• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلامی آداب زندگی (سبیل المؤمنین)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
3- والدین کی وفات کے بعد فرمانبرداری کرنا

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو راستے میں ایک دیہاتی ملا۔ آپ نے اسے سلام کیا اور اسے اپنا گدھا دے کر کہا:
’’اس پر سوار ہو جاؤ۔‘‘ اسے اپنا عمامہ دیا اور کہا: ’’اسے اپنے سر پر باندھ لو۔‘‘
ابنِ دینار نے ابن عمر سے کہا: ’’ اللہ آپ کا بھلا کرے۔ یہ دیہاتی لوگ تو تھوڑی سی چیز پر بھی راضی ہو جاتے ہیں(انہیں اتنا دینے کی کیا ضرورت تھی)
آپ نے فرمایا: ’’اس شخص کا باپ میرے باپ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا دوست تھا اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ سب سے بڑی نیکی یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے دوستوں سے نیکی کرے۔ (مسلم: کتاب البر والصلۃ)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
4- اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی میں والدین کی اطاعت نہیں ہے

سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اسلام لا چکے تھے (ان کی والدہ مسلمان نہیں ہوئی تھیں) ایک دن ان کی والدہ نے قسم کھائی کہ جب تک وہ اسلام کا انکار نہ کرے وہ ان سے نہیں بولیں گی۔ نہ کھائیں گی، نہ پئیں گی ۔ان کی والدہ نے ان سے یہ بھی کہا کہ تم یہ کہتے ہو کہ بے شک اللہ نے تم کو والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے ۔میں تمہاری ماں ہوں اورمیں تمہیں اسلام چھوڑنے کا حکم دیتی ہوں ۔ تم میرا کہا مانوتین دن وہ اسی حالت میں رہیں یہاں تک کہ بے ہوش ہو گئیں ۔ ان کے بیٹے عمارہ نے ان کو پانی پلایا۔جب انہیں ہوش آیا تو وہ سعد رضی اللہ عنہ کو بددعا دینے لگیں اللہ تعالی نے یہ آیات نازل فرمائیں ۔
وَإِن جَاهَدَاكَ عَلَىٰ أَن تُشْرِكَ بِي مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْهُمَا ۖ وَصَاحِبْهُمَا فِي الدُّنْيَا مَعْرُوفًا ۖ ۔۔۔ ﴿١٥﴾ سورہ لقمان
’’اور اگر وہ تجھ سے جھگڑا کریں کہ تو میرے ساتھ اس کو شریک بنا جس کا تجھے علم نہیں ہے تو ان کا کہا نہ مان اور دنیا میں ان کے ساتھ اچھے انداز سے سلوک کر۔‘‘ (مسلم :کتاب فضائل الصحابہ)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
5- مشرک والدین کے لیے دعائے مغفرت کی اجازت نہیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ سے اپنی والدہ کے لیے دعائے مغفرت کرنے کی اجازت طلب کی اللہ تعالیٰ نے اجازت نہیں دی۔ پھر آپ نے ان کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت طلب کی اللہ تعالیٰ نے اجازت دے دی۔ آپ ان کی قبر پر تشریف لے گئے۔ آپ خوب روئے، صحابہ کرام بھی روئے پھر آپ نے فرمایا:
قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ اس سے موت یادآتی ہے ۔ (مسلم : کتاب الجنائز)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اولاد کے حقوق

1- اولاد کی تربیت کرنا

اولاد کا سب سے بڑا حق یہ ہے کہ ان کی اچھی تربیت کی جائے تاکہ وہ جہنم کی آگ سے بچ سکیں۔ان کی تعلیم و تربیت کے لیے ہر ممکن ذرائع اختیار کرنے چاہئیں تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں سے بچ سکیں اور انہیں نیک کاموں کی رغبت ہو اور ان کے اندر جنت کی طلب اور جہنم کا خوف پیدا ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ ۔۔ ﴿٦﴾ سورۃ التحریم
’’اے ایمان والو! اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں۔‘‘

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جب تمہارے بچے سات سال کے ہو جائیں تو انہیں نماز پڑھنے کی تلقین کرو اور جب وہ دس برس کے ہو جائیں تو انہیں نماز چھو ڑنے پر سرزنش کرو اور ان کے بستر جدا کر دو۔‘‘
(ابو داؤد: کتاب الصلاۃ باب متی یومر الغلام بالصلاۃ ۔ ح۔۴۹۴۔ ترمذی: الصلاۃ، باب ماجاء متی یومرالصبی بالصلاۃ۔ح۔۷۰۴۔ ترمذی، حاکم اور ذہبی نے صحیح کہا ہے۔)

ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر پرورش تھے۔ کھانا کھا تے وقت ان کا ہاتھ پورے پیالے میں گھومتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: ’’بسم اللہ پڑ ھو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ۔‘‘ (بخاری: الاطعمۃ)

سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے صدقہ کی ایک کھجور اپنے منہ میں ڈالی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ہیں ہیں اسے پھینک دو کیا تمھیں معلوم نہیں کہ ہم صدقے کی چیز نہیں کھاتے؟‘‘ ( بخاری: کتاب الزکوٰۃ )

آج بہت سے والدین اپنی اولاد کو ضائع کر رہے ہیں۔ انہیں اپنی اولاد کے مشاغل اور سرگرمیوں کا علم نہیں۔ نہ وہ انہیں نیکی کی تعلیم دیتے ہیں اور نہ بری خصلتوں سے منع کرتے ہیں۔ حالانکہ اولاد کی صالح تربیت والدین کے لیے ان کی زندگی میں بھی فائدہ مند ہے اور ان کی وفات کے بعد بھی۔
نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جب بندہ مر جاتا ہے تو اس کا عمل ختم ہو جاتا ہے سوائے تین اعمال کے (۱)۔۔۔ صدقۂ جاریہ(۲)۔۔۔ ایسا علم کہ لوگ اس کے مرنے کے بعد بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔(۳)۔۔۔ صالح اولاد جو اس کے لیے دعا کرتی ہے۔‘‘ ( مسلم : کتاب الوصیۃ )
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
3- بیوی بچوں پر خرچ کرنا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ایک دینار تو نے جہاد فی سبیل اللہ میں خرچ کیا۔ ایک دینار تو نے غلام کو آزاد کر نے میں خرچ کیا۔ ایک دینار تو نے مسکین پر صدقہ کیا اور ایک دینار تو نے بال بچوں پر خرچ کیا۔ ان میں سب سے زیادہ اجر اس دینار میں ہے جو تو نے اپنے بیوی بچوں پر خرچ کیا۔ (مسلم: کتاب الزکوۃ)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو اپنی جائیداد کا تہائی (۳؍۱) حصہ خیرات کر نے کی اجازت دیتے ہو ئے فرمایا کہ :
’’تیسرا حصہ بھی زیادہ ہے اس لیے کہ تم اپنے وارثو ں کو صاحبِ حیثیت چھوڑ کر جاؤ۔ یہ اس سے بہتر ہے کہ تم اپنے بچوں کو کنگال کر کے جاؤ اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں۔ یاد رکھو تم جو بھی اللہ کی رضا کے لیے خرچ کرو گے اس پر تمہیں اجر ملے گا حتیٰ کہ جو لقمہ تم اپنی بیوی کے منہ میں ڈالوگے اس پر بھی ثواب ہو گا۔‘‘ ( بخاری: کتاباالایمان،مسلم: کتاب الوصیۃ)

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک مسکین عورت اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ آئی۔ آپ رضی اللہ عنہا نے اسے تین کھجوریں دیں۔ دو اس نے اپنی بیٹیوں کو دیں اور تیسری کھانے کے لیے منہ کی طرف بڑھائی تھی کہ بیٹیوں نے وہ بھی مانگ لی۔ اس نے اس کے دو حصے کیے اور دونوں میں تقسیم کر دی۔ آپ نے اس واقعہ کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ نے اس کے اس عمل کی وجہ سے جنت واجب فرما دی (یا فرمایا) اس کی وجہ سے اسے جہنم کی آگ سے آزاد کر دیا گیا۔‘‘ ( مسلم: کتاب البر والصلۃ )

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس کو اللہ تعالی بیٹیاں عطا فرمائے اور وہ ان کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے تو وہ بیٹیاں اس کے لیے جہنم کی آگ سے پردہ بن جائیں گی۔ (بخاری: کتاب الزکوۃ، ومسلم )

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس شخص کی دو بہنیں یا دو بیٹیاں ہوں جب تک وہ اس کے پاس رہیں اور وہ ان سے اچھا سلوک کرتا رہے تو وہ اور میں جنت میں اس طرح ہوں گے آپ نے اپنی دونوں انگلیوں کو ملایا‘‘۔ ( السلسلۃ الصحیحۃ للالبانی ۶۲۰۱)

امِ سلمہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ
’’میں ابو سلمہ کی (پہلی بیوی سے) اولاد پر خرچ کروں تو کیا میرے لیے کوئی اجر ہے؟‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم ان پر جو خرچ کرو گی اس میں تمہارے لیے اجر ہے۔‘‘ ( بخاری: کتاب الزکوۃ، مسلم : کتاب الزکوۃ)

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس شخص نے دو بچیوں کی پرورش اور تربیت کی حتیٰ کہ وہ بالغ ہو گئیں، قیامت والے دن وہ اور میں اس طرح قریب ہوں گے جس طرح دو انگلیاں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ملا کر دکھایا۔ ( مسلم: کتاب البر والصلۃ والادب باب فضل الاحسان الی البنات)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
3- اولاد میں برابری کرنا

نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے والد بشیر بن سعد نے انہیں ایک غلام ہبہ کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات بتائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:
’’کیا تو نے اپنے ہر بیٹے کو ایک ایک غلام ہبہ کیا ہے؟
‘‘ بشیر کہنے لگے ’’نہیں۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تو پھر اس غلام کو واپس لے لو۔ اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان انصاف کرو۔‘‘
ایک روایت کے الفاظ یوں ہیں ’’اس معاملے پر میرے علاوہ کسی اور کو گواہ بنا لو۔ میں ظلم پر گواہ نہیں بن سکتا۔‘‘
میرے والد وا پس آئے اور وہ دیا ہوا عطیہ واپس لے لیا۔ ( بخاری، کتاب الھبۃ باب الھبۃ للولد،مسلم :کتاب الھبات، باب کراھۃ تفضیل بعض الاولاد والھبۃ)

انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا اس کا بیٹا آیا اس نے اسے بوسہ دیا اور اپنی ران پر بٹھا لیا پھر اسکی بیٹی آئی تو اس نے اسے اس کے پہلو میں بٹھا لیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تم نے ان دونوں کے درمیان انصاف کیوں نہیں کیا؟ ( السلسلۃ الصحیحۃ للالبانی ۸۹۰۳.)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
4- اولاد سے محبت کرنا

نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا بوسہ لیا۔ اقرع رضی اللہ عنہ نے کہا:
’’میرے دس بچے ہیں ۔میں نے آج تک ان میں سے کسی کا کبھی بوسہ نہیں لیا۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا:
’’جو کسی پر رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جاتا۔‘‘
(بخاری: کتاب الادب، باب رحمۃ الولد وتقبیلہ ومعانقتہ ،مسلم :کتاب الفضائل باب رحمتہ الصبیان والعیال )
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بیوی کے حقوق

1- دیندار عورت سے نکاح

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’عورت سے چار وجوہ کی بنا پر نکاح کیا جاتا ہے۔
۱: اس کے مال کی بنا پر
۲: اس کے خاندانی حسب و نسب کی بنا پر
۳: اس کے حسن و جمال کی بنا پر
۴: اس کے دین کی بنا پر
پس تم دین کی بنا پر نکاح کرو۔‘‘ ( بخاری: کتاب النکاح، مسلم :کتاب الرضاع )
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
2- نکاح میں عورت کی مرضی پوچھنا

خنسا بنت خدام انصاریہ رضی اللہ عنہا کا نکاح ان کے والد نے کسی شخص سے کر دیا وہ بیوہ تھیں اور اس نکاح کو پسند نہیں کرتی تھیں وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور سارا ماجرا سنایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو مسترد کر دیا ۔ (صحیح بخاری: کتاب النکاح باب اذازوج الرجل ابنتہ وھی کارھۃ فنکاحہ مردود)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
3- بیوی سے محبت کرنا

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ ۔۔ ﴿٢١﴾ سورہ الروم
’’اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لیے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان کی طرف (مائل ہو کر) سکون حاصل کرو اور اس نے تمہارے درمیان محبت و شفقت پیدا کر دی۔‘‘

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’دنیا ساز و سامان ہے اور دنیا کا بہترین سامان نیک عورت ہے۔‘‘ ( مسلم : کتاب الرضاع باب خیر متاع الدنیا المراۃ الصالحۃ )

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’تم میں کامل ترین مومن وہ ہے جو اخلاق میں سب سے اچھا ہے اور تم میں بہتر وہ ہے جو اپنی عورتوں کے حق میں سب سے بہتر ہے۔‘‘ ( ترمذی: ابواب النکاح باب ماجآء فی حق المرأۃ علی زوجھا ۔ح۔۲۶۱۱۔ امام ترمذی نے حسن صحیح ‘ حاکم‘ ذہبی اور ابنِ حبان نے صحیح کہا ہے۔)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مومن مرد اپنی مومنہ بیوی سے نفرت نہ کرے۔ اگر اس کی ایک عادت یا صفت اسے ناپسند ہو گی تو اس کی دوسری صفت سے وہ خوش ہو گا۔‘‘ ( مسلم:کتاب الرضاع باب الوصیۃ بالنساء )
 
Top