• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

آنکھیں اللہ کی امانت ہیں

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
آنکھیں اللہ کی جانب سے امانت ھیں ، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اللہ رب العزت سے ان آنکھوں کی خیانت ھو جانے سے بچنے کے لیئے ان الفاظ میں پناہ ماگا کرتے تھے، کہ

*وَعَيْنِي مِنَ الْخِيَانَة *
اے اللہ میری آنکھوں کو خیانت سے پاک کر دے
(مکمل دعا آگے چل کر آئے گی)

اور آپ سب لوگ خوب جانتے ھیں کہ امانت میں خیانت کرنے والا کتنا بُرا انسان ھوتا ھے، خائن انسان کو اسلام بھی بُرا جانتا ھے اور غیر اسلامی معاشرہ بھی برا جانتا ھے،

آنکھوں کی خیانت کیا ھے ؟
آنکھوں کی سب سے بڑی خیانت یہ ھے انکو جھکا کر نہ رکھا جائے، مرد ھے یا عورت دونوں پر یہ لازمی فریضہ ھے کہ وہ اپنی نظروں کو جھکا کر رکھیں،

دلیل:

قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ

مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں ،
(سورہ النور، 30)

پھر عورتوں کے لیئے خصوصی طور الگ سے تاکیداً حکم فرمایا کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں

وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ

مسلمان عورتوں سے کہو کہ وه بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں
(سورہ النور، 31)

اب دونوں آیات میں مردوں اور عورتوں کو الگ الگ مخاطب کرکے حکم دینے کا مقصد یہی سمجھ آتا ھے کہ اس امر کو خاص سمجھا جائے اور عورتیں بھی مکمل پابندی کریں اور مرد بھی نگاہیں نیچی رکھنے کی مکمل پابندی کریں

جبکہ ھمارے معاشرے میں یہ تفریق رکھی جاتی ھے
کہ مرد اگر عورتوں کی جانب نگاہیں اٹھا اٹھا کر دیکھے تو اسے بُرا سمجھا جاتا ھے اور عورتیں جتنا چاہیں مردوں کو دیکھتی جائیں اسے معیوب ھی نہیں جانا جاتا، اور خواتین کا یہ مرض گھروں میں میل جول کے وقت اور تقریبات میں پورے عروج پر ھوتا ھے،

اے مسلم بہن، یہ گناہ ھے، سراسر اللہ کے حکم کی خلاف ورزی ھے، اللہ کی دی ھوئی امانت میں خیانت ھے، یہ آپکا مردوں کی جانب دیکھنا آپکو خائن بنا رھا ھے، اللہ کی ناراضگی کا سبب پیدا ھو رہا ھے، ابلیس کی خوشی کا سامان بن رہا ھے، قبیح برائیوں کا آغاز ھو رہا ھے، فحاشی کی جانب پہلا گھمبیر قدم اٹھ رہا ھے، گناہ عظیم یعنی زنا کے ارتکاب کا پہلا دروازہ کھل رھا ھے، اس لیئے بچ جائیے اور االلہ کی امانت میں خیانت مت کیجئے،
ایسے ھی گراسری شاپس، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، اور کسی بھی قسم کے دوکاندار حضرات بھی گاہک خواتین کو جیسے گھورتے اور مشاھدہ کرتے ھیں انتہائی قابل مذمت ھے،عوامی مقامات، بس سٹاپ، پارک،راہ گزر، وغیرہ پر بھی مردوں کی بے حیا اُٹھی ھوئی نظروں کے تیر باحیا خواتین کو چھلنی کر رھے ھوتے ھیں تو مجھ سمیت سبھی مرد حضرات کو اس موقع میں اپنی نظروں کو خیانت کا مرتکب نہیں کرنا چاھیئے،
کمپیوٹر، ٹی وی، موبائل، پرنٹ میڈیا پر حیا باختہ مرد اور فاحشہ عورتوں کو نظر جما جما کر دیکھنا اور انکے شیطانی انداز و اطوار کو دیکھ کر محظوظ ھونا یقینًا نظر کی بہت بڑی خیانت میں شمار ھوتا ھے،

اللہ ذوالجلالِ والاکرام ایسے گمراہ بدعقیدہ بد کردار و بد نظر کے لیئے غیض وغضب کرتے ھیں، پس فرمانِ باری تعالی ھے کہ

يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ ۖ

قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھیں اُچک لے جائے،
(سوره البقره، 20)


کبیرہ گناہ کی جانب پہلا دروازہ :

نظر کی خیانت ھی وہ پہلا دروازہ ھے کہ جو زنا کی جانب لے کر جاتا ھے، آتشِ عشق کو ابھارنے والا سب سے بڑا سبب نظر کی خیانت ھی ھے، جب کوئی انسان نظر کی خیانت میں مبتلا ھو جاتا ھے تو وہ ھر وقت گناہ کی تلاش میں رہتا ھے، اسکی خائن نظریں اسکو گناہ کی جانب مسلسل مائل کرتی رھتی ھیں، اور وہ مسلسل مائل ھوتا بھی رہتا ھے ، حتی کہ ایک گھڑی ایسی آ جاتی ھے کہ وہ اپنے بہت قریبی عزیزوں و رشتہ داروں کو بھی نہیں بخش پاتا، وہ اپنی اس نظر کی خیانت کے سبب اتنا مجبور ھو جاتا ھے کہ حلال حرام کے تعلق کی تمیز بھی بھلا بیٹھتا ھے ، بھرا پڑا ھے معاشرہ ھے ایسے واقعات سے کہ جس میں محرم مرد و عورت نے زنا کا ارتکاب کیا،

اس قبیح و گھمبیر انجام یا برائی کا آغاز آنکھوں کی خیانت سے ھی ھوتا ھے، لہذا سمجھداری یہی ھوتی ھے کہ کسی بھی برائی کے سبب کو ختم کیا جائے، فحاشی و زناکاری کے بنیادی اسباب میں سے اھم ترین سبب آنکھوں کی خیانت ھے ، لہذا آنکھوں کی خیانت یعنی نظروں کو نیچا نہ رکھنا اور ڈھٹائی کیساتھ جنسِ مخالف کو دیکھتے ھی رہنا،اس سے بچنا ازحد ضروری ھے، اور ہنگامی بنیادوں پر اس سبب کو قابو کرنے کی ضرورت ھے، اگر مرد و زن تہیہ کرلیں اور عملاً اس خیانت کے ارتکاب کو ترک کردیں تو معاشرے سے بہت ساری برائیوں کی کمی ممکن ھو سکتی ھے، اور معاشرہ پاکیزگی کی راہ پر چل سکتا ھے،


آج حیا کیساتھ نظریں جھکا لو ورنہ کل روز محشر میں شرمندگی کیساتھ نظریں جھکانی پڑیں گی :

اللہ کی دی ھوئی عقل، فھم، بصیرت کے باوجود معصیت و نافرمانی میں غرق رھنے والے اس انسان کو جب روز محشر میں اٹھایا جائے گا تو وہاں ساری دنیا کے سامنے یہ ذلت و رسوائی کیساتھ نظریں جھکائے منہ لٹکائے سیاہ چہرے کی مانند اٹھایا جائے گا، یہاں دنیا میں تو لوگوں سے نظریں بچا بچا کر نظر کی خیانت کر لیتا تھا، لوگ دیکھ نہیں پاتے تھے لیکن حساب کے دن تو سبھی رشتہ دار دوست احباب، متقین، صالحین سبھی دیکھیں گے، کہ اس اللہ کے نافرمان اور احکاماتِ الہیہ کے باغی پر کیسی ذلت چھائی ھوئی ھے، نہ سر اٹھانے کے قابل ھو گا، نہ آنکھیں اٹھانے کے قابل ھو گا نہ ھی اللہ کے حضور سجدہ کرنے کی سکت باقی رھے گی،
جبکہ ابھی دنیاوی زندگی میں موقع ھے، سجدے کرلو، نظر کی خیانت سے بچ جاؤ، معصیت و نافرمانی کو چھوڑ دو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں کی مخالفت ترک کر دو، ابھی موقع ھے، یہ دنیا کی زندگی پہلی اور آخری مہلت ھے، مہلت گزر گئی تو پھر موقع نہیں ملے گا

اللہ رب العزت اس باغی کی روز محشر حالت بیان کرتے ھوئے فرما رھے ھیں

خُشَّعًا أَبْصَارُهُمْ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ كَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُنْتَشِرٌ

یہ (شرمندگی سے) جھکی آنکھوں (کیساتھ) قبروں سے اس طرح نکل کھڑے ہوں گے کہ گویا وه پھیلا ھوا (ہجوم کے منتشر ھونے کی طرح ) ٹڈی دَل ھے
(سورہ القمر، 7)

پھر ایک اور مقام پر گناہوں کو ترجیح دینے والوں کا یوں نقشہ کھینچا

يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ

جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور سجدے کے لیے بلائے جائیں گے تو (سجده) نہ کر سکیں گے

خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۖ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ

نگاہیں نیچی ہوں گی اور ان پر ذلت و خواری چھارہی ہوگی ، حاﻻنکہ یہ سجدے کے لیے (اس وقت بھی) بلائے جاتے تھے جب کہ صحیح سالم تھے(یعنی دنیا میں)
(سورہ الحاقہ، 42،43)

ایک اور مقام پر ان ظالموں کی حالت بیان فرمائی کہ

خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۚ ذَٰلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ

ان کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی، ان پر ذلت چھا رہی ہوگی ، یہ ہے وه دن جس کا ان سے وعده کیا جاتا تھا
(سورہ المعارج، 44)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آنکھوں کی خیانت اور دیگر اھم برائیوں سے عملی طور پر بچنے کے ساتھ ساتھ اللہ سے ان برائیوں کی پناہ بھی مانگا کرتے تھے، جو بہت ھی جامع دعا ھے آپ بھی یاد کرلیں عملی قدم کی جانب مفید ثابت ھوگی، ان شاءاللہ

" اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي مِنَ النِّفَاقِ وَعَمَلِي مِنَ الرِّيَاءِ وَلِسَانِي مِنَ الْكَذِبِ وَعَيْنِي مِنَ الْخِيَانَةِ ، فَإِنَّكَ تَعْلَمُ خَائِنَةَ الأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ " .

اے اللہ میرے دل کو نفاق سے پاک کردے،
اور
میرے اعمال کو ریاکاری سے پاک کردے
اور
میری زبان کو جھوٹ بولنے سے پاک کردے
اور
میری آنکھوں کو خیانت کے ارتکاب سے پاک کردے
پس
بلاشبہ تُو آنکھوں کی خیانت کرنے کو خُوب جانتا ھے اور جو کچھ دل میں مخفی ھے اسکو بھی جانتا ھے

آپکی دعاؤں کا طلبگار... آپکا بھائی.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
جزاک اللہ خیرا اخی!
عربی ٹیکسٹ کوعربی ٹیگ لگانے سے عربی عبارت خوبصورت نظر آتی ہے اور بآسانی پڑھی جاتی ہے۔
اس کا طریقہ کار بہت آسان ہے۔
*وَعَيْنِي مِنَ الْخِيَانَة *
اس عبارت کو ماؤس سے مکمل سلیکٹ کر کے،اوپرموجود عربی والا نیلا بٹن کلک کردیں تو یہ عبارت اس طرح نظر آئے گی۔

upload_2015-3-18_23-44-35.png

اور جب اس کو ارسال یا پوسٹ کریں گے تو اس طرح نظر آئی گی۔
*وَعَيْنِي مِنَ الْخِيَانَة *
اسی طرح یہ عبارات بھی۔
قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ
وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ
يَكَادُ الْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ ۖ
خُشَّعًا أَبْصَارُهُمْ يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ كَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُنْتَشِرٌ
يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۖ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ
خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ ۚ ذَٰلِكَ الْيَوْمُ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ
" اللَّهُمَّ طَهِّرْ قَلْبِي مِنَ النِّفَاقِ وَعَمَلِي مِنَ الرِّيَاءِ وَلِسَانِي مِنَ الْكَذِبِ وَعَيْنِي مِنَ الْخِيَانَةِ ، فَإِنَّكَ تَعْلَمُ خَائِنَةَ الأَعْيُنِ وَمَا تُخْفِي الصُّدُورُ " .
 
Top