• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اصول سیرت نگاری تعارف، مآخذ ومصادر

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
اصول سیرت نگاری تعارف، مآخذ ومصادر

مصنف
پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی

ناشر
مکتبہ یادگار شیخ الاسلام پاکستان علامہ شبیر احمد عثمانی

تبصرہ

حضور نبی کریم ﷺ کی حیات طیبہ تمام مسلمانوں کے لیے اسوہ حسنہ اور چراغ راہ ہے۔ دین اسلام کی تعلیمات نہایت سادہ، واضح اور عام فہم ہیں، ان میں کسی قسم کی پیچیدگی کا گزر نہیں ہے۔ ان تعلیمات و ہدایات کا مکمل نمونہ آنحضرتﷺ کی ذات گرامی تھی فلہٰذا جب تک آپﷺ کا اسوہ حسنہ ہمارے سامنے نہ ہو اس وقت تک نہ ہم اسلام کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی صحیح طور پر اس پر عمل کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے یہ باعث سعادت ہے کہ نبی کریمﷺ کی سیرت کے تقریباً ہر پہلو پر علمی کام ہو چکا ہے۔ سیرت النبیﷺ پر تقریباً ہر زندہ زبان میں تحقیقی مواد میسر ہے۔ زیر نظر کتاب میں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے سیرت نگاری کے اصول اور ان کے تعارف پر مشتمل ہے۔ سوا چار سو صفحات کے قریب اس کتاب میں سیرت نگاری کا ارتقائی جائزہ اور چند معروف سیرت نگاروں کا تعارف کروانے کے بعد سیرت نگاری کے پچیس اصول بیان کیے گئے ہیں۔ ان اصولوں کا جائزہ لینے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ کتاب کے مصنف پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین ثانی نے ان کو مرتب کرنے میں بہت زیادہ عرق ریزی سے کام لیا ہے اور صرف صفحات بھرنے سے کام نہیں لیا بلکہ ہر اصول میں ان کی محنت دکھائی دیتی ہے۔ ان پچیس اصولوں میں سب سے پہلا اصول قرآن مجید، دوسرا اصول تفسیر قرآن، تیسرا اصول علم حدیث، چوتھا اصول شمائل نبویﷺ، پانچواں اصول علم مغازی و سرایا، معاہدات و مکاتیب اسی طرح دیگر اصولوں میں علم قصص الانبیا، علم رجال حدیث نبوی، علم تاریخ، علم جغفرافیہ، علم الانساب، علم اصول حدیث، علم ناسخ و منسوخ، کتب مذاہب مقدسہ وغیرہ ہیں۔ اپنے موضوع پر یہ ایک بہترین کتاب ہے جس کا مطالعہ سیرت پر کام کرنے والوں کے لیے خصوصاً اور تمام لوگوں کے لیے عموماً بہت مفید ہے۔(ع۔م)
 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,400
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
فہرست مضامین
حمد
فہرست مضامین
نعت
انتساب
مقدمہ
سیرت کا دیگر علوم سے تعلق وامتیاز
سیرت نگاری کا ارتقائی جائزہ
قرون اولیٰ کے چند ابتدائی اہم سیرت نگاروں کی حیات ونگارشات
چند معروف سیرت نگار
حواشی وحوالہ جات
اصول سیرت نگاری
پہلا اصول:قرآن ہے
دوسرا اصول،: تفسیر قرآن ہے
تیسرا اصول:علم حدیث ہے
چوتھا اصول: شمائل نبویﷺ ہیں
پانچواں اصول: علم مغازی وسرایا ہیں
چھٹا اصول: معاہدات ،مکاتیب
فتاوی وطب نبویﷺ میں
ساتواں اصول: علم الدلائل النبوۃ والمعجزات میں
آٹھواں اصول: علم قصص الانبیاء والمرسلین میں
نواں اصول: علم آثار صحابہ وصحابیات رضوان اللہ علیہم ہیں
دسواں اصول: علم رجال حدیث نبوی ﷺ ہے
گیارہواں اصول: علم تاریخ ہے
بارہواں اصول: علم تاریخ حرمین میں
تیرہواں اصول: علم جغرافیہ ہے
چودھواں اصول: علم الانساب ہے
پندرہواں اصول: علم اصول حدیث ہے
سولہواں اصول:علم الناسخ والمنسوخ ہے
سترہواں اصول: حکمت وعلم نفسیات ہے
اٹھارہواں اصول:کتب مذاہب مقدسہ ہیں
انیسواں اصول: علم ادب جاہلیہ ہے
بیسواں اصول: مخضرمی اور اسلامی ادب ہے
اکیسواں اصول: علم لغت ہے
بائیسواں اصول: علم قراءت ولہجات عرب ہے
تیئیسواں اصول: علم آثار قدیمہ ہے
چوبیسواں اصول: اسلامی معلومات عامہ کا علم ہے
پچیسواں اصول: علم التقویم والتوقیت ہے
مصادر ومراجع
عربی کتابیات
اردو کتابیات
انگریزی کتابیات
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ماشاء اللہ بہت اہم موضوع پر کتاب فراہم کی گئی ہے ۔ جزی اللہ خیرا کل من ساہم فی ہذا ۔
میرے خیال سے اردو زبان میں اس موضوع پر ’’ تدوین سیر و مغازی از قاضی اظہر مبارکپوری ‘‘ مصدر اول کی حیثیت رکھتی ہے ۔
اسی طرح ایک کتاب ’’ أصح السیر ‘‘ مصنف کا نام غالبا مولانا داناپوری کرکے ہیں ۔ جو قاضی اطہر سے بھی متقدم ہیں
یہ دونوں کتابیں اردو بازار میں دستیاب ہیں ۔
ایک تیسری کتاب ڈاکٹر خالد محمود صاحب کا مقالہ ہے ( نام فی الوقت ذہن میں نہیں آرہا ) انہوں نے بھی اس موضوع پر بڑی شرح و بسط سے لکھا ہے ۔
یہ ماڈل ٹاؤن ضیاء پارک کے ساتھ سرکاری مکتبےمیں موجود ہے ۔ اردو بازار سے پتہ نہیں ملتی ہے کہ نہیں ۔
یہ تینوں کتابیں مکتبہ محدث میں ہونی چاہییں ۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
ماشاء اللہ بہت اہم موضوع پر کتاب فراہم کی گئی ہے ۔ جزی اللہ خیرا کل من ساہم فی ہذا ۔
میرے خیال سے اردو زبان میں اس موضوع پر ’’ تدوین سیر و مغازی از قاضی اظہر مبارکپوری ‘‘ مصدر اول کی حیثیت رکھتی ہے ۔
اسی طرح ایک کتاب ’’ أصح السیر ‘‘ مصنف کا نام غالبا مولانا داناپوری کرکے ہیں ۔ جو قاضی اطہر سے بھی متقدم ہیں
یہ دونوں کتابیں اردو بازار میں دستیاب ہیں ۔
ایک تیسری کتاب ڈاکٹر خالد محمود صاحب کا مقالہ ہے ( نام فی الوقت ذہن میں نہیں آرہا ) انہوں نے بھی اس موضوع پر بڑی شرح و بسط سے لکھا ہے ۔
یہ ماڈل ٹاؤن ضیاء پارک کے ساتھ سرکاری مکتبےمیں موجود ہے ۔ اردو بازار سے پتہ نہیں ملتی ہے کہ نہیں ۔
یہ تینوں کتابیں مکتبہ محدث میں ہونی چاہییں ۔
@حافظ اختر علی بھائی
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ماشاء اللہ بہت اہم موضوع پر کتاب فراہم کی گئی ہے ۔ جزی اللہ خیرا کل من ساہم فی ہذا ۔
میرے خیال سے اردو زبان میں اس موضوع پر ’’ تدوین سیر و مغازی از قاضی اظہر مبارکپوری ‘‘ مصدر اول کی حیثیت رکھتی ہے ۔
اسی طرح ایک کتاب ’’ أصح السیر ‘‘ مصنف کا نام غالبا مولانا داناپوری کرکے ہیں ۔ جو قاضی اطہر سے بھی متقدم ہیں
یہ دونوں کتابیں اردو بازار میں دستیاب ہیں ۔
ایک تیسری کتاب ڈاکٹر خالد محمود صاحب کا مقالہ ہے ( نام فی الوقت ذہن میں نہیں آرہا ) انہوں نے بھی اس موضوع پر بڑی شرح و بسط سے لکھا ہے ۔
یہ ماڈل ٹاؤن ضیاء پارک کے ساتھ سرکاری مکتبےمیں موجود ہے ۔ اردو بازار سے پتہ نہیں ملتی ہے کہ نہیں ۔
یہ تینوں کتابیں مکتبہ محدث میں ہونی چاہییں ۔
پہلی کتاب تاریخی جائزہ پر مشتمل ہے او ر داناپوری صاحب کی دو جلدوں میں کتاب سیرت پر ہے جیسی کوئی بھی عام سیرت کی کتاب ہوتی ہے البتہ تیسری کتاب ڈاکٹر خالد محمود کی میری لیے نئی ہے اسے میں دیکھ لیتا ہوں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ڈاکٹر صلاح الدین صاحب کی ’ اصول سیرت نگاری ‘ نام سے کچھ اور ہے ، اندر سے کچھ اور ۔
جہاں بار بار ’ اصول حدیث ‘ کا لفظ بولا جائے ، وہاں ’ اصول سیرت نگاری ‘ سے کیا سمجھ آئے گا ؟
محترم ڈاکٹر صاحب نے اپنی کتاب میں سیرت نگاری کے 25 اصول ذکر کیے ہیں ، ملاحظہ کرلیں :
پہلا اصول : قرآن ، دوسرا حدیث ، اسی طرح کتب شمائل ، کتب تاریخ حرمین ، اور آخر میں علم التوقیت ، یوں پچیس اصول مکمل ہوئے ـ گویا مصادرسیرت کو ’ اصول سیرت ‘ کہہ کر مکمل کتاب تیار کر لی ہے ، اور جس چیز پر بات کرنی چاہیے تھی ، اس کا کہیں نام و نشان نہیں ، خیر یہ ان کی اپنی تصنیف ہے ، انہوں نے اس سے یہی مراد لیا ہے ، ان کی مرضی ، لیکن جب ’ اصول سیرت نگاری ‘ کے متعلق گفتگو ہو ، تو اس کتاب کا حوالہ نہیں دینا چاہیے ، کیونکہ اس میں ’اصول تحقیق سیرت ‘ نام کی کوئی شے نہیں ہے ۔
تقریبا انہیں اصولوں کا نہایت اختصار کےساتھ کہیں کہیں ذکر ہے ، جو اصول حدیث میں ذکر ہوئے ہیں ، مصنف کا رجحان بھی یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ سیرت و تاریخ کی تحقیق کے لیے بنیاد ’ اصول حدیث ‘ کو ہی جانتے ہیں ، اور یہی بات درست ہے ، واللہ اعلم بالصواب ۔
 
Last edited:

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ڈاکٹر صلاح الدین ثانی کراچی کے ایک کالج میں پرنسپل ہیں اور بہت اچھی طرح جانتا ہوں جوڑ توڑ کے بادشاہ ہیں اور ان کی کتاب صرف مختلف اقسام کی معلومات کا مجموعہ ہیں اور ایسا ہی ہے جیسا کہ آپ کہہ رہے ہیں
 
Top