• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس کا ذمہ دار کون ہے ؟؟؟؟

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
اس کی ذمہ داری ہمارے پورے معاشرے پر عائد ہوتی ہے۔
زنا بہت آسان اور نکاح بہت مشکل بنا دیا گیا ہے۔
مردوں کا ایک شادی تک محدود ہونا بھی اس کی بڑی وجہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہماری ان بہنوں کی مشکل کو آسان فرمائیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مردوں کا ایک شادی تک محدود ہونا بھی اس کی بڑی وجہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہماری ان بہنوں کی مشکل کو آسان فرمائیں۔


متفق
اس کی اہم وجہ غیر شرعی رسومات بھی ہے۔۔۔جنھوں نے معاشرے کو جکڑا ہوا ہے۔۔۔۔اللہ تعالی ان بہنوں کے نصیب اچھے کرے۔آمین
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ہماری معاشرے میں دوسری شادی کا رواج نہیں ہے۔۔۔
اور اگر کوئی اللہ کا بندہ کر لے تو پہلی بیوی کے گھر والے مسائل کھڑے کردیتے ہیں۔۔۔
پھر عاملوں، کاہنوں اور جادو ٹونہ یعنی دوسرے قسم کے مسائل شروع ہوجائے ہیں۔۔۔
میں ایک ایسی فیملی کو جانتا ہوں جنہوں نے لڑکی کی شادی سے پہلے ہی لڑکے پر عملیات کروادیئے۔۔۔
کہ لڑکا قابو میں رہے۔۔۔ تو جن معاشروں میں اس طرح سوچ کا رواج ہوگا وہاں بگاڑ اور فساد ہی ہوگا۔۔۔
اور یہاں تک سنا ہے کہ جلن وحسد میں بندش کروا دی جاتی ہے۔۔۔ کے لڑکیاں گھر بیٹھی رہیں۔۔۔
اب واللہ اعلم کہاں تک یہ باتیں درست ہیں۔۔۔
میرا تو کبھی کبھی دل کرتا ہے ایک کریک ڈاون ہو ان عاملو اور کاہنوں کے خلاف۔۔۔
سب کی گردنیں اڑا دی جائیں۔۔۔
 

اسحاق

مشہور رکن
شمولیت
جون 25، 2013
پیغامات
894
ری ایکشن اسکور
2,131
پوائنٹ
196
ھم سب بھی اس قصور میں برابر کے شامل ھیں۔ کیوں کہ فضول رسومات جاری رکھنے میں کچھ نا کچھ کردار ضرور رکھتے ھیں۔ اور یہ بات بھی صحیح ھے ،
زنا بہت آسان اور نکاح بہت مشکل بنا دیا گیا ہے۔
حالانکہ نکاح تو ہے ھی بہت آسان
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
اس کا ذمہ دار کون ؟


اسلامی تعلیمات کی روشنی میں یہ بات ملتی ہے کہ قرب قیامت عورتوں کی تعداد مردوں سے زیادہ ہوجائے گی۔ تو کیا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے۔کہ جو عورتوں کی تعداد مردوں سے زائد ہوگی، وہ بے یارو مددگار چھوڑ دی جائیں ۔۔؟ ان کے نکاح وغیرہ کا کوئی بندوبست وکوئی سبیل نہ نکالی جائے۔۔؟ ۔۔ہر گز نہیں ۔۔ بلکہ اسلام نے اس مسئلہ کو بہت ہی خوبصورت طریقے سے حل فرماتے ہوئے ایک مرد کو ایک سے لیکر چار شادیوں تک کی اجازت دی۔۔ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر اگر غور کریں۔

’’ فَانكِحوا ما طابَ لَكُم مِنَ النِّساءِ مَثنىٰ وَثُلـٰثَ وَرُ‌بـٰعَ ۖ فَإِن خِفتُم أَلّا تَعدِلوا فَو‌ٰحِدَةً ‘‘ (النساء:3)
پس عورتوں میں سے جو بھی تمہیں اچھی لگیں تم ان سے نکاح کر لو، دو دو، تین تین، چار چار سے، لیکن اگر تمہیں برابری نہ کر سکنے کا خوف ہو تو ایک ہی کافی ہے۔
چند باتیں واضح ہوتی ہیں۔
  • اللہ تعالیٰ نے ایک عورت سے نکاح کرنے سے ابتداء نہیں کی بلکہ دو عورتوں سے نکاح کرنے سے ابتداء کی ہے۔ گویا معلوم ہوا کہ نکاح کی ابتداء دو عورتوں سے کی جائے۔
  • اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو لوگ ایک ہی شادی پر ساری زندگی اکتفاء کرلیتے ہیں۔ ایک سے زائد کی نہ کوشش کرتے ہیں اور نہ اپنے آپ کو اس قابل بناتے ہیں تو ان کو بھی اپنے اس عمل پر غور کرنا چاہیے۔
  • مزید غور کرنے سے یہ امر بھی واضح ہوتا ہے کہ جو لڑکیاں اپنے اندر یہ سوچ پیدا کرلیتی ہیں کہ کہ نہ وہ سوکن بنیں گیں اور نہ بننے دیں گیں، یا اس طرح کی سوچ ان کے یا ان کے والدین کے دل ودماغ میں ہوتی ہے، تو ان کو اور ان کے والدین کو بھی اپنی اس سوچ پر نظر ثانی کرلینی چاہیے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہی ابتداء ’’ مثنیٰ ‘‘ سے کی ہے۔
  • اگر مرد اس قابل نہیں کہ وہ عدل نہیں کرسکے گا۔ پھر وہ ایک عورت سے شادی کرسکتا ہے۔ گویا مجبوری کی حالت میں صرف ایک نکاح کرسکتا ہے۔اور مجبوری یہ ہے کہ وہ عدل کرنے کے لائق نہیں۔
  • اور پھر یہ بھی جان لینا چاہیے کہ مجبوری وہ ہوتی ہے جس کی شریعت نے رعایت رکھی ہوتی ہے، اپنی طرف سے مجبوری بنا کر دوسری، تیسری یا چوتھی شادی سے رکے رہنا ایسی مجبوری کا بھی شریعت میں کوئی اعتبار نہیں۔
  • واللہ اعلم۔۔ کل قیامت والے دن رب کریم ایسے لوگوں سے سوال بھی کرسکتے ہیں کہ تم میں طاقت وسعت واسباب وغیرہ ہونے کے بعد بھی ایک سے زائد شادیاں کیوں نہیں کیں۔۔ جب کہ تمہیں معلوم تھا کہ تمہاری ہی جان سے پیدا ہونے والی ظلم کی چکی میں پِس رہی ہے۔ تو رب تعالیٰ کو ایسا آدمی کیا جواب دے گا۔؟ سوچنے کا مقام ہے۔

لگی خبر کہ ایک کروڑ پاکستانی لڑکیاں شادی کی منتظر ہیں۔ اور پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ جس میں وہ نوجوان جن کی عمریں 20 سے 40، 45 سال ہیں۔ (کیونکہ اس عمر میں شادی کی جاسکتی ہے۔) تو اتنی کثیر تعداد میں 20 سے 45 سال کی عمر رکھنے والے نوجوان ایک کروڑ بھی نہیں ہونگے۔؟ جو اس قابل ہوں کہ دوسری شادی کرسکیں؟ ۔۔ میرے اندازے کے مطابق یقیناً ہونگے۔۔ اگر یہ طبقہ ہمت کرلے اور اللہ تعالیٰ سے توفیق طلب کرتے ہوئے یہ قدم اٹھالیں۔( کیونکہ جب نیکی کے جذبہ سے یہ کام سرانجام دیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ عدل کرنے کی بھی توفیق عطا فرما دیں گے۔ ان شاءاللہ) تو وہ دن دور نہیں کہ پاکستان کی دھرتی پہ کوئی ایسی عورت نہیں دکھائی دے گی جو دلہن کی روپ میں نہ ہو۔۔ اللہ تعالیٰ ہمیں دین کی صحیح سمجھ عطا فرمائے۔ اور اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق دے۔ آمین ثم آمین



وَما مِن دابَّةٍ فِى الأَر‌ضِ إِلّا عَلَى اللَّهِ رِ‌زقُها وَيَعلَمُ مُستَقَرَّ‌ها وَمُستَودَعَها ۚ كُلٌّ فى كِتـٰبٍ مُبينٍ۔ (ھود:6)
زمین پر چلنے پھرنے والے جتنے جاندار ہیں سب کی روزیاں اللہ تعالیٰ پر ہیں وہی ان کے رہنے سہنے کی جگہ کو جانتا ہےاور ان کے سونپے جانے کی جگہ کو بھی، سب کچھ واضح کتاب میں موجود ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حیدر بھائی آپ کی بات سے اتفاق ہے۔۔۔
لیکن آج کا سب سے بڑا مسئلہ فنانس کا ہے۔۔۔
ہمارے ملک میں نا روزگار ہے ناکاروبار۔۔۔
تو ایسی صورتحال میں پہلی شادی ہی نبھالیں بڑی بات ہے۔۔۔
دو دو یا تین تین کا تو خیال ہی رونگٹے کھڑے کردے گا۔۔۔
یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے لڑکی کے گھروالوں کو چاہئے کہ وہ وژن کو تھوڑا بڑھاوا دیں۔۔۔
کیونکہ اس طرح سے برائی کے راستے کھل جاتے ہیں اور برائی اندرونی طور پر ہی پھیل جاتی ہے۔۔۔
اور پھر ہمارے ملک میں تو ہرطرح کی ویب سائٹ کھل جاتی ہیں۔۔۔
جس سے محرمات کے رشتے بھی پامال ہورہے ہیں۔۔۔ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔۔۔
لیکن سوال یہ ہے بگاڑ کو سدھارنے کے لئے سرا کہاں سے پکڑا جائے۔۔۔
 
Top