• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اردو -- بستر علالت پر

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
میں دوڑا دوڑا شہر کے سب سے بڑے سرکاری دواخانہ پہنچا لیکن گیٹ کے اندر قدم رکھتے ہی مجھے شدت سے احساس ہوا کہ میں اردو کو کہاں کہاں ڈھونڈوں گا۔ کم ازکم اُس کا وارڈ نمبر معلوم ہوتا تو اچھا ہوتا۔ پھر اس کا بیڈ تلاش کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہوتی۔
وارڈ کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک آہستہ آہستہ قدم اٹھاتے ہوئے دیکھتے جاؤ وہ کسی نہ کسی بستر پر لیٹی ہوئی مل جائے گی۔ میرے دل نے کہا۔ لیکن یہاں تو صورتحال مختلف تھی۔

لہذا میرے لئے ایک ہی راستہ تھا کہ انکوائری کاونٹر پر پہنچ کر پتہ چلاؤں کہ وہ کہاں ہے؟ اس لئے میں تیز تیز چلتا ہوا پورٹیکو سے گذر کر ایک بڑے ہال میں پہنچا جہاں سے کئی راستے مختلف وارڈوں کو جاتے تھے۔ ہال کے کونے میں دیوار سے لگے ہوئے ایک گول میز پر ایک موٹے رجسٹر پر چھکا ہوا ایک کلرک بیٹھا تھا۔ اُس کے سامنے ایک نہیں دو دو ٹیلیفون تھے۔ اور سامنے حرکت کرتی ہوئی ایک لمی کیو۔ میں بھی اس کیو میں کھڑا ہوگیا۔

میری باری آنے پر کلرک نے بڑی بیزارگی کے ساتھ مجھ پر ایک اچٹتی ہوئی نظر ڈالتے ہوئے پوچھا "کیا ہے؟"
میں نے کہا کہ "میں اردو کی تلاش میں آیا ہوں، سنا ہے کہ وہ سخت بیمار ہے، یقیناً وہ آپ ہی کے دواخانے میں شریک ہوگی۔ براہ کرم مجھے بتائیے کہ وہ کس وارڈ میں ہے اور اس کا بیڈ نمبر کیا ہے؟ "
"کیا نام بتایا آپ نے؟" کلرک نے جمائی لیتے ہوئے پوچھا۔
"اردو" میں نے جواب دیا۔
اچھا اچھا مگر یہ بتائیے کہ اُسے تکلیف کیا ہے؟
نہیں، میں نہیں جانتا۔
کمال ہے صاحب۔ اچھا تو بتائیے کہ اس کے شوہر کا نام کیا ہے؟
نہیں، ابھی اُس کی شادی نہیں ہوئی ہے۔
اوہو۔ آئی یم سوری!
باپ کا نام ؟
وہ بھی میں نہیں جانتا۔
عجب آدمی ہیں آپ۔ یہ نہیں جانتے، وہ نہیں جانتے تو پھر آپ کیا جانتے ہیں؟
کون ہیں آپ؟ کیا ہوتی ہے وہ آپ کو؟

وہ میری محبوبہ ہے۔ اور میں اس کا عاشق۔ سمجھے آپ؟
کلرک مسکرایا اور بولا "فنٹاسٹک۔ پریشان مت ہوئیے۔ میں ابھی پتہ چلاتا ہوں کہ وہ کس وارڈ میں ہے۔ کیا نام بتایا آپ نے اُس کا؟
بڑی دیر تک وہ اپنے سامنے رکھے ہوئے موٹے رجسٹر کے اوراق اُلٹتا رہا۔ اس کو واقعی مجھ سے ہمدردی ہوگئی تھی۔ ایسا لگتا تھا جیسے اُس نے بھی کہیں چرکہ کھایا ہے، جب ہی تو وہ دل کی زبان کو سمجھتا ہے یا سمجھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن جب اسے اپنے موٹے رجسٹر کے کالموں میں اردو نام کی کوئی مریضہ نظر نہیں آئی تو اس نے پھر پوچھا:
سر! یہ بتائیے کہ وہ رہتی کہاں ہے؟ اس کے گھر کا نمبر؟
بھئی ، اس کا کوئی گھر نہیں ہے۔
اوہو، میں سمجھا۔ ہاؤ شی از اے پور کریچر!
براہ کرم آپ اس پر رحم مت کھائیے۔ رحم کھانے اور غم کھانے کے لیے میں جو موجود ہوں۔ صرف مجھے اس کا وارڈ نمبر بتا دیجیے۔
آئی ایم ویری سوری سر! میرا مقصد آپ کو ہرٹ کرنا نہیں تھا۔ دراصل ان ساری تفصیلات کے بغیر کسی بھی مریض یا مریضہ کا پتا لگانا مشکل ہے۔ ویسے آپ اس کی عمر تو بتا سکتے ہیں؟
کیوں نہیں۔ لگ بھگ کوئی آٹھ سو سال کی ہوگی۔۔
کیا کہا؟ آٹھ سو سال !!
مائی گاڈ ۔۔۔۔ ساتھ ہی اس نے اپنا منہ کھول دیا۔ پھر اس کلرک کا چہرہ لال بھبھوکا ہو گیا۔ پھر اس نے اپنی دونوں مٹھیوں کو بھینچ کر مکا بناتے ہوئے میز پر مار کر کہا : گٹ آؤٹ!
آئی سے فرسٹ یو گٹ آؤٹ فرام ہئیر ۔۔۔
سامنے سے ایک وارڈ بوائے گزر رہا تھا۔ کلرک نے اسے آواز دی۔ قریب آنے پر اس نے کہا :
صاحب کو باہر جانے کا راستہ دکھاؤ۔ اگر نہ مانیں تو ایمرجنسی وارڈ میں شریک کروا دو۔ صاحب کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے!

بشکریہ:
تعمیر نیوز : میں کتھا سناتا ہوں۔ عاتق شاہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
تحریر کا عنوان پڑھ کر محسوس ہوا کہ شاید اردو سے ہمدردی جتائی جائے گا ۔ پہلی سطر میں ’’ اسپتال ‘‘ کی بجائے ’’ دواخانہ ‘‘ دیکھا تو خوشی ہوئی کہ مضمون نگار انگریزی کے سائے سے بھی بچنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اس کے بعد کی معجون نے سارے خیالات پر پانی پھیر دیا ۔
ویسے کوئی عجیب بات نہیں آج کل کے ڈول سم عاشق ایسے ہی ہوتے ہیں ۔

بہر صورت حیدرآبادی صاحب شکریے کے مستحق ہیں کہ ایسی تحریریں جن میں اردو سے ہمدردی یا اردو دان حضرات کی حالت زار پر نوحہ کیا گیا ہو ، میں کافی دلچسپی سے پڑھتا ہوں ۔
امید ہے آئندہ بھی نوازش ہوتی رہے گی ۔
 
Top