روی ہر معاشرے میں ہوتی ہے مگر کسی تنظیم یا جماعت کو کیا یہ حق حاصل ہے کہ وہ اصلاح کی خاطر قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیں ؟ اسلام اگر ڈنڈے کے زور پر رائج ہوتا تو اسوۃ رسول ۖ سے ثابت ہوتا -