• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

أہل الأہواء

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
أہل الأہواء

یہ وہ لوگ ہیں جو خواہش نفس کے پجاری ہیں۔ان کی نظر ہر وقت اختلافی ایشوز ومسائل پررہتی ہے۔ یہی ان کا دینی علم ہوتا ہے۔دین کو طریقہ زندگی نہیں سمجھتے۔ایسے لوگ سچ اور حق کو دیکھتے اور جانتے ہوئے بھی یہ خواہش رکھتے ہیں کہ شیخ ہماری خواہش کے مطابق فتوی دیں۔ مثلاً اپنے لئے مارٹ گیج اور لیزنگ حلال ہو، معاملات اورکاروبار میں دھوکہ ، جھوٹ ، ملاوٹ جائز ہو ا مگر دوسروں کونماز سنت کے مطابق بتانے کی تڑپ ہو ، مسجد میں اختلاف ہو مگر مسجد سے باہر کاروبار اور رشتہ ناطہ سب جائز ہو۔ اسی طرح صحیح مسئلہ کا علم ہوجائے تو سوچ میں پڑ جائے کہ شیوخ کی مانوں یا سنت رسول کی۔اسے ہوی کہتے ہیں کہ شہادت یا دلیل دیکھ کر بھی نہیں بلکہ سروں کو یا ہیولوں کو دیکھ کرآدمی اپنا دینی فیصلہ کرتا ہے۔ایسے لوگ بکثرت فتوی شاپنگ کرتے ہیں اور ہمہ وقت بے یقینی کا شکار رہتے ہیں۔ نتیجۃً اہم اور اصل موضوع سے وہ ہٹ جاتے ہیں۔اسی طرح بہت سے دعوت دین کے گرو ہوں کے کارکنان کو اپنی جماعت کی تاریخ اور کارنامے تو خوب ازبر ہوں گے مگر شاذونادر ہی سیرت رسول ﷺ سے واقف ہوں۔ سیدنا ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہما کے مقابلے میں اسے اپنے اکابرین کی حیات کا ہر پہلو اور ہر لمحہ از بر ہو۔ چند مخصوص امتیازی مسائل پر تو اسے عبور حاصل ہو مگر صحیح جماعت کے مفہوم سے وہ ناآشنا ہو۔

دوسری طرف Rationalists ہیں جو عقل مند ہونے کے مدعی تو ہیں مگر غور وہ بھی نہیں کرتے۔ بلکہ ماڈرن بنتے ہیں۔ سنت کو اولڈ اسلام سمجھ کر ا سے پرے رکھتے ہیں۔ علماء وباعمل حضرات ان کی نظر میں قدامت پرست ہیں۔گو ان کی اکثریت ریٹائر منٹ کے بعد بڑھاپے میں قدامت پرستی ہی کی طرف رجوع کرلیتی ہے مگر کچھ بدقسمت اپنی آخرت کو اس عمر میں یاد کرنے سے بھی قاصر رہتے ہیں۔ یہ اسلام کا نام Highjack کرتے ہیں۔ سمارٹ بنتے ہیں تاکہ سنت کی مخالفت کرنے والے کا ساتھ دیں اور جو سنت پرعمل کررہا ہے اسے نئے نام دے دیں۔

٭٭٭٭٭​

قال عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ:
تَعَلَّمُوا الْعِلْمَ وتَعَلَّمُوْا لِلْعِلْمِ السَّکِیْنَۃَ وَالْحِلْمَ،
وَتَوَاضَعُوْا لِمَنْ تُعَلِّمُوْنَ، وَتَوَاضَعُوا لِمَنْ تَعَلَّمُوْنَ مِنْہُ،
وَلاَ تَکُوْنُوْا جَبَابِرَۃَ الْعُلَمَائِ، فَلاَ یَقُوْمُ عِلْمُکُمْ بِجَہْلِکُمْ۔

(الجامع لأخلاق الراوی: ۴۲)

سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
علم کو سیکھواور علم کے لئے سکینت اور حوصلہ کو بھی سیکھو
جنہیں تم سکھاتے ہو ان کے تواضع بھی سیکھو اور جن سے تم سیکھتے ہو ان کے لئے بھی تواضع کرو۔
علماء جبار مت بنو تمہارا علم تمہاری جہالت کے مقابلے میں انگیخت نہ ہو۔
………​


حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم -حقیقت، اعتراضات اور تجزیہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اللہ خواہش پرستی سے محفوظ فرمائے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کی توفیق عطا فرمائے آمین
 
Top