• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آئیے عقیدہ سیکھیں

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
نام کتاب
آئیے عقیدہ سیکھیں

مصنف
پروفیسر ڈاکٹر سید طالب الرحمن حفظہ اللہ

ناشر
دارالبیان

تحت اشراف
المھد الاسلامی للداراسات الاسلامیہ والعصریہ اسلام آباد
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
"اللہ تعالیٰ"

س:مسلمان بننے کے لیے کیا پڑھنا پڑتا ہے؟
ج:اشھد ان لا الہ الا اللہ واشھد ان محمدا عبدہ ورسولہ۔
س:اسے کیا کہتے ہیں؟
ج:اسے کلمہ کہتے ہیں۔
س:کلمے کا کیا ترجمہ ہے؟
ج:میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالٰی کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ﷺاُس (اللہ تعالیٰ) کے بندے اور رسول ہیں۔
س: اللہ تعالیٰ کون ہے؟
ج:اللہ تعالیٰ وہ ذات ہے جس نے ہمیں پیدا کیا جو ہمیں رزق دیتا ہے۔جو تمام چیزوں کا مالک ہے۔جو پوری کائنات کا خالق ہے۔اللہ تعالیٰ کی بے شمار صفات ہیں جن سے اللہ تعالیٰ کو پہچانا جا سکتا ہے۔
س:اللہ تعالیٰ کو آپ نے کیسے پہچانا؟
ج:دن رات کا آنا جانا۔سورج کا طلوع و غروب ہونا۔سردیوں گرمیوں کا آنا جانا۔ہواؤں کاچلنا۔بارش کا برسنا۔اس دنیا میں بہت سی نشانیاں ہیں جن سے انسان اللہ تعالیٰ کو پہچان سکتا ہے۔
س: ایمان مجمل کسے کہتے ہیں؟
ج: امنت باللہ۔کہ میں اللہ تعالیٰ پر ایمان لایا۔
س: ایمان مفصل کسے کہتے ہیں؟
ج: امنت باللہ وملائکتہ و کتبہ ورسلہ والیوم الاخر والقدر خیرہ و شرہ والبعث بعد الموت۔
میں ایمان لایا اللہ تعالیٰ پر،اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں پر،اس کے رسولوں پر،آخرت کے دن پر۔تقدیر اچھی اور بُری پر اور مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنے پر۔
س: ایمان بالغیب کا کیا معنی ہے؟
ج:وہ چیزیں جن کو کوئی شخص نہیں دیکھ سکتااللہ تعالیٰ کے نبی ﷺ کے کہنے پر ان پر ایمان لانا ایمان بالغیب کہلاتا ہے۔
س: الہ کا معنی کیا ہے؟
ج: الہ اس کو کہتے ہیں جو معبود ہو۔
س: ہمارا الہ کون ہے؟
ج: ہمارا الہ اللہ تعالیٰ ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
"معبود"

س:معبود کے کیا معنی ہیں؟
ج:جس کی عبادت کی جائے۔
س:عبادت کرنے والے کو کیا کہتے ہیں؟
ج:عبادت کرنے والے کو عابد کہتے ہیں۔
س:اللہ تعالیٰ کے رسول عابد تھے یا معبود؟
ج:اللہ تعالیٰ کے رسول عابد تھے۔
س:کیا اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کی عبادت کی جا سکتی ہے؟
ج:اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی (اور)کی عبادت شرک ہےجو سب سے بڑا گناہ ہے۔(ظلم عظیم ہے)
س:اللہ تعالیٰ کی عبادت کا کیا معنی ہے؟
ج:انسان اپنی زبان،بدن،مال سے ایسی اعمال کرے جن سے اللہ تعالیٰ کی کوشنودی حاصل ہو۔
س:عبادت کی کتنی قسمیں ہیں؟
ج: (1)قولی (2)بدنی (3)مالی
س:قولی عبادت کسے کہتے ہیں؟
ج:انسان اپنی زبان سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے ،اسے قولی عبادت کہتے ہیں۔
س:بدنی عبادت سے کیا مراد ہے؟
ج:انسان اپنے جسم سے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے ،مثلا نمازوغیرہ۔
س:مالی عبادت سے کیا مراد ہے؟
ج:انسان اللہ تعالیٰ کے راستے میں مال خرچ کر کے اس کی خوشنودی حاصل کرے۔مثلا،نذرونیاز وغیرہ۔
س:نذرو نیاز کا کیا مطلب ہے؟
ج:اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے فرائض کے علاوہ نیک کاموں میں سے کوئی کام انسان اپنے اوپر لازم کر لےاسے نذرونیاز کہتے ہیں۔
س:کیا نذرونیاز بھی اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی ہو سکتی ہے؟
ج:اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کی نذرونیاز حرام ہے اور یہ شرک ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
شرک

س: شرک کسے کہتے ہیں؟
ج: اللہ تعالیٰ کی الوہیت،ربوبیت اور اسماء و صفات میں کسی کو شریک کرنا یا اللہ تعالیٰ کی ذات،صفات اور احکام میں کسی کو اللہ کا شریک سمجھنا شرک کہلاتا ہے۔
س: الوہیت میں شرک کے کیا معنی ہیں؟
ج: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کو معبود برحق سمجھنا الوہیت میں شرک کہلاتا ہے۔
س: ربوبیت میں شرک کا کیا معنی ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کو رب ،خالق،مالک اور رازق وغیرہ سمجھنا ربوبیت میں شرک کہلاتا ہے۔
س: اسماء و صفات میں شرک کے کیا معنی ہیں؟
ج: اللہ تعالیٰ کے اسماء و حسنی اور صفات علیا میں کسی غیر کو شریک کرنا اسماء و صفات میں شرک کہلاتا ہے۔
س: اللہ تعالیٰ کی ذات میں شرک کا کیا معنی ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ کی اولاد،والدین،رشتہ دار یا کسی کو اللہ تعالیٰ کا جز بنانا ذات میں شرک کہلاتا ہے۔
س: اللہ تعالیٰ کی صفات میں شرک کا کیا معنی ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ کی جو خاص صفات ہیں وہ صفات کسی اور میں بھی سمجھا صفات میں شرک ہے۔
س: اللہ تعالیٰ کے احکام میں شرک کا کیا معنی ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کائنات میں کسی اور کا حکم چلانا ہر حکم اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع نہ کرنا اور اس کے خلاف حکم دینا احکام میں شرک کہلاتا ہے۔
س: شرک کی کیا سزا ہے؟
ج: شرک کرنے والا مشرک ہے مشرک پر جنت حرام ہےاور یہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا اور وہ ذلیل ہو گا اور بے یار و مددگار ہو جائے گا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مشکل کشا

س: مشکل کشا کون ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ مشکل کشا ہے۔
س: کیا اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی مشکل کشا نہیں؟
ج: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی مشکل کشا نہیں۔
س: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو مشکل کشا سمجھنا کیسا ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو مشکل کشا سمجھنا شرک ہے۔
س: مشکل کشا کا کیا مطلب ہے؟
ج: مشکل کا معنی ہے تکلیف اور کشا کا مطلب ہے دور کرنا یعنی تکالیف اور مشکلات کو دور کرنے والا اور ان کو حل کرنے والا۔
س: مخلوق میں سے نبی، صحابی یا ولی مخلوق کی مشکلیں حل کیوں نہیں کرسکتے؟
ج: اس لیے کہ انبیاء و صحابہ اور اولیاء نفع و نقصان کے مالک نہیں وہ خود مشکلات اور مصیبتوں کا شکار ہوئے ۔وہ خود اپنی مشکل حل نہ کر سکے تو ہماری کیسے کریں گے۔
س: کیا قبر والے اولیاءمخلوق کی مشکلیں حل نہیں کر سکتے؟
ج: مشکلیں حل کرنا تو ایک طرف وہ تو ہماری مشکلات سن بھی نہیں سکتے۔
س: وہ مخلوق کی مشکلات کیسے نہیں سن سکتے؟
ج: مخلوق میں سے زیادہ تعداد حیوانات کی ہے۔
(1)اولیاء ان کی زبان سے واقف نہیں تو ان کی مشکلات کیسے سنیں گے؟
(2)قبر والے گونگوں کی مشکلات کو کیسے سن سکتے ہیں؟جب کہ وہ بول کر نہیں بتلا سکتے۔
س: کیا قبر والے عام انسانوں کی مشکلات سن سکتے ہیں؟
ج: قبر والے عام انسانوں کی بات سننے کے بھی قابل نہیں۔
س: قبر والے عام انسانوں کی مشکلات کیسے نہیں سن سکتے؟
ج: اس لیے کہ وہ تو مردہ ہیں اور اگر کسی زندہ شخص کوبھی قبر میں دفن کر دیا جائے تو اتنی مٹی کی وجہ سے وہ بھی آواز نہ سن سکے۔
س: کیا اللہ تعالیٰ ان کو سنا نہیں سکتا؟
ج: اللہ تعالیٰ چاہے تو پتھر کو بھی سنا سکتا ہے۔اور پھر بلوا سکتا ہے۔لہذا یہ نہیں کہا جائے گا کہ پتھر سنتا اور بولتا ہے۔
س: تو کیا جو لوگ قبروں پر جا کر اپنی حاجات مردوں کو بتلاتے ہیں؟
ج: وہ بے وقوف ہیں اور وہی کام کرتے ہیں جو مشرکین مکہ اپنے بتوں کے سامنے کرتے تھے اللہ تعالیٰ ان کو ہدایت دے (آمین)
س: لیکن ان کے کام تو ہو جاتے ہیں؟
ج: کام تو بتوں سے مانگنے والوں کے بھی ہو جاتے ہیں ۔دراصل کام اللہ تعالیٰ ہی کرتا ہے ۔کوئی حلال طریقے سے مانگے اسے حلال طریقے سے دیتا ہے اور جو حرام طریقےسے مانگے اسے حرام طریقے سے دیتا ہے۔
س: حلال اور حرام طریقہ کیا ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ سے مانگنا حلال طریقہ ہے اور قبر والوں سے مانگنا حرام طریقہ ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
حاجت روا

س: حاجت روا کا کیا معنی ہے؟
ج: حاجتوں اور ضرورتوں کو پورا کرنے والا۔
س: حاجت روا کون ہے؟
ج: حاجت روا صرف اللہ تعالیٰ ہے۔
س: کیا اللہ تعالیٰ کے علاوہ بھی کوئی حاجت روا ہے؟
ج: نہیں۔اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی حاجت روا نہیں ہے۔
س: اگر کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کو حاجت روا سمجھے؟
ج: یہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک ہے اور وہ مشرک ہے۔
س: اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی اور حاجت روائی کیونکر نہیں کر سکتاَ؟
ج: اس لیے کہ اس کے پاس اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں سے کچھ بھی نہیں۔اولاد اللہ تعالیٰ ہی دے سکتا ہے۔کاروبار میں نفع اسی کے قبضے میں ہے۔غرض ہر چیز اس کے قبضہ قدرت میں ہے۔
س: انبیاء اولاد کس سے مانگتے رہے؟
ج: انبیاء اللہ تعالیٰ سے ہی اولاد مانگتے رہے۔
س: کیا قبر والے اولاد نہیں دے سکتے؟
ج: قبر والے اولیاء اپنی زندگی میں کسی کو اولاد دینے سے قابل نہیں تھے مرنے کے بعد کیسے دیں گے؟
س: حیوانات کس کی قبر پر جا کر اولاد مانگتے ہیں؟ان کو کون دیتا ہے؟
ج: حیوانات کسی قبر پر نہیں جاتے ان کو بھی اللہ تعالیٰ ہی دیتا ہے۔
س: بعض لوگوں کی قبر پر نذر ماننے کے بعد اولاد پیدا ہوتی ہے؟
ج: مشرکین و کفار بھی یہی کہتے ہیں کہ بتوں کا نذرانہ دینے سے اولاد ملتی ہے۔قبر والے سے مانگو یا بت سے مانگو دیتا صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے۔
س: کیا انبیاء اور اولیاء بھی حاجت روا نہیں؟
ج: حاجت روائی صرف اللہ تعالیٰ کی صفت ہے اور اللہ تعالیٰ کی اس صفت میں نہ انبیاء شریک بن سکتے ہیں نہ اولیاء۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مختار کل

س: مختار کل کا کیا مطلب ہے؟
ج: جس کے پاس ہر چیز کا اختیار ہو۔اسے مختار کل کہتے ہیں۔
س: ہر چیز کا اختیار کس کے پاس ہے؟
ج: ہر چیز کا اختیار صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔
س: کیا نبی اکرم ﷺ بھی مختار کل نہیں؟
ج: نہیں۔نبی اکرم ﷺ بھی مختار کل نہیں۔اگر آپ ﷺ مختار کل ہوتے تو تمام لوگوں کو مسلمان نہ بنا لیتے خاص کر اپنے چچا ابو طالب کو۔
س: بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺ جو چاہیں کر سکتے ہیں؟
ج: اگر ایسا ہی ہے تو جنگ اُحد میں 70صحابہ کرام رضی اللہ عنھم بشمول سید الشہداء حمزہ رضی اللہ عنہ کیوں شہید ہوئے؟اور مسلمانوں کو اتنا بڑا خسارہ کیوں برداشت کرنا پڑا؟کیا اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺ ایسا چاہتے تھے؟
س: اگر انبیاء اور اولیاء مختار کل نہیں تو ہم اور ان میں کیا فرق ہے؟
ج: ہم اور وہ انسان ہیں وہ بھی اور ہم بھی اللہ تعالیٰ کی صفات میں شریک نہیں ہو سکتے انبیاء کائنات میں سب سے برگزیدہ اور افضل ہوتے ہیں ۔اسی طرح اولیاء کا بھی عام انسانوں سے اونچا مقام ہوتا ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
سمیع و بصیر

س: سمیع و بصیر کا کیا معنی ہے؟
ج: سمیع کا معنی سننے والا اور بصیر کا معنی دیکھنے والا ہے۔
س: سمیع و بصیر کون ہے؟
ج: سمیع و بصیر اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔
س: ہم بھی تو سنتے اور دیکھتے ہیں؟
ج: ہمارے سننے،دیکھنے اور اللہ تعالیٰ کے سننے،دیکھنے میں فرق ہے۔
س: وہ کیسا فرق ہے؟
ج: مثلا ہم صرف قریب سے سُن اور دیکھ سکتے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ آسمان پر سے زمین والوں کو دیکھتا اور ان کی باتوں کو سنتا ہے ۔اسی طرح مخلوق کی سماعت و بصارت میں اور خالق کی سماعت و بصارت میں بڑا فرق ہے۔
س: اگر کوئی یہ سمجھے کہ میرا پیر دور دراز علاقے میں بیٹھا میری ہر بات کو سنتا اور میری ہر حرکت کو دیکھتا ہے۔
ج: ایسا سمجھنا شرک ہے ۔یہ صرف اللہ تعالیٰ کی صفت ہے۔
س: کیا اولیاء اور انبیاء بھی دور دراز کی بات سن اور دیکھ نہیں سکتے؟
ج: اولیاء اور انبیاء بھی دور دراز کی بات نہ سن سکتے ہیں اور نہ ہی دیکھ سکتے ہیں اس لیے کہ ان کی سماعت و بصارت محدود ہے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
موت و حیات کا مالک

س: زندگی اور موت کا کون مالک ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ زندگی اور موت کا مالک ہے۔
س: موت کے مالک ہونے کا کیا مطلب ہے؟
ج: اللہ تعالیٰ جب چاہے کسی کو موت دیدے۔
س: حیات (زندگی)کے مالک ہونے کا کیا معنی ہیں؟
ج: اللہ تعالیٰ جب چاہے کسی کو زندہ کر دے۔
س: موت کب آتی ہے؟
ج: موت کا وقت اللہ تعالیٰ نے مقرر کر رکھا ہے موت اس وقت سے نہ پہلے آ سکتی ہے نہ بعد میں۔
س: سنا ہے پیر کی قبر پر اُگے ہوئے درخت کی ٹہنی توڑنے سے پیر اس ٹہنی توڑنے والے کو مار دیتا ہے؟
ج: پیر تو خود مرا ہوا ہے وہ اسے کیسے مار سکتا ہے۔ایسا عقیدہ رکھنا شرک ہے۔
س: سنا ہے اولیاء مردوں کو زندہ بھی کر سکتے ہیں؟
ج: اگر ایسا ہے تو وہ اپنے باپ دادا اور دوسرے رشتہ داروں کو زندہ کیوں نہیں کر لیتے ۔یہ سب کہانیاں بنائی گئی ہیں حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔
س: کیا کسی کو موت کا وقت معلوم ہے؟
ج: موت کا وقت اللہ تعالیٰ کو معلوم ہے۔کسی آدمی کو کچھ پتہ نہیں کہ وہ کب اور کس سر زمین پر مرے گا ۔
س: کیا ہمیں مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟
ج: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ہمیں دوبارہ زندہ کرے گا اور حساب کتاب لے گا۔
س: کیا اولیاء اور انبیاء بھی موت و حیات کے مالک نہیں؟
ج: اولیاء اور انبیاء بھی موت و حیات کے مالک نہیں۔
 
Top