• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابن تيمييه رحمه الله كا موقف نصف شعبان سے متعلق

شمولیت
اپریل 22، 2015
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
32
کچھ حضرات نصف شعبان کی رات میں قیام اور نماز کے تعلق سے شیخ الاسلام ابن تیمییہ رحمہ اللہ کا فتوی پیش کر کے اپنے موقف کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

1) ومما نعتقد ان الله ينزل كل ليلة الى شماء الدنيا فى ثلث الاخير فيبسط يديه و يقول هل من ساعل الحديث وليلة النصف من شعبان و عشية عرفةوذكر الحديث
[Majmua Al Fatawa Ibn E Taimiya Jild.5 Safa.77]


2) إذا صلَّى الإنسان ليلة النصف وحده أو في جماعة خاصة كما كان يفعل طوائف من المسلمين فهو : حَسَنْ ، وأما الاجتماع في المسجد على صلاة مقدرة كالاجتماع على مائه ركعة ، بقراءة ألف ((قل هو الله أحد)) دائماً، فهذه بدعة ،لم يستحبها أحد مِن الأئمة ، والله أعلم
[Majmua Al Fatawa Ibn E Taimiya Jild.23 Safa.131]


3) وأما ليلة النصف من شعبان ففيها فضل وكان ( في )السلف من يصلي فيها
[Al Fatwa Kubra Ibn E Taimiya Jild.5 Safa.342]


4) ھذا الباب لیلة النصف من شعبان فقد روى في فضلها من الأحاديث المرفوعة والآثار ما يقتضي أنها ليلة مفضلة وأن من السلف من كان يخصها بالصلاة فيها وصوم شهر شعبان قد جاءت فيه أحاديث صحيحة ومن العلماء من السلف من أهل المدينة وغيرهم من الخلف من أنكر فضلها وطعن في الأحاديث الواردة فيها كحديث إن الله يغفر فيها لأكثر من عدد شعر غنم بني كلب وقال لا فرق بينها وبين غيرها
لكن الذي عليه كثير من أهل العلم أو أكثرهم من أصحابنا وغيرهم على تفضيلها وعليه يدل نص أحمد لتعدد الأحاديث الواردة فيها وما يصدق ذلك من الآثار السلفية وقد روى بعض فضائلها في المسانيد والسنن وإن كان قد وضع فيها أشياء أخر

Iqtida Sirat Al Mustaqeem Safa.631
اس سے ملتی ہوئ روایت فتاوی میں بھی ہے۔
[Majmua Al Fatawa Ibn E Taimiya Jild.23 Safa.132]


ان فتاوى کی توضیح اور تفصیل بتائیں تو مہربانی ہوگی۔

جزاک اللہ خیرا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کچھ حضرات نصف شعبان کی رات میں قیام اور نماز کے تعلق سے شیخ الاسلام ابن تیمییہ رحمہ اللہ کا فتوی پیش کر کے اپنے موقف کو ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دونوں طرف اقوال مروی ہیں ، صحیح بات یہی محسوس ہوتی ہے کہ شعبان کی 15 ویں رات کی کوئی خاص فضیلت نہیں ، اور نہ ہی اس میں کوئی خاص عبادت سر انجام دینی چاہیے ۔
کیونکہ اس سلسلے میں وارد احادیث سب کی سب ضعیف ، بلکہ سخت ضعیف ہیں ۔
تفصیل کے لیے درج ذیل لنکس دیکھ لیں :
شعبان کی پندرھویں رات
نصف شعبان کی رات کے بارے میں روایت
نصف شعبان کی رات کو مشرک اور بغض وکینہ رکھنے والے کے سوا سب کی معافی والی روایت
 
Top