• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ابوحنیفہ کی خاطر سنن ترمذی میں تحریف۔

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

مجھے اس کی مزید تحقیق درکار ہے کیا یہ صحیح ہے





امام ترمذی رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ کے بارے میں نقل کیا

وَقَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لاَ تُصَلَّى صَلاَةُ الاِسْتِسْقَاءِ وَلاَ آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَاءِ وَلَكِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى خَالَفَ السُّنَّةَ.[سنن الترمذي 2/ 445]۔
یعی امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا کہ ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی۔

انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امام ترمذی رحمہ اللہ کے اس تبصرہ کو سنن ترمذی کے بعض نسخوں سے مٹانے کی کوشش کی جارہی ہے، اورعجیب بات یہ ہے کہ شاملہ کے رسمی نسخہ میں ترمذی کے دو نسخے ہیں ان دونوں میں سے کسی میں بھی امام ترمذی کا مذکورہ تبصرہ نہیں ہے۔
اسی طرح شاملہ میں تحفہ الاحوذی کا جو نسخہ اس سے بھی یہ عبارت غائب کردی گئی ہے۔

حالانکہ احمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق والا جو نسخہ ہے اس کی مطبوعہ نسخہ میں امام ترمذی رحمہ اللہ کا مذکورہ تبصرہ موجود ہے۔
اسی طرح تحفۃ الاحوذی کا جو مطبوعہ نسخہ ہے اس میں بھی یہ عبارت موجود ہے۔

ملاحظہ ہواحمدشاکر رحمہ اللہ کی تحقیق سے سنن ترمذی کے متعلقہ صفحہ کا عکس









ثبوت

یادرہے کہ پرانے شاملہ میں ترمذی وتحفۃ الاحوذی کے جو نسخے تھے ان میں مذکورہ عبارت موجود تھی ، الحمدللہ ہمارے پاس یہ نسخے موجود ہیں، اورذیل میں ہم ڈاؤنلوڈ کے لئے اسے
پیش کرتے ہیں:





 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436


سفرکا بیان
نماز استسقائ

جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 541


حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ مُتَخَشِّعًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ قَالَ يُصَلِّي صَلَاةَ الِاسْتِسْقَائِ نَحْوَ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ يُکَبِّرُ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی سَبْعًا وَفِي الثَّانِيَةِ خَمْسًا وَاحْتَجَّ بِحَدِيثِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَرُوِي عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّهُ قَالَ لَا يُکَبِّرُ فِي صَلَاةِ الِاسْتِسْقَائِ کَمَا يُکَبِّرُ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ و قَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لَا تُصَلَّی صَلَاةُ الِاسْتِسْقَائِ وَلَا آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَائِ وَلَکِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی خَالَفَ السُّنَّةَ



محمود بن غیلان، وکیع، سفیان، ہشام بن اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ انہوں نے اپنے باپ سے اسی کی مثل روایت کرتے ہوئے یہ الفاظ زیادہ بیان کئے ہیں متخشعا یعنی ڈرتے ہوئے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے امام شافعی کا یہی قول ہے کہ نماز استسقاء عید کی نماز کی طرح پڑھے پہلی رکعت میں سات اور دوسری میں پانچ تکبیریں کہے یہ ابن عباس کی حدیث سے استدلال کرتے ہیں امام ابوعیسی ترمذی کہتے ہیں کہ مالک بن انس سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا نماز استسقاء میں عید کی نماز کی طرح تکبیریں نہ کہے


یہاں پر حنفیوں نے ترجمہ گول کر دیا

اور یہ ترجمہ اس کا ترجمہ نہیں لکھا


وَقَالَ النُّعْمَانُ أَبُو حَنِيفَةَ لاَ تُصَلَّى صَلاَةُ الاِسْتِسْقَاءِ وَلاَ آمُرُهُمْ بِتَحْوِيلِ الرِّدَاءِ وَلَكِنْ يَدْعُونَ وَيَرْجِعُونَ بِجُمْلَتِهِمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى خَالَفَ السُّنَّةَ.

یعی امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا کہ ابوحنیفہ نے سنت کی مخالفت کی۔



یہ سوفٹ وئیر دیوبند والوں نے بنایا ہے اور انٹرنیٹ پر کافی لوگ استعمال کر رہے ہیں

یہ لنک ہے خود انسٹال کر کے دیکھ لیں

Easy Quran Wa Hadees

ثبوت



 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436

یہ لیں ایک اور ڈنڈی جو احادیث کے سوفٹ وئیر میں ماری گئی

عربی کا ترجمہ پورا نہیں دیا گیا

یہاں بھی اپنے امام صاحب کی بات کو سچ ثابت کرنے کے لیے اردو ترجمہ نہیں کیا گیا




 
Top