• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس تضاد کی وجہ کیا ہے؟

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اب آئیں کچھ اعتراضات کی طرف

ایک اعتراض یہ ہے کہ مجھ میں ہمت نہیں جس میں ہمت ہے کر لے۔

سوال یہ ہے کہ پہلے نکاح کے وقت ہمت کس نے عطا فرمائی تھی۔

کیا وہ صرف ایک ہی دفعہ ہمت دینے پر قادر تھا۔ یا کسی نے کوئی سند حاصل کر رکھی ہے کہ دوسرے نکاح کے لئے اللہ تعالی ہمت عطا نہیں فرمائے گا؟
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
ایک اعتراض ہے کہ مادی وسائل کم ہیں۔
ہم اپنا پہلے والا نکتہ ہی دہراتے ہیں کہ پہلے نکاح کے لئے مادی وسائل کس نے مہیا کئے تھے؟
صرف اور صرف اللہ تعالی نے۔
اے مسلم! ذرا یقین پیدا کر۔ ایمان لے آ کہ مادی وسائل نہ بھی ہوں تو بھی بحثیت مسلم مجھ پر اللہ تعالی کے دین کی تابعداری فرض ہے۔ اور اگر مادی وسائل ہوں تو بھی دین کی تابعداری سے فرار ممکن نہیں۔
اگر آج رزق کم ہے تو اس کم رزق میں صرف گذارا ہو رہا تھا۔ پہلی بیوی آئی تو کیا پھر گذارا نہیں ہوا؟
اب اگر اللہ تعالی کی رضا کی خاطر دوسرا تیسرا نکاح کرے گا تو اللہ تعالی نے فقر و تنگدستی سے غنی کرنے کا وعدہ اپنے فضل سے قرآن میں کیا ہے۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ۝۲۲ۧ [٥٤:٢٢]
اور بیشک ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کر دیا ہے سو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے؟
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
والدین اجازت نہیں دیتے۔ معاشرہ کیا کہے گا۔ پہلی بیوی طلاق مانگتی ہے۔ پہلی بیوی سے ڈر لگتا ہے۔ وغیرہ وغیرہ

بھائی جان!
پنجابی کی ضرب المثل ہے
من رامی حجتاں ڈھیر
یعنی کام کرنے کو دل نہ چاہے تو دلیلیں ہزاروں مل جاتی ہیں۔

اے مسلم بھائی!
کسی کے سر میں چاندی سج رہی ہے اور وہ نکاح کو ترس گئے ہیں۔ اگر تو اللہ کے لئے یہ کام کرے گا تو پھر تجھے ایسی باتوں کے ساتھ ملامت کی کیا پرواہ۔ اللہ تعالی تجھ ان سب باتوں سے بلند و بالا مقام عطا فرمائے گا۔
کم از کم مرد کو نکاح کرنے کے لئے اللہ تعالی نے والدین کی رضامندی کی شرط عائد نہیں کی۔
فَاعْتَبِرُوْا يٰٓاُولِي الْاَبْصَارِ
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بعد عید کے ایک شعر پڑھا۔ سوچا کہ موضوع کی مناسبت سے ہلکا سا مزاح پیدا ہو جائے۔

شوہروں کے دل میں بیٹھا ہے یہ کیسا خوف جی
اک مصیبت گھر میں ہو تو دوسری وہ لائیں کیوں؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بعد عید کے ایک شعر پڑھا۔ سوچا کہ موضوع کی مناسبت سے ہلکا سا مزاح پیدا ہو جائے۔

شوہروں کے دل میں بیٹھا ہے یہ کیسا خوف جی
اک مصیبت گھر میں ہو تو دوسری وہ لائیں کیوں؟
ابتسامہ۔۔۔۔۔
شکریہ بھائی۔
 

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
707
پوائنٹ
120
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و برکاتہ،
ہمارے مذہب نے مرد کو 4 شادیوں کا اختیار دیا ہے۔جس کا واضح حکم قرآن کریم میں موجود ہے اور آپ ﷺ کے عمل سے بھی ثابت ہے۔یوں تو اس کے بہت سے فوائد ہیں۔جس کا اہم ترین فائدہ عورت کاتحفظ ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ موجودہ وقت میں ایک شادی کے بعد دوسری شادی کیوں بری تصور کی جاتی ہے؟ ہم میں یہ سوچ کہاں سے آگئی کہ مرد صرف ایک عورت کا بن کر رہے؟ آج کیوں دوسری شادی کی خواہش کرنے والے کو عیاش کہا جاتا ہے؟ اور پہلی بیوی مختلف طریقوں سے ملامت کرتی ہے اور زبردستی شوہر کو مجبور کرتی ہے کہ وہ ایسے فعل سے باز رہے، خاندان کے بزرگ مرد کو قائل کرنے میں لگ جاتے ہیں کہ دوسری شادی سے بچوں پر اثر آئے گا ، خاندان کی ساکھ متاثر ہو گی وغیرہ وغیرہ
مائیں بیٹیوں کو گھر بٹھانے پر رضامند ہیں مگر شادی شدہ مرد سے بیاہنے پر نہیں۔اگر کسی لڑکی کی ایسی شادی ہو بھی جائے تو بھی اسے بے چاری یا مظلوم کا نام دیا جاتا ہے۔۔۔ہم مسلمان ہیں تو پھر ہمیں یہ سنت نبوی ﷺ کیوں کھٹکتی ہے؟؟؟
آخر کیوں اس کو عورت کے حقوق کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے؟ اس کی کیا وجوہات اور ہیں ، اس پر آراء کا اظہار کریں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے خیال میں اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہم ہندو معاشرے میں صدیوں تک رہے ہیں۔اور ہندوستان کے قانون میں آج بھی ہے کہ مرد دوسری شادی نہیں کر سکتا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ مرد کی پہلی بیوی کبھی بھی اس کی دوسری شادی سے خوش نہیں ہوتی اور اس کو اپنی حق تلفی سمجھتی ہے۔ لیکن جو وجہ سب سے اہم ہے وہ یہ کہ جو مرد دو یا اس سے زائد شادیاں کرتا ہے وہ پھر برابری کے حقوق نہیں دیتا۔ اور مردوں کی اکثریت بھی یہی سمجھتی ہے کہ دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازمی ہے۔ اور ہمارے ہاں جو نکاح نامہ ہے اس میں ایک کالم یہ بھی ہے کہ اگر آپ کی دوسری شادی ہے تو کیا آپ نے پہلی بیوی سے اجازت لے لی ہے اگر لے لی ہے تو اس کا بیان حلفی ساتھ لف کریں۔ ان ساری وجوہات کے پیش نظر مرد کا دوسری شادی کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔
 
Top