• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آنکھوں سے آنسو بہنے کی 10 وجوہات !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
آنکھوں سے آنسو بہنے کی
10 وجوہات !!!


10806196_474894289315504_4717816546470490471_n.jpg


Tears:

عن أبي ريحانة قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : حرمت النار على عين دمعت من خشية الله حرمت النار على عين سهرت في سبيل الله قال : و نسيت الثالثة قال أبو شريح : و سمعت بعد أنه قال : حرمت النار على عين غضت عن محارم الله أو عين فقئت في سبيل الله.
(المستدرك للحاكم :2432,وصححه الذهبي)
 
Last edited:

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
اگر ”خشیتِ الہٰی“میں ”آنسو“بہانے کی جزا”جہنم“ سے ”نجات“اور”جنت“ میں داخلہ ہے تو
”محبتِ الہٰی“ میں ”آنسو“ بہانے کی ”جزا“ کیاہو گی ؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا امت کے درد میں رونا

رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : امت کا درد اور امت کی فکر


سید نا عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان جوسید نا ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں ہے کی تلاوت فرمائی

(رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ فَمَن تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي ۖ وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٣٦﴾) ابراہیم : 36)

اے پروردگار ان معبود ان باطلہ نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے تو جس نے میری تابعداری کی تو وہ مجھ سے ہوا میرا ہے اور جس نے نافرمانی کی تو تو اس کو بخشنے والا رحم کرنے والا ہے


اور یہ آیت جس میں سید نا عیسیٰ علیہ السلام کا فرمان ہے


(إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾ )

کہ اگر تو انہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے۔ المائدہ : 118)


پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک اٹھائے اور فرمایا اے اللہ میری امت میری امت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر گریہ طاری ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حالانکہ تیرا رب خوب جانتا ہے ان سے پوچھ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں رو رہے ہیں جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کو اس کی خبر دی حالانکہ وہ اللہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں بھولیں گے۔


صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 499 حدیث قدسی کتاب الایمان
 

paharishikra

مبتدی
شمولیت
اگست 27، 2014
پیغامات
26
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
13
وہ آنسو سب سے بہترين جو اللّہ کے خوف سے رات کی تنہائ ميں نکليں
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
”خشیتِ الہٰی“ میں نہیں بلکہ ” محبتِ الہٰی“میں رونے کا درجہ ”اعلیٰ و افضل“ہے اور ”اخلاص “ سے بھرپور ہوسکتا ہے کیونکہ ” خشیت ِ الہٰی “ میں رونےکا مقصد”عذاب یا سزا“ سے ”بچنا“ہوتا ہے جبکہ ”محبتِ الہٰی“میں رونے کا ”مقصد“ نہ تو ”جنت “ کا ”لالچ“ہو تا ہے اور نہ ہی ”دوزخ“سے ”بچنا“۔
تو جب ”اللہ تعالٰی “ کی ”رحمت“اسکے ”غضب“پر ”غالب“ہے تو ”لازم“ ہوا کہ ”خشیتِ الہٰی“میں رونے کا وہ” مقام“ نہ ہوجو ”محبتِ الہٰی“میں ”آنسو“ بہانے کا ہے۔
وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِّلَّهِ ۗ
حالانکہ ایمان رکھنے والے لوگ سب سے بڑھ کر اللہ کو محبوب رکھتے ہیں۔
قرآن، سورت البقرۃ، آیت نمبر 165
”محبین“کا درجہ ”خاشعین“سے ”اعلٰی و افضل“ہے۔
پہلاشخص”جنت“ کے لیے ”عمل “ کرتا ہے، دوسراشخص”دوزخ“کے خوف سے ”عمل“کرتا ہے اورتیسرا شخص”فقط“اللہ تعالٰی کے لیے ”عمل “ کرتا ہے کیا آپ سمجھتے ہیں کہ تیسرے ”شخص“ کا بھی وہی ”مقام “ ہو گا جو پہلے اوردوسرے ”شخص“ کا ہے۔
اس لیے میں نے کہا تھا کہ:-
اگر ”خشیتِ الہٰی“میں ”آنسو“بہانے کی جزا”جہنم“ سے ”نجات“اور”جنت“ میں داخلہ ہے تو
”محبتِ الہٰی“ میں ”آنسو“ بہانے کی ”جزا“ کیاہو گی ؟

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
10403234_1040490609300463_456356900888764599_n.jpg
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

اللہ تعالیٰ کو دو قطروں سے زیادہ کوئی چیز محبو ب نہیں۔ ایک آنسوؤں کا وہ قطرہ جو اللہ تعالیٰ کے خوف سے نکلے، اور ایک خون کا وہ قطرہ جو اللہ تعالی کی راہ میں بہایا جائے۔

(سنن ترمذی:1669، بروایت: سیدنا ابوامامہرضی اللہ عنہ)
 
Top