• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اذان کے کلمات

شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
بسم الله الرحمن الرحیم​
سب طرح کی تعریفیں الله رب العالمین کے لئے ہیں ، جس نے بالکل واضح شریعت نازل کی ، جس میں کوئی شک و شبہ نہیں​
۔
اما بعد !​
١۔ اگر اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں جائیں ، تو پھر اقامت کے الفاظ صرف ایک ایک مرتبہ ہی کہیں جائیں گے


اذان کے الفاظ یہ ہیں : ۔

اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ، اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ ، حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ
حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ، حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ
اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

اقامت کے الفاظ یہ ہیں : ۔

اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ
حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ
قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ ، قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ
اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

حدیث نبوی ملاحظہ کیجیے :۔
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ذَکَرُوا النَّارَ وَالنَّاقُوسَ فَذَکَرُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی فَأُمِرَ بِلَالٌ أَنْ يَشْفَعَ الْأَذَانَ وَأَنْ يُوتِرَ الْإِقَامَةَ
عمران بن میسرہ، عبدالوراث، خالد، ابوقلابہ، انس روایت کرتے ہیں کہ نماز کے اعلان کیلئے لوگوں نے آگ اور ناقوس تجویز کیا پھر یہود ونصاری کی طرف ذہن منتقل ہوگیا کہ یہ باتیں وہ لوگ کرتے ہیں تب بلال کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت کے ایک ایک مرتبہ۔
(صحیح بخاری كتاب الأذان بَابُ بَدْءُ الأَذَانِ: )
دوسری حدیث : ۔

حدثنا سليمان بن حرب، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ حدثنا حماد بن زيد، ‏‏‏‏‏‏عن سماك بن عطية، ‏‏‏‏‏‏عن ايوب، ‏‏‏‏‏‏عن ابي قلابة، ‏‏‏‏‏‏عن انس، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ "امر بلال ان يشفع الاذان وان يوتر الإقامة، ‏‏‏‏‏‏إلا الإقامة".
ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا سماک بن عطیہ سے، انہوں نے ایوب سختیانی سے، انہوں نے ابوقلابہ سے، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے کہ بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا گیا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور سوا «قد قامت الصلوة» کے تکبیر کے کلمات ایک ایک دفعہ کہیں۔
(صحیح بخاری كتاب الأذان بَابُ الأَذَانُ مَثْنَى مَثْنَى)
٢۔اور جب اذان ترجیح والی کہی جائے ، تو پھر اقامت کے الفاظ دو دو مرتبہ کہیں جائیں گے ۔


اذان کے الفاظ یہ ہیں : ۔

اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ، اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
پھر آہستہ آواز سے : ۔
أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
پھر بلند آواز سے : -
أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ ، حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ
حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ، حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ
اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

اس اذان کے ساتھ اقامت کے کلمات یہ ہیں : -

اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ ، اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ
أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ
حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ ، حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ
حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ ، حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ
قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ ، قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ
اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ

حدیث نبوی ملاحظہ کیجیے :
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ وَسَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ وَحَجَّاجٌ وَالْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَامِرٌ الْأَحْوَلُ حَدَّثَنِي مَکْحُولٌ أَنَّ ابْنَ مُحَيْرِيزٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا مَحْذُورَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَّمَهُ الْأَذَانَ تِسْعَ عَشْرَةَ کَلِمَةً وَالْإِقَامَةَ سَبْعَ عَشْرَةَ کَلِمَةً الْأَذَانُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَالْإِقَامَةُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَی الْفَلَاحِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کَذَا فِي کِتَابِهِ فِي حَدِيثِ أَبِي مَحْذُورَةَ
(سنن ابوداؤد:كتاب الصلاة باب كَيْفَ الأَذَانُ (صحیح) )
قارئین !
ترجیح کے بغیر اذان کی اقامت کے الفاظ ایک ایک مرتبہ کہیں جائیں گے ، آپ دو دو مرتبہ نہیں کہہ سکتے ۔
اور اگر اذان ترجیح والی ہو گی ، تو پھر اقامت کے الفاظ دو دو مرتبہ کہنے ہوں گے - اور ایک ایک مرتبہ نہیں کہیں جائیں گے

۔
اور یہ بات مندرجہ بالا دلائل میں بالکل واضح بیان کی جا چکی ہے ۔
دونوں سنّتوں پر عمل کرتے رہنا چاہیے یعنی کبھی پہلے طریقہ سے کہی جائے اور کبھی دوسرے طریقہ سے ۔
الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے ، اسے دل سے قبول کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے !
آمین یا رب العالمین
والحمدلله رب العالمین

 
شمولیت
جولائی 17، 2015
پیغامات
10
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
46
شمولیت
اکتوبر 24، 2016
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
22
پوائنٹ
35
جی ہاں ،،، لکھنے میں غلطی ہوئی --- نشاندہی کے لئے جزاک الله خیرا !
تدوین کا آپشن نہیں ہے جو اس کی تصحیح کی جا سکے -

٢۔اور جب اذان ترجیح والی کہی جائے ، تو پھر اقامت کے الفاظ دو دو مرتبہ کہیں جائیں گے ۔
ترجیح کے بغیر اذان کی اقامت کے الفاظ ایک ایک مرتبہ کہیں جائیں گے ، آپ دو دو مرتبہ نہیں کہہ سکتے ۔
اور اگر اذان ترجیح والی ہو گی ، تو پھر اقامت کے الفاظ دو دو مرتبہ کہنے ہوں گے - اور ایک ایک مرتبہ نہیں کہیں جائیں گے

تصحیح : -

قارئین ! یہاں لکھنے میں غلطی ہوئی --- لکھنا "ترجیع" تھا یعنی لوٹانا ، دہرانا
لیکن غلطی سے لفظ ترجیح لکھا گیا ---
کاپی کرتے وقت یہ درست کر لیجیے گا ---
و السلام
 
Last edited:
Top