• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اعتراضات

شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
السلام علیکم، اس وڈیو میں اہل حدیث کے کچھہ علماء پر اعتراض کیئے گئے ہیں جن میں سے کچھہ کی حیقیقت تو میں خد جانتا ہوں مگر آپ اہل علم سے عرض ہے کہ اس پر کچھ تفصیل سے عرض کردیں تاکہ میں کسی کو اس کے جواب دینے لائق ہوسکوں۔
جزاک اللہ۔

وڈیو:
http://www.ytpak.com/?component=video&task=view&id=y16mDag14Qw
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اعتراضات کو یہاں لکھ دیں ، تاکہ جو ویڈیو نہیں دیکھ سکتے وہ بھی تعاون کرسکیں ۔
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
السلام علیکم، اس وڈیو میں تقریر کرنے والے نے جو اعتراضات کئے ہیں وہ کچھ اس طرح ہیں:

-سب سے پہلا اعتراض یہ وحیدالزماں کو آج کل کے اھل حدیث کہتے ہیں کہ وہ تو شیعہ تھا،ہم اسکو نہیں مانتے لیکن نواب صدیق حسن خان نے وحیدالزماں اور انکے بھائی بدیع الزماں کو اس چیز پر معمور کیا تھا کہ وہ صیاح ستہ کا ترجمہ کریں اگر وہ کوئی معتبر عالم نہ تھا تو اس کو کیوں ترجمہ کا کہا گیا؟
-ایک اور بات یہ کی ہے کے اگر وہ معتبر نہیں تو کچھہ اھلِ حدیث علماء کی کتاب میں انکا ذکر کیوں ملتا ہے؟ جیسے: 40 عماء اھل حدیث کتاب میں بھی وحید الزمان کا ذکر ہے، اسکے بعد یہ کہا ہے کہ ارشاد الحق اثری نے بھی اپنی کتاب علماء اھل حدیث کی خدمت حیث میں کیوں ذکر کیا ہے۔ اسکے بعد وحیدالزمان کی کتاب "نزالابرا"،"کنزل الحقائق" میں جو کچھ باتیں صحابہ کے بارے میں لکھی ہوئی ہیں کہ "کچھ صحابہ فاسق تھے " (معاذاللہ)،پھر کہتا ہے کہ جہاں اھل حدیث پہنس جاتے ہیں وہاں کہتے ہیں کے یہ ھمارا عالم نہیں ہے اسکے بعد کہتا ہے کہ اھل حدیث کہتے ہیں کہ یہ کتابیں ہم نہیں چھاپت۔
- اسکے بعد کہتا ہے کہ" لغات الحدیث" کو بھی تم نہیں چھاپتے اس کتاب کو چھاپنے والا ادارہ لاہور کا ہے "نعمانی کتب خانہ" وہ بھی وحید الزمان کی ہے،اس میں وحیدالزمان نے دو صحابہ کو فاسق کہا ہے اور انکے خلاف لکھا ہے۔
-"تنویر الآفاق" "مولانا رئیس ندوی" کی لکھی ہوئی ہے انھوں نے بھی اسی طرح صحابہ کے نام لے لے کر برا بھلا کہا ہے۔ یہ کتاب مکتبہ "امام بخاری" کی لکھی چھاپی ہوئی ہے۔
-ایک اور "مفتی عبدالستار ھماد"،ان کی کتاب ہے "فتویٰ اصحاب الحدیث" یہ کتاب "مکتبہ اسلامیہ" کا چھاپا ہوئا ہے،اس میں کہتا ہے کہ کسی نے سوال کیا کہ ہم حضرت ابو بکرؓ کو صدیق اکبرکہ سکتہے ہیں؟ تو اسکے جواب میں مفتی عبدالستا ھماد نے کہا کہ یہ قرآن و سنت میں ثابت نہیں،یہ سب لوگوں کی بنائی ہوئی ہے۔
اسکے بعد "حکیم فیز عالم صدیقی" کی دو کتابیں "مقامہ صحابہ" اور "شہاۃ الزنورین"،جن کو چھاپنے والے "مکتبہ تنظیم اھل حدیث" ہے ان کتابوں کے بارے میں کہتا ہے ان میں کافی صحابہ کہ بارے میں نام لے لے کر گندی زبان استعمال کی ہے۔
اسکے بعد مولانا اسحاق (فیصل آباد والے) کے بارے میں کہا ہے،اسکی تقریروں کو کسی شیعہ نے کتابی صورت دی ہے۔ اس پر کہتا ہے کہ اب کوئی شک کے انکے شیعہ ہونے میں؟ اسکے بعد "نمازِ نبوی ﷺ" کے بارے میں کہا ہے کہ جب وہ کتاب پہلی بار چھپی تو اس میں جہاں صحابی کا نام آیا تو اس کے ساتھ "حضرت" کا لفظ تھا، اور جب بعد میں چھپی تو "حضرت" کا لفظ نکال دیا گیا۔
اسکا آخری اعتراض یہ ہے شیخ زبیر علی(رح) کے ایک شاگرد ہیں "ابن بشیر الحسینوی" ہے، انکی کتاب ہے "بال کامعاملہ" میں ہے کہ حضرت ابن عمرؓاپنی مٹھی سے بڑہے ہوئے بال کاٹ دیتے تھے، یہ عمل خلاف سنت ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حقیقت یہ ہےکہ اہلحدیث پر ایسے اعتراض کرنے والے ’’ منہج اہل حدیث ‘‘ سے ناواقف ہیں ۔ اہل حدیث کتاب وسنت کو معیار و میزان قرار دیتے ہوئے سلف صالحین کا احترام کرنے والے ہیں، ان کی غلطیوں ، لغزشوں کا دفاع نہیں کرتے ۔
اہل حدیث تو کہتے ہیں :
’’ اہل حدیث کی عزت اشخاص میں نہیں بلکہ اشخاص کی عزت اہل حدیث ہونے میں ہے ۔‘‘
( بر صغیر پاک و ہند کے چند تاریخی حقائق ‘‘ ص ١٣٢ )
سب سے پہلا اعتراض یہ وحیدالزماں کو آج کل کے اھل حدیث کہتے ہیں کہ وہ تو شیعہ تھا،ہم اسکو نہیں مانتے لیکن نواب صدیق حسن خان نے وحیدالزماں اور انکے بھائی بدیع الزماں کو اس چیز پر معمور کیا تھا کہ وہ صیاح ستہ کا ترجمہ کریں اگر وہ کوئی معتبر عالم نہ تھا تو اس کو کیوں ترجمہ کا کہا گیا؟
-ایک اور بات یہ کی ہے کے اگر وہ معتبر نہیں تو کچھہ اھلِ حدیث علماء کی کتاب میں انکا ذکر کیوں ملتا ہے؟ جیسے: 40 عماء اھل حدیث کتاب میں بھی وحید الزمان کا ذکر ہے، اسکے بعد یہ کہا ہے کہ ارشاد الحق اثری نے بھی اپنی کتاب علماء اھل حدیث کی خدمت حیث میں کیوں ذکر کیا ہے۔ اسکے بعد وحیدالزمان کی کتاب "نزالابرا"،"کنزل الحقائق" میں جو کچھ باتیں صحابہ کے بارے میں لکھی ہوئی ہیں کہ "کچھ صحابہ فاسق تھے " (معاذاللہ)،پھر کہتا ہے کہ جہاں اھل حدیث پہنس جاتے ہیں وہاں کہتے ہیں کے یہ ھمارا عالم نہیں ہے اسکے بعد کہتا ہے کہ اھل حدیث کہتے ہیں کہ یہ کتابیں ہم نہیں چھاپت۔
- اسکے بعد کہتا ہے کہ" لغات الحدیث" کو بھی تم نہیں چھاپتے اس کتاب کو چھاپنے والا ادارہ لاہور کا ہے "نعمانی کتب خانہ" وہ بھی وحید الزمان کی ہے،اس میں وحیدالزمان نے دو صحابہ کو فاسق کہا ہے اور انکے خلاف لکھا ہے۔
علامہ وحید الزمان کے بارے میں وہی پرانی باتیں دہرائی گئی ہیں ، فورم پر اس حوالے سے مفصل بحث و مباحثہ موجود ہے :
http://forum.mohaddis.com/threads/نواب-وحید-الزماں-کی-شخصیت،-ایک-تحقیقی-جائزہ.626/
http://forum.mohaddis.com/threads/نواب-وحید-الزماں-پر-ایک-دلچسپ-کتابچہ.10879/
-"تنویر الآفاق" "مولانا رئیس ندوی" کی لکھی ہوئی ہے انھوں نے بھی اسی طرح صحابہ کے نام لے لے کر برا بھلا کہا ہے۔ یہ کتاب مکتبہ "امام بخاری" کی لکھی چھاپی ہوئی ہے۔
-ایک اور "مفتی عبدالستار ھماد"،ان کی کتاب ہے "فتویٰ اصحاب الحدیث" یہ کتاب "مکتبہ اسلامیہ" کا چھاپا ہوئا ہے،اس میں کہتا ہے کہ کسی نے سوال کیا کہ ہم حضرت ابو بکرؓ کو صدیق اکبرکہ سکتہے ہیں؟ تو اسکے جواب میں مفتی عبدالستا ھماد نے کہا کہ یہ قرآن و سنت میں ثابت نہیں،یہ سب لوگوں کی بنائی ہوئی ہے۔
اس میں گستاخی یا قابل اعتراض بات تو کوئی بھی نہیں ۔ باقی ’صحابہ کو برا بھلا کہنا ‘‘ یہ ایک الزام ہے جس کا ثبوت سامنے لایا جائے ، ورنہ اس طرح تو وہابیوں کو تمام کو گستاخ کہا جاتا ہے ۔
اسکے بعد "حکیم فیز عالم صدیقی" کی دو کتابیں "مقامہ صحابہ" اور "شہاۃ الزنورین"،جن کو چھاپنے والے "مکتبہ تنظیم اھل حدیث" ہے ان کتابوں کے بارے میں کہتا ہے ان میں کافی صحابہ کہ بارے میں نام لے لے کر گندی زبان استعمال کی ہے۔
فیض عالم صدیقی صاحب پر الزام ہے کہ وہ ’’ ناصبی ‘‘ تھے ۔ ظاہر ہے رافضیت و ناصبیت دو انتہائیں ہیں ، اہل حدیث دونون سے بری ہیں ۔ مزید تفصیل کے لیے :
http://forum.mohaddis.com/threads/فیض-عالم-کون-تھا؟؟.1712/
اسکے بعد مولانا اسحاق (فیصل آباد والے) کے بارے میں کہا ہے،اسکی تقریروں کو کسی شیعہ نے کتابی صورت دی ہے۔ اس پر کہتا ہے کہ اب کوئی شک کے انکے شیعہ ہونے میں؟
مولوی اسحاق صاحب کی زندگی میں ہی اہل حدیث کے کئی علماء نے ان کا منہج اہل حدیث سے اختلاف واضح کیا تھا اور بتایا تھا کہ بابا جی آپ رافضیت و شیعت کو پروان چڑھا رہےہیں ۔ ان علماء کی فہرست دیکھیے :
http://forum.mohaddis.com/threads/مولوی-اسحاق-جھال-والے-کی-حقیقت.6881/
اسکے بعد "نمازِ نبوی ﷺ" کے بارے میں کہا ہے کہ جب وہ کتاب پہلی بار چھپی تو اس میں جہاں صحابی کا نام آیا تو اس کے ساتھ "حضرت" کا لفظ تھا، اور جب بعد میں چھپی تو "حضرت" کا لفظ نکال دیا گیا۔
لفظ ’’ حضرت ‘‘ اور ’’ حضور ‘‘ کے بارے میں بعض علماء کا یہ خیال ہے کہ اس میں عقیدہ حاضر و ناظر کا شائبہ ہے اس لیے یہ استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔ اب اس بنا پر اگر یہ لفظ کسی جگہ سے ہٹا لیا گیا ہے تو اس میں حرج کیا ہے ؟
اسکا آخری اعتراض یہ ہے شیخ زبیر علی(رح) کے ایک شاگرد ہیں "ابن بشیر الحسینوی" ہے، انکی کتاب ہے "بال کامعاملہ" میں ہے کہ حضرت ابن عمرؓاپنی مٹھی سے بڑہے ہوئے بال کاٹ دیتے تھے، یہ عمل خلاف سنت ہے۔
اس میں بھی قابل اعتراض بات کوئی نہیں ،محترم @ابن بشیر الحسینوی صاحب نے اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کہی ، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے یہ بات ثابت ہے ۔ اور چونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت نہیں ، اس لیے ہم ایک مٹھی سے زائد داڑھی کاٹنے کو خلاف سنت سمجھتے ہیں ۔
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
لغا ت الحدیث پر جو اس نے اعتراض کیا ہے، میں انے اس کتاب کے صفحہ کا سکرین شاٹ لیکر اپلوڈ کر رہا ہوں:

aetaraz.png


یہ کتاب میں نے محدث لائبریری سے ڈائون لوڈ کیا ہے۔

ایک اور اعتراض، جو میرے دماغ میں آیا ہے،مطلب میرا ذاتی اعتراض ہے۔ جیسے آپنے ایک تھریڈ کا لنک دیا ہے، میں نے اس کو پورا پڑھا ہے۔ اس کے مطابق تو وحید الزماں کبھی اھل حدیث ہوئا ہی نہیں، تو انکی کتابوں کو، جیسے یہ کتاب ہے،اسکے علاوہ صحیح مسلم وغیرہ کا ترجمہ کیوں اسکا پڑھا جاتا ہے؟ اور یہ بھی کے کچھ علماء نے وحیدالزماں کو علماء اھل حدیث میں سے کہا ہے، وہ کیوں؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
یک اور اعتراض، جو میرے دماغ میں آیا ہے،مطلب میرا ذاتی اعتراض ہے۔ جیسے آپنے ایک تھریڈ کا لنک دیا ہے، میں نے اس کو پورا پڑھا ہے۔ اس کے مطابق تو وحید الزماں کبھی اھل حدیث ہوئا ہی نہیں، تو انکی کتابوں کو، جیسے یہ کتاب ہے،اسکے علاوہ صحیح مسلم وغیرہ کا ترجمہ کیوں اسکا پڑھا جاتا ہے؟
پیارے بھائی ! کسی کتاب سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری نہیں کہ مصنف سو فیصد یا پچاس فیصد آپ کے موقف اور رائے سے متفق ہو ، تو پھر ہی اس کی کتاب پڑھنے کا جواز نکلے گا۔
’’ المنجد ‘‘ لغت کی ایک کتاب ہے ، اس کو لکھنے والے غیر مسلم ہیں ، لیکن تمام مدارس میں ہر تیسرا طالب علم اس سے حل لغات میں مدد لیتا ہے ۔
’’ المعجم المفہرس لالفاظ الحدیث الشریف ‘‘ اپنے موضوع پر یکتا کاوش ہے ، اس کو ترتیب دینے والے غیر مسلم ہیں ، ہونہیں سکتا کہ کوئی ’’ محدث ‘‘ ہو اور اس نے اس کتاب سے استفادہ نہ کیا ہو ۔ (ہاں اب کمپیوٹر کا دور آجانے کی وجہ سے اس کی طرف توجہ کم ہوگئی ہے ۔)
علامہ وحید الزمان کے تراجم حدیث اس وجہ سے پڑھے جاتے ہیں ، کہ وہ بھی اپنے موضوع پر منفرد کاوش ہیں ، اس کے علاوہ علامہ کی اور کئی کتابیں بھی بہت مفید ہیں ، اہل علم اب تک اس سے استفادہ کر رہے ہیں ، باقی جو باتیں درست نہیں ہیں ، ان میں کوئی بھی ان کی تائید یا حمایت نہیں کرتا ۔
کتاب کا مصنف ’’ فرشتہ ‘‘ ہو ، یہ عصر حاضر کے بعض جوشیلے احباب کی کاوش ہے ، جیساکہ کتاب کی تعریف کو مصنف کے لیے تزکیہ بنالینا بعض اہل جدال کا شیوہ ہے ۔
اور یہ بھی کے کچھ علماء نے وحیدالزماں کو علماء اھل حدیث میں سے کہا ہے، وہ کیوں؟
کیونکہ ان کی زندگی کا ایک عرصہ مذہب اہل حدیث پر گزرا ہے ، اوپر جو لنک دیے گئے ہیں ان میں صراحت ہے ۔
 
Top