- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,748
- پوائنٹ
- 1,207
5- عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍؓ قَالَ: ذُكِرَ لِرَسُولِ اللهِ ﷺ امْرَأَةٌ مِنْ الْعَرَبِ فَأَمَرَ أَبَا أُسَيْدٍ أَنْ يُرْسِلَ إِلَيْهَا فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا فَقَدِمَتْ فَنَزَلَتْ فِي أُجُمِ بَنِي سَاعِدَةَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللهِ ﷺ حَتَّى جَاءَهَا فَدَخَلَ عَلَيْهَا فَإِذَا امْرَأَةٌ مُنَكِّسَةٌ رَأْسَهَا فَلَمَّا كَلَّمَهَا رَسُولُ اللهِ ﷺ قَالَتْ: أَعُوذُ بِاللهِ مِنْكَ قَالَ: قَدْ أَعَذْتُكِ مِنِّي فَقَالُوا: لَهَا أَتَدْرِينَ مَنْ هَذَا؟ فَقَالَتْ: لَا فَقَالُوا: هَذَا رَسُولُ اللهِ ﷺجَاءَكِ لِيَخْطُبَكِ قَالَتْ: أَنَا كُنْتُ أَشْقَى مِنْ ذَلِكَ قَالَ: سَهْلٌ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يَوْمَئِذٍ حَتَّى جَلَسَ فِي سَقِيفَةِ بَنِي سَاعِدَةَ هُوَ وَأَصْحَابُهُ ثُمَّ قَالَ: اسْقِنَا لِسَهْلٍ قَالَ: فَأَخْرَجْتُ لَهُمْ هَذَا الْقَدَحَ فَأَسْقَيْتُهُمْ فِيهِ قَالَ: أَبُو حَازِمٍ فَأَخْرَجَ لَنَا سَهْلٌ ذَلِكَ الْقَدَحَ فَشَرِبْنَا فِيهِ قَالَ: ثُمَّ اسْتَوْهَبَهُ بَعْدَ ذَلِكَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَوَهَبَهُ لَهُ. ([1])
(٥)سھل بن سعد كہتے ہیں كہ رسول اللہﷺكے سامنے عرب كی ایك عورت كا ذكر ہو ا تو آپ نے ابو اسید كو اسے( منگنی كا) پیغام دینے كا حكم دیا۔ انہوں نے پیغام دیا وہ آئی اور بنی ساعدہ كے قلعوں میں اتری۔ رسول اللہﷺنكلے اوراس كے پاس تشریف لے گئے۔ جب وہاں پہنچے تو دیكھا ایك عورت سر جھكائے ہوئے ہے۔ آپ نے اس سے بات كی تو وہ بولی كہ میں آپ سے اللہ تعالیٰ كی پناہ مانگتی ہوں ۔رسول اللہﷺنے فرمایا: تو نے مجھ سے اپنے كو بچا لیا( یعنی اب میں تجھ سے كچھ نہیں كہوں گا) لوگوں نے اس سے كہا كہ تو جانتی ہے كہ یہ كون شخص ہیں؟ اس نے كہا كہ نہیں میں نہیں جانتی لوگوں نے كہا كہ یہ اللہ تعالیٰ كے رسول ہیں ان پر اللہ تعالیٰ كی رحمت و سلامتی ہو۔ وہ تجھ سے نكاح كی بات چیت كرنے كو آئے تھے۔ وہ بولی كہ میں تو بڑی بد قسمت ہوں ۔سھل نے كہا پھر رسول اللہﷺاس دن آكر سقیفہ بنی ساعدہ میں اپنے ساتھیوں سمیت تشریف فرما ہوئے ۔پھر سہل سے كہا كہ ہمیں پلاؤ ، سھل نے كہا كہ میں نے یہ پیالہ نكالا اور سب كو پلایا ابو حازم نے كہا سھل نے وہ پیالہ نکالااور ہم نے بھی ( بركت كے لئے) اس میں پیا عمر بن عبدالعزیز نے( اپنے زمانہ خلافت میں) وہ پیالہ سھل سے مانگا تو انہوں نے انہیں ہبہ كر دیا۔
6- عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ كَانَ إِذَا اشْتَكَى نَفَثَ عَلَى نَفْسِهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ وَمَسَحَ عَنْهُ بِيَدِهِ فَلَمَّا اشْتَكَى وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ طَفِقْتُ أَنْفِثُ عَلَى نَفْسِهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ الَّتِي كَانَ يَنْفِثُ وَأَمْسَحُ بِيَدِ النَّبِيِّﷺ عَنْهُ. ([2])
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ جب نبیﷺ بیمار ہوتے تو اپنے اوپر معوذتین ( سورۃ فلق اور سورۃ الناس) پڑھ كر دم كر لیا كرتے تھے اور اپنے جسم پر اپنے ہاتھ پھیر لیا كرتے تھے۔ پھر جب وہ مرض آپ كو لاحق ہوا جس میں آپ كی وفات ہوئی تو میں معوذتین پڑھ كر آپ پر دم كیا كرتی تھی اور ہاتھ پر دم كر كے نبیﷺ كے جسم پر پھیرا كرتی تھی۔
7- عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ عَلَّمَهَا هَذَا الدُّعَاءَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ بِهِ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا. ([3])
(٧)عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے كہ نبیﷺ نے انہیں یہ دعا سكھائی:‘‘اے اللہ میں تجھ سے ہر طرح کی بھلائی مانگتا ہوں جلد یا دیر كی جسے میں جانتا ہوں اور جسے میں نہیں جانتا اور تجھ سے پناہ طلب كرتا ہوں ہر طرح كی برائی سے جلد یا دیر كی جسے میں جانتا ہوں اورجسے میں نہیں جانتا۔ یا اللہ میں تجھ سے ہر وہ بھلائی مانگتا ہوں جو تجھ سے تیرے بندے اور تیرے نبیﷺ نے مانگی اور اس برائی سے تیری پناہ طلب كرتا ہوں جس سے تیرے بندے اور تیرے نبی نے پناہ مانگی ۔ یا اللہ میں تجھ سے جنت كا سوال كرتا ہوں اور ایسے قول و فعل کا جو جنت کے قریب کر دے۔ یا اللہ میں تجھ سے درخواست كرتا ہوں كہ تونے میرے لئے جس تقدیر كا فیصلہ كیا اسے میرے حق میں بہتر بنادے۔
(٥)سھل بن سعد كہتے ہیں كہ رسول اللہﷺكے سامنے عرب كی ایك عورت كا ذكر ہو ا تو آپ نے ابو اسید كو اسے( منگنی كا) پیغام دینے كا حكم دیا۔ انہوں نے پیغام دیا وہ آئی اور بنی ساعدہ كے قلعوں میں اتری۔ رسول اللہﷺنكلے اوراس كے پاس تشریف لے گئے۔ جب وہاں پہنچے تو دیكھا ایك عورت سر جھكائے ہوئے ہے۔ آپ نے اس سے بات كی تو وہ بولی كہ میں آپ سے اللہ تعالیٰ كی پناہ مانگتی ہوں ۔رسول اللہﷺنے فرمایا: تو نے مجھ سے اپنے كو بچا لیا( یعنی اب میں تجھ سے كچھ نہیں كہوں گا) لوگوں نے اس سے كہا كہ تو جانتی ہے كہ یہ كون شخص ہیں؟ اس نے كہا كہ نہیں میں نہیں جانتی لوگوں نے كہا كہ یہ اللہ تعالیٰ كے رسول ہیں ان پر اللہ تعالیٰ كی رحمت و سلامتی ہو۔ وہ تجھ سے نكاح كی بات چیت كرنے كو آئے تھے۔ وہ بولی كہ میں تو بڑی بد قسمت ہوں ۔سھل نے كہا پھر رسول اللہﷺاس دن آكر سقیفہ بنی ساعدہ میں اپنے ساتھیوں سمیت تشریف فرما ہوئے ۔پھر سہل سے كہا كہ ہمیں پلاؤ ، سھل نے كہا كہ میں نے یہ پیالہ نكالا اور سب كو پلایا ابو حازم نے كہا سھل نے وہ پیالہ نکالااور ہم نے بھی ( بركت كے لئے) اس میں پیا عمر بن عبدالعزیز نے( اپنے زمانہ خلافت میں) وہ پیالہ سھل سے مانگا تو انہوں نے انہیں ہبہ كر دیا۔
6- عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ كَانَ إِذَا اشْتَكَى نَفَثَ عَلَى نَفْسِهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ وَمَسَحَ عَنْهُ بِيَدِهِ فَلَمَّا اشْتَكَى وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ طَفِقْتُ أَنْفِثُ عَلَى نَفْسِهِ بِالْمُعَوِّذَاتِ الَّتِي كَانَ يَنْفِثُ وَأَمْسَحُ بِيَدِ النَّبِيِّﷺ عَنْهُ. ([2])
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ جب نبیﷺ بیمار ہوتے تو اپنے اوپر معوذتین ( سورۃ فلق اور سورۃ الناس) پڑھ كر دم كر لیا كرتے تھے اور اپنے جسم پر اپنے ہاتھ پھیر لیا كرتے تھے۔ پھر جب وہ مرض آپ كو لاحق ہوا جس میں آپ كی وفات ہوئی تو میں معوذتین پڑھ كر آپ پر دم كیا كرتی تھی اور ہاتھ پر دم كر كے نبیﷺ كے جسم پر پھیرا كرتی تھی۔
7- عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ عَلَّمَهَا هَذَا الدُّعَاءَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ الْخَيْرِ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الشَّرِّ كُلِّهِ عَاجِلِهِ وَآجِلِهِ مَا عَلِمْتُ مِنْهُ وَمَا لَمْ أَعْلَمْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا سَأَلَكَ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَاذَ بِهِ عَبْدُكَ وَنَبِيُّكَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ إِلَيْهَا مِنْ قَوْلٍ أَوْ عَمَلٍ وَأَسْأَلُكَ أَنْ تَجْعَلَ كُلَّ قَضَاءٍ قَضَيْتَهُ لِي خَيْرًا. ([3])
(٧)عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے كہ نبیﷺ نے انہیں یہ دعا سكھائی:‘‘اے اللہ میں تجھ سے ہر طرح کی بھلائی مانگتا ہوں جلد یا دیر كی جسے میں جانتا ہوں اور جسے میں نہیں جانتا اور تجھ سے پناہ طلب كرتا ہوں ہر طرح كی برائی سے جلد یا دیر كی جسے میں جانتا ہوں اورجسے میں نہیں جانتا۔ یا اللہ میں تجھ سے ہر وہ بھلائی مانگتا ہوں جو تجھ سے تیرے بندے اور تیرے نبیﷺ نے مانگی اور اس برائی سے تیری پناہ طلب كرتا ہوں جس سے تیرے بندے اور تیرے نبی نے پناہ مانگی ۔ یا اللہ میں تجھ سے جنت كا سوال كرتا ہوں اور ایسے قول و فعل کا جو جنت کے قریب کر دے۔ یا اللہ میں تجھ سے درخواست كرتا ہوں كہ تونے میرے لئے جس تقدیر كا فیصلہ كیا اسے میرے حق میں بہتر بنادے۔
[1] - صحيح مسلم،كِتَاب الْأَشْرِبَةِ، بَاب إِبَاحَةِ النَّبِيذِ الَّذِي لَمْ يَشْتَدَّ وَلَمْ يَصِرْ مُسْكِرًا، (3747)
[2] - صحيح البخاري،كِتَاب الْمَغَازِي، بَاب مَرَضِ النَّبِيِّﷺوَوَفَاتِهِ، رقم (4439)، صحيح مسلم رقم (2912)
[3] - (صحيح) صحيح سنن ابن ماجة رقم (3846)، سنن ابن ماجه،كِتَاب الدُّعَاءِ، بَاب الْجَوَامِعِ مِنْ الدُّعَاءِ، (3846)
[2] - صحيح البخاري،كِتَاب الْمَغَازِي، بَاب مَرَضِ النَّبِيِّﷺوَوَفَاتِهِ، رقم (4439)، صحيح مسلم رقم (2912)
[3] - (صحيح) صحيح سنن ابن ماجة رقم (3846)، سنن ابن ماجه،كِتَاب الدُّعَاءِ، بَاب الْجَوَامِعِ مِنْ الدُّعَاءِ، (3846)