• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الاصلاح

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
الاصلاح

درست کرنا/صلح کروانا​
لغوی بحث:

یہ ”اَصلَحَ یُصلِحُ“(ازباب افعال ) کا مصدر ہے ۔یعنی درست کرنا صلح کروانا ۔اس کا اصل مادہ(ص ل ح) ہے جو کہ خلاف فساد (یعنی اس کی ضد ) پر دلالت کرتا ہے۔
اور”صَلُحَ الشَّيْءُ يَصْلُحُ صَلَاحًا“ کوئی چیز درست اور ٹھیک ہوئی۔ اور ”صَلَحَ“ بفتح لام بھی آتا ہے اور مصدر”صُلُوحٌ“ ہوتا ہے ۔ جیسا کہ شاعر کا قول ہے:
وَکَیْفَ بِأَطْرَافِي إِذَا مَا شَتَمْتَنِي وَمَا بَعْدَ شَتْمِ الْوَالِدَیْنِ صُلُوحُ
اور کیا حالت تھی میرے پلکوں کی جب تو نے مجھے گالیادیں ۔ اور والدین کو گالیاں دینے کے بعد کوئی ا چھائی نہیں۔​
ابن منظور نے کہا: اصلاح فساد کی ضد ہے۔ اور”أَصْلَحَ الشَّیْءَ بَعْدَ فَسَادِہِ“یعنی خراب چیز کو درست کیا۔ اور”أَصْلَحَ الدَّابَّةَ“معنی جانور کے ساتھ اچھائی کی تو وہ ٹھیک ہو گیا۔
اور صُلح لوگوں کی آپس میں ناراضگی کو ختم کرنے کو کہتے ہیں۔اور صلح جنگ بندی کو بھی کہتے ہیں:”اصْطَلَحُوا،صَالَحُوا، تَصَالَحُوا، وَاصَّلَحُوا“(صاد کی تشدید کے ساتھ یہاں تاء کو صاد سے بدل کر صاد میں مدغم کیا گیا ہے)۔ سب ایک ہی معنی میں ہیں۔
”وَقَوْمُ صُلُوحٌ“ یعنی مصالحت کرنے والے لوگ (یہاں شاید مصدر کو صفت بنایا گیا ہے۔) اور ”الصِّلاَحُ“صاد کے کسرہ کے ساتھ ”مُصَالَحَة“(باب مفاعلہ) کی طرح مصدر ہے اس کو عرب مؤنث استعمال کرتے ہیں اور اسم ”الصِّلْحُ“ مذکر و مؤنث دونوں میں استعمال ہوتا ہے۔اور ”اصْلَحَ مَا بَیْنَهُمْ ،صَالَحَهُمْ مُصَالَحَةً وَصَلاَحًا“ یعنی اس نے ان کے درمیان صلح کروائی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اصطلاحی بحث:

یہ صلح سے ماخوذ ہے اور صلح اس عقدو عہد کہتے ہیں کو جو جھگڑے کو ختم کرے اور یہ ”مُصَالِحَةٌ“کے معنی میں ہے۔ اسے ”مُسَالَمَةٌ“بھی کہتے ہیں جو ”مُخَاصَمَةٌ“ کی ضد ہے۔
یہ اصل میں”إِصْلاَح“ سے نکلا ہے جو کہ فساد کی ضد ہے۔ اور اس کا معنی اس کی ذاتی اچھائی پر دلالت کرتا ہے۔ اور اس کی ذاتی اچھائی کی وجہ سے کتنے فساد صلاح میں تبدیل ہوتے ہیں ۔اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فساد اور فتن پیدا ہونے پر اس (اصلاح و صلح) کا حکم فرمایاہے ۔
فرمان الٰہی ہے: وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا .. ﴿٩ الحجرات
یعنی اگر مسلمانوں کے دو گرو ہ آپس میں لڑ پڑیں تو ان کے درمیان صلح کرواؤ۔
اور فرمایا: وَإِنِ امْرَ‌أَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَ‌اضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ ﴿١٢٨ النساء
یعنی اگر عورت اپنے شوہر سے بد اخلاقی اور بے رخی کا ڈر رکھتی ہے تو ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں کہ آپس میں صلح کر لیں اور صلح بہتر ہے۔
علماءکرام نے کہا ہےکہ: اس کا معنی ہے ”جِنْسُ الصُّلْحِ خَیْرٌ“ یعنی صلح کی جنس اچھی ہے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ صلح (کی جنس کے) تمام انواع اچھی ہیں کیونکہ اس سے لوگوں کے درمیان اختلاف کی آگ بجھ جاتی ہے اور انہیں ہلاک کرنے والے جھگڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اصلاح کی انواع:

”اصْلاَحُ ذَاتِ الْبَیْنِ“: ذات البین کا معنی ہے ”صَاحِبَةُالْبَیْنِ“۔اور ”اَلبَیْن“عربی لغت میں دو متضاد معانی میں مستعمل ہے۔ بمعنی ”الفِرَاقِ وُالفُرْقَةِ “ یعنی جدائی اور دوسرا معنی ہے”الوَصْل“ میل ملاپ ملانا۔
پہلے معنی کے اعتبار سے اصلاح ذات البین کا معنیٰ ہو گا ”اصْلاَحُ صَاحِبَةِ الفُرْقَةِ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْن“ یعنی مسلمانوں کے اندر افتراق پیدا کرنے والی جماعت کی اصلاح کرنا۔ اور یہ اصلاح مخاصمت اور جھگڑے کے اسباب کو ختم کرنے سے ہو سکتی ہے۔ یا درگذر کرنے اور معاف کرنے سے یا کسی بھی وجہ پر آپس کی رضامندی سے ہو سکتی ہے۔ اور اس اصلاح سے اختلاف ختم ہو جائے گا۔ اور افتراق کی گرہ کھل جائے گی۔
اور ”اَلبَیْن“کے دوسرے معنیٰ کے اعتبار سے”اصْلاَحُ ذَاتِ البَیْن“ کا معنی ہو گا ”إِصْلاَحِ صَاحِبَةِ الْوَصْلِ وَالتَّحَابُبِ وَالتَّآلُفِ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْن“ یعنی اس جماعت کی اصلاح کرنا (اور اس سے صلح کروانا) جو کہ مسلمانوں کے درمیان ملاپ، محبت، الفت، چاہنے والی ہے۔ اور اس کی اصلاح اس طرح ہو سکتی ہے کہ اس سے جو تفرق ہوا ہے اس کی اصلاح کی جائے اور اس فساد کا ازالہ کیا جائے جو اس کو دنیاوی امور میں مخاصمت اور جھگڑے کی وجہ سے پہنچا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اصلاح کے لئے قرآن کیا کہتا ہے:

قرآن کریم کےکئی متعدد مواضع میں اصلاح کا حکم وارد ہوا ہے۔ مثلاً : وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَارُ‌ونَ اخْلُفْنِي فِي قَوْمِي وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ ﴿١٤٢الأعراف
یعنی موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون کو (کوہ طور کی طرف جاتے وقت وصیت کرتے ہوئے کہا) اے ہارون :تم میرا خلیفہ (یعنی نائب ) بن کر میری قوم میں رہو اور اصلاح کر اور فساد پیدا کرنے والوں کے راستے پر نہیں چلنا۔
یہاں پر اصلاح رفق یعنی نرمی کرنے کے معنی میں ہے۔اور اسی باب سے فرمان الٰہی ہے: قَالَ يَا قَوْمِ أَرَ‌أَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّ‌بِّي وَرَ‌زَقَنِي مِنْهُ رِ‌زْقًا حَسَنًا ۚ وَمَا أُرِ‌يدُ أَنْ أُخَالِفَكُمْ إِلَىٰ مَا أَنْهَاكُمْ عَنْهُ ۚ إِنْ أُرِ‌يدُ إِلَّا الْإِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ ۚ وَمَا تَوْفِيقِي إِلَّا بِاللَّـهِ ۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ ﴿٨٨ هود
یعنی (شعیب علیہ السلام نے کہا اے میری قوم!دیکھو تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل لئے ہوئے ہوں اور اس نے مجھے اپنے پاس سے بہترین روزی دے رکھی ہے ،میرا یہ ارادہ بالکل نہیں کہ تمہا رے خلاف کرکے خود اس چیز کی طرف جھک جاؤں جس سے تمہیں روک رہا ہوں ۔میرا ارادہ تو اپنی طاقت بھر اصلاح کرنے کا ہی ہے میری توفیق اللہ ہی کی مدد سے ہے ،اسی پر میرا بھروسا ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں۔
یہاں اصلاح احسان کے معنی میں استعمال ہوا ہے ۔​
اور فرمان الٰہی ہے: وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْ‌ضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا .. ﴿٥٦الأعراف
یعنی نہ فساد کرو زمین میں اس کی اصلاح ہو جانے کے بعد مفسرین نے کہا ہے: یہاں پر ”إِصْلاَح: الطَّاعَة“ کے معنی میں ہے جو کہ فساد یعنی معصیت کی ضد ہے۔
اور فرمان الٰہی ہے: وَمَا كَانَ رَ‌بُّكَ لِيُهْلِكَ الْقُرَ‌ىٰ بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا مُصْلِحُونَ ﴿١١٧هود
یعنی نہیں ہے تیرا رب کہ تباہ کرے شہروں کو جبکہ ان کےر ہنے والے اصلاح کرنے والے ہوں۔
یہاں پر اصلاح امر بالمعروف اور نھی عن المنکر (یعنی نیکی کا حکم کرنے اور برائی سے روکنے )کے معنی میں آیا ہے۔
الامر بالمعروف والنھی عن المنکر، التعاون علی البر والتقویٰ ، حسن المعاملة، العفو، المروءة،النصیحة ،التقویٰ،الصفح .
الفساد ،التعاون، علی الاثم والعدوان ،سوء المعاملة، العدوان .
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
وہ آیات جو الاصلاح کے متعلق وارد ہوئی ہیں

توبہ کرنے کے بعد اصلاح کرنا مغفرت کا باعث ہے

(١)إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ ۙ أُولَـٰئِكَ يَلْعَنُهُمُ اللَّـهُ وَيَلْعَنُهُمُ اللَّاعِنُونَ ﴿١٥٩﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَبَيَّنُوا فَأُولَـٰئِكَ أَتُوبُ عَلَيْهِمْ ۚ وَأَنَا التَّوَّابُ الرَّ‌حِيمُ ﴿١٦٠ البقرة
(١) جو لوگ ہماری اتاری ہوئی دلیلوں اور ہدایت كو چھپاتے ہیں باوجودیكہ ہم اسے اپنی كتاب میں لوگوں كے لئے بیان كر چكے ہیں ان لوگوں پر اللہ كی اور تمام لعنت كرنے والوں كی لعنت ہے(159)مگر وہ لوگ جو توبہ كر لیں اور اصلاح كر لیں اور بیان كر دیں تو ان كی توبہ قبول كر لیتا ہوں اور میں توبہ قبول كرنے والا اور رحم و كرم كرنے والا ہوں(160)

(٢)كَيْفَ يَهْدِي اللَّـهُ قَوْمًا كَفَرُ‌وا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ وَشَهِدُوا أَنَّ الرَّ‌سُولَ حَقٌّ وَجَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَاللَّـهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿٨٦﴾ أُولَـٰئِكَ جَزَاؤُهُمْ أَنَّ عَلَيْهِمْ لَعْنَةَ اللَّـهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ ﴿٨٧﴾ خَالِدِينَ فِيهَا لَا يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَلَا هُمْ يُنظَرُ‌ونَ ﴿٨٨﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٨٩ آل عمران
(٢) اللہ تعالیٰ ان لوگوں كو كیسے ہدایت دے گا جو اپنے ایمان لانے اور رسول كی حقانیت كی گواہی دینے اور اپنے پاس روشن دلیلیں آجانے كے بعد كافر ہو جائیں اللہ تعالیٰ ایسے بے انصاف لوگوں كو راہ راست پر نہیں لاتا (86) ان كی تو یہی سزا ہے كہ ان پر اللہ تعالیٰ كی اور فرشتوں كی اور تمام لوگوں كی لعنت ہو(87)جس میں یہ ہمیشہ پڑے رہیں گے ،نہ تو ان سے عذاب ہلكا كیا جائے گا نہ انہیں مہلت دی جائے گی(88)مگر جو لوگ اس كے بعد توبہ اور اصلاح كر لیں تو بے شك اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے(89)

(٣)وَاللَّاتِي يَأْتِينَ الْفَاحِشَةَ مِن نِّسَائِكُمْ فَاسْتَشْهِدُوا عَلَيْهِنَّ أَرْ‌بَعَةً مِّنكُمْ ۖ فَإِن شَهِدُوا فَأَمْسِكُوهُنَّ فِي الْبُيُوتِ حَتَّىٰ يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ أَوْ يَجْعَلَ اللَّـهُ لَهُنَّ سَبِيلًا ﴿١٥﴾ وَاللَّذَانِ يَأْتِيَانِهَا مِنكُمْ فَآذُوهُمَا ۖ فَإِن تَابَا وَأَصْلَحَا فَأَعْرِ‌ضُوا عَنْهُمَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ تَوَّابًا رَّ‌حِيمًا ﴿١٦ النساء
(٣)تمہاری عورتوں میں سے جو بے حیائی كا كام كریں ان پر اپنے میں سے چار گواہ طلب كرو ،اگر وہ گواہی دیں تو ان عورتوں كو گھروں میں قید ركھو یہاں تك كہ موت ان كی عمریں پوری كر دے یا اللہ تعالیٰ ان كے لئے كوئی اور راستہ نكالے(15)تم میں سے جو دو افراد ایسا كام كر لیں انہیں ایذا دو ،اگر وہ توبہ اور اصلاح كر لیں تو ان سے منہ پھیر لو، بے شك اللہ تعالیٰ توبہ قبول كرنے والا اور رحم كرنے والاہے(16)

(٤)إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْ‌كِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ‌ وَلَن تَجِدَ لَهُمْ نَصِيرً‌ا ﴿١٤٥﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا وَأَصْلَحُوا وَاعْتَصَمُوا بِاللَّـهِ وَأَخْلَصُوا دِينَهُمْ لِلَّـهِ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللَّـهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرً‌ا عَظِيمًا ﴿١٤٦ النساء
(٤)منافق تو یقینا جہنم كے سب سے نیچے كے طبقہ میں جائیں گے، ناممكن ہے كہ تو ان كا كوئی مدد گار پالے(145)ہاں جو توبہ كر لیں اور اصلاح كر لیں اور اللہ تعالیٰ پر كامل یقین ركھیں اور خالص الہ ہی كے لئے دینداری كریں تو یہ لوگ مومنوں كے ساتھ ہیں اللہ تعالیٰ مومنوں كو بہت بڑا اجر دے گا(146)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
(٥) وَمَا نُرْ‌سِلُ الْمُرْ‌سَلِينَ إِلَّا مُبَشِّرِ‌ينَ وَمُنذِرِ‌ينَ ۖ فَمَنْ آمَنَ وَأَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿٤٨﴾ وَالَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا يَمَسُّهُمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُوا يَفْسُقُونَ ﴿٤٩ الأنعام
(٥) اور ہم پیغمبروں كو صرف اس واسطے بھیجا كرتے ہیں كہ وہ بشارت دیں اور ڈرائیں ،پھر جو ایمان لے آئے اور درستی كر لے سو ان لوگوں پر كوئی اندیشہ نہیں اور نہ وہ مغموم ہوں گے(48)اور جو لوگ ہماری آیتوں كو جھوٹا بتلائیں ان كو عذاب پہنچے گا بوجہ اس كے كہ وہ نافرمانی كرتے ہیں (49)

(٦) وَإِذَا جَاءَكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۖ كَتَبَ رَ‌بُّكُمْ عَلَىٰ نَفْسِهِ الرَّ‌حْمَةَ ۖ أَنَّهُ مَنْ عَمِلَ مِنكُمْ سُوءًا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِن بَعْدِهِ وَأَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٥٤ الأنعام
(٦) اور یہ لوگ جب آپ كے پاس آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان ركھتے ہیں تو ( یوں) كہہ دیجئے كہ تم پر سلامتی ہے تمہارے رب نے مہربانی فرمانا اپنے ذمہ مقرر كر لیا ہے كہ جو شخص تم میں سے برا كام كر بیٹھے جہالت سے پھر وہ اس كے بعد توبہ كر لے اور اصلاح ركھے تو اللہ ( كی یہ شان ہے كہ وہ) بڑی مغفرت كرنے والا ہے بڑی رحمت والا ہے(54)

(٧) يَا بَنِي آدَمَ إِمَّا يَأْتِيَنَّكُمْ رُ‌سُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي ۙ فَمَنِ اتَّقَىٰ وَأَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿٣٥ الأعراف
(٧) اے اولاد آدم اگر تمہارے پاس پیغمبر آئیں جو تم ہی میں سے ہوں جو میرے احكام تم سے بیان كریں تو جو شخص تقویٰ اختیار كرے اور درستی كرے سو ان لوگوں پر نہ كچھ اندیشہ ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے(35)

(٨)وَالَّذِينَ يَرْ‌مُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْ‌بَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿٤﴾ إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ﴿٥ النور
(٨)جو لوگ پاك دامن عورتوں پر زنا كی تمہت لگائیں پھر چار گواہ نہ پیش كر سكیں تو انہیں اسی كوڑے لگاؤ اور كبھی بھی ان كی گواہی قبول نہ كرو یہ فاسق لوگ ہیں ،(4)ہاں جو لوگ اس كے بعد توبہ اور اصلاح كر لیں تو اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور مہربانی كرنے والا ہے(5)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
لوگوں کے درمیان صلح کرنے کا حکم

(٩) كُتِبَ عَلَيْكُمْ إِذَا حَضَرَ‌ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِن تَرَ‌كَ خَيْرً‌ا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَ‌بِينَ بِالْمَعْرُ‌وفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ ﴿١٨٠﴾ فَمَن بَدَّلَهُ بَعْدَ مَا سَمِعَهُ فَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى الَّذِينَ يُبَدِّلُونَهُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿١٨١ البقرة
(٩)تم پر فرض كر دیا گیا ہے كہ جب تم میں سے كوئی مرنے لگے اور مال چھوڑ جاتا ہو تو اپنے ماں باپ اور قرابت داروں كے لئے اچھائی كے ساتھ وصیت كر جائے،پرہیز گاروں پر یہ حق اور ثابت ہے(180)اب جو شخص اسے سننے كے بعد بدل دے اس كا گناہ بدلنے والے پر ہی ہوگا یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے(181)ہاں جو شخص وصیت كرنے والے كی جانب داری یا گناہ كی وصیت كرنے سے ڈرے پس وہ ان میں آپس میں اصلاح كراد ے تو اس پر گناہ نہیں اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے(182)

(١٠)وَلَا تَجْعَلُوا اللَّـهَ عُرْ‌ضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّ‌وا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ النَّاسِ ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٢٤﴾ لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّـهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ قُلُوبُكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ‌ حَلِيمٌ ﴿٢٢٥ البقرة
(١٠)اور اللہ تعالیٰ كو اپنی قسموں كا( اس طرح) نشانہ نہ بناؤ كہ بھلائی اور پرہیز گاری اور لوگوں كے درمیان كی اصلاح كو چھوڑ بیٹھو، اور اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے(224)اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری ان قسموں پر نہ پكڑے گا جو پختہ نہ ہوں، ہاں اس كی پكڑ اس چیز پر ہے جو تمہارے دلوں كا فعل ہو اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور بردبار ہے(225)

(١١) وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَ‌بَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُ‌وءٍ ۚ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ أَن يَكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللَّـهُ فِي أَرْ‌حَامِهِنَّ إِن كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ‌ ۚ وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَ‌دِّهِنَّ فِي ذَٰلِكَ إِنْ أَرَ‌ادُوا إِصْلَاحًا ۚ وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ ۚ وَلِلرِّ‌جَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَ‌جَةٌ ۗ وَاللَّـهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ﴿٢٢٨ البقرة
(١١)طلاق والی عورتیں اپنے آپ كو تین حیض تك روكے ركھیں انہیں حلال نہیں كہ اللہ نے ان كے رحم میں جو پیدا كیا ہو اسے چھپائیں اگر انہیں اللہ تعالیٰ پر اور قیامت كے دن پر ایمان ہو، ان كے خاوند اس مدت میں انہیں لوٹا لینے كے پورے حق دار ہیں اگر ان كا ارادہ اصلاح كا ہو اور عورتوں كے بھی ویسے ہی حق ہیں جیسے ان پر مردوں كے ہیں اچھائی كے ساتھ ہاں مردوں كو عورتوں پر فضیلت ہے اور اللہ تعالیٰ غالب ہے حكمت والا ہے(228)

(١٢)الرِّ‌جَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّـهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللَّـهُ ۚ وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُ‌وهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِ‌بُوهُنَّ ۖ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرً‌ا ﴿٣٤﴾ وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِّنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِّنْ أَهْلِهَا إِن يُرِ‌يدَا إِصْلَاحًا يُوَفِّقِ اللَّـهُ بَيْنَهُمَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرً‌ا ﴿٣٥النساء
(١٢)مرد عورتوں پر حاكم ہیں اس وجہ سے كہ اللہ تعالیٰ نے ایك كو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس وجہ سے كہ مردوں نے اپنے مال خرچ كئے ہیں ،پس نیك فرمانبردار عورتیں خاوند كی عدم موجودگی میں بہ حفاظت الہٰی نگہداشت ركھنے والیاں ہیں اور جن عورتوں كی نافرمانی اور بد دماغی كا تمہیں خوف ہو انہیں نصیحت كرو اور انہیں الگ بستروں پر چھوڑ دو اور انہیں مار كی سزا دو پھر اگر وہ تابعداری كریں تو ان پر كوئی راستہ تلاش نہ كرو، بے شك اللہ تعالیٰ بڑی بلندی اور بڑائی والا ہے(34)اگر تمہیں میاں بیوی كے درمیان آپس كی ان بن كا خوف ہو تو ایك منصف مرد والوں میں سے اور ایك عورت كے گھر والوں میں سے مقرر كرو ،اگر یہ دونوں صلح كرانا چاہیں گے تو اللہ دونوں میں ملاپ كرادے گا، یقینا اللہ تعالیٰ پورے علم والا پوری خبر والا ہے(35)

(١٣) لَّا خَيْرَ‌ فِي كَثِيرٍ‌ مِّن نَّجْوَاهُمْ إِلَّا مَنْ أَمَرَ‌ بِصَدَقَةٍ أَوْ مَعْرُ‌وفٍ أَوْ إِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ ابْتِغَاءَ مَرْ‌ضَاتِ اللَّـهِ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرً‌ا عَظِيمًا ﴿١١٤ النساء

(١٣)ان كے اكثر خفیہ مشروں میں كوئی خیر نہیں، ہاں بھلائی اس كے مشورے میں ہے جو خیرات كا یا نیك بات كا یا لوگوں میں صلح كرانے كا حكم كرے اور جو شخص صرف اللہ تعالیٰ كی رضامندی حاصل كرنے كے ارادہ سے یہ كام كرے اسے ہم یقینا بہت بڑا ثواب دیں گے(114)

(١٤) وَإِنِ امْرَ‌أَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَ‌اضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْرٌ‌ ۗ وَأُحْضِرَ‌تِ الْأَنفُسُ الشُّحَّ ۚ وَإِن تُحْسِنُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرً‌ا ﴿١٢٨﴾ وَلَن تَسْتَطِيعُوا أَن تَعْدِلُوا بَيْنَ النِّسَاءِ وَلَوْ حَرَ‌صْتُمْ ۖ فَلَا تَمِيلُوا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُ‌وهَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۚ وَإِن تُصْلِحُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ غَفُورً‌ا رَّ‌حِيمًا ﴿١٢٩﴾ وَإِن يَتَفَرَّ‌قَا يُغْنِ اللَّـهُ كُلًّا مِّن سَعَتِهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ وَاسِعًا حَكِيمًا ﴿١٣٠ النساء
(١٤)آپ سے عورتوں كے بارے میں دریافت كرتے ہیں آپ كہہ دیجئے كہ خود اللہ ان كے بارے میں حكم دے رہا ہے اور قرآن كی وہ آیتیں جو تم پر ان یتیم لڑكیوں كے بارے میں پڑھی جاتی ہیں جنہیں ان كا مقرر حق تم نہیں دیتے اور انہیں اپنے نكاح میں لانے كی رغبت ركھتے ہو ،اور كمزور بچوں كے بارے میں اور اس بارے میں كہ یتیموں كی كار گزاری انصاف كے ساتھ كرو تم جو نیك كام كرو بے شبہ اللہ اسے پوری طرح جاننے والا ہے(127)اگر كسی عورت كو اپنے شوہر كی بد دماغی اور بے پرواہی كا خوف ہو تو دونوں آپس میں صلح كر لیں اس میں كسی پر كوئی گناہ نہیں صلح بہت بہتر چیز ہے، طمع ہر ہر نفس میں شامل كر دی گئی ہے، اگر تم اچھا سلوك كرو اور پرہیز گاری كرو تو تم جو كر رہے ہو اس پر اللہ تعالیٰ پوری طرح خبردار ہے(128)تم سے یہ تو كبھی نہ ہو سكے گا كہ اپنی تمام بیویوں میں ہر طرح عدل كرو، گو تم اس كی كتنی ہی خواہش و كوشش كر لو، اس لئے بالكل ہی ایك كی طرف مائل ہو كر دوسری كو ادھر لٹكتی ہوئی نہ چھوڑو اور اگر تم اصلاح كرو اور تقویٰ اختیار كرو تو بے شك اللہ تعالیٰ بڑی مغفر اور رحمت والا ہے(129)اور اگر میاں بیوی جدا ہو جائیں تو اللہ تعالیٰ اپنی وسعت سے ہر ایك كو بے نیاز كر دے گا، اللہ تعالیٰ وسعت والا حكمت والا ہے(130)

(١٥) يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنفَالِ ۖ قُلِ الْأَنفَالُ لِلَّـهِ وَالرَّ‌سُولِ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ ۖ وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَ‌سُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١ الأنفال
(١٥)یہ لوگ آپ سے غنیمتوں كا حكم دریافت كرتے ہیں،آپ فرما دیجئے كہ یہ غنیمتیں اللہ كی ہیں اور رسول كی ہیں سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی تعلقات كی اصلاح كرو اور اللہ تعالیٰ اور اس كے رسول كی اطاعت كرو اگر تم ایمان والے ہو(1)

(١٦) وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا ۖ فَإِن بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَ‌ىٰ فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّىٰ تَفِيءَ إِلَىٰ أَمْرِ‌ اللَّـهِ ۚ فَإِن فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَأَقْسِطُوا ۖ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ ﴿٩﴾ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُرْ‌حَمُونَ ﴿١٠الحجرات
(١٦) اور اگر مسلمانوں كی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں میل ملاپ كرادیا كرو پھر اگر ان دونوں میں سے ایك جماعت دوسری جماعت پر زیادتی كرے تو تم( سب) اس گروہ سے جو زیادتی كرتا ہے لڑو یہاں تك كہ وہ اللہ كے حكم كی طرف لوٹ آئے تو پھر انصاف كے ساتھ صلح كرا دو اور عدل كرو بے شك اللہ تعالیٰ انصاف كرنے والوں سے محبت كرتا ہے(9)) ( یاد ركھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ كرادیا كرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاكہ تم پر رحم كیا جائے(10)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اصلاح ہونے کے بعد فساد کرنے کی ممانعت

(١٧) وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْ‌ضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفًا وَطَمَعًا ۚ إِنَّ رَ‌حْمَتَ اللَّـهِ قَرِ‌يبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِينَ ﴿٥٦ الأعراف
(١٧)اور دنیا میں اس كے بعد كہ اس كی درستی كر دی گئی ہے فساد مت پھیلاؤ اور تم اللہ كی عبادت كرو اس سے ڈرتے ہوئے اور امیدوار رہتے ہوئے بے شك اللہ تعالیٰ كی رحمت نیك كام كرنے والوں كے نزدیك ہے(56)

(١٨) وَإِلَىٰ مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْبًا ۗ قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّـهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُ‌هُ ۖ قَدْ جَاءَتْكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّ‌بِّكُمْ ۖ فَأَوْفُوا الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْ‌ضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ‌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿٨٥الأعراف
(١٨)اور ہم نے مدین كی طرف ان كے بھائی شعیب علیہ السلام كو بھیجا انہوں نے فرمایا اے میری قوم تم اللہ كی عبادت كرو اس كے سوا كوئی تمہارا معبود نہیں ،تمہارے پاس تمہارے پروردگار كی طرف سے واضح دلیل آچكی ہے پس تم ناپ اور تول پورا پوا كیا كرو اور لوگوں كو ان كی چیزیں كم كر كے مت دو اور روئے زمین میں اس كے بعد كہ اس كی درستی كر دی گئی فساد مت پھیلاؤ ،یہ تمہارے لئے نافع ہے اگر تم تصدیق كرو(85)

(١٩) كَذَّبَتْ ثَمُودُ الْمُرْ‌سَلِينَ ﴿١٤١﴾ إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ ﴿١٤٢﴾ إِنِّي لَكُمْ رَ‌سُولٌ أَمِينٌ ﴿١٤٣﴾ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُونِ ﴿١٤٤﴾ وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ‌ ۖ إِنْ أَجْرِ‌يَ إِلَّا عَلَىٰ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٤٥﴾ أَتُتْرَ‌كُونَ فِي مَا هَاهُنَا آمِنِينَ ﴿١٤٦﴾ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ ﴿١٤٧﴾ وَزُرُ‌وعٍ وَنَخْلٍ طَلْعُهَا هَضِيمٌ ﴿١٤٨﴾ وَتَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا فَارِ‌هِينَ ﴿١٤٩﴾ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَأَطِيعُونِ ﴿١٥٠﴾ وَلَا تُطِيعُوا أَمْرَ‌ الْمُسْرِ‌فِينَ ﴿١٥١﴾ الَّذِينَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَا يُصْلِحُونَ ﴿١٥٢ الشعراء
(١٩)قوم ثمود نے بھی پیغمبروں كو جھٹلایا(141)ان كے بھائی صالح نے ان سے فرمایا كہ كیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے ؟(142)میں تمہاری طرف اللہ كا امانت دار پیغمبر ہوں (143)تو تم اللہ سے ڈرو اورمیرا كہا مانو(144)میں اس پر تم سے كوئی اجرت نہیں مانگتا ،میری اجرت تو بس پروردگار عالم پر ہی ہے(145)كیا ان چیزوں میں جو یہاں ہیں تم امن كے ساتھ چھوڑ دئے جاؤ گے(146)یعنی ان باغوں اور ان چشموں (147)اور ان كھیتوں اور كھجوروں كے باغوں میں جن كے شگوفے نرم و نازك ہیں(148)اور تم پہاڑوں كو تراش تراش كر پر تكلف مكانات بنا رہے ہو(148)پس اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت كرو (150)بے باک حد گزر جانے والوں كی اطاعت سے باز آجاؤ(151)جو ملك میں فساد پھیلا رہے ہیں اور اصلاح نہیں كرتے(152)

(٢٠) وَلَقَدْ أَرْ‌سَلْنَا إِلَىٰ ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ فَإِذَا هُمْ فَرِ‌يقَانِ يَخْتَصِمُونَ ﴿٤٥﴾ قَالَ يَا قَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُونَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ ۖ لَوْلَا تَسْتَغْفِرُ‌ونَ اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُرْ‌حَمُونَ ﴿٤٦﴾ قَالُوا اطَّيَّرْ‌نَا بِكَ وَبِمَن مَّعَكَ ۚ قَالَ طَائِرُ‌كُمْ عِندَ اللَّـهِ ۖ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ تُفْتَنُونَ ﴿٤٧﴾ وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَ‌هْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَا يُصْلِحُونَ ﴿٤٨﴾ قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّـهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ ﴿٤٩﴾ وَمَكَرُ‌وا مَكْرً‌ا وَمَكَرْ‌نَا مَكْرً‌ا وَهُمْ لَا يَشْعُرُ‌ونَ ﴿٥٠﴾ فَانظُرْ‌ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ مَكْرِ‌هِمْ أَنَّا دَمَّرْ‌نَاهُمْ وَقَوْمَهُمْ أَجْمَعِينَ ﴿٥١﴾ فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿٥٢النمل

(٢٠)یقینا ہم نے ثمود كی طرف ان كے بھائی صالح كو بھیجا كہ تم سب اللہ كی عبادت كرو پھر بھی وہ دو فریق بن كر آپس میں لڑنے جھگڑنے لگے(45)آپ نے فرمایا: اے میری قوم كے لوگو تم نیكی سے پہلے برائی كی جلدی كیوں مچا رہے ہو؟ تم اللہ تعالیٰ سے استغفار كیوں نہیں كرتے؟تاكہ تم پر رحم كیا جائے(46)وہ كہنے لگے ہم تو تیری اور تیرے ساتھیوں كی بدشگونی لے رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا تمہاری بدشگونی اللہ كے ہاں ہے بلكہ تم فتنے میں پڑے ہوئے لوگ ہو(47)اس شہر میں نو سردار تھے ،جو زمین میں فساد پھیلا تے رہتے تھے اور اصلاح نہیں كرتے تھے(48)انہوں نے آپس میں بڑی قسمیں كھا كھا كر عہد كیا كہ رات ہی كو صاسلح اور اس كے گھر والوں پر ہم چھاپہ ماریں گے اور اس كے وارثوں سے صاف كہہ دیں گے كہ ہم اس كے اہل كی ہلاكت كے وقت موجود نہ تھے اور ہم بالكل سچے ہیں(49)انہوں نے مگر( خفیہ تدبیر )كیا اور ہم نے بھی اور وہ اسے سمجھتے ہی نہ تھے(50)( اب) دیكھ لے ان كے مكر كا انجام كیسا كچھ ہوا؟ كہ ہم نے ان كو اور ان كی قوم كو سب كو غارت كر دیا(51)یہ ہیں ان كے مكانات جو انكے ظلم كی وجہ سے اجڑے پڑے ہیں جو لوگ علم ركھتے ہیں ان كے لئے اس میں بڑی نشانی ہے(52)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اسلامی حکومت کو اصلاح کرنے کا حکم

(٢١) يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ‌ وَالْمَيْسِرِ‌ ۖ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ‌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ‌ مِن نَّفْعِهِمَا ۗ وَيَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ قُلِ الْعَفْوَ ۗ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّـهُ لَكُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُ‌ونَ ﴿٢١٩﴾ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَ‌ةِ ۗ وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْيَتَامَىٰ ۖ قُلْ إِصْلَاحٌ لَّهُمْ خَيْرٌ‌ ۖ وَإِن تُخَالِطُوهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ ۚ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ ۚ وَلَوْ شَاءَ اللَّـهُ لَأَعْنَتَكُمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ﴿٢٢٠﴾ البقرة
(٢١)لوگ آپ سے شراب اور جوئے كا مسئلہ پوچھتے ہیں آپ كہہ دیجئے ان دونوں میں بہت بڑا گناہ ہے اور لوگوں كو اس سے دنیاوہ فائدہ بھی ہوتا ہے ،لیكن ان كا گناہ ان كے نفع سے بہت زیادہ ہے، آپ سے یہ بھی دریافت كرتے ہیں كہ كیا كچھ خرچ كریں؟ تو آپ كہہ دیجئے حاجت سے زائد چیز، اللہ تعالیٰ اسی طرح اپنے احكام صاف صاف تمہارے لئے بیان فرما رہا ہے تاكہ تم سوچ سمجھ سكو(219)دنیا اور آخرت كے امور كو اور تجھ سے یتیموں كے بارے میں بھی سوال كرتے ہیں آپ كہہ دیجئے كہ انكی خیر خواہی بہتر ہے تم اگر ان كا مال اپنے مال میں ملا بھی لو تو وہ تمہارے بھائی ہیں ،بد نیت اور نیك نیت ہر ایك كو اللہ خوب جانتا ہے اور اگر اللہ چاہتا تو تمہیں مشقت میں ڈال دیتا یقینا اللہ تعالیٰ غلبہ والا اور حكمت والا ہے(220)

(٢٢) وَوَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ‌ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَ‌بِّهِ أَرْ‌بَعِينَ لَيْلَةً ۚ وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَارُ‌ونَ اخْلُفْنِي فِي قَوْمِي وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ ﴿١٤٢﴾ الأعراف
(٢٢)اور ہم نے موسیٰ علیہ السلام سے تیس راتوں كا وعدہ كیا اور دس مزید سے ان تیس راتوں كو پورا كیا، سو ان كے پروردگار كا وقت پورے چالیس رات كا ہوگیا اور موسیٰ علیہ السلام نے اپنے بھائی ہارون علیہ السلام سے كہا كہ میرے بعد انكا انتظام ركھنا اور اصلاح كرتے رہنا اور بد نظم لوگوں كی رائے پر عمل مت كرنا (142)

(٢٣)قَالُوا يَا شُعَيْبُ أَصَلَاتُكَ تَأْمُرُ‌كَ أَن نَّتْرُ‌كَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَن نَّفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاءُ ۖ إِنَّكَ لَأَنتَ الْحَلِيمُ الرَّ‌شِيدُ ﴿٨٧﴾ قَالَ يَا قَوْمِ أَرَ‌أَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّ‌بِّي وَرَ‌زَقَنِي مِنْهُ رِ‌زْقًا حَسَنًا ۚ وَمَا أُرِ‌يدُ أَنْ أُخَالِفَكُمْ إِلَىٰ مَا أَنْهَاكُمْ عَنْهُ ۚ إِنْ أُرِ‌يدُ إِلَّا الْإِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ ۚ وَمَا تَوْفِيقِي إِلَّا بِاللَّـهِ ۚ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ ﴿٨٨﴾ هود
(٢٣)انہوں نے جواب دیا كہ اے شعیب كیا تیری صلاۃ تجھے یہی حكم دیتی ہے كہ ہم اپنے باپ دادوں كے معبودوں كو چھوڑ دیں اور ہم اپنے مالوں میں جو كچھ چاہیں اس كا كرنا بھی چھوڑ دیں ،تو تو بڑا ہی باوقار اور نیك چلن آدمی ہے(87)كہا اے میری قوم دیكھو تو اگر میں اپنے رب كی طرف سے روشن دلیل لئے ہوئے ہوں اور اس نے مجھے اپنے پاس بہترین روزی دے ركھی ہے میرا یہ ارادہ بالكل نہیں كہ تمہارا خلاف كر كے خود اس چیز كی طرف جھك جاؤں جس سے تمہیں روك رہا ہوں، میرا ارادہ تو اپنی طاقت بھر اصلاح كرنے كا ہی ہے میری توفیق اللہ ہی كی مدد سے ہے اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی كی طرف میں رجوع كرتا ہوں(88)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اصلاح کرنے والے مصلحین کا اجر و ثواب

(٢٤)وَالَّذِينَ يُمَسِّكُونَ بِالْكِتَابِ وَأَقَامُوا الصَّلَاةَ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ‌ الْمُصْلِحِينَ ﴿١٧٠الأعراف
(٢٤)اور جو لوگ كتاب كے پابند ہیں اور نماز كی پابندی كرتے ہیں ہم ایسے لوگوں كا جو اپنی اصلاح كریں ثواب ضائع نہ كریں گے(170)

(٢٥) وَجَزَاءُ سَيِّئَةٍ سَيِّئَةٌ مِّثْلُهَا ۖ فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُ‌هُ عَلَى اللَّـهِ ۚ إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ ﴿٤٠الشورى
(٢٥)اور برائی كا بدلہ اسی جیسی برائی ہے اور جو معاف كر دے اور اصلاح كر لے اس كا اجر اللہ كے ذمے ہے( فی الواقع) اللہ تعالی ظالموں سے محبت نہیں كرتا(40)
 
Top