• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام اور ویلنٹائین ڈے - شیخ ابوزید ضمیر حفظہ اللہ - ضرور سنیں

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Valentine's Day:

حوالة:
إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آَمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآَخِرَةِ (سورۃ النور :19)
1656148_358061934332074_1871045893_n.jpg
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
ویلنٹائن ڈے اغیار کے تہوار ہیں اور اغیار کے تمام تہوار گندے اور غلیظ ہیں۔ اللہ ہمیں ان سے بچائے آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اَللّٰھُمَّ فَقِّھْنِیْ فِی الدِّیْنِ
اے اﷲ! مجھے دین کی سمجھ عطافرما (بخاری)
1779958_678121365579956_911004418_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيْمِ-
سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيْمِ-
اَللّٰھُمَّ فَقِّھْنِیْ فِی الدِّیْنِ
اے اﷲ! مجھے دین کی سمجھ عطافرما (بخاری)
1890987_678122422246517_1881204672_n.jpg
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
جب تو حیاء نہ کرے تو پھر جو چاہے کر۔

حیاء...
(1)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کافرمان ہے :

''لوگوں سے زیادہ اللہ کا حق ہے کہ اس سے حیاکی جائے''

(بخاری۔عن معاویہ بن حیدہ رضی اللہ عنہ )

(2)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کافرمان ہے :
'' اﷲ سے حیاکرنا یہ ہے کہ اس کی حرام کی ہوئی چیزوں سے بچا جائے۔''

( بخاری ۔ عن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ )

(3)

رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کافرمان ہے :

''ایمان کی ستر(70) شاخیں ہیں سب سے افضل شاخ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہنا اور سب سے ادنیٰ شاخ راستہ سے تکلیف دینے والی چیزوں کو ہٹانا ہے۔اورحیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔''

( بخاری ۔ عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)

(4)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کافرمان ہے :

''حیا اور ایمان دونوں ایسے ساتھی ہیں کہ جب ان میں سے ایک اٹھ جاتا ہے تو دوسرا بھی اٹھا لیا جاتا ہے''

(مستدرک حاکم ۔ عن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما )
(5)
رسول اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کافرمان ہے :

''حیا ایمان کا جز ہے اور ایمان جنت میں لے جائے گا اوربے حیائی ظلم ہے اور ظلم جہنم میں لے جائے گا۔''

( ترمذی۔عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
(6)

سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انصار کے ایک آدمی کے پاس سے گذرے جو اپنے بھائی کو حیاء کے بارے میں نصیحت کر رہا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اس حال پر چھوڑ دو کیونکہ حیاء ایمان کا ایک شعبہ ہے۔

(سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1391)

(7)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

لوگوں کو سابقہ انبیاء کی جو باتیں ملی ہیں ان میں یہ ہے کہ جب تم میں سے حیاء ختم ہو جائے تو جو چاہو کرو۔

(سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1393)

(8)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ والی کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ باحیا تھے،

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1055

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ والی کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ باحیا تھے، جب کوئی بات ایسی دیکھتے جو آپ کو ناگوار ہوتی تو ہم لوگوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے سے معلوم ہوجاتا۔

(9)

عثمان رضی اللہ عنہ ایک باحیاء آدمی ہے
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں لیٹے ہوئے تھے، اس حال میں کہ آپ کی رانیں یا پنڈلیاں مبارک کھلی ہوئی تھیں (اسی دوران) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اجازت مانگی تو آپ نے ان کو اجازت عطا فرما دی اور آپ اسی حالت میں لیٹے باتیں کررہے تھے، پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اجازت مانگی تو آپ نے ان کو بھی اجازت عطا فرما دی اور آپ اسی حالت میں باتیں کرتے رہے، پھر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اجازت مانگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور اپنے کپڑوں کو سیدھا کرلیا، روای محمد کہتے ہیں کہ میں نہیں کہتا کہ یہ ایک دن کی بات ہے، پھر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اندر داخل ہوئے اور باتیں کرتے رہے تو جب وہ سب حضرات نکل گئے

تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو آپ نے کچھ خیال نہیں کیا اور نہ کوئی پرواہ کی، پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو بھی آپ نے کچھ خیال نہیں کیا اور نہ ہی کوئی پرواہ کی، پھر حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو آپ سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور آپ نے اپنے کپڑووں کو درست کیا تو آپ نے فرمایا (اے عائشہ!) کیا میں اس آدمی سے حیاء نہ کروں کہ جس سے فرشتے بھی حیاء کرتے ہیں۔

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1708


سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی اس حال میں کہ آپ اپنے بستر پر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی چادر اوڑھے ہوئے لیٹے تھے، آپ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اجازت عطا فرما دی اور آپ اسی حالت پر رہے اور انہوں نے اپنی ضرورت پوری کی اور پھر چلے گئے، پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اجازت مانگی تو آپ نے ان کو بھی اجازت عطا فرما دی اور آپ اسی حالت پر رہے، اور انہوں نے بھی اپنی ضرورت پوری کی اور پھر وہ چلے گئے، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے آپ سے اجازت مانگی تو آپ بیٹھ گئے اور آپ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا اپنے کپڑے درست کرلو اور میں نے بھی اپنی ضرورت بیان کی اور پھر میں بھی چلا گیا، تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! کیا ہوا؟
حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آنے پر میں نے آپ کو اس قدر گھبراتے ہوئے نہیں دیکھا جتنا کہ آپ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آنے پر گھبرائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں فرمایا کہ عثمان ایک باحیاء آدمی ہے اور مجھے خدشہ ہوا کہ اگر میں نے ان کو اسی حالت پر اجازت دے دی تو ہو سکتا ہے کہ وہ مجھ سے اپنی ضرورت پوری نہ کروا سکیں

صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 1709

(10)

عمران بن حصین کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حیانیکی ہی لاتی ہے-

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1070

(11)

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک شخص کے پاس سے گذرے اور وہ حیاء کے متعلق عتاب کر رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تو اس قدر حیاء کرتا ہے، تجھے اس سے نقصان پہنچے گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو (ایسا نہ کہو) اس لئے کہ حیاء ایمان کا جزو ہے۔

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1071

(12)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نبوت کی پہلی گفتگو جو لوگوں پاس پہنچی ہے وہ یہ ہے کہ جب تو حیاء نہ کرے تو پھر جو چاہے کر۔

صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1073

(13)

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک نوجوان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! صلی اللہ علیہ وسلم مجھے زنا کرنے کی اجازت دے دیجئے لوگ اس کی طرف متوجہ ہو کر اسے ڈانٹنے لگے اور اسے پیچھے ہٹانے لگے،
لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سے فرمایا میرے قریب آجاؤ، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب جا کر بیٹھ گیا،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کیا تم اپنی والدہ کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی ماں کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی بیٹی کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟ اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں،
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند نہیں کرتے،
پھر پوچھا کیا تم اپنی بہن کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟ اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں، میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی بہن کے لے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی پھوپھی کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا اللہ کی قسم! کبھی نہیں،
میں آپ پر قربان جاؤں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
لوگ بھی اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر پوچھا کیا تم اپنی خالہ کے حق میں بدکاری کو پسند کرو گے؟
اس نے کہا کہ اللہ کی قسم کبھی نہیں،
میں آپ پر قربان جاؤں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ بھی اسے اپنی خالہ کے لیے پسند نہیں کرتے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک اس کے جسم پر رکھا اور
دعاء کی کہ اے اللہ! اس کے گناہ معاف فرما، اس کے دل کو پاک فرما اور اس کی شرمگاہ کی حفاظت فرما،
راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد اس نوجوان نے
کبھی کسی کی طرف توجہ بھی نہیں کی۔

مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 2259

اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں علم عطا کرے اور پھر اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین.....
 
Top