" شب زندہ دوست "
علی الصباح میرے کانوں سے ایک آواز ٹکرائی کہ بھائی اٹھ اٹھ ! دیکھ کہ موسم کس قدر رنگین اور حسین ہے اول اول تو بےیقینی سے اس جانی پہچانی آواز کو نظر انداز کرتے ہوئے رضائی کی لمبائی چوڑائی کا جائزہ لےکر چہرے پر تان لیا ؛ اسلیے کہ جس شخص کو بیس سال گزر جانے کے بعد بھی پتا نہ ہو کہ...