محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
اشراق کی نماز: حج و عمرے کا ثواب !
60- بَاب ذِكْرِ مَا يُسْتَحَبُّ مِنَ الْجُلُوسِ فِي الْمَسْجِدِ بَعْدَ صَلاَةِ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ
۶۰-باب: صلاۃِ فجر کے بعد سورج نکلنے تک مسجد میں بیٹھنا مستحب ہے
585- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا صَلَّى الْفَجْرَ قَعَدَ فِي مُصَلاَّهُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ.
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: م/المساجد ۵۲ (۲۸۶)، والفضائل ۱۷ (۲۳۲۲)، د/الصلاۃ ۳۰۱ (۱۲۹۴)، ن/السہو ۹۹ (۱۳۵۸)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۶۸)، حم (۵/۹۱، ۹۷، ۱۰۰) (صحیح)۵۸۵-
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ جب فجر پڑھتے تو اپنے مصلے پر بیٹھے رہتے یہاں تک کہ سورج نکل آتا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
586- حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو ظِلاَلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:"مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ فِي جَمَاعَةٍ ثُمَّ قَعَدَ يَذْكُرُ اللهَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ -: كَانَتْ لَهُ كَأَجْرِ حَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ" قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ:"تَامَّةٍ تَامَّةٍ تَامَّةٍ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ. قَالَ: وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَاعِيلَ عَنْ أَبِي ظِلاَلٍ؟ فَقَالَ: هُوَ مُقَارِبُ الْحَدِيثِ. قَالَ مُحَمَّدٌ: وَاسْمُهُ هِلاَلٌ.
* تخريج: تفرد بہ المؤلف (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۴) (حسن)۵۸۶-
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:'' جس نے صلاۃِ فجر جماعت سے پڑھی پھر بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتارہا یہاں تک کہ سورج نکل گیا ، پھراس نے دورکعتیں پڑھیں، تو اسے ایک حج اورایک عمرے کاثواب ملے گا''۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ''پورا، پورا، پورا، یعنی حج وعمرے کا پورا ثواب '' ۱ ؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،
۲- میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے (سندمیں موجودراوی) ابوظلال کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: وہ مقارب الحدیث ہیں ، محمدبن اسماعیل بخاری کہتے ہیں کہ ان کا نام ہلال ہے۔
وضاحت ۱ ؎ :
آج امت محمدیہ ''على صاحبها الصلاة والسلام''کے تمام ائمہ اور اس کے سب مقتدی اس اجرعظیم اور اوّل النہارکی برکتوں سے کس قدر محروم ہیں ، ذرا اس حدیث سے اندازہ لگائیے۔ إلاما شاء الله اللهم اجعلنا منهم.
http://forum.mohaddis.com/threads/سنن-الترمذی.15729/page-46#post-122004
Last edited: