• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

احادیث صحیحہ کا انکار کرنے والے فاسق ہیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
احادیث صحیحہ کا انکار کرنے والے فاسق ہیں

سوال:
جو لوگ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی بعض صحیح احادیث کا انکار کرتے ہیں، مثلا عذاب قبر، معراج، جادو، شفاعت اور گنہگاروں کے جنہم میں جاکر پھرنجات پانے کی حدیثیں۔ ایسے لوگوں کےمتعلق شریعت کا کیا حکم ہے؟کیا ان کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ ان سے سلام دعاء رکھی جاسکتی ہے؟ یا ان سے کنارہ کشی کی جائے؟
جواب:
الحمدللہ والصلاۃ والسلام علی رسولہ وآلہ وصحبہ وبعد:
جو علمائے کرام حدیثوں کی صحت وضعف اوران کے معنی ومطلب سے اچھی طرح واقف ہیں انہیں چاہیے کہ ایسے افراد کو ان احادیث کی صحت اور صحیح مطلب سے آگاہ کریں۔ اگر وہ پھر بھی اپنی خواہش نفس کے پیچھے لگ کر نصوص کو اپنی رائے کے مطابق بنانے کے لیے تحریف یا انکار پر اصرار کریں تو وہ فاسق ہیں ان کے شر سے بچنے کے لیے ان سے کنارہ کشی کرنا اور میل جول ترک کرنا ضروری ہے۔البتہ انہیں نصیحت کرنے اور صحیح بات سمجھانے کے لیے ان سے میل جول جائز ہے۔ ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم وہی ہے جو فاسق کے پیچھے نماز پڑھنے کا ہے۔ احتیاط اسی میں ہے کہ ان کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے۔ کیونکہ بعض علماء نےانہیں کافر قراردیا ہے۔[1] (فتوی رقم6280)
وباللہ التوفیق وصلی اللہ علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم
(فتاوی دارالافتاء، سعودی عرب، جلد دوم، ص45، دارالسلام)
[1] مزید تفصیل کے لیے پڑھیں شیخ ابن باز " کا رسالہ "سنت پر ایمان لانا واجب ہے اور اس کا انکار کفر ہے"۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
احادیث صحیحہ کا انکار کرنے والے فاسق بلکہ کافر ہیں

سوال:
جواب:

وباللہ التوفیق وصلی اللہ علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم
(فتاوی دارالافتاء، سعودی عرب، جلد دوم، ص45، دارالسلام)
[1] مزید تفصیل کے لیے پڑھیں شیخ ابن باز " کا رسالہ "سنت پر ایمان لانا واجب ہے اور اس کا انکار کفر ہے"۔
جزاک اللہ خیرا
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا حکم وہی ہے جو فاسق کے پیچھے نماز پڑھنے کا ہے۔ احتیاط اسی میں ہے کہ ان کے پیچھے نماز نہ پڑھی جائے۔ کیونکہ بعض علماء نےانہیں کافر قراردیا ہے۔
صحیح عنوان یہ ہوناچاہئے تھاکہ
احادیث صحیحہ کاانکارکرنے والے فاسق ہیں
کیونکہ مفتی صاحب کا بھی موقف یہی ہے۔بعض علماء کی بات انہوں نے استثنائی طورپر بیان کی ہے وہ ان کااپناموقف نہیں ہے۔
ویسے بھی احادیث صحیحہ کے منکرین کو فاسق اورگمراہ توکہاگیاہے کافرکبھی نہیں کہاگیاہے
معتزلہ نے بہت سی احادیث کا انکار کیاہے لیکن کبھی کسی نے یہ نہیں کہاکہ معتزلہ کافر تھے۔
امام شافعی نے بھی اپنی مشہور عالم اصول فقہ میں لکھی گئی تالیف "الرسالہ "میں یہی موقف ظاہر کیاہے۔
فإن قال قائل: هل يفترق معنى قولك: حجة؟
قيل له: إن شاء الله نعم.
فإن قال: فَأَبِنْ ذلك؟
قلنا: أما ما كان نصَّ كتاب بيِّن أو سنةٍ مجتمع عليها فيها مقطوع، ولا يسع الشكُّ في واحد منهما، ومن امتنعَ من قبوله استُتِيب.
أما ما كان من سنة من خبر الخاصة الذي يختلف الخبر فيه، فيكون الخبر محتملاً للتأويل، وجاء الخبر فيه من طريق الانفراد: فالحجة فيه عندي أن يلزم العالمين حتى لا يكون لهم ردُّ ما كان منصوصاً منه، كما يلزمهم أن يقبلوا شهادة العدول، لا أن ذلك إحاطةٌ كما يكون نص الكتاب وخبرُ العامة عن رسول الله.
ولو شك في هذا شاكّ لم نقل له: تب، وقلنا: ليس لك - إن كنت عالماً - أن تشك، كما ليس لك الا ان تقضي بشهادة الشهود العدول، وإن أمكن فيهم الغلط، ولكن تقضي بذلك على الظاهر من صدقهم، والله ولي ما غاب عنك منهم.

والسلام
 
Top