• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسلام کا تصور تفریح

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
عصر حاضراور کھیل و تفریح:
اگر عصر حاضر کو دیکھا جائے تو ذرائع ابلاغ کاعوام الناس کو تفریح فراہم کرنے میں بہت اہم کردار ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ ان پر مغرب کا تسلط و قبضہ ہے جن کے نزدیک تفریح صرف اور صرف” شراب ، عورت اور موسیقی“ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ تفریح اور کھیل کے نام پر عریانی و فحاشی، بے ہنگم موسیقی، شراب نوشی، جوئے بازی ، لاٹری ، فحش ایپی سوڈ،مخلوط مجالس، اور گرل فرینڈ/بوائے فرینڈ کا تصورپیش کرتے ہیں جس سے معاشرے میں حرص و ہوس، صحت و اخلاق کی خرابی ، ذہنی بے سکونی اور جنسی پیاس میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان کو’ آرٹ یا فن‘ کا نام دیا جاتا ہے اور اعلی تہذیب کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔ جس کا نمونہ وہ مختلف طرح کی پارٹیوں ،کرسمس ڈے، ویلینٹائن ڈے اور نئے سال کی آمدوغیرہ پر پیش کرتے ہیں۔ ان تمام چیزوں نے عوام الناس میں اخلاقی بے راہ روی، دین و اخلاق سے بے زاری اور خاندانی نظام کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔جس کی مثال خود مغربی معاشرے ہی میں دیکھی جا سکتی ہے۔
خود ہمارے یہاں نوجوانوں کا دین ،اخلاق اور صحت و توانائی برباد ہو رہی ہے۔ بچے قبل از وقت جوان ہو رہے ہیں اور اپنے نا پختہ ذہن و شرم کی وجہ سے وہ والدین یا دوسرے اعزہ و اقارب کو بتا بھی نہیں سکتے ۔ان کے والدین ان کو معصوم سمجھ کر غافل رہتے ہیں۔اس وقت مسلم نوجوان لڑکے لڑکیوں کے آئیڈیل ہیرو اور ہیروئن ہیں۔ ان کی ہی نقل کی جاتی ہے ، ان کے جیسا لباس، حلیہ، بات چیت اور طور طریقہ اپنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔دیکھا جائے تو لڑکوں نے نازک اداؤں اور بننے سنورنے میں لڑکیوں کو بھی مات کر دیا ہے۔ظاہر ہے ان سے دین کی اشاعت و تبلیغ تو دور فسادات میں اپنا دفاع کرنے اور ماؤں بہنوں کو بچانے کی امید کیوں کر کی جا سکتی ہے؟؟
ویسے بھی مغربی ذرائع ابلاغ کا جواب ہمیں اسی کے ذریعہ دینا ہوگا۔ اگر مغرب نے فلم اور ٹی وی کو فحاشی وعریانی پھیلانے کا ذریعہ بنا لیا ہے تو ہم اس کا استعمال دینی و اصلاحی کاموں میں کر سکتے ہیں۔ایران نے اس میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے ۔
اسلامی تعلیمات کا تقاضا ہے کہ عوام الناس کے لیے تفریح کا سامان ضرور فراہم کیا جائے لیکن اس میں مغربی معاشرے کی نقالی نہ ہو۔اس مقصد کے لیے معلوماتی پروگرام، سائنسی کمالات، اہم مقامات،تاریخی عمارتیں، باغات، مصوری، آرٹ، مناظرِ فطرت،مزاحیہ خاکے، سمندری دنیا کے مشاہدے، اصلاحی و تربیتی ڈرامے یا ڈاکومنٹری، جانوروں کی دنیا، مجاہدین ِ اسلام کی داستانیں وغیرہ پیش کی جا سکتی ہیں۔

 
Top