محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
اس حديث اور اللہ تعالى كا مخلوق سے بلند وبالا ہونے ميں كوئي تعارض نہيں ہے.
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے قبلہ كي جانب والى ديوار ميں تھوك ديكھى تو اسے كھرچ ديا اور پھر لوگوں كي جانب متوجہ ہو كر فرمايا:
" تم ميں سے جب كوئي نماز ادا كر رہا ہو تو اپنے سامنے نہ تھوكے كيونكہ جب وہ نماز ادا كر رہا ہو تو اللہ تعالى اس كے چہرے كے سامنے ہوتا ہے"
صحيح بخاري حديث نمبر ( 406 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 547 ).
اس حديث اور اللہ تعالى كا مخلوق سے بلند وبالا ہونے ميں كوئي تعارض نہيں ہے.
شيخ الاسلام رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان " تم ميں سے جب كوئي نماز ميں ہو تو اللہ تعالى اس كے چہرے كے سامنے ہوتا ہے، لھذا تو اپنے سامنے نہ تھوكے"
يہ فرمان حق اور اپنے ظاہر پر ہے ، وہ اللہ سبحانہ وتعالى عرش پر اور وہ نمازى كے سامنے ہے، بلكہ يہ وصف تو مخلوقات كے لئے بھى ثابت ہے، كيونكہ اگر كوئى انسان آسمان يا سورج اور چاند كے ساتھ سرگوشى كرے تو آسمان اور سورج اور چاند اس كے اوپر بھى ہو گا اور اس كے سامنے بھى
اھ ديكھيں مجموع الفتاوى ( 5 / 101 ) .