عبداللہ حیدر
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 316
- ری ایکشن اسکور
- 1,017
- پوائنٹ
- 120
ایک وقت تھا جب تحقیقی کام مہینوں اور سالہا سال کی محنت کے بعد ہی پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکتا تھا۔ کمپیوٹر کی ایجاد کے بعد یہ صورتحال تیزی کے ساتھ تبدیل ہوئی ہے۔ المکتبۃ الشاملۃ اور اس قسم کے دوسرے سافٹ ویئرز کی مدد سے اب تلاش اور تحقیق صرف ایک کلک کے فاصلے پر ہے۔ پچھلے دنوں اہل حدیث ڈاٹ کام پر کمپیوٹر کی مدد سے حاصل کیے گئے کچھ دلچسپ نتائج پڑھنے کو ملے ہیں جن کا تعلق ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث کی تعداد کے ساتھ ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ وہ صحابی ہیں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کی احادیث کو کثرت کے ساتھ یاد رکھنے اور امت تک پہنچانے کا شرف حاصل ہے۔ دوسرے صحابہ کرام کی طرح شیعہ حضرات اس صحابی سے بھی شدید بغض رکھتے ہیں، ان پر احادیث گھڑنے کا الزام لگاتے ہیں ۔ ان کی سب سے بڑی دلیل یہ ہوتی ہے کہ بھلا ایک آدمی پانچ ہزار یا آٹھ ہزار حدیثیں کیسے یاد رکھ سکتا ہے۔
اہل حدیث ڈاٹ کام پر جو تحقیق پیش کی گئی ہے وہ اس الزام کی حقیقت بالکل واضح کر دیتی ہے۔ اس کے مطابق:
کتب ستہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث کی کل تعداد 5374 ہے جن میں مکررات کی تعداد 4074 ہے۔ مکررات کا مطلب ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی بیان کی ہوئی حدیث کو بعد میں اگر دس راوی بیان کریں تو حدیث کا متن اور مفہوم تو ایک ہی رہے گا لیکن علم حدیث میں اسے ایک نہیں دس حدیثیں کہا جاتا ہے یوں ان کی غیر مکرر احادیث کی تعداد 1300 بنتی ہے۔ یہ تیرہ سو احادیث بھی وہ ہیں جنہیں صرف انہوں نے ہی بیان نہیں کیا بلکہ مختلف مواقع پر دوسرے صحابہ کرام نے بھی روایت کیا ہے اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جن احادیث کو بیان کرنے میں منفرد ہیں وہ دس سے بھی کم ہیں۔
تحقیق کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے کتب تسعہ تک پھیلا دیا جائے تو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے منسوب کل روایات 8960 ہیں۔ ان میں سے 8510 سند متصل کے ساتھ مروی اور 450 کی سند منقطع ہے۔ مکررات کو نکال دیا جائے تو ان کی مرویات 1475 بنتی ہیں جن میں سے ان احادیث کو بھی خارج کر دیا جائے جنہیں دوسرے صحابہ نے بھی بیان کیا ہے تو مکررات 253 اور بغیر تکرار کے صرف 42 روایات ہیں۔
یہ حقائق آج ہر شخص کی پہنچ میں ہیں۔ جسے شک ہو وہ خود پرکھ لے۔ بغیر تحقیق کے الزام لگاتے چلے جانا انصاف پسند لوگوں کا شیوہ نہیں ہوتا۔
اہل حدیث ڈاٹ کام پر موجود آرٹیکل کا لنک یہ ہے:
http://www.ahlalhdeeth.com/vb/showthread.php?t=264965
اہل حدیث ڈاٹ کام پر جو تحقیق پیش کی گئی ہے وہ اس الزام کی حقیقت بالکل واضح کر دیتی ہے۔ اس کے مطابق:
کتب ستہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی احادیث کی کل تعداد 5374 ہے جن میں مکررات کی تعداد 4074 ہے۔ مکررات کا مطلب ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی بیان کی ہوئی حدیث کو بعد میں اگر دس راوی بیان کریں تو حدیث کا متن اور مفہوم تو ایک ہی رہے گا لیکن علم حدیث میں اسے ایک نہیں دس حدیثیں کہا جاتا ہے یوں ان کی غیر مکرر احادیث کی تعداد 1300 بنتی ہے۔ یہ تیرہ سو احادیث بھی وہ ہیں جنہیں صرف انہوں نے ہی بیان نہیں کیا بلکہ مختلف مواقع پر دوسرے صحابہ کرام نے بھی روایت کیا ہے اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جن احادیث کو بیان کرنے میں منفرد ہیں وہ دس سے بھی کم ہیں۔
تحقیق کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے کتب تسعہ تک پھیلا دیا جائے تو ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے منسوب کل روایات 8960 ہیں۔ ان میں سے 8510 سند متصل کے ساتھ مروی اور 450 کی سند منقطع ہے۔ مکررات کو نکال دیا جائے تو ان کی مرویات 1475 بنتی ہیں جن میں سے ان احادیث کو بھی خارج کر دیا جائے جنہیں دوسرے صحابہ نے بھی بیان کیا ہے تو مکررات 253 اور بغیر تکرار کے صرف 42 روایات ہیں۔
یہ حقائق آج ہر شخص کی پہنچ میں ہیں۔ جسے شک ہو وہ خود پرکھ لے۔ بغیر تحقیق کے الزام لگاتے چلے جانا انصاف پسند لوگوں کا شیوہ نہیں ہوتا۔
اہل حدیث ڈاٹ کام پر موجود آرٹیکل کا لنک یہ ہے:
http://www.ahlalhdeeth.com/vb/showthread.php?t=264965