• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

" اسلام کا نظریہ فطری انتخاب " ڈارونزم کا رد ۔۔۔

شمولیت
اگست 02، 2016
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
4
میں " ڈارون " Darwin کی " فطری انتخاب " Natural Selection کی تھیوری کو بالکل غلط اور باطل سمجھتا ہوں اور "نظریہ اسلامی فطری انتخاب "​
Islamic theory of Natural selection
کو ہی اصل تھیوری سمجھتا ہوں ۔ اگرچہ کسی نے رسول اللہ ﷺ کی احادیث کو ترتیب دے کر ایسا نام تجویز نہ دیا ہو لیکن ہمیں ایسا کر لینے سے سیدنا آدم علیہ السلام کی تخلیق کے مراحل اور ترتیب کا صحیح صحیح اندازہ ہو جاتا ہے کہ کس طرح اللہ نے سیدنا آدم علیہ السلام کو تخلیق دیا ۔
بعض لوگ ان مباحث کو غیر ضروری سمجھ کر ignore کر دیتے ہیں ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ آج کے دور کی سب سے بڑی ضرورت ہمیں اپنے ابائو اجداد کی تخلیقات سے رب باری تعالی کے وجود کے اثبات پر دلائل ملتے ہیں اور ایمان میں اضافہ کا سبب ہیں ۔
کائنات میں موجود " تمام تر تخلیقات " کی بھی Natural Selection کی گئی ہے ۔
چاہے ان کا تعلق Cosmic World یا Spiritual World سے ہو یا پھر مادی دنیا materialistic world کے ساتھ ہو ۔میں ایک حدیث سے ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔
اس کائنات میں ترتیب کے اعتبار سے سب سے پہلی تخلیق " مٹی " تھی ۔ جیسا کہ حدیث میں آتا ہے " خلق اللہ التربۃ یوم السبت " اللہ نے ہفتے کے دن " مٹی " کو پیدا کیا ۔
سوال : دھریئے اس سوال کا جواب دیں کہ " اگر اللہ پاک اس زمین میں " مٹی جیسی نعمت نہ پیدا فرماتا " تو کس طرح آکسیجن Oxygen کا سب سے بڑا ماخذ " پودے اور درخت " پیدا ہوتے ۔ ؟ اسلامک تھیوری " سائنس سے متصادم نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پھر اسی حدیث میں ارشاد فرمایا گیا ۔ " وخلق فیھا الجبال یوم الاحد " اتوار کو پہاڑوں کو تخلیق دیا ۔ " وخلق الشجر یوم الاثنین " سوموار کو درخت و شجر پیدا کیے ۔
یعنی پہلے مٹی اور پہاڑوں کی تخلیق اس بات کی بین دلیل ہے کہ " پودوں کے اگنے ، نشوونما پانے کے لیے ایک مکمل " ماحول " environment فراہم کیا گیا ۔
اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا " وخلق المکروہ یوم الثلثاء " منگل کو مکروح چیزیں پیدا کی گئیں ۔ " وخلق النور یوم الاربعاء " اور بدھ کے دن اللہ نے روشنی کو پیدا فرمایا ۔۔۔۔
کیا یہ حدیث " Islamic Natural selection کی سائنس کی وضاحت نہیں کر رہی ؟ یعنی جانوروں اور چوپائوں کی بقاء کی لیے " شجرات اور درختوں " کی بقاء کے لیے جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ " روشنی ، نور " ہے مہیا کی گئی اور اس کے بعد چوپائوں یعنی جانوروں کو پیدا کیا گیا ۔ جیسا کہ حدیث کے الفاظ ہیں ۔ " وبث فیھا الدواب یوم الخمسیس " اور جمعرات کو چوپائے پیدا کیے گئے ۔ تا کہ وہ شجر جن سے آکسیجن اور خوراک کا انتظام کیا گیا ہے چوپائے ان کے ذریعے زندہ رہ سکیں ۔ پھر حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا " وخلق آدم بعد العصر من یوم الجمعۃ " اور اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو جمع کے دن عصر کے بعد پیدا کیا ۔۔
آپ ترتیب ملاحظہ کریں " پہلے مٹی کو پیدا فرمایا کہ پہاڑوں کی میخیں اس میں ڈال دی جائیں ۔ پھر پہاروں اور مٹی میں سبزہ و شجر پیدا فرمائے ۔ تاکہ جب اس زمین میں حشرات و جاندار پیدا ہوں ان کی خوراک اور آکسیجن کا انتظام ہو سکے ۔۔ پھر روشنی پیدا کی گئی نور بنایا گیا تاکہ ان چیزوں کی حیات میں برکت ہو ۔ پھر چوپائے پیدا کیے تاکہ انسان کی پیدائش کے بعد وہ ان سے کام لے سکے اور اور ان کو بطور خوراک حاصل کر سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : انسان کی تخلیق سے قبل وہ تمام تر environment ماحول جو اس کی حیات کے لیے ضروری تھا اللہ نے پہلے تخلیق دیا ۔
یہ حدیث صحیح مسلم (2789 ) سلسلہ صحیحہ (3154) ابن مندہ (58) میں موجود ہے ۔۔۔۔۔
اس تھیوری کو سائنٹیفک بنیادوں پر ثابت بھی کیا جا سکتا ہے ۔
فلسفہ کی رو سے اگر اس حدیث کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا ہر شے کی ابتداء ایک خاص وقت پر ایک خالق نے کی ۔ اور ایک دن اس تمام کائنات نے تباہ ہو جانا ہے ۔
عبدالسلام فیصل​
 
Top