• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس طرح کے انسان کو سمجھانا ممکن ہے؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کس کو ؟
زبردستی کرنے والے کو یا جس کے ساتھ زبردستی کی جارہی ہے ؟
 

وہم

رکن
شمولیت
فروری 22، 2014
پیغامات
127
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
75
آپ نے شائد غور نہیں کیا ، پوسٹ کے نیچے کمنٹ پڑھیں کسی حلالہ کے شیدائی کا کہ طلاق طلاق ہوتی ہے (طلاق چاہے گن پوائینٹ پر لی جائے تو ہو) اور فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنی مار رہا ہے ڈھیٹ بن کر ، ، بجائے کسی علمی دلیل کے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
آپ نے شائد غور نہیں کیا ، پوسٹ کے نیچے کمنٹ پڑھیں کسی حلالہ کے شیدائی کا کہ طلاق طلاق ہوتی ہے (طلاق چاہے گن پوائینٹ پر لی جائے تو ہو) اور فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنی مار رہا ہے ڈھیٹ بن کر ، ، بجائے کسی علمی دلیل کے
اس کو بتائیں کہ حدیث رسول بھی حدیث رسول ہوتی ہے ، اس کو ماننا ضروری ہے ۔
 

وہم

رکن
شمولیت
فروری 22، 2014
پیغامات
127
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
75
بس دل بہت عجیب ہو گیا یہ دیکھ کر کہ یہ نام نہاد خود کو عاشق رسول کہلوا کر پھر محبوب کے فرمان و حکم پر ایسا رد عمل دیتے ہیں ،
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ہدایت دینا اللہ تعالی کا کام ہے، بات کو پہنچا دینا مسلمان کا کام ہے۔ اگر وہ سمجھنا چاہے تو اسے سمجھا دیں ورنہ صرف پہنچا دیں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
زبردستی کی صورت میں طلاق واقع نہیں ہوتی۔ (حدیث)
زبردستی کی دو ”اقسام“ ہوتی ہیں۔
  1. گن پوائنٹ پر، جان کی دھمکی دے کر شوہر سے کہا جائے کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دیدے۔ اگر طلاق نہ دی تو اُسے، یا اُس کے کسی اور عزیز کو اسی وقت قتل کردیا جائے گا۔ ایسی صورت میں طلاق واقع نہیں ہوگی۔
  2. ”زبردستی“ کی ایک اور قسم بھی ہے۔ جیسے لڑکے کا باپ کہے کہ تم اپنی بیوی کو طلاق دیدو، ورنہ تمہیں گھر سے نکال دیا جائے گا، جائیداد سے عاق کردیا جائے گا۔ ماں کہے کہ تم نے اپنی بیوی کو طلاق نہ دی تو میں ۔ ۔ ۔ ۔ (کوئی سی بھی دھمکی) ۔ کوئی بھی فرد کسی بھی قسم کی دھمکی دے، بلیک میل کرے اور بندے کو طلاق دینے پر ”مجبور“ کردے اور بندہ طلاق دیدے تو طلاق واقع ہوجائے گی۔ بعد میں اس فرد کا یہ ”جواز“ قابل قبول نہ ہوگا کہ مجھ سے تو ”زبردستی“ طلاق دلوائی گئی۔ میں تو طلاق دینا ہی نہیں چاہ رہا تھا ۔ کیونکہ اس قسم کی ”زبردستی“ مین بندے کو ”اختیار“ حاصل ہوتا ہے کہ طلاق دے یا نہ دے۔
واللہ اعلم بالصواب
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
محترم! اس قسم پر آپ نے کہا کہ طلاق نہیں ہوتی۔
اور

اس پر کہا کہ ہوجاتی ہے۔
دونوں میں وجہ امتیاز اور دلیل کیا ہے؟
”اضطراری حالت“ میں حرام بھی حلال ہوجاتا ہے۔ یہ وہ حالت ہے، جس میں اگر حرام نہ کیا (کھایا) جائے تو جان جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ متذکرہ بالا پہلی ”زبردستی“ میں جان جانے کا واضح خطرہ موجود ہوتا ہے۔ اس لئے ایسی ”زبردستی“ کی صورت میں تو کفریہ الفاظ اداکرنے سے بھی بندہ کافر نہیں ہوتا، طلاق کیسے ہوگی۔ البتہ دوسری قسم کی ”زبردستی“ میں جان جانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اس لئے ایسی حالت میں ادا کئے جانے والے الفاظ ”نافذ العمل“ ہوں گے۔
واللہ اعلم
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
متذکرہ بالا پہلی ”زبردستی“ میں جان جانے کا واضح خطرہ موجود ہوتا ہے۔
محترم! مگر یقینی نہیں۔ اس کو ”مضطر“ پر گمان کرنا غلط ہے۔

ایسی ”زبردستی“ کی صورت میں تو کفریہ الفاظ اداکرنے سے بھی بندہ کافر نہیں ہوتا،
محترم! کفریہ الفاظ کی ادائیگی کے وقت دل کا اسلام پر مطمئن ہونے کی شرط عائد ہے۔
 
Top