مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,391
- ری ایکشن اسکور
- 452
- پوائنٹ
- 209
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَخْبَرَنِي بَكْرُ بْنُ سَوَادَةَ أَنَّ حَنَشَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ حَدَّثَهُ، عَنْ أُمِّ أَيْمَنَ أَنَّهَا غَرْبَلَتْ دَقِيقًا، فَصَنَعَتْهُ لِلنَّبِيِّ ﷺ رَغِيفًا، فَقَالَ: " مَا هَذَا؟ " قَالَتْ: طَعَامٌ نَصْنَعُهُ بِأَرْضِنَا،فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَصْنَعَ مِنْهُ لَكَ رَغِيفًا، فَقَالَ: رُدِّيهِ فِيهِ ثُمَّ اعْجِنِيهِ۔(ابن ماجہ 3336)
ترجمہ : ام ایمن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے آٹا چھانا، اور نبی اکرم ﷺ کے لئے اس کی روٹی بنائی، آپ نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا: یہ وہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقہ میں بناتے ہیں، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لئے بھی روٹی تیار کروں ، آپ ﷺ نے فرمایا:'' اسے (چھان کر نکالا گیا بھوسا ) اس میں ڈال دو، پھر اسے گوندھو ''۔
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا نے آٹا سے جس بھوسے کو بے فائدہ سمجھ کر نکال دی تھی اسے نبی ﷺ نے اسی آٹے میں ملانے کا حکم دیا ۔
آج کا میڈیکل سائنس( اناج کے اوپری حصہ جسے بھوسا کہتے ہیں جو مکمل حصے کا 5-12 حصہ بنتا ہے اور یہ دانے کا موٹاپا باہری حصہ ہوتا ہے) کہتا ہے کہاس میں دانے کے حساب سے پچاس سے اسی فیصد معدنیات ہوتی ہے جس میں لوہا ، کوپر، زنگ اور میگنیزیم کے ساتھ ساتھ کافی مقدار میں فائبر،بی وٹامن ،کچھ پروٹین،فوٹو کیمیکل اور دیگر بائیوایکٹو اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے ڈاکٹر اسے شوگر، بلڈ پریسر،دل کی بیماری، کلسٹرول اور پیٹ کی متعدد امراض میں نفع بخش بتلاتے ہیں ۔
ترجمہ : ام ایمن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہوں نے آٹا چھانا، اور نبی اکرم ﷺ کے لئے اس کی روٹی بنائی، آپ نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا: یہ وہ کھانا ہے جو ہم اپنے علاقہ میں بناتے ہیں، میں نے چاہا کہ اس سے آپ کے لئے بھی روٹی تیار کروں ، آپ ﷺ نے فرمایا:'' اسے (چھان کر نکالا گیا بھوسا ) اس میں ڈال دو، پھر اسے گوندھو ''۔
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت ام ایمن رضی اللہ عنہا نے آٹا سے جس بھوسے کو بے فائدہ سمجھ کر نکال دی تھی اسے نبی ﷺ نے اسی آٹے میں ملانے کا حکم دیا ۔
آج کا میڈیکل سائنس( اناج کے اوپری حصہ جسے بھوسا کہتے ہیں جو مکمل حصے کا 5-12 حصہ بنتا ہے اور یہ دانے کا موٹاپا باہری حصہ ہوتا ہے) کہتا ہے کہاس میں دانے کے حساب سے پچاس سے اسی فیصد معدنیات ہوتی ہے جس میں لوہا ، کوپر، زنگ اور میگنیزیم کے ساتھ ساتھ کافی مقدار میں فائبر،بی وٹامن ،کچھ پروٹین،فوٹو کیمیکل اور دیگر بائیوایکٹو اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اسی وجہ سے ڈاکٹر اسے شوگر، بلڈ پریسر،دل کی بیماری، کلسٹرول اور پیٹ کی متعدد امراض میں نفع بخش بتلاتے ہیں ۔