• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس سے پہلے کہ میرا جنازہ اٹھے

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اس سے پہلے کہ میرا جنازہ اٹھے بس میں اتنا جاننا چاہتا ہوں

ہم یہاں کیا کر رہے ہیں؟
اور ہم کہاں جانے والے ہیں؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ہم بس صبح اٹھتے ہیں

اور اپنے کاموں میں مشغول ہوجاتے ہیں!

اپنے آپ سے کوئی سوال نہیں پوچھتے،

بس جدھر ہوا کا رخ ہوتا ہے چلتے جاتے ہیں

جتنا زیادہ پیسہ کما سکتے ہو کماؤ!

اور اپنی پوری کوشش کرو کہ تم غریب نہ ہو جاؤ

ہیئر اسٹائل سے لے کر کپڑوں تک ہر چیز کو ٹی وی سے نقل کرو

اور بہت زیادہ نہ سوچو،

بس وہی کرتے چلے جاؤ جو تم سے کہا جائے

اور اگر تم کنفیوز ہوجاؤ، تو شراب کا سہارا لو

اور اگر اب بھی پریشان ہو تو ریڈیو چلا لو

اور اپنی زندگی کو منشیات، زنا کاری، اور عیش و عشرت سے

بھرتے چلے جاؤ
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
لیکن پوری ایمانداری سے بس میں یہ جاننا چاہتا ہوں

کیا زندگی میں عمر بڑھنے اور بوڑھا ہونے کے سوا بھی کچھ ہے؟

جینا اور مرنا صرف اس لیے کہ اپنے پیچھے ایک خوشحال گھر چھوڑا جائے؟

اور ایک وسیع وعریض جائداد جس کا مالک بھی کوئی دوسرا ہونے والا ہے؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اس سے پہلے کہ میرا جنازہ اُٹھے بس میں اتنا جاننا چاہتا ہوں

اور اس لیے جاننا چاہتا ہوں کہ میں اپنی روح کو داؤ پر نہیں لگانا چاہتا
نہ کوئی خطرہ مول لینے کے لیے تیار ہوں
یہ زندگی کے بارے میں کچھ انتہائی سادہ سے سوالات ہیں،
اور میں ان کے جوابات کی تلاش میں ہوں
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مثلا:
"ہم یہاں اس دنیا میں کیا کر رہے ہیں؟"
اور
"ہمارا مقصد کیا ہے؟"

"ہم کیسے یہاں آگئے؟"
اور
"کس نے ہمیں اس قدر مکمل اور شاندار انداز میں بنایا؟"

"جب ہم اس دنیا سے چلے جاتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟"
اور
"کیا یہ دنیا واقعی دل لگانے کے قابل ہے؟"
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
یہ وہ سوالات ہیں جن کے ہم جواب نہیں دیتے،

کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سوال ضروری ہی نہیں ہیں۔

"اس زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہے، اور ہمارا یہاں پایا جانا بس ایک فطری اور نیچرل چیز ہے"

بات یہی ہے تو برائے مہربانی مجھے پوچھنے دیجئے

کیا آپ نے اپنے آپ کو خود پیدا کیا ہے؟

یا وہ کوئی اور ہے جس نے آپ کو بنایا ہے؟

کیونکہ آپ ایک خامیوں اور خرابیوں سے پاک بے مثال مخلوق ہیں

آپ ایک اعلی علم وحکمت کی کاری گری ہیں!

اور میں یہ عقل و دانش ہی کی تو بات کر رہا ہوں!

اس لیے کہ اس روئے زمین پر کوئی ایسا کیمرا نہیں پایا جاتا جو انسانی آنکھ جیسا ہو

نہ کوئی ایسا کمپیوٹر ہے جو انسانی دماغ کا مقابلہ کر سکے

اور اگر ساری دنیا جمع ہوجائے تب بھی

ہم ایک مکھی بھی پیدا کرنے کی قدرت نہیں رکھتے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
بہت ساری نشانیاں ہیں،۔۔۔۔۔۔مگر ہم اب بھی انکاری ہیں

سائنس یہ سمجھانے کی کوشش کرتی ہے

کہ یہ دنیا بغیر کسی بنانے والے کے وجود میں آسکتی تھی۔

جبکہ دو اور دو چار کی طرح عیاں ہے

کہ 0+0+0۔۔۔۔۔کبھی بھی ایک کے برابر نہیں ہو سکتے۔۔۔!!!

تو یہ سارا نظام اور یہ دنیا کہاں سے آئی؟

ہر چیز کی کوئی ابتداء ہوتی ہے، کوئی بنانے والا اور خالق ہوتا ہے

میرا مطلب ہے کہ آپ یہ لکھا ہوا دیکھ اور پڑھ رہے ہیں تو لازما کسی نے اسے لکھا ہوگا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ہم بگ بینگ پر یقین کرسکتے ہیں،

مگر اس پر یقین کیوں نہیں کر سکتے جس کے حکم سے بگ بینگ ہوا؟

اللہ!!!

ہر چیز کا خالق! اور ہر ذی روح کا پیدا کرنے والا!

حی لا یموت، مالک اور تنہا اس نظام کو چلانے والا!

اپنی مخلوقات سے بالکل مختلف، اور یکتا!

ہمارے تصورات سے کہیں بالا تر!

اور نہیں! وہ انسان نہیں ہے،

اور نہ کوئی اس کا ساجھی وشریک ہے

وہ ازخود قائم وموجود ہے!

اپنے ہونے کے لیے کسی کا محتاج نہیں
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اور نہیں! اس نے کبھی ہمیں تنہا نہیں چھوڑا

جس طرح کوئی سامان بنانے والی کمپنی اپنے سامان کے استعمال کو سمجھانے کے لیے

ساتھ میں ایک کتابچہ دیتی ہے،

اسی طرح اللہ نے ہمیں بنایا اور ہمیں ہدایات پر مشتمل کتاب عطا کی

قرآن اور اسلام!!! خلاصہ کلام یہی ہے اور صرف یہی ممکن ہے

اللہ کی واحد تعریف: "یکتا وتنہا اور اعلی و ارفع ہستی" ہی منطقی ہے

ایک ایسی کتاب جس کے اندر کوئی تضاد نہیں پایا جاتا

اور جو تاریخی و سائنسی ہر دو قسم کے معجزات پر مشتمل ہے

اور یہ سب کچھ 1400 سے زائد سال قبل نازل شدہ ہے

مثلا ماں کے پیٹ میں بچے کے بننے کے مختلف مراحل کا بیان

(کیتھ مور: انسانی بچے کے بننے کا جو بیان قرآن میں موجود ہے، وہ ساتویں صدی میں موجود سائنسی معلومات کی بنیاد پر نہیں بتایا جا سکتا )

اور پہاڑوں کے میخوں کی طرح گڑے ہونے کا بیان جو کہ اپنے نیچے کی

زمین کو مضبوطی سے پکڑے ہوئے ہیں۔

اسی طرح دو سمندر، جو ملتے نہیں اور ایک مکمل علیحدہ بہاؤ میں رہتے ہیں،

ان کے ذکر سے لے کر

سیاروں کے مدار میں ہونے ، رات و دن کے یکے بعد دیگرے آنے جانے،

اور لگا تار اسی میں لگے رہنے

کے ذکر تک

کائنات کے پھیلنے،

اور ہر چیز کے پانی سے پیدا کیے جانے کی وضاحت سے لے کر

ماضی کے واقعات اور فرعون کے محفوظ کیے جانے کی خبر

اور زمین کی کم ترین بلندی والی جگہ،

جہاں اہل فارس نے رومیوں کو شکست دی، کے تعین تک

زور سے اچھلنے والے سیال، جس سے انسان پیدا کیا گیا،

اور جو پسلیوں اور ریڑھ کی ہڈیوں کے درمیان موجود غدودوں میں تیار ہوتا ہے

اور ایک لفظ بھی اس قرآن کا تبدیل نہیں ہوا، یہ ویسے کا ویسا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تو برائے مہربانی وضاحت کیجئے کہ

یہ سب کس طرح 1400 سال قبل معلوم ہوا؟

اور وہ بھی ایک ایسے انسان کو جس کو پڑھنا اور لکھنا بھی نہیں آتا تھا؟

بس وہ صرف اس چیز کو پڑھتے تھے،

جو ان کے پاس فرشتہ لے کر آتا تھا۔

اور اگر آپ اب بھی ماننے پر تیار نہیں ہیں،

تو کچھ ایسا لے آیئے، جو اس کے مقابل تو کیا اس کی طرح ہی ہو!

لیکن یہ آپ کے بس میں نہیں ہے!!!!!

تو ہم نے اللہ کے ساتھ تمسخر شروع کر دیا،

اور اس کے رسولوں کو مذاق بنا لیا۔

مقدس کتابوں کو پس پشت ڈال دیا

گویا وہ داستانیں اور قدیم لوک کتھائیں ہوں۔

کیونکہ ہم اپنی موج و مستی ، خواہشات نفس

اور آرزؤں کے مطابق زندگی گزارتے ہیں

یہ کہتے ہوئے کہ یہی زندگی تنہا ٹھکانہ ہے جسے ہم جانتے ہیں

ہم جئیں گے، پھر مر جائیں گے،

اور پھر بس ہڈیوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔

(تمہیں صرف ایک ہی بار جینا ہے)

لیکن خبردار! اپنے اس وہم اور غلطی کی اصلاح کر لو!

جب گھاس اور سبزہ مردہ ہو جاتا ہے، تو بارش آتی ہے،

اور وہ گھاس دوبارہ پیدا ہو جاتی ہے
 
Top