محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اَلشَّيْطٰنُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَاۗءِ۰ۚ وَاللہُ يَعِدُكُمْ مَّغْفِرَۃً مِّنْہُ وَفَضْلًا۰ۭ وَاللہُ وَاسِعٌ عَلِيْمٌ۲۶۸ۖۙ
شیطان تم سے تنگ دستی کا وعدہ کرتا ہے اور تمھیں بے حیائی کا حکم دیتا ہے ۱؎ اور خدا تمھیں اپنی طرف سے بخشش اور فضل کا وعدہ دیتا ہے اور خدا بہت کشائش والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔(۲۶۸)
۱؎ جب خدا کی راہ میں خرچ کیجیے شیطان وسوسہ اندازی کرتا ہے اور کہتا ہے کیوں مال ضائع کرتے ہو۔ اس طرح تو تم غریب ہو جاؤ گے، البتہ اگر فضول خرچی اور اسراف کا سوال ہو یا برائی کی اعانت کا موقع ہوتو اس وقت شیطان کہتا ہے کہ دل کھول کر کیوں خرچ نہیں کرتے۔ کیا چند روپے عزت وناموس کے لیے خرچ کردینے سے تم مفلس وقلاش ہوجاؤگے مگر اللہ تعالیٰ کی جانب سے مغفرت وفضل کا وعدہ ہے ۔ وہ کہتا ہے کہ تم میری راہ میں خرچ کرو ۔ میں تمھارے مال ودولت میں برکت دوں گا۔ میں تمھارے لیے رزق کے مواقع پیدا کروں گا۔ جس قدر تم مجھے دوگے۔ میں اس سے کہیں تمھیں زیادہ دوں گا۔ غرضیکہ شیطان افلاس پرآمادہ کرتا ہے اور خدا فضل ودولت پر۔ دیکھ لو وہ لوگ جو خدا کی سیدھی سادی شریعت پر چلتے ہیں، عیش وکامرانی کے لطف اٹھاتے ہیں اور جورسوم ورواج کے پیچھے دوڑتے ہیں،تباہ وبرباد ہوجاتے ہیں۔افلاس کا ڈر