• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"احیاء خلافت میں مسلم عورت کا کردار"

شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
"احیاء خلافت میں مسلم عورت کا کردار"

شیخ انور العولقی رحمہ اللہ کے قیمتی الفاظ : "رسول اکرم ﷺ نے ایک عورت کے تحفظ کی خاطر بنو قینقاع کے خلاف إعلان جنگ کیا. اور اس سے یہ بات بالکل واضح ہو جاتی ہے کہ ایک مسلم عورت کے حقوق کا تحفظ کس قدر اہمیت کا حامل ہے. اور اب ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر کے اسلامی ممالک سے مسلمان خواتین مدد کے لئے پکار رھی ہیں لیکن کہیں سے بھی کوئی انکی مدد کے لیے نہیں اٹھتا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امت مسلمہ میں کوئی مرد باقی نہیں بچا. کیونکہ ایک مسلمان مرد اپنی مسلمان بہن کی عزت و ناموس کی خاطر کھڑا ہو جاتا ہے، اور یہی سنتِ رسول ﷺ بھی ہے، جسکی پیروی خلفاء بھی کرتے آئے ہیں. جیسے بنو عباس کے خلیفہ المعتصم، جب ایک مسلمان لونڈی نے اسے پکارا "وامعتصماہ" تو خلیفہ المعتصم نے اسکے تحفظ کی خاطر ایک مکمل لشکر تیار کر کے اپنے وقت کے سپر پاور، رومی سلطنت کے خلاف جنگ کی."

دورِ خلافت میں عورت کی عزت و وقار کا باقاعدہ تحفظ حاصل تھا. خلیفہ معتصم کے دورِ خلافت میں جب یہ خبر آئی کہ ایک رومی سپاہی نے مسلمان عورت کے ساتھ زیادتی کی ہے تو اس عورت کے دفاع کے لئے ایک پوری فوج تیار کر کے رومی سلطنت پر حملہ کیا گیا.

اور آج ہم مسلمان عورت کے خلاف ایک ایسی جنگ کے شاہد ہیں جو کفار اور نام نہاد مسلمانوں کی طرف سے جاری ہے!

اور اس جنگ میں میڈیا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے ہے جس کے ذریعے وہ مسلمان خواتین کے حقیقی عکس کو عوامی سطح پر اور حتی کہ انکی اپنی نظروں میں بھی گِرا رھا ہے. اور اسکی ایک ہی وجہ ہے کہ احیاء خلافت میں مسلمان عورت ایک کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے..!

مغربی خبر رساں چینلوں کی ان جھوٹی خبروں پر مشتمل ہے جس سے وہ پوری دنیا میں یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسلام نے عورت کو کیسے جانور کی سی حیثیت دی ہے اور مسلمان عورت کے ساتھ کتنا ظلم روا رکھا جاتا ہے... وغیرہ وغیرہ (جیسے ہمارے پاکستان میں مختاراں مائی کے کیس عالمی سطح پر اچھالا گیا اور اچھالنے والا وہ سپر پاور تھا جس کے اپنے گلی کوچے میں ہر 3 سیکنڈ میں 5 عورتوں کی عزت لوٹی جاتی ہے. مترجمہ)

ہٹلر کا ایک قول؛ "جھوٹ کی اتنی تکرار کرو کہ لوگ اس پر یقین کرنے لگیں."

اِنَّمَا یَفۡتَرِی الۡکَذِبَ الَّذِیۡنَ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ ۚ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡکٰذِبُوۡنَ ﴿الأنفال ۱۰۵﴾
"جھوٹ افترا تو وہی باندھتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں ہوتا۔ یہی لوگ جھوٹے ہیں"
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
دشمنانِ اسلام اپنی طرف اے جتنی مرضی کوششیں کر لیں، ان کے تمام ہتھکنڈوں کے باوجود؛
برطانیہ میں ہر سال 5000 لوگ اسلام قبول کرتے ہیں جن میں اکثریت نوجوان اور اعلی تعلیم یافتہ خواتین کی ہے.

امریکہ میں ہر سال 20،000 لوگ اسلام قبول کرتے ہیں، جن میں 75 فیصد خواتین ہیں جو اسلام قبول کر رھی ہیں.

پچھلے دو عشروں میں، مسلم خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اسلامی نظام حیات کی طرف رجوع کیا ہے. شرق و غرب میں، مسلم خواتین نے آزادانہ لادین نظام کو دھتکارتے ہوئے اسلامی عقائد، معاشرت اور اسلامی لباس کا اپنایا ہے. اور دنیا بھر میں کئے گئے رائے شماری میں خواتین نے اسلامی شریعت نظام میں زندگی بسر کرنے کو پسند کیا ہے.
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
خواتین کی اکثریت اسلام کیوں قبول کر رھی ہیں؟

  • ✔ خواتین یہ بات سمجھ چکی ہیں کہ زبردستی کی شادی، غیرت کے نام پر قتل اور معاشرتی زندگی میں عورت کو کنارہ کش کر دینا، اسلام نہیں بلکہ علاقائی و تمدنی روایات ہیں.
  • ✔ وہ یہ حقیقت بھی سمجھ چکی ہیں کہ آج کی مسلم حکومتیں، اسلامی نظام کی نمائندگی ہرگز نہیں کرتیں. دنیا کے تمام باطل نظام (مونوکیز، سیکولر جمہوری، آمرانہ ملڑی نظام ) عورت کو اسکے حقوق اور اسکی عزت و وقار کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہیں. بلکہ اپنے متعفن نظاموں کی وجہ سے سنگین جرائم کی طرف اندھوں کی طرح بھاگ رھے ہیں.
  • ▪ باپردہ عورت کو ستانا
  • ▪ ریپ کا شکار خواتین کو جیل بھیج دینا
  • ▪ خواتین کے سیاسی و معاشی حقوق چھیننا
  • ▪ اور خواتین کو مناسب تعلیم اور بنیادی ضروریات کے حصول میں مکمل نا اہل قرار دینے میں لگے رہنا.
  • مسلم ممالک کی یہی وہ regimes ہیں جو عورتوں کے مصائب کی سب سے بڑی وجہ ہیں، نہ کہ اسلام!
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
معاشرے اور عورتوں پر مغربی آزادانہ اقدار کے اثرات

مغربی لبرل ازم نے یک طرفہ خواہشات کی ایک ایسی خطرناک برتری قائم کر دی ہے جس کے مطابق مرد، عورت کی مرضی کے خلاف، اسے کسی بھی طرح سے استعمال کرنے پر قادر ہے. جس کے نتیجے میں عورت کو ہر وقت ہراساں کرنے کے واقعات کسی وبا کی طرح بڑھ چکے ہیں.
▪ برطانیہ میں ہر ایک منٹ میں پولیس کو خانگی تشدد کی شکایت کے لیے کال موصول ہوتی ہیں.
▪ برطانیہ میں ہر سال 47،000 خواتین، زیادتی کا شکار ہوتی ہیں.
▪ جنسی آزادی کی وجہ سے کم عمری میں حاملہ ہونا، ابورشن، ایس ٹی ڈیز، بن بیاہی ماں اور زنا میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے. جس کے نتیجہ سے خانگی زندگی کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے.
▪ جنسی مساوات کا مغربی نظریہ جو اسلام کے دئے گئے خواتین کے حقوق( وراثت، طلاق، تعدد الزواج، اور خانگی ذمہ داریاں) کو متنازعہ قرار دیتا ہے، یہ نظریہ خواتین کے گھر بسانے میں خود ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے. مثلاً، گھر بنانے سے زیادہ گھر کی کفالت کرنے میں عورت کے کردار کو ابھار کر، اسکی مادرانہ ذمہ داریوں کو بالکل کچل کر رکھا دیا گیا ہے.

جس سے یہ نظام عورت کو سُپر وومن بنا کر پیش کر رھا ہے، جو گھر کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ گھر کی کفالت کرنے میں بھی کندھوں پر بوجھ لیے ہوئے ہے. اسکے علاوہ بھی، یہ نظام عورت پر ہونے والے تشدد کا خاتمہ کرنے اور اسے اسکی حقیقی قدر و منزلت دینے میں ناکام ثابت ہو چکا ہے، جس کا خواتین سے وعدہ کیا گیا تھا. کیونکہ مغربی تحریک نسواں کے علمبردار یہ بات سمجھنے میں ناکام ہو گئے ہیں کہ عورتوں کے حقوق کا سب سے بڑا دشمن اسلام نہیں بلکہ سرمایہ دارانہ نظام ہے.

سرمایہ دارانہ نظام - عورتوں کے حقوق کا سب سے بڑا دشمن
سرمایہ دارانہ نظام نے ایک کلچر کو عام کرتے ہوئے اپنا کاروبار شروع کیا ہوا ہے، جہاں عورت کا جسم ایک "پروڈکٹ" ہے جس کا خریدار، مردوں کی اندھی خواہشات ہیں. سیکس انڈسٹری کے پیش کردہ اشتہارات نے عورت کی حیثیت کو نہایت گرا کر رکھ دیا ہے اور مرد و زن کے درمیان ایک باعزت تعاون و امداد باہمی کو سخت نقصان پہنچایا ہے. اور اس کاروبار میں عورت کی عزت سے زیادہ، پیسہ و نفع کو اہمیت دی جاتی ہے.
اس نظام نے خوبصورتی، فیشن، خوراک اور کاسمیٹک سرجری کے ذریعے سے عورتوں کو انکے جسموں کی طرف متوجہ کر کے انکا شکار کیا ہے. جس کی وجہ سے نوجوان لڑکیوں کے ذھنوں میں ایک تصوراتی حسن کا خاکہ تشکیل پا چکا ہے. اور جو اس نظام کے معیارات پر پورا نہیں اترتیں، ان کی خود اعتمادی بے دست و پا ہو کر رہ جاتی ہے. جو انہیں اس کھائی کی طرف دھکیل دیتی ہے جھاں وہ اپنا جسم ہر ایک کی پہنچ کے لیے آزاد کر دیتی ہیں، جس سے معاشرے میں ایک ایسی روایت قائم ہو چکی ہے جو عورت کو اسکے ذھن و صلاحیتوں کی بجائے، جسم سے ہی اہمیت دیتا ہے.

▪ برطانیہ کی 90 فیصد خواتین اپنے جسموں سے نفرت کرتی ہیں.

سرمایہ دارانہ نظام نے عورت کا استحصال کرنے کے لیے، آزادی، اختیارات اور پسندیدگی کے مفہومات بگاڑ کر رکھ دیے ہیں. پس، اس نظام کے اندر رہتے ہوئے ایک عورت کو اپنی عزت و آبرو اور حقوق کے تحفظ کے لئے، ہمیشہ اس نام نہاد صنفی مساوات، مصائب اور اندرونی جنگ کا سامنا رھے گا.
 
شمولیت
مئی 20، 2017
پیغامات
269
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
66
☝ اسلام میں عورت کا مقام ❤

قبل از اسلام، عورت ہمیشہ سے ایک پست مقام پر رکھی گئی ہے.
اب مسلمان خواتین کو احیاء اسلام کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے. یہ پہلی بار ہوا ہے کہ پچھلے 600 سالوں میں، اسلامی تحریک دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہے.

  • ہر کامیاب مرد کو خدیجہ رضی اللہ عنہا جیسی خاتون کی ضرورت ہوتی ہے.
  • سب سے پہلے اسلام ایک عورت نے قبول کیا تھا، حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا
  • اسلام کے لیے سب سے پہلے ایک عورت نے جان دی، حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا
  • اسلام کی سب سے بڑی عالمہ، ایک عورت تھیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
  • یہ تمام مثالیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ خواتین نے اسلام کی تبلیغ میں رسول اکرم ﷺ کا بھرپور ساتھ دیا.
  • اور رسول اللہ ﷺ کو سب سے محبوب بھی ایک خاتون تھیں جو انکے ساتھ تبلیغی مشن پر باہر جاتی تھیں، اور جب جب کفار رسول اکرم ﷺ کو اذیت پہنچاتے، وہ نبی کریم ﷺ کے ساتھ ہوتیں، انکا دفاع کرتیں، آپ ﷺ کی سب سے پیاری بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا
  • اسلام کی ایک بہادر اور جری مجاھدہ خاتون، خولہ بنت الازور، لشکر اسلام کے پیچھے سے کفار سے لڑیں اور بہت سے کافروں کو جہنم واصل کیا، اور مجاھدین کو آگے بڑھنے پر ابھارا،

امیرِ جھاد کی اجازت پر ایک خاتون جھاد و قتال میں حصہ لے سکتی ہے.( ویڈیو کے دورانیہ 10:16 پر دو شیشانی مجاھدات دکھائی گئی ہیں. بائیں جانب والی مجاھدہ 2015 میں شہید ہو چکی ہیں. واللہ اعلم)

ساری دنیا سامان ہے اور دنیا کی بہترین متاع نیک عورت ہے۔
(المسلم، کتاب الرضا، بابِ خیر، متاع الدنیا المراتہ الصالحہ)

"اسلام میں عورت کا مقام بہت مقدس ہے اور انکے حقوق بہت اعلٰی ہیں، جو انہیں انکی طاقت کے مطابق، عطاء کیے گئے ہیں."

 
Top