• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اسے کہتے ہیں جمہوریت !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اسے کہتے ہیں جمہوریت !!!
ایک دن جنگل کے جانوروں نے شیر سے کہا کہ بادشاہ سلامت آپ سارا گوشت خود کھا جاتے ہیں اور ہمارے لئے صرف ہڈیاں چھوڑتے ہیں یہ جمہوری دور ہے اس لئے وسائل کی تقسیم بھی جمہوری انداز سے ہونی چاہیے ، شیر نے سر تسلیم ختم کیا اور دوسرے دن گائے کا شکار کرنے کے بعد اس کے چار ٹکڑے کئے اور سب کو ملا کر تقسیم کا عمل شروع کیا اس نے ایک ٹکڑے کو اٹھا کر ایک طرف رکھا اور کہا یہ بادشاہ کی حیثیت سے میرا حصہ ہے ، پھر دوسرے ٹکڑے کو اٹھایا اورکہا یہ شکاری کی حیثیت سے میرا حق بنتا ہے کہ میں اپنے پاس رکھوں ، پھر تیسرا ٹکڑا اٹھاتے ہوئے کہا یہ ایک عام حصہ دار کی حیثیت سے میرے حصے میں آتا ہے چوتھے ٹکڑے کو اس نے میدان میں رکھا اور کہا کسی میں جرات ہے تو اسے اٹھا لے۔۔۔۔۔۔۔

اسے کہتے ہیں جمہوریت۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,281
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
زبردست شئیرنگ ہے بھائی
ہم نظام خلافت کو قائم کرنے کے لئے کوشش نہیں کریں گے تب تک اسی طرح جمہوریت کے ہاتھوں ذبح ہوتے رہیں گے ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ووٹ موجودہ مغربی جمہوری نظام کی بنیاد ہے۔ اور ووٹ چاہیے امانت ہو،شہادت ہو،یا وکالت ہو ہر صورت میں موجودہ مغربی جمہوری نظام کے تحت ووٹ استعمال کرنا دراصل مغربی جمہوری نظام کی تائید، تصدیق اور اُسے عملاََ تسلیم کرنا اور تقویت دیناہے-

جو کہ تَعَاوُنْ عَلَیا لْاثم کے زمرے میں آتاہے ۔ مشاہدہ اور تجربہ سے ثابت ہے کہ موجودہ مغربی جمہوری نظام ہی بے دینی ، بے حیائی، اور تمام فسادات کی جڑ ہے اور خصوصاََ اس میں اسمبلیوں کوحق تشریع (آئین سازی، قانون سازی) دیناسراسرکتاب وسنت اور اجماعِ اُمت کے خلاف ہے۔

(اِتَّخَذُوْا اَحْبَارَھُمْ وَرُھْبٰنَھُمْ اَرْبَاباًمِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ)بان اطاعوھم فی تحریم ما احل اللّٰہ تعالٰی وتحلیل ماحرمہ سبحانہ وھوالتفسیر الما ثورعن رسول اللّٰہ ﷺفقد روی الثعلبی وغیرہ عن عدی بن حاتم قال اتیت رسول اللّٰہﷺوفی عنقی صلیب من ذھب فقال یا عدی اطرح عنک ھذا الوثن وسمعتہ یقرأفی سورۃ براء ۃ اتخذوا احبارھم ورھبٰنھم اربابامن دون اللّٰہ فقلت لہ: یارسول اللّٰہ لم یکونو ایعبدونھم فقال علیہ الصلاۃ والسَّلام أَلَیس یحرمون ما احل اللّٰہ تعالٰی فیحرمونہ ویحلون ماحرم اللّٰہ فیستحلون؟ فقلت بلیٰ قال ذٰلک عبادتھم

(رو ح المعانی ج۲ص۸۴)(مظھری ج۴ ص ۱۷۶)(ابن کثیرج۳ص۳۷۴)
اجمعت الامۃ علی ان الحاکم ھو اللّٰہ تعالٰی،(مسلم الثبوت)

ومن نقل ان للمعتزلۃ فیہ خلاف والحاکم عندھم العقل فھو غیر صحیح بل العقل عندھم معرف لبعض الأحکام والطریق الی العلم بہ کما صرح بہ الشیخ محمد عبدالرحمن فی تسھیلہ والشیخ عبدالعلی فی بحرالعلوم شرح المسلم اور ووٹ کا استعمال مغربی جمہوری نظام کو عملاََ تسلیم کرنا اور اسکی تمام خرابیوں میں حصہ دار بننا ہے اس لئے موجودہ مغربی جمہوری نظام کے تحت ووٹ کا استعمال شرعاََ ناجائز ہے ۔

https://www.facebook.com/democracy000
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
جمہوریت سرمایہ دارانہ تصور کا سیاسی ڈھانچہ ہے، یعنی یہ وہ حکومتی نظام ہے جو سرمایہ دارانہ ریاستیں اور ان جیسی دیگر ریاستیں نافذ کرتی ہیں۔ وہ لوگ جو اسے اپناتے ہیں، ان کیلئے جمہوریت کامعنی یہ ہے کہ لوگ خود ہی اپنے اوپر حکمرانی کریں گے ، ان نظاموں کے ذریعے کہ جنہیں وہ خود اپنے لیے اختیار کرلیں۔ اکثر اوقات سرمایہ دار(capitalists) اپنے نظام کو جمہوری نظام کہتے ہیں، لیکن اس تعبیر کے غلط ہونے کی ایک سے زیادہ وجوہات ہیں۔ پہلی بات یہ ہے کہ جمہوریت سرمایہ دارانہ نظام کے ماننے والوں کی ایجاد کردہ نہیں ہے، بلکہ اُن سے قبل اہلِ یونان اسے استعمال کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ، جمہوریت کو صرف سرمایہ داروں ہی نے نافذ نہیں کیا تھا بلکہ مارکس ازم اور سوشلزم کوماننے والوں کا بھی یہی دعویٰ تھا کہ وہ جمہوری ہیں اور وہ مسلسل یہ ظاہر کرتے تھے کہ وہ جمہوریت ہی کونافذ کرتے ہیں۔

جمہوریت کا سب سے اہم عنصر یہ ہے کہ وہ خالق کی بجائے انسان کو قانون سازبنادیتی ہے۔ جو کہ ان لوگوں کے لئے منطقی بات ہے جو دین کی دنیاوی امور سے علیحدگی کی دعوت دیتے ہیں کیونکہ اس علیحدگی کا مطلب قانون سازی کااختیارخالق سے لے کر انسان کو منتقل کرناہے۔ سرمایہ داروں کیلئے اس معاملے پر کوئی بحث نہیں کی کہ آیا خالق نے انسان پر ایک خاص قانون پرعمل کرنے اور اسے اپنی زندگی پر نافذ کرنے کی پابندی عائد کی ہے یا نہیں، نہ ہی انہوں نے اس معاملے کاجائزہ لیا، بلکہ انہوں نے بغیرکوئی بحث کئے انسان کو قانون ساز مقررکردیا۔

مسلمانوں کے لئے جمہوریت کواپنانے کا مطلب، ان تمام فیصلہ کن اور قطعی دلائل کاانکارکرناہے، جو ان پر فرض کرتی ہیں کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالی کے قانون پرعمل کریں اور دیگر تمام قوانین کو مستردکردیں۔ ان دلائل میں بہت سی قرآنی آیات بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ یہ آیات ہر اس شخص کو کافر، ظالم یا فاسق قرار دیتی ہیں جو اللہ سبحانہ و تعالی کے قوانین کی پیروی نہیں کرتا یا انہیں نافذ نہیں کرتا۔

اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:

( وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَأُولٰٓءِکَ ھُمُ الْکٰفِرُوْنَ)

'' اورجو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ نہ کرے تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں''(المائدہ: 44)

( وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَأُولٰٓءِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ)

'' اورجو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات )کے مطابق فیصلہ نہ کرے تو ایسے لوگ ہی ظالم ہیں''(المائدہ: 45)

( وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَأُولٰٓءِکَ ھُمُ الْفٰسِقُوْنَ)

'' اورجو اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ( احکامات )کے مطابق فیصلہ نہ کرے تو ایسے لوگ ہی فاسق ہیں''(المائدہ: 47)
چنانچہ وہ جو اللہ سبحانہ و تعالی کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے حکمرانی نہیں کرتا اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قانون سازی کے اختیار کا بھی منکر ہے ، جیسا کہ وہ لوگ کرتے ہیں جو جمہوریت پر ایمان رکھتے ہیں، ایسا شخص قرآن کے واضح الفاظ کے مطابق ایک کافر ہے ۔ کیونکہ وہ قرآن کی قطعی آیات کو مسترد کررہاہے اور مسلم فقہاء اس بات پرمتفق ہیں کہ کسی بھی قطعی نص کا انکار انسان کو کافربنادیتاہے۔
 
Top