• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلامی بینکاری کی حقیقت

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
گزشتہ چند سالوں کے دوران اسلامی بینک کاری نے غیر معمولی ترقی کی ہے اس وقت دنیا کے تقریبا 75 ممالک میں اسلامی بینک کام کررہے ہیں ان میں بعض غیر مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔ صرف پاکستان میں مختلف بینکوں کی تین سو سے زائد برانچوں میں اسلامی بینکاری کے نام پرکام ہور ہا ہے ۔ان میں بعض بینک تو مکمل طور پر اسلامی بینک کہلاتے ہیں ۔اور بعض بنیادی طور پر سودی ہیں ۔ایسی صورتِ حال میں رائج الوقت اسلامی بینکاری کا بے لاگ تجزیہ کرنےکی ضرورت ہےتاکہ معلوم ہوسکےک کہ یہ شرعی اصولوں سے ہم آہنگ ہیں یا نہیں؟زیر نطر کتابچہ''اسلامی بینکاری کی حقیقت؟'' حافظ ذوالفقار (شیخ الحدیث ابوہریرہ اکیڈمی ،لاہور)کا تالیف شدہ ہے۔ جس میں انہوں نے موجودہ اسلامی بینکوں کےطریقہ کار اور ان میں رائج مالی معاملات کا شرعی اصولوں کی روشنی میں منصفانہ جائزہ لے کر دینی نقطہ نظر واضح کرنے کی کوشش کی ہے ۔موصوف حافظ صاحب کی اسلامی معیشت کے حوالے مزید دو کتابیں بھی طبع ہوچکی ہیں اور کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہیں ۔ اللہ تعالی موصوف کے علم وعمل اور زورِ قلم میں برکت فرمائے اور ان کی مساعی جمیلہ کوشرف قبولیت بخشے (آمین) (م۔ا)
 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
فہرست مضامین
عرض ناشر
مقصد تحریر
اسلامی بینکوں پر تنقید کا سبب
اسلامی بینکوں میں رائج طریقہ ہائے تمویل کی حقیقت
مضاربہ
مضارب کی حیثیت
مضاربہ کی شرطیں
اسلامی بینکوں میں رائج مضاربہ کی حقیقت
مرابحہ
مرابحہ کی ضرورت اور اس کے بنیادی اصول
مرابحہ میں ضمنی اخراجات کا حکم
بیع مرابحہ اور بینکاری
اسلامی بینکوں کا نقطہ نظر
ملکیت منتقل ہونے کے طریقے
شرکۃ العنان کیا ہے؟
بینک اپنا حصہ کس قیمت پر فروخت کرتا ہے
تورق
تورق کا شرعی حکم
بینکوں میں تورق کا استعمال
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اس بار خان پور میں منعقد ہونے والی سالانہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایک دن عصر کے بعد اس موضوع پر ایک مذاکرہ ہوا تھا، جن میں دو یا تین علماء کرام تھے، اور ان میں سے ایک شاید یہ مصنف بھی تھے، ماشاءاللہ بہت اچھی اور علمی مجلس تھی، بہت کچھ جاننے کو ملا۔ الحمدللہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
  1. کیا آج موجودہ سیاسی و اقتصادی نظام کے پس منظر میں ”بنکنگ فری“ زندگی گذارنا ممکن ہے؟
  2. اگر نہیں تو کیا ہم روایتی سودی بنکنگ سسٹم ہی سے استفادہ کرتے رہیں، یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ سراسر حرام ہیں۔
  3. مروجہ ”اسلامی بنکنگ“ اگر اسلامی نہیں ہے تو پھر کیا”حقیقی اسلامی بنکنگ“ کا قیام ممکن ہے؟ اگر ہے تو اس کا کوئی نظری یا عملی نمونہ پیش کیوں نہیں کیا جاتا؟ صرف مروجہ ”اسلامی بنکنگ“ کو غیر اسلامی بنکنگ چابت کرنا ہی کافی نہین بلکہ اس کے مقابلہ میں ”ھقیقی اسلامی بنکنگ“ کا تصور بھی پیش کیا جانا چاہئے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
گزشتہ صدیوں میں استعماری غلبے اور استحصال کی یہ شکل تھی کہ استعماری قوتیں بذات خود نوآبایات میں آکر استحصال کی راہیں ہموار کیا کرتی تھیں۔ لیکن اب ان کا طریقہء کار بدل چکا ہے۔اگرچہ بظاہر یہ نظر آتا ہے کہ دنیا مہذب ہو چکی ہے۔پہلےکی طرح ظلم و استحصال کرنا ممکن نہیں رہا۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ دور میں بھی لوٹنے کھسوٹنے کی وہی صورت ہے بلکہ اس سے بھی بدترین شکل میں ہے۔چنانچہ آج استعماری قوتیں خود تو نہیں آتیں لیکن انہوں نے عالمی مالیاتی نظام ایسا بنا دیا ہے کہ جس میں ترقی پذیرممالک خود بخود ہی اپنا مال و دولت ان کے عشرت کدوں میں پھینک دیتے ہیں۔اس سلسلے میں سب سے زیادہ خطرناک اور اساسی ترین یہ کاغذ کی کرنسی ہے۔اس کتابچہ میں مصنف نے اسی پہلو کو اجاگر کرنے کوشش کی ہے کہ اگر اسلامی ممالک بالخصوص اور دنیا بالعموم اس نظام زر کے چنگل سے نجات حاصل نہیں کر لیتی اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لے سکتی۔ اور اس کا صرف ایک یہی طریقہ ہے کہ دوبارہ سونے کے سکے رائج کیے جائیں۔
بالا تبصرے کے ساتھ محدث لائبریری میں یہ کتاب موجود ہے :
http://kitabosunnat.com/kutub-library/diham-w-deenar-mustakbal-k-islami-sikke.html
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
پاکستان میں پیپر کرنسی کے فراڈ کو اجاگر کرنے کی مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔ اوریا مقبول جان کی سربراہی میں باقاعدہ ایک ٹیم کام کررہی ہے۔ ان کے ادارے کے تحت سیمینارز بھی ہوتے رہتے ہیں اور مقالہ جات بھی تیار ہوتے ہیں۔ یہ خود بھی اس موضوع پر کالم لکھتے رہتے ہیں۔ ان کے ادارہ نے سونے کے سکہ بھی جاری کردئے ہیں جو پاکستان کے مختلف مقامات سے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ یہ عوام الناس کو ترغیب دیتے ہیں کہ وہ اپنی بچت پیپر کرنسی کی بجائے ان طلائی سکوں میں رکھیں۔ تاکہ ان کا پیسہ کبھی ڈی ویلیو نہ ہو ۔ اصل کام تو ریاست کے کرنے کا ہے۔ تاہم ریاست کو راہ دکھلانا تو اسکالرز ہی کا کام ہے کیونکہ ہمارے سیاستدان اور حکمران تو عقل و دانش سے بالعموم عاری ہی ہوتے ہیں یا پھر اغیار کی دانستہ و نادانستہ ایجنٹ
 
Top