• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابوبکر البغدادی کی اتحادی حملے میں زخمی ہونے کی اطلاع

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
تکفیر کے بغیر بھی ان(کفاراور اس کے فرنٹ وبیک لائن اتحادی برائے نام مسلمان) کے ساتھ قتال کیا جائے گا شرعاََ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
{{{ جب خوارج حکمرانوں کے خلاف نکلیں تو مسلمان کیا کریں؟ }}}

بسم اللہ الرحمن الرحیم

امام آجری (رحمۃ اللہ علیہ) خوارج پر تفصیلاًبیان کرنے کے بعد اپنی تصنیف میں آخر میں ایک نہایت شاندار نصیحت کرتے ہو ئےفرماتے ہیں:

’’قد ذکرتُ من التحذیر من مذھب الخوارج مافیہ بلاغ لمن عصمہ اللہ تعالیٰ عن مذاھب الخوارج، ولم یررأیھم ، فصبر علی جور الأئمۃ ، وحیف الأ مراء، ولم یخرج علیھم بسیفہ، وسأل اللہ تعالیٰ کشف الظلم عنہ وعن المسلمین ، ودعا للو لاۃ باصلاح وحج معھم، وجاھد معھم کل عدو للمسلمین، وصلی خلفھم الجمعۃ والعیدین، وان أمروہ بطاعۃ فأمکنہ أطاعھم، وان لم یمکنہ اعتذر الیھم ، وان أمروہ بمعصیۃ لم یطعھم، واذا دارت الفتن بینھم لذم بیتہ وکف لسانہ ویدہ، ولم یھو ماھم فیہ، ولم یعن علی فتنۃ ، فمن کان ھذا وصفۃ کان علی الصراط المستقیم ان شاء اللہ"
[کتاب الشریعۃ (۳۷۱/۱ )]

’’میں نے جو کچھ بیان کر دیا ہے خوارج کے مذہب سے خبردار کرنے کے لئے کافی شافی بیان ہے اس کے لئے جسے اللہ تعالیٰ اس مذہب خوارج سے بچانا چاہے، اسے چاہیے کہ وہ ان کے جیسے نظریات نہ رکھے، اور حکام کی ظلم وستم اور ناانصافی پر صبر کرے، ان کے خلاف تلوار لے کر نہ نکلے اللہ تعالیٰ سے دعاء کرے کہ وہ ان کے ظلم کو اس پر سے اور مسلمانوں پر سے رفع فرمائے، اور حکمرانوں کے لئے اصلاح حال کی دعاء کرے اور ان کےساتھ حج ادا کرے ، ان کے ساتھ مل کر تمام دشمنوں سے جہاد کرے، ان کے پیچھے جمعہ اور عیدین کی نماز ادا کرے ، اگر وہ اس کو نیکی کا حکم دیں تو وہ ان کی استطاعتت بھر اطاعت کرے، لیکن اگر اس کے لئے ممکن نہ ہو تو معذرت کرلے، جبکہ اگر برائی کا حکم دیں تو ان کی اطاعت نہ کرے، اگر ان کے درمیان کوئی لڑائی یا فتنہ برپا ہو تو اپنے گھر کو لازم پکڑ کر بیٹھ رہے، اپنی زبان اور ہاتھ کو روکے رکھے، اور جو وہ کر رہے ہیں اس کی طرف بالکل بھی مائل نہ ہو، اور اس فتنے میں کسی طور بھی معاون نہ بنے ، جس کا یہ وصف ہوگا تو وہ ان شاء اللہ صراط مستقیم پر ہے ‘‘۔

اللہ رحم فرمائے سلف صالحین اور ان کے راستے کے پیروکاروں پر۔ آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا اس ویڈیو کی کوئی حقیقت ہیں یا پھر شیعوں کی سازش ہے

کیوں کہ فیس بک کا پیج کسی شیعہ کا ہے


داعش۔کی عورتوں کی فروخت کی ویڈیو منظر عام پر

داعش کی اسلام مخالف کاروئیاں مسلمانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔


لنک


 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
عامر بھائی 2منٹ چالیس سیکنڈ پر سنیں
لندن میں کھیلا جانے جانے والا یہ سٹریٹ پلے
دوسری بات جب خلافت قائم ہو گی تو یقینا ان کو لونڈیاں بنایا جائے گا اور دولۃ نے اپنے رسالہ دابق میں اقرار کیا ہے کہ ھاں ھمنے لونڈیاں بنایا ہے ان کو
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
ابو الحسن بھائی یعنی کہ جس نے بھی کلمہ پڑھا اور وہ حاکم بن گیا اب اس کی تکفیر ممکن نہیں ؟؟؟
یا للعجب یا کہ حکمران بن جانا موانع التکفیر میں سے ہے ؟؟؟
اہل تکفیر کے ہاں حکمرانوں کے علاوہ عوام کی تکفیر میں جو موانع ہیں، وہی ہمارے نزدیک حکمرانوں کی تکفیر میں شمار کر لیں۔ اور توحید الوہیت اور اسماء وصفات کی بنیاد پر پہلے تکفیر کریں عوام کی، پھر جو باقی مسلمان بچ جائیں گے، تو آپ کو توحید حاکمیت کی بنیاد پر تکفیر کی پریشانی نہیں رہے گی۔

کیا یہ نفس پرستی نہیں ہے کہ توحید الوہیت اور اسماء وصفات کہ جس کے بیان سے قرآن مجید بھرا پڑا، اس پر تو کوئی تکفیر نہیں ہے کیونکہ کوئی مسلمان بچتا ہی کب ہے اور توحید کی ایک معاصر قسم کی بنیاد پر حکمرانوں کی تکفیر کی کتابیں شائع ہو رہی ہوں۔ میرے نزدیک یہ ساری تحریک محض رد عمل کی تحریک ہے نہ کسی اصولی بنیاد پر۔ اور رد عمل حکمرانوں کے ظلم وستم اورفسق وفجور کا ہے کہ جس میں مجھے آپ سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
بھائی الاسماء و الصفات میں جب کوئی الحاد کرتا ہے تو اس کے کفر کا کھل کا بیان کیا جاتا ہے ایسا نہیں ہے کہ اس کے کفر کا بیان نہیں ہوتا لیکن الاسماء و الصفات چونکہ امور خفیہ میں شمار کی جاتی ہے لہذا اس میں اس قدر شدت نہیں ہے اور یہ عجیب بات ہے کہ اگر اس کی تکفیر کرو گے تو اس کی کرو اس کی نہیں تو اس کی بھی نہیں اگر ایک شخص نماز پڑھتا ہے دو تو آپ کہیں یا پانچ پڑھ یا ایک بھی نہ پڑھ کیوں؟؟؟ویسے ڈاکٹر شفیق الرحمن حفظہ اللہ نے تو ڈاکٹر اسرار صاحب کے وحدت الوجود پر ایک کتاب تک جمع کر لی جو کہ شائع ہو چکی عرصہ کی علماء سے فتوے لے کے
ویسے ہم ذرا کش زیادہ متشدد شمار ہوتے ہیں کہ دیوبندی بھی پوری چھری کے نیچے لٹا دیتے ہیں حکام کے فسوق و فجور نہیں شیخ کفر کہیں کھل کے کیا کفار کی حمایت میں مسلمانوں کے خلاف لڑنا کفر نہیں ؟؟؟یا کہ آپ بھی اسے دل کی رضا سے مشروط کرتے ہیں ؟؟؟
اھل تکفیر سے اگر مراد آپ کی وہ لوگ ہیں جو کہ اپنی کم علمی یا نفس پرستی کی وجہ سے بلا علم تکفیر کرتے ہیں تو معذرتا ھم ان میں نہیں اور ان کے ہاں عوام کیلئے بھی موانع نہیں
اگر وہ لوگ مراد ہیں کہ جنہیں بیمار دل خارجی کہ کے خوش ہو لیتے ہیں تو ان کے نزدیک بھی حکمران بن جانا مانع التکفیر نہیں آپ کی عبارت سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے حاکم بننے کو مانع شمار کیا ہے اور صرف اتنا ہی سوال تھا میرا جسے آپ نے آگے بڑھا دیا
اور میں سمجھا نہیں کیا توحید حاکمیت کا شمار توحید میں ہوتا ہی نہیں ؟؟؟یا کہ اس کے چرچے عصر حاضر میں زیادہ سنائی دینے لگے ؟؟؟؟معاصر قسم کی سے کیا مراد ہے ؟؟؟
طوالت کیلئے معذرت امید ہے آپ ناراض ہونے کی بجائے تحمل سے جواب دیں گے
ان تجد عیبا فسد الخللا جل من لا عیب فیہ و علا
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اگر حکمران ہونا تکفیر میں مانع نہیں ہے تو کیا عوام ہونا مانع ہے؟ کفریہ یا شرکیہ فعل کو کفریہ یا شرکیہ فعل کہنے میں اختلاف نہیں ہے۔ اس بارے ہم آپ کے ساتھ ہیں کہ حکمران اور عوام دونوں کفریہ یا شرکیہ فعل کا ارتکاب کرتے ہیں۔

لیکن فرق یہ ہے کہ ہم کسی پر کافر کا فتوی لگانے میں جو رخصتیں عوام کو دیتے ہیں، وہی حکمرانوں کو بھی دیتے ہیں جبکہ آپ عوام کو تو رخصتیں دیتے ہیں لیکن حکمرانوں کو نہیں جو عدل کے منافی ہے۔

آپ لوگوں کی مجبوری یہ ہے کہ اگر عوام کو کافر قرار دیں تو بچتا کچھ نہیں ہے۔ اس لیے ادھر ادھر کی تاویلوں کا سہارا لینا شروع کر دیتے ہیں۔

بھئی جب بات اصولی ہے تو ڈر کس بات کا؟ کوئی مسلمان نہ رہے، توحید کی تلوار چلائیں تو بے خوف اور نڈر ہو کر۔ صرف حکمرانوں پر چلانا، اس کے بارے بات کی تھی کہ یہ نفسیاتی رد عمل ہے اور کچھ نہیں۔ باقی حکمرانوں کے عمل کو سو بار کفریہ، شرکیہ کہیں، ہمیں آپ سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔

میری رائے میں اصولی موقف دو ہی ہیں: ایک وہ لوگ جو تکفیر میں نڈر ہیں: توحید الوہیت، حاکمیت، اسماء وصفات، ہر بنیاد پر تکفیر کرتے ہیں اگرچہ ان کے ہاتھ میں کچھ باقی نہیں بچتا۔ ان کے بارے ہم یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگ غلط اور گمراہ ہیں لیکن لوگ اصولی ہیں، تاویلی نہیں ہیں۔ انہوں نے جب چھری چلائی ہے تو پھر تمیز نہیں کی، حکمران اور عوام کی۔ دوسرے وہ ہیں جو کفریہ اور شرکیہ فعل کو کفر وشرک قرار دیتے ہوئے تکفیر کے معاملے میں رخصت دینے کے قائل ہیں، یہ عوام اور حکمران دونوں کو برابر رخصت دیتے ہیں اور کافر قرار دینے سے حتی الامکان گریز کرتے ہیں۔ تیسرا گروہ وہ ہے جو اس معاملے میں رد عمل کا شکار ہے۔ وہ تکفیر کے معاملے میں عوام اور حکمران میں واضح فرق کرتے ہیں۔ وہ حکمران کی تکفیر میں جری اور عوام کی تکفیر میں تاویلی ہیں۔ ان کی تعبیر دین، مذبذبین بین ذلک کا مظہر ہے۔

باقی میں نے نفس پرستی کہا نہیں بلکہ سوال کیا ہے کہ کیا اس تیسرے طرز عمل کو نفس پرستی نہیں کہیں گے؟ یعنی استغاثہ اور غیر نبی کے معصوم ہونے کے قائل کی نہ تو تکفیر ہے اور نہ ہی ان سے قتال ہے لیکن حکم بغیر ما انزل اللہ کی تکفیر بھی ہے اور ان سے قتال بھی فرض ہے؟ قبر کو سجدہ کرے تو چونکہ عوام ہے لہذا قابل گردن زنی نہیں ہے لیکن امریکہ سے تعاون کرے، چونکہ حکمران ہے لہذا واجب القتل ہے۔ فیا للعجب تو یہاں کہنا چاہیے؟ اور اس تیسرے رویے میں متشددین یعنی القاعدہ وطالبان اور معتدل یعنی ادارہ دونوں قسم کے تکفیر کرنے والے شامل ہیں۔
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
نہیں بھائی ھم تو کہتے ہیں قبر پرستوں کے بھی گلے اتریں کے بچے گا کوئی نہیں عوام حکمران میں کوئی فرق نہیں
ہاں غیر مقدور کیلئے ھم موانع التکفیر کو تسلیم نہیں کرتے خواہ وہ عوام ہوں یا حکام
بریلویوں کو تو ھم اسلام میں داخل ہی نہیں سمجھتے اسی پر شیخ امین اللہ کا فتوی ہے شیعہ اور بریلوی ان میں اصل کفر ہے
جیسے ھم بریلوی اور شیعہ کو کافر سمجھتے ہیں ان کے کفر بواح کی وجہ سے تاویلات تو باطنیہ بھی کرتے تھے ایسے ہی حکام کو جو کفر بواح کے مرتکب ہوئے کافر سمجھتے ہیں اور مجھے یہ تو سمجھ نہیں آئی کہ آخر غیر شیعہ اور غیر بریلوی حکام ہیں ہی کتنے اکثر ممالک میں تو انھی کا طوطی ہے علی کل حال
اللھم ارنا الحق حقا و ارزقنا اتباعہ و ارنا الباطل باطلا و ارزقنا اجتنابہ و جنبنا من الفتن ما ظھر منھا و ما بطن
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
276
پوائنٹ
71
ویسے امام محمد بن عبدالوھاب سے بھی اکثر لوگوں کا ختلاف تکفیر اور قتال پر تھا کہ جو تم کہتے ہو سب ٹھیک ہے لیکن تکفیر اور قتال کرنا اس بنیاد پر یہ کیونکر ممکن ہے
 
Top