ریحان احمد
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2011
- پیغامات
- 266
- ری ایکشن اسکور
- 707
- پوائنٹ
- 120
نبیل ارشد بھائی نے کہا
عرض ہے کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے بھی اس کو ابن اسحاق کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے۔ ملاحضہ ہو انوار الصحیفہ جدید ایڈیشن صفحہ 139
جزاک اللہ
شیخ کفایت اللہ نے فرمایااعمش مدلس ھے اس کی عن والی روایات صحاح میں موجود ھیں تو اس کے سماع کی تصریح کیسے ھو گی؟؟ اصل پریشانی یہ ھے کہ علامہ البانی نے ابوداؤد کتاب الطب باب تعلیق التمائم عبداللھ بن مسعود والی روایت کو صحیح کہا ہے جب کہ زبیر زئی نے اعمش کی تدلیس کی وجہ سے اسے ٖ ضعیف کہا ہے اب ان میں کس کا موٖقٖف ٹھیک ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اس حدیث کی سند میں امام اعمش ہیں ہی نہیں اس لئے امام اعمش رحمہ اللہ کی تدلیس پر بات کرنے کی ضرورت ہی نہیں ۔
البتہ اس کی سند میں ایک دوسرے مدلس راوی ہیں اور محمدبن اسحاق ہیں ۔
ملاحظہ یہ روایت مع سند ومتن :
امام أبوداؤد رحمه الله (المتوفى275)نے کہا:
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهُمْ مِنَ الْفَزَعِ كَلِمَاتٍ: «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ، مِنْ غَضَبِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ، وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ» وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يُعَلِّمُهُنَّ مَنْ عَقَلَ مِنْ بَنِيهِ، وَمَنْ لَمْ يَعْقِلْ كَتَبَهُ فَأَعْلَقَهُ عَلَيْهِ[سنن أبي داود 4/ 12 رقم 3893 ایضا سنن الترمذي ت شاكر 5/ 541]۔
وضاحت:
عرض ہے کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے بھی اس کو ابن اسحاق کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف قرار دیا ہے۔ ملاحضہ ہو انوار الصحیفہ جدید ایڈیشن صفحہ 139
جزاک اللہ