محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اتحاد نہ کرنا :
﴿وَلَا تَرْكَنُوْٓا اِلَى الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ۰ۙ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ مِنْ اَوْلِيَاۗءَ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ۱۱۳ ﴾ (ھود :۱۱۳)
''اور جو لوگ ظالم ہیں ان کی طرف مائل نہ ہونا۔ نہیں تو تمہیں دوزخ کی آگ آلپٹے گی اور اﷲ کے سوا تمہارا کوئی کار ساز نہ ہوگا پھر تم مدد نہیں کئے جائو گے۔''
مزید برآں یہ کہ اس اتحاد کے لوازم میں یہ بات شامل ہے کہ یہ ایک دوسرے سے اظہار قربت و مودت کریں جبکہ یہ امر اسلامی عقیدہ الولاوالبرا میں خلل انداز ہوتا ہے۔ یہ الولاء (اﷲ کے دوستوں سے دوستی) اورالبراء (اﷲ کے دشمنوں سے برأت) ایمان کی زنجیر کے مضبوط ترین جوڑ ہیں۔ اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿ وَمَنْ يَّتَوَلَّہُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّہٗ مِنْہُمْ۰ۭ ﴾ (الماۗئدۃ: ۵۱)
''اور تم میں جو شخص ان سے دوستی رکھے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔''
رسول اﷲ ﷺنے فرمایا''المرء مع من احب''(بخاری ، مسلم)''آدمی اسی کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرے۔''(سیاست شرعیہ کے متعلق دور حاضر کی کچھ مسائل ،ص:۸)
شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب اس جھکاؤ کی تفسیریوں بیان کرتے ہیں :
''ابن عباس فرماتے ہیں :(لَا تَرْکَنُوا)سے مراد ہے میلان بھی نہ رکھو ۔عکرمہ فرماتے ہیں مراد ہے کہ تم ان کی بات نہ مانو ان سے محبت اور لگاؤ نہ رکھو ،نہ انہیں (مسلمانوں کے)امور سونپو 'مثلاً کسی فاسق 'فاجر کوکوئی عہدہ سونپ دیا جائے۔ امام سفیان ثوری فرماتے ہیں ۔''جو ظالموں کے ظلم کے لیے دوات بنائے یا قلم تراش دے یا انہیں کاغذ پکڑا دے وہ بھی اس آیت کی وعید میں آتا ہے ۔'' (مجموعۃ التوحید :۱۱۸-۱۱۹)