- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,773
- ری ایکشن اسکور
- 8,473
- پوائنٹ
- 964
کچھ منکرین حدیث اور شیعہ بخاری وغیرہ پر تنقید کرتے ہوئے ، یہ بات بہ کثرت دہراتے ہیں کہ محدثین نے ابن جریج (رحمہ اللہ ) سے روایت کی ہے ، جس نے ستر عورتوں سے متعہ کیا تھا ۔
اس حوالے سے ایک گزارش تو یہ ہے کہ متعہ پہلے جائز تھا ، بعد میں اس کی حلت منسوخ ہوگئی ، لیکن پھر بھی کچھ صحابہ کرام اور تابعین اس کے جواز کے قائل رہے ( شاید انہیں حرمت کے دلائل نہ ملے ہوں یا ممکن ہے انہوں نے ان دلائل کو ناسخ نہ سمجھا ہو ) ، ابن عباس رضی اللہ عنہ بھی جواز کے قائل رہے ، ابن عباس مکہ کے مفتی تھے ، جس کے سبب اہل مکہ میں جواز کی رائے رائج رہی ، ابن جریج بھی مکی ہیں ، وہ بھی اس کے جواز کے قائل تھے ، لیکن مستخرج ابی عوانہ وغیرہ میں ان سے رجوع کرنا ثابت ہے ، امام ابو عوانہ نے ان کی سند سے کچھ روایات نقل کی ہیں ، جن میں سے ایک میں صراحت کے ساتھ منقول ہے :
قال ابن جريج يومئذ: اشهدوا أني قد رجعت عنها بعد ثمانية عشر حديثا أروي فيها, لا بأس بها.
مستخرج أبي عوانة ط الجامعة الإسلامية (11/ 250)
ابن جریج نے کہا ، سب گواہ ہو جاؤ ، حرمت کے سلسلے میں مجھے اٹھارہ روایات ملی ہیں ، میں اس بنا پر جواز والی رائے سے رجوع کر چکا ہوں ۔
اس حوالے سے ایک گزارش تو یہ ہے کہ متعہ پہلے جائز تھا ، بعد میں اس کی حلت منسوخ ہوگئی ، لیکن پھر بھی کچھ صحابہ کرام اور تابعین اس کے جواز کے قائل رہے ( شاید انہیں حرمت کے دلائل نہ ملے ہوں یا ممکن ہے انہوں نے ان دلائل کو ناسخ نہ سمجھا ہو ) ، ابن عباس رضی اللہ عنہ بھی جواز کے قائل رہے ، ابن عباس مکہ کے مفتی تھے ، جس کے سبب اہل مکہ میں جواز کی رائے رائج رہی ، ابن جریج بھی مکی ہیں ، وہ بھی اس کے جواز کے قائل تھے ، لیکن مستخرج ابی عوانہ وغیرہ میں ان سے رجوع کرنا ثابت ہے ، امام ابو عوانہ نے ان کی سند سے کچھ روایات نقل کی ہیں ، جن میں سے ایک میں صراحت کے ساتھ منقول ہے :
قال ابن جريج يومئذ: اشهدوا أني قد رجعت عنها بعد ثمانية عشر حديثا أروي فيها, لا بأس بها.
مستخرج أبي عوانة ط الجامعة الإسلامية (11/ 250)
ابن جریج نے کہا ، سب گواہ ہو جاؤ ، حرمت کے سلسلے میں مجھے اٹھارہ روایات ملی ہیں ، میں اس بنا پر جواز والی رائے سے رجوع کر چکا ہوں ۔