• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس حدیث کی تحقیق چاہیے

شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! "عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا كَثُرَتْ ذُنُوبُ الْعَبْدِ ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مِنَ الْعَمَلِ مَا يُكَفِّرُهَا عَنْهُ ، ابْتَلاهُ اللَّهُ بِالْحَزَنِ ، لِيُكَفِّرَهَا عَنْهُ "
ترجمہ :-"جب کسی بندہ کے گناہ زیادہ ہوجاتے ہیں اور اس کے پاس اپنی مغفرت کے لیے اعمال صالحہ بھی نہیں ہوتے تو اللہ تعالی اسے غم میں مبتلا کردیتے ہیں تاکہ اس کے گنا ہوں کی معافی کا سامان ہوسکے۔"
مجھے اس روایت کی تحقیق چاہیے ؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اس روایت کو امام البانی﷫ نے ضعیف قرار دیا ہے۔ دیکھئے:
الدرر السنية - الموسوعة الحديثية


ليكن بھائی! آزمائشوں اور غموں سے گناہ معاف ہوتے ہیں، اس بارے میں صحیح روایات بھی موجود ہیں، نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:
« ما يصيب المسلم ، من نصب ولا وصب ، ولا هم ولا حزن ولا أذى ولا غم ، حتى الشوكة يشاكها ، إلا كفر الله بها من خطاياه » ۔۔۔ صحيح البخاري
کہ ’’مسلمان کو جو بھی تھکاوٹ، بیماری، فکر، پریشانی، تکلیف اور غم وغیرہ پہنچے حتیٰ کہ وہ اگر اسے کانٹا بھی چب جائے تو اللہ تعالیٰ اس سے اس کی خطائیں مٹا دیتے ہیں۔‘‘

آزمائش انسان پر اس کے اعمال کے مطابق آتی رہتی ہیں، حتیٰ کہ اگر ایک انسان ان آزمائشوں پر اللہ کی رضا کیلئے صبر کرے تو ایک وقت ایسا بھی آتا ہے کہ انسان کا ایک گناہ بھی باقی نہیں رہتا، فرمانِ نبویﷺ ہے:
« فما يبرح البلاء بالعبد حتى يتركه يمشي على الأرض وما عليه خطيئة » ۔۔۔ صحيح الترمذي: 2398
کہ ’’ انسان پر مسلسل آزمائش اس وقت تک آتی رہتی ہے حتیٰ کہ وہ زمین پر چلتا ہے اور اس کی کوئی خطا باقی نہیں ہوتی۔‘‘
 
Top