• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الاستغفار

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ثالثاً:دعوة الأنبياء والصالحين اقوامهم للاستغفار

(٧٣)هود
(٧٣)الر، یہ ایك ایسی كتاب ہے كہ اس كی آیتیں محكم كی گئی ہیں پھر صاف صاف بیان كی گئی ہیں ایك حكیم باخبر كی طرف سے (1)یہ كہ اللہ كے سوا كسی كی عبادت مت كرو میں تم كو اللہ كی طرف سے ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں(2)اور یہ كہ تم لوگ اپنے گناہ اپنے رب سے معاف كراؤ پھر اسی كی طرف متوجہ رہو وہ تم كو وقت مقرر تك اچھا سامان ( زندگی) دے گا اور ہر زیادہ عمل كرنے والے كو زیادہ ثواب دے گا اور اگر تم لوگ اعراض كرتے رہے تو مجھ كو تمہارے لئے ایك بڑے دن كے عذاب كا اندیشہ ہے(3)تم كو اللہ ہی كے پاس جانا ہے اور وہ ہر شے پر پوری قدرت ركھتا ہے(4)

(٧٤)هود
(٧٤)اور قوم عاد كی طرف ان كے بھائی ہود كو ہم نے بھیجا، اس نے كہا میری قوم والو اللہ ہی كی عبادت كرواس كے سوا تمہارا كوئی معبود نہیں، تم تو صرف بہتان باند ھ رہے ہو(50)اے میری قوم میں تم سے اس كی كوئی اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر اس كے ذمے ہے جس نے مجھے پیدا كیا ہے تو كیا پھر بھی تم عقل سے كام نہیں لیتے (51)اے میری قوم كے لوگو تم اپنے پالنے والے سے اپنی تقصیروں كی معافی طلب كرو اور اس كی جناب میں توبہ كرو، تاكہ وہ برسنے والے بادل تم پر بھیج دے اورتمہاری طاقت پر اور طاقت وقوت بڑھا دے اور تم جرم كرتے ہوئے رو گردانی نہ كرو(52)

(٧٥)هود
(٧٥)اور قوم ثمود كی طرف ان كے بھائی صالح كو بھیجا اس نے كہا كہ اے میری قوم تم اللہ كی عبادت كرو اس كے سوا تمہارا كوئی معبود نہیں، اسی نے تمہیں زمین سے پیدا كیا ہے اور اسی نے اس زمین میں تمہیں بسایا ہے ،پس تم اس سے معافی طلب كرو اور اس كی طرف رجوع كرو بے شك میرا رب قریب اور دعاؤں كا قبول كرنے والا ہے(61)

(٧٦)هود
(٧٦)اور اے میری قوم ( كے لوگو ) كہیں ایسا نہ ہو كہ تم كو میری مخالفت ان عذابوں كا مستحق بنادے جو قوم نوح اور قوم ہود اور صالح كو پہنچے ہیں اور قوم لوط تو تم سے كچھ دور نہیں (89)تم اپنے رب سے استغفار كرو اور اس كی طرف توبہ كرو، یقین مانو كہ میرا رب بڑی مہربانی والا اور بہت محبت كرنے والا ہے(90)

(٧٧)يوسف
(٧٧)خاوند نے جو دیكھا كہ یوسف كا كرتا پیٹھ كی جانب سے پھاڑا گیا ہے تو صاف كہہ دیا كہ یہ تو تم عورتوں كی چال بازی ہے بے شك تمہاری چال بازی بہت بڑی ہے(28)یوسف اب اس بات كو آتی جاتی كرو اور ( اے عورت) تو اپنے گناہ سے توبہ كر، بے شك تو گنہگاروں میں سے ہے(29)

(٧٨)إبراهيم
(٧٨)ان كے رسولوں نے انہیں كہا كہ كیا حق تعالیٰ كے بارے میں تمہیں شك ہے جو آسمانوں اور زمین كا بنانے والا ہے وہ تو تمہیں اس لئے بلا رہا ہے كہ تمہارے تمام گناہ معاف فرمادے ،اور ایك مقرر وقت تك تمہیں مہلت عطا فرمائے ،انہوں نے كہا كہ تم تو ہم جیسے ہی انسان ہو تم چاہتے ہو كہ ہمیں ان خداؤں كی عبادت سے روك دو جن كی عبادت ہمارے باپ دادا كرتے رہے اچھا تو ہمارے سامنے كوئی كھلی دلیل پیش كرو(10)

(٧٩)نوح
(٧٩)یقینا ہم نے نوح( علیہ السلام) كو ان كی قوم كی طرف بھیجا كہ اپنی قو م كو ڈرا دو( اور خبردار كردو) اس سے پہلے كہ ان كے پاس دردناك عذاب آجائے(1)(نوح علیہ السلام نے) كہا اے میری قوم میں تمہیں صاف صاف ڈرانے والا ہوں(2) كہ تم اللہ كی عبادت كرو اور اسی سے ڈرو اور میرا كہنا مانو(3)تو وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں ایك وقت مقررہ تك چھوڑ دے گا ،یقینا اللہ كا وعدہ جب آجاتا ہے تو مو خر نہیں ہوتا كاش كہ تمہیں سمجھ ہوتی(4)(نوح علیہ السلام نے) كہا اے میرے پروردگار میں نے اپنی قوم كو رات دن تیری طرف بلایا ہے(5) مگر میرے بلانے سے یہ لوگ اور زیادہ بھاگنے لگے(6)میں نے جب كبھی انہیں تیری بخشش كے لئے بلایا انہوں نے اپنی انگلیاں اپنے كانوں میں ڈال لیں اور اپنے كپڑوں كو اوڑھ لیا اور اڑگئے اور بڑا تكبر كیا(7)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
رابعاً: الاستغفار من صفات الانبياء

(٨٠)البقرة
(٨٠)رسول ایمان لایا اس چیز پر جو اس كی طرف اللہ تعالیٰ كی جانب سے اتری اور مومن بھی ایمان لائے یہ سب اللہ تعالیٰ اور اس كے فرشتوں پر اور اس كی كتابوں پر اور اس كے رسولوں پر ایمان لائے اس كے رسولوں میں سے كسی میں ہم تفریق نہیں كرتے ،انہوں نے

كہہ دیا كہ ہم نے سنا اور اطاعت كی ہم تیری بخشش طلب كرتے ہیں اے ہمارے رب اور ہمیں تیری ہی طرف لوٹنا ہے(285)اللہ تعالیٰ كسی جان كو اس كی طاقت سے زیادہ تكلیف نہیں دیتا جو نیكی وہ كرے وہ اس كے لئے اور جو برائی وہ كرے وہ اس پر ہے اے ہمارے رب اگر ہم بھول گئے ہوں یا خطا كی ہو تو ہمیں نہ پكڑنا اے ہمارے رب ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جو ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا اے ہمارے رب ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس كی ہمیں ظاقت نہ ہو اور ہم سے در گزر فرما اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم كر تو ہی ہمارا مالك ہے ،ہمیں كافروں كی قوم پر غلبہ عطا فرما(286)

(٨١)آل عمران
(٨١)بہت سے نبیوں كے ہم ركاب ہو كر، بہت سے اللہ والے جہاد كر چكے ہیں ،انہیں بھی اللہ كی راہ میں تكلیفیں پہچیں لیكن نہ تو انہوں نے ہمت ہاری نہ سست رہے اور نہ دبے اور اللہ صبر كرنے والوں كو( ہی) چاہتا ہے(146)وہ یہی كہتے رہے كہ اے پروردگار ہمارے گناہوں كو بخش دے اور ہم سے ہمارے كاموں میں جو بے جا زیادتی ہوئی ہے اسے بھی معاف فرما اور ہمیں ثابت قدمی عطا فرما اور ہمیں كافروں كی قوم پر مدد دے(147)اللہ تعالیٰ نے انہیں دنیا كا ثواب بھی دیا اور آخرت كے ثواب كی خوبی بھی عطا فرمائی اور اللہ تعالیٰ نیك لوگوں سے محبت كرتا ہے(148)

(٨٢)آل عمران
(٨٢)آسمانوں اور زمین كی پیدائش میں اور رات دن كے ہیر پھیر میں یقینا عقلمند وں كے لئے نشانیاں ہیں(190)جو اللہ تعالیٰ كا ذكر كھڑے اور بیٹھے اور اپنی كروٹوں پر لیٹے ہوئے كرتے ہیں اور آسمانوں و زمین كی پیدائش میں غوروفكر كرتے ہیں اور كہتے ہیں اے ہمارے پروردگار تو نے یہ بے فائدہ نہیں بنایا، تو پاك ہے پس ہمیں آگ كے عذاب سے بچا لے(191)اے ہمارے پالنے والے تو جسے جہنم میں ڈالے یقینا تو نے اسے رسوا كیا اور ظالموں كا مددگار كوئی نہیں (192)اے ہمارے رب ہم نے سنا كہ منادی كرنے والا باآواز بلند ایمان كی طرف بلا رہا ہے كہ لوگو اپنے رب پر ایمان لاؤ، پس ہم ایمان لائے یا الٰہی اب تو ہمارے گناہ معاف فرما اور ہماری برائیاں ہم سے دور كر دے اور ہماری موت نیكوں كے ساتھ كر(193)

(٨٣)الأعراف
(٨٣)اور ہم نے حكم دیا كہ اے آدم تم اور تمہاری بیوی جنت میں رہو پھر جس جگہ سے چاہو دونوں كھاؤ اور اس درخت كے پاس مت جاؤ ورنہ تم دونوں ظالموں میں سے ہو جاؤ گے(19)پھر شیطان نے ان دونوں كے دلوں میں وسوسہ ڈالا تاكہ ان كی شرمگاہیں جو ایك دوسرے سے پوشیدہ تھیں دونوں كے روبرو بے پردہ كردے اور كہنے لگا كہ تمہارے رب نے تم دونوں كو اس درخت سے اور كسی سبب سے منع نہیں فرمایا ،مگر محض اس وجہ سے كہ تم دونوں كہیں فرشتے ہو جاؤ یا كہیں ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے ہو جاؤ(20)اور ان دونوں كے روبرو قسم كھالی كہ یقین جانیئے میں تم دونوں كا خیر خواہ ہوں (21)سو ان دونوں كو فریب سے نیچے لے آیا پس ان دونوں نے جب درخت كو چكھا دونوں كی شرمگاہیں ایك دوسرے كے روبرو بے پردہ ہو گئیں اور دونوں اپنے او پر جنت كے پتے جوڑ جوڑ كر ركھنے لگے اور ان كے رب نے ان كو پكارا كیا میں تم دونوں كو اس درخت سے منع نہ كر چكا تھا اور یہ نہ كہہ چكا كہ شیطان تمہارا صریح دشمن ہے؟(22)دونوں نے كہا اے ہمارے رب ہم نے اپنا بڑا نقصان كیا اور اگر تو ہماری مغفرت نہ كرے گا اور ہم پر رحم نہ كرے گا تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہو جائیں گے(23)حق تعالیٰ نے فرمایا كہ نیچے ایسی حالت میں جاؤ كہ تم باہم ایك دوسرے كے دشمن ہو گے اور تمہارے واسطے زمین میں رہنے كی جگہ ہے اور نفع حاصل كرنا ہے ایك وقت تك(24)

(٨٤)الأعراف
(٨٤)اور موسیٰ(علیہ السلام)كی قوم نے ان كے بعد اپنے زیوروں كا ایك بچھڑا معبود ٹھہرا لیا جو كہ ایك قالب تھا جس میں ایك آواز تھی كیا انہوں نے یہ نہیں دیكھا كہ وہ ان سے بات نہیں كرتا تھا اور نہ ان كو كوئی راہ بتلاتا تھا اس كو انہوں نے معبود قرار دیا اور بڑی بے انصافی كا كام كیا(148)اور جب نادم ہوئے اور معلوم ہوا كہ واقعی وہ لوگ گمراہی میں پڑ گئے تو كہنے لگے كہ اگر ہمارا رب ہم پر رحم نہ كرے اور ہمارا گناہ معاف نہ كرے تو ہم بالكل گئے گزرے ہو جائیں گے(149)اور جب موسیٰ(علیہ السلام) اپنی قوم كی طرف واپس آئے غصہ اوررنج میں بھرے ہوئے تو فرمایا كہ تم نے میرے بعد یہ بڑی بری جانشینی كی؟كیا اپنے رب كے حكم سے پہلے ہی تم نے جلد بازی كر لی، اور جلدی سے تختیاں ایك طرف ركھیں اور اپنے بھائی كا سر پكڑ كر ان كو اپنی طرف گھسیٹنے لگے،ہارون(علیہ السلام) نے كہا كہ اے میرے ماں جائے ان لوگوں نے مجھ كو بے حقیقت سمجھا اور قریب تھا كہ مجھ كو قتل كر ڈالیں تو تم مجھ پر دشمنوں كو مت ہنساؤ اور مجھ كو ان ظالموں كے ذیل میں مت شمار كرو(150)

(٨٥)الأعراف
(٨٥)اور موسیٰ (علیہ السلام) نے ستر آدمی اپنی قوم میں سے ہمارے وقت معین كے لئے منتخب كیے ،سو جب ان كو زلزلہ نے آپكڑا تو موسیٰ(علیہ السلام) عرض كرنے لگے كہ اے میرے پروردگار اگر تجھ كو یہ منظور ہوتا تو اس سے قبل ہی ان كو اور مجھ كو ہلاك كر دیتا كیا تو ہم میں سے چند بے وقوفوں كی حركت پر سب كو ہلاك كر دے گا؟ یہ واقعہ محض تیری طرف سے ایك امتحان ہے، ایسے امتحانات سے جس كو تو چاہے گمراہی میں ڈال دے اورجس كو چاہے ہدایت پر قائم ركھے تو ہی ہمارا كارساز ہے پس ہم پر مغفرت اور رحمت فرما اور تو سب معافی دینے والوں سے زیادہ اچھا ہے(155)

(٨٦)هود
(٨٦)نوح علیہ السلامنے اپنے پروردگار كو پكارا اور كہا كہ میرے رب میرا بیٹا تومیرے گھر والوں میں سے ہے، یقینا تیرا وعدہ بالكل سچا ہے ،اور تو تمام حاكموں سے بہتر حاكم ہے(45)اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے نوح یقینا وہ تیرے گھرانے سے نہیں ہے، اس كے كام بالكل ہی ناشائستہ ہیں تجھے ہر گز وہ چیز نہ مانگنی چاہئے جس كا تجھے مطلقاً علم نہ ہو،میں تجھے نصیحت كرتا ہوں كہ تو جاہلوں میں سے اپنا شمار كرانے سے باز رہے(46)نوح نے كہا میرے پالنہار میں تیری ہی پناہ چاہتا ہوں اس بات سے كہ تجھ سے وہ مانگوں جس كا مجھے علم ہی نہ ہو اگر تو مجھے نہ بخشے گا اور تو مجھ پر رحم نہ فرمائے گا ،تو میں خسارہ پانے والوں میں ہو جاؤں گا(47)

(٨٧)طه
(٨٧)انہوں نے جواب دیا كہ نا ممكن ہے كہ ہم تجھے ترجیح دیں ان دلیلوں پر جو ہمارے سامنے آچكیں اور اس اللہ پر جس نے ہمیں پیدا كیا ہے اب تو تو جو كچھ كرنے والا ہے كر گزر، تو جو كچھ بھی حكم چلا سكتا ہے وہ اسی دنیوی زندگی میں ہی ہے)٢٧(ہم ( اس امید سے) اپنے پروردگار پر ایمان لائے كہ وہ ہماری خطائیں معاف فرمادے اور ( خاص كر) جادو گری ( كا گناہ) جس پر تم نے ہمیں مجبور كیا ہے ،اللہ ہی بہتر اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے(73)

(٨٨) المؤمنون
(٨٨)میرے بندوں كی ایك جماعت تھی جو برابر یہی كہتی رہی كہ اے ہمارے پروردگار ہم ایمان لا چكے ہیں تو ہمیں بخش اور ہم پر رحم فرما تو سب مہربانوں سے زیادہ مہربان ہے(109)( لیكن)تم انہیں مذاق میں ہی اڑاتے رہے یہاں تك كہ ( اس مشغلے نے) تم كو میری یاد ( بھی ) بھلا دی اور تم ان سے مذاق ہی كرتے رہے(110)

(٨٩)المؤمنون
(٨٩)اللہ تعالیٰ سچا بادشاہ ہے اور بڑی بلندی والا ہے اس كے سوا كوئی معبود نہیں وہی بزرگ عرش كا مالك ہے(116)جو شخص اللہ كے ساتھ كسی دوسرے معبود كو پكارے جس كی كوئی دلیل اس كے پاس نہیں پس اس كا حساب تو اس كے رب كے اوپر ہی ہے بے شك كافر لوگ نجات سے محروم ہیں (117)اور كہو كہ اے میرے رب تو بخش اور رحم كر اور تو سب مہربانوں سے بہتر مہربانی كرنے والا ہے(118)

(٩٠)الشعراء
(٩٠)فرعون نے كہا كہ میری اجازت سے پہلے تم اس پر ایمان لے آئے؟ یقینا یہی تمہارا وہ بڑا( سردار) ہے جس نے تم سب كو جادو سكھایا ہے سو تمہیں ابھی ابھی معلوم ہو جائے گا، قسم ہے میں ابھی تمہارے ہاتھ پاؤں الٹے طور پر كاٹ دوں گا اور تم سب كو سولی پر لٹكادوں گا(49)انہوں نے كہا كوئی حرج نہیں، ہم تو اپنے رب كی طرف لوٹنے والے ہیں ہی(50)اس بنا پر كہ ہم سب سے پہلے ایمان والے بنے ہیں ہمیں امید پڑتی ہے كہ ہمارا رب ہماری سب خطائیں معاف فرما دےگا(51)

(٩١)الشعراء
(٩١)آپ نے فرمایا كچھ خبر بھی ہے جنہیں تم پوج رہے ہو؟(75)تم اور تمہارے اگلے باپ دادا، وہ سب میرے دشمن ہیں(76)بجز سچے اللہ تعالیٰ كے جو تمام جہان كا پالنہار ہے(77)جس نے مجھے پیدا كیا ہے اور وہی میری رہبری فرماتا ہے(78)وہی ہے جو مجھے كھلاتا پلاتا ہے (79)اور جب میں بیمار پڑجاؤں تو مجھے شفا عطا فرماتا ہے (80)اور وہی مجھے مار ڈالے گا پھر زندہ كر دے گا(81)اور جس سے امید بندہی ہوئی ہے كہ وہ روز جزامیں میرے گناہوں كوبخش دے گا(82)

(٩٢)القصص
(٩٢)اور موسیٰ ( علیہ السلام) ایك ایسے وقت شہر میں آئے جبكہ شہر كے لوگ غفلت میں تھے یہاں دو شخصوں كو لڑتے ہوئے پایا، یہ ایك تو اس كے رفیقوں میں سے تھا اور یہ دوسرا اس كے دشمنوں میں سے ،اس كی قوم والے نے اس كے خلاف جو اس كے دشمنوں میں سے تھا اس سے فریادكی ،جس پر موسیٰ( علیہ السلام) نے اس كے مكا مارا جس سے وہ مرگیا موسیٰ( علیہ السلام) كہنے لگے یہ تو شیطانی كا م ہے ، یقینا شیطان دشمن اور كھلے طور پر بہكانے والا ہے(15)پھر دعا كرنے لگے كہ اے پروردگار میں نے خود اپنے اوپر ظلم كیا،تو مجھے معاف فرما دے اللہ تعالیٰ نے اسے بخش دیا وہ بخشش اور بہت مہربانی كرنے والا ہے(16)

(٩٣)ص
(٩٣)اوركیا تجھے جھگڑا كرنے والوں كی ( بھی) خبر ملی؟ جبكہ وہ دیوار پھاند كرمحراب میں آگئے (21)جب یہ داؤد علیہ السلامكے پاس پہنچے پس یہ ان سے ڈر گئے انہوں نے كہا خوف نہ كیجئے ہم دو فریق مقدمہ ہیں ہم میں سے ایك نے دوسرے پر زیادتی كی ہے ،پس آپ ہمارے درمیان حق كے ساتھ فیصلہ كر دیجئے اور نا انصافی نہ كیجئے اور ہمیں سیدہی راہ بتا دیجئے(22)( سنیئے یہ میرا بھائی ہے اس كے پاس نناوے دنبیاں ہیں اور میرے پاس ایك ہی دنبی ہے لیكن یہ مجھ سے كہہ رہا ہے كہ اپنی یہ ایك بھی مجھ ہی كو دے دے اور مجھ پر بات میں بڑی سختی برتتا ہے(23)آپ نے فرمایا اس كا اپنی دنبیوں كے ساتھ تیری ایك دنبی ملا لینے كا سوال بے شك تیرے اوپر ایك ظلم ہے اور اكثر حصہ دار اور شریك (ایسے ہی ہوتے ہیں كہ)ایك دوسرے پر ظلم كرتے ہیں سوائے ان كے جو ایمان لائے اور نہوں نے نیك عمل كیے اور ایسے لوگ بہت ہی كم ہیں اور داؤد علیہ السلام سمجھ گئے كہ ہم نے انہیں آزمایا ہے پھر تو اپنے رب سے استغفار كرنے لگے اور عاجزی كرتے ہوئے گر پڑے اور ( پوری طرح) رجوع كیا(24)پس ہم نے بھی ان كا وہ( قصور ) معاف كر دیا، یقینا وہ ہمارے نزدیك بڑے مرتبہ والے اور بہت اچھے ٹھكانے والے ہیں (25)

(٩٤)ص
(٩٤)اور ہم نے سلیمان علیہ السلام كی آزمائش كی اور ان كے تخت پر ایك جسم ڈال دیا پھر اس نے رجوع كیا(34)كہا كہ اے میرے رب مجھے بخش دے اور مجھے ایسا ملك عطا فرما جو میرے سوا كسی( شخص) كے لائق نہ ہو، تو بڑاہی دینے والا ہے(35)

(٩٥)الحشر
(٩٥)اور ( ان كے لئے) جو ان كے بعد آئیں جو كہیں گے كہ اے ہمارے پروردگار ہمیں بخش دے اور ہمارے ان بھائیوں كو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچكے ہیں اور ایمان داروں كی طرف سے ہمارے دل میں كینہ( اور دشمنی) نہ ڈال ،اے ہمارے رب بے شك تو شفقت و مہربانی كرنے والاہے(10)

(٩٦)الممتحنة
(٩٦)اے ہمارے رب تو ہمیں كافروں كی آزمائش میں نہ ڈال اور اے ہمارے پالنے والے ہماری خطاؤں كو بخش دے بے شك تو ہی غالب حكمت والا ہے(5)یقینا تمہارے لئے ان میں اچھا نمونہ ( اور عمدہ پیروی ہے خاص كر) ہر اس شخص كے لئے جو اللہ كی اور قیامت كے دن كی ملاقات كی امید ركھتا ہو، اور اگر كوئی رو گردانی كرے تو اللہ تعالیٰ بالكل بے نیاز ہے اور سزا وار حمد و ثناءہے(6)كیا عجب كہ عنقریب ہی اللہ تعالیٰ تم میں اور تمہارے دشمنوں میں محبت پیدا كر دے ،اللہ كو سب قدرتیں ہیں اور اللہ( بڑا) غفو رحیم ہے(7)

(٩٧)التحريم
(٩٧)اے ایمان والو تم اللہ كے سامنے سچی خالص توبہ كرو، قریب ہے كہ تمہارا رب تمہارے گناہ دور كر دے اورتمہیں ایسی جنتوں میں داخل كرے جن كے نیچے نہریں جاری ہیں جس دن اللہ تعالیٰ نبی كو اور ایمان داروں كو جو ان كے ساتھ ہیں رسوانہ كرے گا ان كا نور ان كے سامنے اور ان كے دائیں دوڑ رہا ہوگا ،یہ دعائیں كرتے ہوں گے اے ہمارے رب ہمیں كامل نور عطا فرما اور ہمیں بخش دے یقینا توہر چیز پر قادر ہے(8)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
خامسًا: الاستغفار يكون للنفس وللغير

(٩٨)آل عمران
(٩٨)قسم ہے اگر اللہ تعالیٰ كی راہ میں شہید كیئے جاؤ یا اپنی موت مرو تو بے شك اللہ تعالیٰ كی بخشش و رحمت اس سے بہتر ہے جسے یہ جمع كر رہے ہیں (157)بالیقین خواہ تم مر جاؤ یا مار ڈالے جاؤ جمع تو اللہ تعالیٰ كی طرف ہی كئے جاؤ گے(158)اللہ تعالیٰ كی رحمت كے باعث آپ ان پر نرم دل ہیں اور اگر آپ بد زبان اور سخت دل ہوتے تو یہ سب آپ كے پاس چھٹ جاتے سو آپ ان سے در گزر كریں اور ان كے لئے استغفار كریں اور كام كا مشورہ ان سے كیا كریں ،پھر جب آپ كا پختہ ارادہ ہو جائے تو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ كریں، بے شك اللہ تعالیٰ توكل كرنے والوں سے محبت كرتا ہے(159)

(٩٩)النساء
(٩٩)ہم نے ہر ہر رسول كو صرف اسی لئے بھیجا كہ اللہ تعالیٰ كے حكم سے اس كی فرمانبرداری كی جائے اور اگر یہ لوگ جب انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم كیا تھا ،تیرے پاس آجاتے اور اللہ تعالیٰ سے استغفار كرتے اور رسول بھی ان كے لئے استغفار كرتے ، تو یقینا یہ لوگ اللہ تعالیٰ كو معاف كرنےوالا مہربان پاتے(64)

(١٠٠)الأعراف
(100)موسیٰ علیہ السلام نے كہا كہ اے میرے رب میری خطا معاف فرما اور میرے بھائی كی بھی اور ہم دونوں كو اپنی رحمت میں داخل فرما اور تو سب رحم كرنے والوں سے زیادہ رحم كرنے والا ہے(151)بے شك جن لوگوں نے گو سالہ پرستی كی ہے ان پر بہت جلد ان كے رب كی طرف سے غضب اور ذلت اس دنیوی زندگی ہی میں پڑے گی اور ہم افترا پردازوں كو ایسی ہی سزا دیا كرتے ہیں(152)اور جن لوگوں نے گناہ كے كام كئے پھر وہ ان كے بعد توبہ كر لیں اور ایمان لے آئیں تو تمہارا رب اس توبہ كے بعد گناہ معاف كر دینے والا رحمت كرنے والا ہے(153)

(١٠١)يوسف
(١٠١)جواب دیا آج تم پر كوئی ملامت نہیں ہے، اللہ تمہیں بخشے، وہ سب مہربانوں سے بڑا مہربان ہے(92)

(١٠٢)يوسف
(١٠٢)جب خوشخبری دینے والے نے پہنچ كر ان كے منہ پر وہ كرتا ڈالا اسی وقت وہ پھر سے بینا ہو گئے كہا كیا میں تم سے نہ كہا كرتا تھا كہ میں اللہ كی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے(96)انہوں نے كہا اباجی آپ ہمارے لئے گناہوں كی بخشش طلب كیجئے بے شك ہم قصوروار ہیں (97)كہا اچھا میں جلد ہی تمہارے لئے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا ،وہ بہت بڑا بخشنے والا اورنہایت مہربانی كرنے والا ہے(98)

(١٠٣)إبراهيم
(١٠٣)اے میرے پالنے والے مجھے نماز كا پابند ركھ اور میری اولاد سے بھی، اے ہمارے رب میری دعا قبول فرما (40)اے ہمارے پروردگار مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ كو بھی بخش اور دیگر مومنوں كو بھی بخش جس دن حساب ہونے لگے(41)

(١٠٤)مريم
(١٠٤)ابا جان مجھے خوف لگا ہوا ہے كہ كہیں آپ پر كوئی عذاب الٰہی نہ آپڑے كہ آپ شیطان كے ساتھ بن جائیں(45)اس نے جواب دیا كہ اے ابراہیم كیا تو ہمارے معبودوں سے رو گردانی كر رہا ہے ،سن اگر تو باز نہ آیا تو میں تجھے پتھروں سے مار ڈالوں گا جا ایك مدت دراز تك مجھ سے الگ رہ(46)كہا اچھا تم پر سلا م ہو،میں تو اپنے پروردگار سے تمہاری بخشش كی دعا كرتا رہوں گا، وہ مجھ پر حد درجہ مہربان ہے(47)میں تو تمہیں بھی اور جن جن كو تم اللہ تعالیٰ كے سوا پكارتے ہو انہیں بھی سب كو چھوڑ رہا ہوں صرف اپنے پروردگار كو پكارتا رہوں گا ،مجھے یقین ہے كہ میں اپنے پروردگار سے دعا مانگ كر محروم نہ رہوں گا(48)

(١٠٥)غافر
(١٠٥)عرش كے اٹھانے والے اور اس كے آس پاس كے ( فرشتے) اپنے رب كی تسبیح حمد كے ساتھ ساتھ كرتے ہیں اور اس پر ایمان ركھتے ہیں اور ایمان والوں كے لئے استغفار كرتے ہیں ،كہتے ہیں كہ اے ہمارے پروردگار تو نے ہر چیز كو اپنی بخشش اور علم سے گھیر ركھاہے ،پس تو انہیں بخش دے جو توبہ كریں اور تیری راہ كی پیروی كریں اور تو انہیں دوز خ كے عذاب سے بھی بچالے(7)

(١٠٦)الشورى
(١٠٦)حم(1)عسق(2)اللہ تعالیٰ جو زبردست ہے اور حكمت والا ہے اسی طرح تیری طرف اور تجھ سے اگلوں كی طرف وحی بھیجتا رہا(3) آسمانوں كی ( تمام) چیزیں اور جو كچھ زمین میں ہے سب اسی كا ہے وہ برتر اور عظیم الشان ہے(4)قریب ہے آسمان اوپر سے پھٹ پڑیں اور تمام فرشتے اپنے رب كی پاكی تعریف كے ساتھ بیان كر رہے ہیں اور زمین والوں كے لئے استغفار كر رہے ہیں خوب سمجھ ركھو كہ اللہ تعالیٰ ہی معاف فرمانیوالا رحمت والا ہے(5)

(١٠٧)الممتحنة
(١٠٧)اے پیغمبر جب مسلمان عورتیں آپ سے ان باتوں پر بیعت كرنے آئیں كہ وہ اللہ كے ساتھ كسی كو شریك نہ كریں گی ، چوری نہ كریں گی، زنا كاری نہ كریں گی، اپنی اولاد كو نہ مار ڈالیں گی، اور كوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی جو خود اپنے ہاتھوں پیروں كے سامنے گھڑلیں اور كسی نیك كام میں تیری بے حكمی نہ كریں گی تو آپ ان سے بیعت كر لیا كریں اور ان كے لئے اللہ سے مغفرت طلب كریں بے شك اللہ تعالیٰ بخشنے اور معاف كرنے والا ہے(12)

(١٠٨)نوح
(١٠٨)اورنوحعلیہ السلامنے كہا كہ اے میرے پالنے والے تو روئے زمین پر كسی كافر كو رہنے سہنے والا نہ چھوڑ(26)اگر تو انہیں چھوڑ دے گا تو (یقینا)یہ تیرے( اور ) بندوں كو( بھی ) گمراہ كر دیں گے اور یہ فاجروں اور ڈھیٹ كافروں ہی كو جنم دیں گے(27)اے میرے پروردگار تو مجھے اور میرے ماں باپ اور جو ایمان كی حالت میں میرے گھر میں آئے اور تمام مومن مردوں اور عورتوں كو بخش دے اور كافروں كو سوائے بربادی كے اور كسی بات میں نہ بڑھا(28)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
سادسًا:
اللہ رب العالمین کا معاف کرنا توبہ اور نیک عمل کے ساتھ مشروط ہے۔

(١٠٩)الأعراف
(١٠٩)اور جب ان كو حكم دیا گیا كہ تم لوگ اس آبادی میں جا كررہو اور كھاؤ اس سے جس جگہ تم رغبت كرو اور زبان سے یہ كہتے جانا كہ توبہ ہے اور جھكے جھكے دروازہ میں داخل ہونا ہم تمہاری خطائیں معاف كردیں گے جو لوگ نیك كام كریں گے ان كو مزید برآں اور دیں گے(161)

(١١٠)الأنفال
(١١٠)اے ایمان والو اگر تم اللہ سے ڈرتے رہو گے تو اللہ تعالیٰ تم كو ایك فیصلہ كی چیز دے گا اور تم سے تمہارے گناہ دور كر دے گا اور تم كو بخش دے گا اور اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے(29)

(١١١)الأنفال
(١١١)نبی كے ہاتھ میں قیدی نہیں چاہییں جب تك كہ ملك میں اچھی خونریزی كی جنگ نہ ہو جائے تم تو دنیا كے مال چاہتے ہو اور اللہ تعالیٰ كا ارادہ آخرت كا ہے اور اللہ زور آور با حكمت ہے(67)اگر پہلے ہی سے اللہ كی طرف سے بات لكھی ہوئی نہ ہوتی تو جو كچھ تم نے لیا ہے اس بارے میں تمہیں كوئی بڑی سزا ہوتی(68)پس جو كچھ حلال اور پاكیزہ غنیمت تم نے حاصل كی ہے، خوب كھاؤ پیو اور اللہ سے ڈرتے رہو ،یقینا اللہ غفور و رحیم ہے(69)اے نبی اپنے ہاتھ تلے كے قیدیوں سے كہہ دو كہ اگر اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں نیك نیتی دیكھے گا تو جو كچھ تم سے لیا گیا ہے اس سے بہتر تمہیں دے گا اور پھر گناہ بھی معاف فرمائے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے (70)

(١١٢)النحل
(١١٢)اور یہودیوں پر جو كچھ ہم نے حرام كیا تھا اسے ہم پہلے ہی سے آپ كو سنا چكے ہیں، ہم نے ان پر ظلم نہیں كیابلكہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم كرتے رہے(118)جو كوئی جہالت سے برے عمل كر لے پھر توبہ كر لے اور اصلاح بھی كر لے تو پھرآپ كا رب بلا شك و شبہ بڑی بخشش كرنیوالا اور نہایت ہی مہربان ہے(119)

(١١٣)الإسراء
(١١٣)اور تیرا پروردگار صاف صاف حكم دے چكا ہے كہ تم اس كے سوا كسی اور كی عبادت نہ كرنا اور ماں باپ كے ساتھ احسان كرنا اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایك یا یہ دونوں بڑھاپے كو پہنچ جائیں تو ان كے آگے اف تك نہ كہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ كرنا بلكہ ان كے ساتھ ادب و احترام سے بات چیت كرنا(23)اور عاجزی اور محبت كے ساتھ ان كے سامنے تواضع كا بازوپست ركھے ركھنا اور دعا كرتے رہنا كہ اے میرے پروردگار ان پر ویسا ہی رحم كر جیسا انہوں نے میرے بچپن میں میری پرورش كی ہے(24)جو كچھ تمہارے دلوں میں ہے اسے تمہارا رب بخوبی جانتا ہے اگر تم نیك ہو تو وہ تو رجوع كرنے والوں كو بخشنے والا ہے(25)

(١١٤)طه
(١١٤)اے بنی اسرائیل دیكھو ہم نے تمہیں تمہارے دشمن سے نجات دی اور تم سے كوہ طور كی دائیں طرف كا وعدہ كیا اور تم پر من وسلویٰ اتارا(80)تم ہماری دی ہوئی پاكیزہ روزی كھاؤ اور اس میں حد سے آگے نہ بڑھو ورنہ تم پر میرا غضب نازل ہوگا اور جس پر میرا غضب نازل ہو جائے وہ یقیناتباہ ہوا(81)ہاں بے شك میں انہیں بخش دینے والا ہوں جو توبہ كریں ایمان لائیں نیك عمل كریں اور راہ راست پر بھی رہیں(82)

(١١٥)النور
(١١٥)جو لوگ پاك دامن عورتوں پر زنا كی تہمت لگائیں پھر چار گواہ نہ پیش كر سكیں تو انہیں اسی كوڑے لگاؤ اور كبھی بھی ان كی گواہی قبول نہ كرو یہ فاسق لوگ ہیں (4)ہاں جو لوگ اس كے بعد توبہ اور اصلاح كر لیں تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور مہربانی كرنے والا ہے(5)

(١١٦)النور
(١١٦)تم میں سے جو بزرگی اور كشادگی والے ہیں انہیں اپنے قرابت داروں اور مسكینوں اور مہاجروں كو فی سبیل اللہ دینے سے قسم نہ كھا لینی چاہیئے ،بلكہ معاف كر دینا اور در گزر كر لینا چاہئے كیا تم نہیں چاہتے كہ اللہ تعالیٰ تمہارے قصور معاف فرما دے ؟ اللہ قصوروں كو معاف فرمانے والا مہربان ہے( 22)

(١١٧)الأحزاب
(١١٧)اے نبی اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور مسلمانوں كی عورتوں سے كہہ دو كہ وہ اپنے اوپر چادریں لٹكالیا كریں اس سے بہت جلد ان كی شناخت ہو جایا كرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے(59)

(١١٨)الأحقاف
(١١٨)اور یاد كرو جبكہ ہم نے جنوں كی ایك جماعت كو تیری طرف متوجہ كیا كہ وہ قرآن سنیں، پس جب ( نبی كے) پاس پہنچ گئے تو( ایك دوسرے سے) كہنے لگے خاموش ہو جاؤ پھر جب پڑھ كر ختم ہو گیا تو اپنی قوم كو خبردار كرنے كے لئے واپس لوٹ گئے(29)كہنے لگے اے ہماری قوم ہم نے یقینا وہ كتاب سنی ہے جو موسیٰ( علیہ السلام) كے بعد نازل كی گئی ہے جو اپنے سے پہلی كتابوں كی تصدیق كرنے والی ہے جو سچے دین كی اور راہ راست كی طرف رہنمائی كرتی ہے(30)اے ہماری قوم اللہ كے بلانے والے كا كہا مانو، اس پر ایمان لاؤ تو اللہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں المناك عذاب سے پناہ دے گا(31)

(١١٩)الحديد
(١١٩)( آؤ) دوڑو اپنے رب كی مغفرت كی طرف اور اس جنت كی طرف جس كی وسعت آسمان و زمین كی وسعت كے برابر ہے یہ ان كے لئے بنائی گئی ہے جو اللہ پر اور اس كے رسولوں پر ایمان ركھتے ہیں یہ اللہ كا فضل ہے جسے چاہے دے اور اللہ بڑے فضل والا ہے(21)

(١٢٠)الصف
(١٢٠)اے ایمان والو كیا میں تمہیں وہ تجارت بتلادوں جو تمہیں دردناك عذاب سے بچالے؟(10)اللہ تعالیٰ پر اور اس كے رسول پر ایمان لاؤ اور اللہ كی راہ میں اپنے مال اور اپنی جانوں سے جہاد كرو یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم میں علم ہو(11)اللہ تعالیٰ تمہارے گناہ معاف فرمادے گا اور تمہیں ان جنتوں میں پہنچائے گا جن كے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور صاف ستھرے گھروں میں جو جنت عدن میں ہوں گے،یہ بہت بڑی كامیابی ہے(12)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
سابعًا: الاستغفار المقبول يرتبط بمشيئة الله عزوجل:

(١٢١)البقرة
(١٢١)آسمانوں اور زمین كی ہر چیز اللہ تعالیٰ ہی كی ملكیت ہے تمہارے دلوں میں جو كچھ ہے اسے تم ظاہر كرو یا چھپاؤ ،اللہ تعالیٰ اس كا حساب تم سے لے گا،پھر جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے(284)

(١٢٢)آل عمران
(١٢٢)آسمانوں اور زمین میں جو كچھ ہے سب اللہ ہی كا ہے وہ جسے چاہے بخشے جسے چاہے عذاب كرے اللہ تعالیٰ بخشش كرنے والا مہربان ہے(129)

(١٢٣)المائدة
(١٢٣)یہود و نصاریٰ كہتے ہیں كہ ہم اللہ كے بیٹے اور اس كے دوست ہیں، آپ كہہ دیجئے كہ پھر تمہیں تمہارے گناہوں كے باعث اللہ كیوں سزا دیتا ہے ؟ نہیں بلكہ تم بھی اس كی مخلوق میں سے ایك انسان ہو وہ جسے چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے عذاب كرتا ہے

(١٢٤)المائدة
(١٢٤)كیا تجھے معلوم نہیں كہ اللہ تعالیٰ ہی كے لئے زمین و آسمان كی بادشاہت ہے؟ جسے چاہے سزا دے اور جسے چاہے معاف كردے، اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے(40)

(١٢٥)المائدة
(١٢٥)اور وہ وقت بھی قابل ذكر ہے جب كہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا كہ اے عیسیٰ ابن مریم كیا تم نے ان لوگوں سے كہہ دیا تھا كہ مجھ كو اور میری ماں كو بھی علاوہ اللہ كے معبود قرار دے لو !عیسیٰ عرض كریں گے كہ میں تو تجھ كو منزہ سمجھتا ہوں، مجھ كو كسی طرح زیبانہ تھا كہ میں ایسی بات كہتا جس كے كہنے كا مجھ كو كوئی حق نہیں ،اگر میں نے كہا ہوگا تو تجھ كو اس كا علم ہوگا ،تو تو میرے دل كے اندر كی بات بھی جانتا ہے اور میں تیرے نفس میں جو كچھ ہے اس كو نہیں جانتا تمام غیبوں كا جاننے والا تو ہی ہے(116)میں نے تو ان سے اور كچھ نہیں كہا مگر صرف وہی جو تو نے مجھ سے كہنے كو فرمایا تھا كہ تم اللہ كی بندگی اختیار كروجو میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے میں ان پر گواہ رہا جب تك ان میں رہا پھر جب تو نے مجھ كو اٹھا لیا تو تو ہی ان پر مطلع رہا اور تو ہر چیز كی پوری خبر ركھتا ہے(117)اگر تو ان كو سزا دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو ان كو معاف فرمادے تو تو زبردست ہے حكمت والا ہے(118)

(١٢٦)الأحزاب
(١٢٦)یقینا تمہارے لئے رسول اللہ میں عمدہ نمونہ ( موجود)ہے ،ہر اس شخص كے لئے جو اللہ تعالیٰ كی اور قیامت كے دن كی توقع ركھتا ہے اور بكثرت اللہ تعالیٰ كی یاد كرتا ہے(21)اور ایمان داروں نے جب( كفار كے) لشكروں كو دیكھا( بے ساختہ) كہہ اٹھے كہ انہیں كا وعدہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے اور اس كے رسول نے دیا تھا اور اللہ تعالیٰ اور اس كے رسول نے سچ فرمایا ،اور اس ( چیز) نے ان كے ایمان میں اور شیوۂ فرماں برداری میں اور اضافہ كر دیا(22)مومنوں میں( ایسے )لوگ بھی ہیں جنہوں نے جو عہد اللہ تعالیٰ سے كیا تھا انہیں سچا كر دكھایا، بعض نے تو اپنا عہد پورا كر دیا اور بعض ( موقعہ كے) منتظر ہیں اور انہوں نے كوئی تبدیلی نہیں كی(23)تاكہ اللہ تعالیٰ سچوں كو ان كی سچائی كا بدلہ دے اور اگر چاہے تو منافقوں كو سزا دے یا ان كی توبہ قبول فرمائے اللہ تعالیٰ بڑا ہی بخشنے والا بہت ہی مہربان ہے(24)

(١٢٧) الفتح
(١٢٧)اور زمین اور آسمانوں كی بادشاہت اللہ ہی كے لئے ہے جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب كرے اور اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
(١٢٨)المائدة
(١٢٨)اللہ تعالیٰ كا وعدہ ہے كہ جو ایمان لائیں اور نیك كام كریں ان كے لئے وسیع مغفرت اور بہت بڑا اجرو ثواب ہے(9)

(١٢٩)محمد
(١٢٩)اس جنت كی صفت جس كا پرہیز گاروں سے وعدہ كیا گیا ہے یہ ہے كہ اس میں پانی كی نہریں ہیں جو بدبو كرنے والا نہیں، اور دودھ كی نہریں ہیں جن كا مزہ نہیں بدلا، اور شراب كی نہریں ہیں جن میں پینے والوں كے لئے بڑی لذت ہے اور نہریں ہیں شہدكی جو بہت صاف ہیں اور ان كے لئے وہاں ہر قسم كے میوے ہیں اوران كے رب كی طرف سے مغفرت ہے كیا یہ مثل اس كے ہیں جو ہمیشہ آگ میں رہنے والا ہے؟ اور جنہیں گرم كھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا جو ان كی آنتوں كوٹكڑے ٹكڑے كر دے گا(15)

(١٣٠)الفتح
(١٣٠)بے شك ( اے نبی) ہم نے آپ كو كھلم كھلا فتح دی ہے(1)تاكہ جو كچھ تیرے گناہ آگے ہوئے اور جو پیچھے سب كو اللہ تعالی معاف فرمائے، اور تجھ پر اپنا احسان پورا كر دے اور تجھے سیدھی راہ چلائے (2)

(١٣١)الفتح
(١٣١)محمدﷺاللہ كے رسول ہیں اور جو لوگ ان كے ساتھ ہیں كافروں پر سخت ہیں آپس میں رحمدل ہیں تو انہیں دیكھے گا كہ ركوع اور سجدے كر رہے ہیں اللہ تعالیٰ كے فضل اور رضامندی كی جستجو میں ہیں، ان كا نشان ان كے چہروں پر سجدوں كے اثر سے ہے ان كی یہی مثال تورات میں ہے اور ان كی مثال انجیل میں ہے،مثل اس كھیتی كے جس نے اپنا انكھوا نكالا پھر اسے مضبوط كیا اور موٹا ہو گیا پھر اپنے تنے پر سیدھا كھڑاہو گیا اور كسانوں كو خوش كرنے لگا تاكہ ان كی وجہ سے كافروں كو چڑائے ان ایمان والوں اور نیك اعمال والوں سے اللہ نے بخشش كا اور بہت بڑے ثواب كا وعدہ كیا ہے(29)

(١٣٢)الحجرات
(١٣٢)اے ایمان والو اپنی آوازیں نبی كی آواز سے اوپر نہ كرو اور نہ ان سے اونچی آواز سے بات كرو جیسے آپس میں ایك دوسرے سے

كرتے ہو، كہیں( ایسا نہ ہو كہ)تمہارے اعمال اكارت جائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو(2)بے شك جو لوگ رسول اللہ كےخدمت میں اپنی آوازیں پست ركھتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن كے دلوں كو اللہ نے پرہیز گاری كے لئے جانچ لیا ہے ان كے لئے مغفرت ہے اور بڑا ثواب ہے (3)جو لوگ آپ كو حجروں كے پیچھے سے پكارتے ہیں ان میں سے اكثر( بالكل) بے عقل ہیں(4)

(١٣٣)الحديد
(١٣٣)اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ سے ڈرتے رہا كرو اور اس كے رسول پر ایمان لاؤ اللہ تمہیں اپنی رحمت كا دوہرا حصہ دےگا اور تمہیں نور دےگا ،جس كی روشنی میں تم چلو پھرو گے اور تمہارے گناہ بھی معاف فرمادے گا،اللہ بخشنے والا مہربان ہے(28)

(١٣٤)التغابن
(١٣٤)پس جہاں تك تم سے ہوسكے اللہ سے ڈرتے رہو اور سنتے اور مانتے چلے جاؤ اور اللہ كی راہ میں خیرات كرتے رہو جو تمہارے لئے بہترر ہے اور جو شخص اپنے نفس كی حرص سے محفوظ ركھا جائے وہی كامیاب ہے(16)

(١٣٥)الملك
(١٣٥)بے شك جو لوگ اپنے پروردگار سے غائبانہ طور پر ڈرتے رہتے ہیں ان كے لئے بخشش ہے اور بڑا ثواب ہے(12)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
تاسعًا: قبول الاستغفار يكون للكافر ذا اسلم وحسن سلامه:

(١٣٦)آل عمران
(١٣٦)جو شخص اسلام كے سوا اور دین تلاش كرے اس كا دین قبول نہ كیا جائے گا اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہوگا (85) اللہ تعالیٰ ان لوگوں كو كیسے ہدایت دے گا جو اپنے ایمان لانے اور رسول كی حقانیت كی گواہی دینے اور اپنے پاس روشن دلیلیں آجانے كے بعد كافر ہو جائیں، اللہ تعالیٰ ایسے بے انصاف لوگوں كو راہ راست پر نہیں لاتا(86)ان كی تو یہی سزا ہے كہ ان پراللہ تعالیٰ كی اور فرشتوں كی اور تمام لوگوں كی لعنت ہو(87)جس میں یہ ہمیشہ پڑے رہیں گے نہ تو ان سے عذاب ہلكا كیا جائے گا نہ انہیں مہلت دی جائے گی(88)مگر جو لوگ اس كے بعد توبہ اور اصلاح كر لیں تو بے شك اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے(89)

(١٣٧)الأنفال
(١٣٧)آپ ان كافروں سے كہہ دیجئے كہ اگر یہ لوگ باز آجائیں تو ان كے سارے گناہ جو پہلے ہو چكے ہیں سب معاف كر دیئے جائیں گے اور اگر اپنی وہی عادت ركھیں گے تو(كفار) سابقین كے حق میں قانون نافذ ہو چكا ہے(38)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عاشراً:لايقبل الله استغفارًا من مشرك ا و فاسق:

(١٣٨)النساء
(١٣٨)اسے اللہ تعالیٰ قطعاً نہ بخشے گا كہ اس كے ساتھ شریك مقرر كیا جائے ،ہاں شرك كے علاوہ گناہ جس كے چاہے معاف فرما دیتا ہے اور اللہ كے ساتھ شریك كرنے والا بہت دور كی گمراہی میں جا پڑا (116)

(١٣٩)التوبة
(١٣٩)جو لوگ ان مسلمانوں پر طعنہ زنی كرتے ہیں جو دل كھول كر خیرات كرتے ہیں اور ان لوگوں پر جنہیں سوائے اپنی محنت مزدوری كے اور كچھ میسر ہی نہیں ،پس یہ ان كا مذاق اڑاتے ہیں، اللہ بھی ان سے تمسخر كرتا ہے،انہی كے لئے دردناك عذاب ہے(79)ان كے لئے تو استغفار كر یا نہ كر اگر تو ستر مرتبہ بھی ان كے لئے استغفار كرے تو بھی اللہ انہیں ہر گز نہ بخشے گا ہ اس لئے كہ انہوں نے اللہ سے اور اس كے رسول سے كفر كیا ہے ایسے فاسق لوگوں كو رب كریم ہدایت نہیں دیتا(80)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
حادي عشر: الاوقات المفضلة للاستغفار:

(١٤٠)آل عمران
(١٤٠)آپ ﷺكہہ دیجئے كیا میں تمہیں اس سے بہت ہی بہتر چیز بتاؤں؟ تقویٰ والوں كے لئے ان كے رب تعالیٰ كے پاس جنتیں ہیں جن كے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور پاكیزہ بیویاں اور اللہ تعالیٰ كی رضامندی ہے، سب بندے اللہ تعالیٰ كی نگاہ میں ہیں( 15)جو كہتے ہیں كہ اے ہمارے رب ہم ایمان لاچكے اس لئے ہمارے گناہ معاف فرما اور ہمیں آگ كے عذاب سے بچا(16)جو صبر كرنے والے اور سچ بولنے والے اور فرمانبرداری كرنے والے اور اللہ كی راہ میں خرچ كرنے والے پچھلی رات كو بخشش مانگنے والے ہیں (17)

(١٤١) الذاريات
(١٤١)بے شك تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہوں گے(15)ان كے رب نے جو كچھ انہیں عطا فرمایا ہے اسے لے رہے ہوں گے وہ تو اس سے پہلے ہی نیكو كار تھے(16)وہ رات كو بہت كم سویا كرتے تھے(17)اور وقت سحر استغفار كیا كرتے تھے(18)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
ثاني عشر: ا ثر الاستغفار في الدنيا منع العذاب استجلاب الرحمة المداد بالاموال والبنين:

(١٤٢) الأنفال
(١٤٢)اور اللہ تعالیٰ ایسا نہ كرے گا كہ ان میں آ پ كے ہوتے ہوئے ان كو عذاب نہ دے گا اس حالت میں كہ وہ استغفار بھی كرتے ہوں ۔​

(١٤٣) الكهف
(١٤٣)لوگوں كے پاس ہدایت آچكنے كے بعد انہیں ایمان لانے اور اپنے رب سے استغفاركرنے سے صرف اسی چیز نے روكا كہ اگلے لوگوں كا سا معاملہ انہیں بھی پیش آئے یا ان كے سامنے كھلم كھلا عذاب آموجود ہو جائے(55)

(١٤٤) النمل
(١٤٤)آپ نے فرمایا اے میری قوم كے لوگو تم نیكی سے پہلے برائی كی جلدی كیوں مچا رہے ہو ؟ تم اللہ تعالیٰ سے استغفار كیوں نہیں كرتے تاكہ تم پر رحم كیا جائے (46)

(١٤٥) نوح
(١٤٥)پھر میں نے انہیں بآواز بلند بلایا(8)اور بے شك میں نے ان سے علانیہ بھی كہا اور چپكے چپكے بھی(9)اور میں نے كہا كہ اپنے رب سے اپنے گناہ بخشوا ؤ( ور معافی مانگو) وہ یقینا بڑا بخشنے والا ہے(10)وہ تم پر آسمان كو خوب برسا تا ہوا چھوڑ دے گا(11)اور تمہیں خوب پے درپے مال اور اولاد میں ترقی دے گااور تمہیں باغات دے گا اور تمہارے لئے نہریں نكال دے گا(12)
 
Top