• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

استشراقی نظریہ ارتقاء اورقراء اتِ قرآنیہ

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۱۱)ڈاکٹر عبدالحلیم النجار،مذاہب التفسیر الاسلامی(ترجمہ وتقدیم ) (۱۲)الدکتور عبدالوہاب حمودہ، القرا ء ات واللہجات ، مکتبہ النہضۃ المصریۃ قاہرہ، ۱۹۴۸ء
(۱۳)عبدالفتاح القاضی، القراء ات فی نظر المستشرقین والملحدین ، دارمصر للطباعۃ، ۱۴۰۲ھ
(۱۴)شلبی عبدالتفاح اسماعیل، رسم المصحف العثمانی واوہام المستشرقین فی قراء ات القرآن الکریم:دوافعہا ودفعہا، مکتبہ نہضۃ مصر،۱۹۶۰ء
(۱۵)ڈاکٹر ابراہیم عبدالرحمن خلیفہ، دراسات فی مناہج المفسرین، ص۶۹ تا ۲۱۲، بحوالہ بازمول محمد بن عمر بن سالم، القراء ات واثرہا فی التفسیر والاحکام، ۱/۱۱۳، دارالہجرۃ، الریاض،ط۱، ۱۴۷۱ھ/۱۹۹۶ء
(۱۶)الدکتور عبدالرحمن السید، کولدتسیہر والقراء ات ، منشور بمجلۃ المربط، اصبدار جامعۃ البصرۃ، عدد اول، بحوالہ: دکتور عبدالہادی الفضلی، القراء ات القرآنیۃ: تاریخ وتعریف، ص۱۱۱، ط۳، دارالقلم بیروت، ۱۹۸۰ء (۱۷)الکردی طاہر عبدالقادر، تاریخ القرآن وغرائب رسمہ وحکمہ، مطبعہ مطصفی البابی الحلبی مصر، ط۲، ۱۳۷۲ھ/۱۹۵۳ء
(۱۸)مذاہب التفسیرالاسلامی،ص۴ (۱۹)ابن قتیبہ ابو محمد بن عبداللہ مسلم ،تاول مشکل القرآن،ص۲۴و۲۵،ت: السید احمد صقر، دارالتراث القاہرہ مصر، ط۲، ۱۹۹۳ء
(۲۰)مذاہب التفسیرالاسلامی،ص۵۳ (۲۱)ہامش مذاہب التفسیر الاسلامی،ص۴
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۲۲)یہ حدیث متواتر ہے ،دیکھئے:نظم المتناثر،ص۱۱ بحوالہ: محمد بن عمر بن سالم بازمول، القراء ات واثرہا فی التفسیر والاحکام، ۱/۳۱۵
(۲۳)ابن حزم ،الفصل فی الملل والاہواء والنحل ،۲؍۷۶،دارالمعرفۃ للطباعۃ والنشر بیروت، ط۲، ۱۳۹۵ھ/۱۹۷۵ء (۲۴)مرجعِ سابق
(۲۵)الاجوبۃ الفاخرۃ،ص۹۷تا۹۹ (۲۶)تاویل مشکل القرآن،ص۳۳
(۲۷)القراء ات فی نظر المستشرقین والملحدین،ص۱۸ (۲۸)ابن تیمیہ ،مجموع الفتاویٰ ،۱۳؍۳۹۱،جمع عبدالرحمن بن محمد بن قاسم، مطبعۃ الرسالۃسوریا، ط۱، ۱۳۹۸ھ
(۲۹) سبا:۱۹ (۳۰) البقرۃ:۲۲۹ (۳۱)ا ابراہیم:۴۶ (۳۲)ا البقرۃ:۹ (۳۳)البقرۃ:۱۰ (۳۴)النساء:۴۳ (۳۵)البقرۃ:۲۲۲ (۳۶)طبری ابو جعفر محمد ابن جریر،جامع البیان عن تاویل آی القرآن،۱؍۵۵، مصطفی البابی الحلبی مصر،۱۹۶۸ء (۳۷)مجموع الفتاویٰ،۱۳؍۳۹۲
(۳۸)مذاہب التفسیر الاسلامی،ص۵ (۳۹)القراء ات فی نظر المستشرقین والملحدین،ص۱۹
(۴۰)عبدالواحد بن عاشر الاندلسی،تنبیہ الخلان علی الاعلان بتکمیل موردالظمآن،ص۲۸۲، دارالکتب العلمیۃ بیروت، ط۱، ۱۴۱۵ھ/۱۹۹۵ء
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۴۱)القراء ات فی نظر المستشرقین،ص۹۳
(۴۲)جامع البیان فی القراء ات السبع(مخطوط)بحوالہ:قاری ابراہیم میرمحمدی،مکانۃ القراء ات عند المسلمین،ص۲۹و۳۰ملخصاً، جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور ، س۔ن
(۴۳)القراء ات فی نظرالمستشرقین،ص۱۹و۲۰ (۴۴)مرجعِ سابق
(۴۵)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۳ ۔تحقیق کی غرض سے آرتھر جیفری کا ’’کتاب المصاحف‘‘کومنتخب کرنااتنا ہی پرحیرت معلوم ہوتا ہے جس قدر اس کے تحقیقی مناہج کے نقائص ۔اصولِ انتقادِ اعلیٰ(Principal of Higher Criticism)کے حامی اور مویدمحقق کیلئے ضروری تھا کہ وہ کتاب کے انتخاب کے ساتھ ساتھ اس کے مندرجات سے سرسری یا سطحی واقفیت کی بجائے اس کے جملہ پہلوؤں سے شناسائی پیدا کرتا۔محض کتاب کے رطب ویابس مواد پر مشتمل ہونے کوکافی سمجھ کر بلا دلیل وتعمق تبصرہ کرنا محقق کے شایانِ شان نہیں ہوتا۔
(۴۶)نفس المصدر،ص۱۶ (۴۷)یہ سماعات جیفری کے مقدمہ ،ص۱۴تا۱۶ملاحظہ ہوں۔(۴۸)کتاب المصاحف،ص۱۱ (۴۹)دیکھئے:کتاب المصاحف،ص۱۱۷
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۵۰)نفس المصدر،ص۱۱۵ (۵۱)نفس المصدر،ص۱۶ (۵۲)سخاوی،جمال القراء ،۱؍۸۸ (۵۳)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۱۱۲ (۵۴)نفس المصدر،ص۱۵۳ (۵۵)نفس المصدر،ص۱۵۵ (۵۶)نفس المصدر،ص۱۱۲ (۵۷)نفس المصدر،ص۱۷۵ (۵۸)مثلاً دیکھئے نفس المصدر،ص ۳۱ (۵۹)سبحان واعظ محب الدین،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۱۱۵ (۶۰) Materials,p.117 (۶۱) p.183 (۶۲)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۵،۱۰، ۱۵،۵۰،۷۵ (۶۳)M.A.Chaudhary,p.182
(۶۴)یہ زیادہ قرینِ قیاس معلوم ہوتا ہے کیونکہ جمعِ قرآن کا پیرایہ ان حضرات کیلئے بھی استعمال ہوا ہے جو قرآن کریم حفظ کیے ہوئے تھے(کتاب المصاحف،ص ۱۰)
(۶۵)نفس المصدر،ص۵۰ (۶۶)ماخوذ از :الاسلام والمستشرقون،ص۶۳ (۶۷)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۵۰ (۶۸)نفس المصدر،ص۵۰تا۵۲
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۶۹)الاسلام والمستشرقون،ص۶۴ (۷۰)البقرۃ:۲۸۵ (۷۱)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۵۳
(۷۲)کرمانی رضی الدین ابو عبداللہ محمد،شواذ القراء ۃ واختلاف المصاحف ،ص۱۴۴،مخطوط بجامعۃ الازہر، بحوالہ:عبدالصبورشاہین، تاریخ القرآن،ص۱۲۶ (۷۳)Materials,p.211 (۷۴)عبد الصبورشاہین،تاریخ القرآن،ص۱۲۷و۲۸ (۷۵)جیفری ،مقدمۃ کتاب المصاحف،ص۳ (۷۶)یونس:۱۵
(۷۷)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۵ (۷۸)مرجعِ سابق (۷۹) Materaials,p6&7 (۸۰)تقی عثمانی،علوم القرآن،ص۲۳۲
(۸۱)طاش کبریٰ زادہ،مفتاح السعادۃ،۲؍۳۹۲ (۸۲)ابن ابی داؤد،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۵
(۸۳ ) Rodwell J.M., The Koran (Translated), London,1953, p.2 (۸۴)جیفری، مقدمہ کتاب المصاحف،ص۵و۶ (۸۵)مرجعِ سابق
(۸۶)Primary Codexesمیں ۱۵صحابہ کے نام ذکر کیے ہیں جبکہ Secondary Codexesمیں ۱۳ تابعین کے نام شمار کئے ہیں(p.14
(۸۷) Materials, p.14 (۸۸) مرجعِ سابق (۸۹)سیوطی،الاتقان،۱؍۵۷ (۹۰)بخاری ،الجامع الصحیح،کتاب فضائل القرآن
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۹۱)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۱۰ (۹۲)ڈاکٹراکرم چوہدری ،اختلافِ قراء ات اورمستشرقین،آرتھر جیفری کا خصوصی مطالعہ،ص۱۸۲ (۹۳)ابن ندیم،الفہرست،ص۳۶
(۹۴)لیکن ان دونوں کتب کی محتویات’الاتقان‘ اور ’درالمنثور‘میں ملتی ہیں۔(لبیب السعید، المصحف المرتل،ص۳۲۱) (۹۵)Materials, p.234 (۹۶)مرجعِ سابق
(۹۷)نفس المصدر،230 (۹۸)نفس المصدر،p.22 (۹۹)نفس المصدر،p.212 (۱۰۰)نفس المصدر،p.211 (۱۰۱)نفس المصدرp.216 & 217
(۱۰۲ )نفس المصدر،p. 220 to 222 (۱۰۳)نفس المصدر،p.227 to 229 (۱۰۴)نفس المصدر،p.232 & 233 (۱۰۵)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۶
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۱۰۶)ملاحظہ ہو:Materails, p.16(ترجمہ:ص۷۰) (۱۰۷)جیفری، مقدمہ کتاب المصاحف ،ص۵ (۱۰۸) ایضا
(۱۰۹)بخاری، الجامع الصحیح،باب نزول القرآن بلسان قریش (۱۱۰)سبحان واعظ،مقدمہ ،ص۱۲۹ (۱۱۱)صبحی صالح،مباحث فی علوم القرآن،ص۷۱
(۱۱۲)ابن ابی داؤد،کتاب المصاحف،ص۵۴
(۱۱۳)محمد احمد غازی،علومِ اسلامیہ میں ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی خدمات،مجلہ فکرونظر۔ڈاکٹر محمد حمید اللہ خصوصی اشاعت۔اپریل ستمبر۲۰۰۳ئ،شمارہ نمبر:۱۶۴،ادارہ تحقیقاتِ اسلامی ،بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی،اسلام آباد۔ (۱۱۴)سبحان واعظ،مقدمہ،ص۱۳۰ (۱۱۵)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۶ (۱۱۶)سبحان واعظ،مقدمہ،ص۱۳۰
(۱۱۷)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۸ (۱۱۸)ابن الجزری،النشر ،۱؍۱۲ (۱۱۹)ابن البازش،الاقناع فی القراء ات السبعۃ،۱؍۵۵
(۱۲۰)دیکھئے:ابوجعفر النحاس ،اعراب القرآن،۱؍۶۸۶،تحقیق: د۔ظہیر غازی زاہد،مطبعۃ المعانی بغداد،۱۹۸۰ء (۱۲۱)دیکھئے: الابانۃ ،ص۹۹و۱۰۰
(۱۲۲)ڈاکٹر محمد الحبش،القراء ات المتواترۃ واثرہا فی الرسم العثمانی والاحکام الشرعیۃ، ص۲۶ ، ط۱،دارالفکر المعاصر ، دمشق، ۱۹۹۹ء
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۱۲۳)جیفری ،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۸و۹…بنیادی طور پر یہ شبہ ابوشامہ کو بھی پیش آیا کہ جب کوئی قراء ت کسی ایک شخص کی جانب منسوب ہوتی ہے تو وہ خبرِ واحد کے درجہ میں آتی ہے۔(ابن الجزری،منجد المقرئین،ص۲۴۸)۔ابن الجزری رحمہ اللہ کا قول ہے :میں نے اپنے شیخ شمس الدین محمد ابن احمد خطیب شافعی رحمہ اللہ کے سامنے ابوشامہ رحمہ اللہ کا یہ قول پیش کیا کہ بعض وجوہ کے ناقلین آحاد وقلیل ہیں نا کہ لاتعداد وبے شمار۔ تو فرمایا : ابوشامہ رحمہ اللہ اس بارے میں معذور ہیں کیونکہ انہوں نے قراء ات کی تخریج کو احادیث کی تخریج پر قیاس کیا اور یہ سمجھ لیا کہ جس طرح احادیث میں جب کسی حدیث کا مدار ایک ناقل پر ہو تو اس کو خبرِ واحد کہتے ہیں اسی طرح قراء ات میں بھی جب کسی قراء ت وروایت کی نسبت ایک ہی امام کی طرف ہو تو اس کو بھی خبرِ واحد ہی کہیں گے نہ کہ متواتر۔ اور ابوشامہ رحمہ اللہ پر یہ بات مخفی رہی کہ خاص اس امام کی طرف اس روایت وقراء ت کی نسبت اصطلاح وعرف کی بناء پر ہے وگرنہ ہر زمانہ میں پورے شہر والے اس روایت وقراء ت کو پڑھتے اور پڑھاتے تھے جس کو انہوں نے جماعت در جماعت پہلے لوگوں سے حاصل کیا تھا اور اگر اس قراء ت وروایت کا ناقل ایک ہی ہوتا اوردوسرے اہلِ شہر میں اس کا چرچا اور رواج نہ ہوتا تو اس پر کوئی بھی اس ایک امام کی موافقت نہ کرتابلکہ سب کے سب اس قراء ت وروایت سے بچتے اوردوسروں کو بھی اس سے بچنے کی تلقین کرتے حالانکہ ایسا نہیں۔مزید تفصیل کیلئے دیکھئے قاری طاہر رحیمی مدنی،دفاعِ قراء ات ،ص۳۹۲)۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
(۱۲۴)سبحان واعظ،مقدمہ، ص۱۳۲و۱۳۳ (۱۲۵)جیفری،مقدمہ کتاب المصاحف،ص۸تا۱۰ (۱۲۶) سبحان واعظ،مقدمہ، ص۱۳۲و۱۳۳
(۱۲۷)’تسلط‘ کے لفظ کا استعمال ایک سلیم العقل اور معتدل محقق سے بعید ہے(سبحان واعظ،مقدمہ،ص۱۳۴)۔
(128)Mohar Ali"The Quran and the Orientalists" .Jamiyat Ihyaa Minhaaj Al-Sunnah,U.K 2004,p267.
(129)Puin G. R "Observations on Early Qur'an Manuscript in Sana" in Stefan Wild (ed.) The Qur'an as Text, E.J.Brill, Leiden,1996.P108
(130) Ibid PI03-10
(131) Ibid P108-9
(132) Ibid
(133) Ibid
(134)P220
(۱۳۵)خطبات بہاولپور ص20, 21

٭_____٭_____٭
 
Top