محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
اس وقت پوری دنیا میں جو فساد پربا ہے ---- !
اس وقت پوری دنیا میں جو فساد پربا ہے ایسا فساد انسانوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا جس نے نہ صرف انسانوں کو تباہ کیا ہے بلکہ جانوروں ، درختوں، سمندر کے پانیوں حتی کی سورج کی روشنی تک کو متاءثر کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔!
بہت سے لوگ اس فساد کی وجہ انسانوں کے درمیان مادی وسائل کے حصول کی جنگ قرار دیتے ہیں لیکن درحقیقت اسکے پیچھے چند نظریات کام کر رہے ہیں جنکا خوفناک ٹکراؤ اب قریب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
اس پر لکھنے کے لیے شائد پوری کتاب کی ضرورت پڑے میں مختصر لکھتا ہوں اور اسکی تفصیلات آپ کو معلوم کرنے کی دعوت دیتا ہوں نیٹ پر لائبریریوں میں اور صاحب علم لوگوں سے ۔۔۔۔۔۔!!
اس میں پہلا نظریہ یہودی صہیونیت کا ہے جسکے مطابق عنقریب یہودیوں کی پوری دنیا میں حکومت قائم ہوجائیگی ۔۔۔ انکے نظریے کے مطابق جب یہ لوگ اسرائیل کا وجود اتنا بڑا کر لیں گے جتنا انکے عروج کے دور میں تھا یعنی سعودی عرب میں مدینے تک،مصر ،ایران ،عراق، اردن ،لبنان، شام اور لیبیا تک کا سارا علاقہ انکے زیر نگیں آجائے گا تب خدا خود انکی مدد کے لیے اترے گا جسکی ایک آنکھ ہوگی اور وہ انکو پوری دنیا پر غالب کر دے گا۔۔۔۔۔۔ اسکی آمد کے لیے انکی تیاریاں خفیہ طور پر جاری ہیں جسکے لیے وہ پوری دنیا کی دولت اور میڈیا پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں اور تقریباً تمام مغربی ممالک انکے اشاروں پر ناچتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
یہی یہودی ہیں جنہوں نے اپنے اس نظریے کے لیے پہلی اور دوسری جنگ عظیم کروائی اور بے پناہ فوائد حاصل کیے ۔۔ اسرائیل حاصل کیا ۔۔ یہی ہیں جنہوں نے اپنے میڈیا کے ذریعے دنیا بھر کے انسانوں کو تعیشات سے آشنا کیا اور اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ایک مشینی بلکہ شیطانی زندگی کا آغاز کروایا جہاں کسی کو خدا یاد نہیں بلکہ زندگی کا مقصد محض لذت کا حصول رہ گیا ہے۔ ان تعئشات کو پورا کرنے کے لیے دنیا بھر میں بے پناہ صنعتیں قائم کیں جس نے بالاآخر ماحولیاتی آلودگی کو جنم دیا۔ فیکٹریوں میں جب مزدور کم پڑ گئے تو وومنز لب کے نام پر عورتوں کو گھروں سے باہر نکالا۔۔۔ ماحولیاتی آلودگی سے لے کر ٖمعاشرتی آلودگی تک ۔۔۔۔۔۔!!
یہ ایک قطعی مذہبی نظریہ یا عقیدہ ہے جس کے لیے پچھلے کئی سو سال سے انکی محنت جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
دوسری طرف عیسائی ہیں جن کا یہ عقیدہ ہے کہ بالاآخر حضرت عیسی (ع) دنیا میں دوبارہ تشریف لائینگے اور پوری دنیا پر عیسائیوں کی حکومت قائم کر دیں گے اور اینٹی کرائسٹ (دجال) کو قتل کریں گے ۔۔۔۔۔۔ !!!
ان عیسائیوں کو یہودیوں نے باور کرادیا ہے کہ جب تک ایٹنی کرائسٹ
(دجال) نہیں آئے گا تب تک عیسی (ع) بھی تشریف نہیں لائنگے اور دجال تب آئے گا جب گریٹر اسرائیل بن جائگا یعنی جب اسرائیل اردن ، مصر ، شام ، لبنان ، عراق ، سعودی عرب کا مدینے تک کا علاقہ ، ایران کے کچھ علاقے فتح کر لے گا۔۔۔۔ لہذا اینٹی کرائسٹ کی آمد کو قریب کرنے میں ہماری مدد کریں۔۔۔۔۔!!
کچھ عیسائی انکے اس بہکاوے میں آکر ان سے مل گئے ۔۔۔۔ بش کے منہ سے آرمجدون یا آخری بڑی جنگ کے الفاظ کیوں نکلے تھے اور امریکہ اور یورپ کا اسرائیل کے ساتھ ایسا تعاون کہ وہ اسرائیل کے معاملے میں کسی کی نہیں سنتے آخر کیوں ؟؟ اب یہ عیسائی گریٹر اسرائیل بنانے کے لیے یہودیوں سے زیادہ بے تاب ہیں ۔۔۔!!
عیسائیوں کے اس طرز عمل کے پیچھے بھی ایک عقیدہ یا نظریہ کام کر رہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
تیسرا نظریہ اکھنڈ بھارت کا ہے ۔۔۔۔۔۔ آج سے کوئی 2500 سال پہلے ہندوؤں کا ایک بادشاہ گزرا ہے جسکا نام اشوکا تھا اسنے ہندوؤں کی بہت بڑی ریاست قائم کر لی تھی ۔۔ جس میں موجودہ انڈیا کے علاوہ پاکستان، افغانستان کے کچھ علاقے ، کشمیر ، بھوٹان، نیپال ،برما اور سری لنکا تک شامل تھے اسکو اکھنڈ بھارت کہا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ہندو وہ ریاست دوبارہ قائم کرنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔ اکھنڈ بھارت بنانا انڈیا کا خواب ہے یہی وجہ ہے کہ وہ آج تک اشوکا دور کی علامات کو استعمال کرتے ہیں انکے پاسپورٹ پر تین شیروں کا نشان اور جھنڈے پر پہیے کا نشان اشوکا ہی کے دور کی علامات ہیں اور یہ آج بھی اشوکا کے ایک عیار وزیر چانکیا کی فلاسفی کی پوری طرح پیروی کرتے ہیں اور اسکی لکھی ہوئی کتاب ارتھ شاستر میں بیان کیے گئے اصولوں کے مطابق یہ اپنے جنگی اور سٹریٹیجک پلان بناتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
ایک طرف گریٹر اسرائیل بنانا یہودیت اور عیسائیت کی مشترکہ ضرورت ہے اور دوسری طرف اکھنڈ بھارت بنانا انڈیا کا خواب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن انکے راستے میں رکاؤٹ کیا ہے اور یہ اب تک کر کیوں نہیں سکے ؟؟؟
دنیا میں ایک اور نہایت طاقتور اور بے مثال نظریہ بھی موجود ہے جو انکے راستے کی واحد اور سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔۔۔ آج سے کوئی 70 ،80 سال پہلے ایک عظیم مدبر ، فلسفی اور دانشور جس کو مسلمانوں کی اکثریت اللہ کا ولی مانتی ہے نے بھی ایک نظریہ پیش کیا تھا ایک ایسی ریاست کا جو اسلام کا مرکز اور پوری امت مسلمہ کا قلعہ بن سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔ جہاں سے اسلام کو دوبارہ عروج ملے گا اور اسلام پوری دنیا پر چھا جائے گا۔۔۔۔۔۔ کئی احادیث ، بزرگوں کی پشن گوئیاں اور بہت سے شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ ملک اللہ کے فضل سے ہمارا وطن عزیز پاکستان ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
جو اسوقت واحد اسلامی ایٹمی قوت ہے ۔۔۔۔۔ جسکی ایک انتہائی طاقتور اور بہادر فوج ہے اور جو دنیا بھر میں جہاد اور مجاہدین کا مرکز ہے ۔۔۔۔۔۔ جو دنیا بھر میں تبلیغ کا مرکز ہے اور جو گریٹر اسرائیل اور اکھنڈ بھارت بننے کے راستے میں حائل آخری اور سب سے سخت چٹان ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
یہ محض مبالغہ آرائی نہیں ہے آپ اس پر تحقیق کر سکتے ہیں کہ اسرائیل کو پاکستان نے کیسے گریٹر اسرائیل بننے سے روکا ہوا ہے ۔۔۔۔
اسکی لمبی تفصیل ہے لیکن مختصر یہ کہ اسرائیل کم از کم تین بار اپنی یہ کوشش کر چکا ہے اور تینوں بار پاکستان کے ہاتھوں اسکو ہزمیت اٹھانا پڑی ۔۔۔۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسرائیل کے بیس سے زائد جنگی جہاز گرا چکا ہے ۔۔۔۔۔ اور اسرائیل جانتا ہے کہ مدینہ پر تب تک قبضہ نہیں ہوسکتا جب تک ایک ایٹمی پاکستان کا وجود قائم ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
یہی حال انڈیا کا ہے۔۔۔۔۔۔ صرف پاکستان کی وجہ سے اب تک انڈیا اپنی سات لاکھ فوج کے ساتھ محض کشمیر کو کنٹرول نہیں کر سکا اور سری لنکا میں اپنی تامل ٹائیگرز کی تحریک سے ہاتھ دھو بیٹھا ۔۔۔۔۔ جب تک پاکستان کا کانٹا بیچ میں سے نہیں نکلے گا اکھنڈ بھارت نہیں بن سکتا۔۔۔۔ انڈیا کے اکھنڈ بھارت بننے کے راستے میں حائل چٹان بھی پاکستان ہی ہے !!!
اب چونکہ ہندو ، عیسائیت اور یہودیت کا دشمن مشترک ہے لہذا انکا آپس میں اتحاد ہوچکا ہے جس سے ہر شخص اچھی طرح واقف ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !! یہ مادے کی جنگ نہیں بلکہ نظریات کی جنگ ہے اور عنقریب ان نظریات کا آپس میں خوفناک ٹکراؤ ہونے والا ہے جو شائد آخری بڑی جنگ ہوگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
اس جنگ میں پاکستان یہاں کی افواج اور مجاہدین فیصلہ کن کردار ادا کریں گی انشاءاللہ ۔۔۔۔۔ جو دنیا کا نقشہ بدل دینگے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
لیکن سوال یہ ہے کہ اگر پاکستان دنیا کی اتنی بڑی طاقتوں کے راستے میں حائل ہے تو اب تک بچا ہوا کیسے ہے؟ اللہ کن ذرائع سے اسکی حفاظت فرما رہے ہیں ۔۔ ! اگر مختصر ترین لکھا جائے تو جواب یہ ہے کہ پاکستان کے بارے میں شروع میں امریکہ کا یہ خیال تھا کہ جب ضرورت پڑی گی اس کانٹے کو مشترکہ حملے کے ذریعے ہٹا دیا جائے گا لیکن جب تک روس کا وجود ہے اس وقت تک پاکستان کو ختم کرنا صحیح نہیں ۔۔۔۔ اللہ نے یہ کیا کہ جیسے ہی روس ختم ہوا پاکستان ایٹمی طاقت بن گیا۔۔۔۔۔۔۔ تب پاکستان پر براہ راست حملہ کرنا ممکن ہی نہ رہا ۔۔۔۔۔۔ جب کہ انڈیا اور اسرائیل کے لیے شروع سے ہی ہماری پاک فوج رکاؤٹ رہی ہیں ۔۔۔۔لہذا اسکو سازش ، بغاوتوں اور اندرونی خانہ جنگیوں کی مدد سے توڑنے پر اتفاق ہوا جس پر آج تک کام جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
جو لوگ کہتے ہیں کہ" پاکستان اسلام کا آخری قلعہ ہے " ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "پاکستان اللہ کے رازوں میں سے ایک راز ہے" وہ ویسے ہی نہیں کہتے اسکی بڑی مضبوط وجوہات ہیں اور ہم پر اس قلعے کی حفاظت فرض ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
یہ بات سمجھ لیں کہ افواج پاکستان ، نیوکلیر ہتھیار اور آئی ایس آئی میں سے کسی ایک کو بھی نکال دیں تو پاکستان کو (خدانخواستہ ) ختم ہونے میں صرف چند ہفتے لگیں گے ۔۔ افواج کے بغیر نیوکلیر ہتھیار بے کار ہیں اور جدید دور میں ان ہتھیاروں کے بغیر افواج بے بس۔۔۔۔ اور آئی ایس آئی ہماری آنکھیں اور کان ہیں ۔۔۔۔۔ یہ فوج ہم ہی میں سے ہے اسلئے گنانہگار بھی ہوگی اور غلطیاں بھی کرے گی لیکن پاکستان کی حفاظت کا کام یہ پوری تندہی سے سرانجام دے رہی ہے یہی وجہ ہے کہ کفر کی مشترکہ طاقت اب تب پاکستان کو ختم کرنے ٰمیں ناکام ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔!!
واللہ فوج کو بیچ میں سے نکال دیں تو حالت یہ ہے کہ پاکستان کے سب سے جنگجو عوام یعنی تیس لاکھ قبائل کو انڈیا نے محض اپنے چند ہزار دہشت گردوں کی مدد سے دو مہینوں میں کنٹرول کر لیا تھا اور کسی میں دم مارنے کی جراءت نہیں تھی ۔۔۔!!!
وہ اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں اسی لیے میڈیا ، دہشتگردوں اور نام نہاد سماجی تنظیموں کے ذریعے وہ پاک افواج پر حملہ آور ہیں ۔۔۔۔!! واللہ جو پاکستان کو نقصان پہنچائے گا وہ اللہ کے خلاف لڑے گا اور جو افواج پاکستان کو نقصان پہنچائے گا وہ اللہ کے دشمنوں کی مدد کرے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
NB
یہ مادی جنگ نہیں ہے یہ نظریاتی جنگ ہے یہ شیطان اور رحمان کی جنگ ہے خیر اور شر کی جنگ ہے اب آپ نے فیصلہ کرنا کہ آپ کس کے ساتھ ہیں ۔!!
منقول.....