لوگوں کے درمیان صلح کرنے کا حکم
(٩)
كُتِبَ عَلَيْكُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِن تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ بِالْمَعْرُوفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ ﴿١٨٠﴾ فَمَن بَدَّلَهُ بَعْدَ مَا سَمِعَهُ فَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى الَّذِينَ يُبَدِّلُونَهُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿١٨١﴾ البقرة
(٩)تم پر فرض كر دیا گیا ہے كہ جب تم میں سے كوئی مرنے لگے اور مال چھوڑ جاتا ہو تو اپنے ماں باپ اور قرابت داروں كے لئے اچھائی كے ساتھ وصیت كر جائے،پرہیز گاروں پر یہ حق اور ثابت ہے(180)اب جو شخص اسے سننے كے بعد بدل دے اس كا گناہ بدلنے والے پر ہی ہوگا یقیناً اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے(181)ہاں جو شخص وصیت كرنے والے كی جانب داری یا گناہ كی وصیت كرنے سے ڈرے پس وہ ان میں آپس میں اصلاح كراد ے تو اس پر گناہ نہیں اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے(182)
(١٠)
وَلَا تَجْعَلُوا اللَّـهَ عُرْضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّوا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ النَّاسِ ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿٢٢٤﴾ لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّـهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ قُلُوبُكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ ﴿٢٢٥﴾ البقرة
(١٠)اور اللہ تعالیٰ كو اپنی قسموں كا( اس طرح) نشانہ نہ بناؤ كہ بھلائی اور پرہیز گاری اور لوگوں كے درمیان كی اصلاح كو چھوڑ بیٹھو، اور اللہ تعالیٰ سننے والا جاننے والا ہے(224)اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری ان قسموں پر نہ پكڑے گا جو پختہ نہ ہوں، ہاں اس كی پكڑ اس چیز پر ہے جو تمہارے دلوں كا فعل ہو اللہ تعالیٰ بخشنے والا اور بردبار ہے(225)
(١١)
وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ ۚ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ أَن يَكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللَّـهُ فِي أَرْحَامِهِنَّ إِن كُنَّ يُؤْمِنَّ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَٰلِكَ إِنْ أَرَادُوا إِصْلَاحًا ۚ وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۚ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ ۗ وَاللَّـهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ ﴿٢٢٨﴾ البقرة
(١١)طلاق والی عورتیں اپنے آپ كو تین حیض تك روكے ركھیں انہیں حلال نہیں كہ اللہ نے ان كے رحم میں جو پیدا كیا ہو اسے چھپائیں اگر انہیں اللہ تعالیٰ پر اور قیامت كے دن پر ایمان ہو، ان كے خاوند اس مدت میں انہیں لوٹا لینے كے پورے حق دار ہیں اگر ان كا ارادہ اصلاح كا ہو اور عورتوں كے بھی ویسے ہی حق ہیں جیسے ان پر مردوں كے ہیں اچھائی كے ساتھ ہاں مردوں كو عورتوں پر فضیلت ہے اور اللہ تعالیٰ غالب ہے حكمت والا ہے(228)
(١٢)
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّـهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللَّـهُ ۚ وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ ۖ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا ﴿٣٤﴾ وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِّنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِّنْ أَهْلِهَا إِن يُرِيدَا إِصْلَاحًا يُوَفِّقِ اللَّـهُ بَيْنَهُمَا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرًا ﴿٣٥﴾ النساء
(١٢)مرد عورتوں پر حاكم ہیں اس وجہ سے كہ اللہ تعالیٰ نے ایك كو دوسرے پر فضیلت دی ہے اور اس وجہ سے كہ مردوں نے اپنے مال خرچ كئے ہیں ،پس نیك فرمانبردار عورتیں خاوند كی عدم موجودگی میں بہ حفاظت الہٰی نگہداشت ركھنے والیاں ہیں اور جن عورتوں كی نافرمانی اور بد دماغی كا تمہیں خوف ہو انہیں نصیحت كرو اور انہیں الگ بستروں پر چھوڑ دو اور انہیں مار كی سزا دو پھر اگر وہ تابعداری كریں تو ان پر كوئی راستہ تلاش نہ كرو، بے شك اللہ تعالیٰ بڑی بلندی اور بڑائی والا ہے(34)اگر تمہیں میاں بیوی كے درمیان آپس كی ان بن كا خوف ہو تو ایك منصف مرد والوں میں سے اور ایك عورت كے گھر والوں میں سے مقرر كرو ،اگر یہ دونوں صلح كرانا چاہیں گے تو اللہ دونوں میں ملاپ كرادے گا، یقینا اللہ تعالیٰ پورے علم والا پوری خبر والا ہے(35)
(١٣)
لَّا خَيْرَ فِي كَثِيرٍ مِّن نَّجْوَاهُمْ إِلَّا مَنْ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوْ مَعْرُوفٍ أَوْ إِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللَّـهِ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا ﴿١١٤﴾ النساء
(١٣)ان كے اكثر خفیہ مشروں میں كوئی خیر نہیں، ہاں بھلائی اس كے مشورے میں ہے جو خیرات كا یا نیك بات كا یا لوگوں میں صلح كرانے كا حكم كرے اور جو شخص صرف اللہ تعالیٰ كی رضامندی حاصل كرنے كے ارادہ سے یہ كام كرے اسے ہم یقینا بہت بڑا ثواب دیں گے(114)
(١٤)
وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِن بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْرٌ ۗ وَأُحْضِرَتِ الْأَنفُسُ الشُّحَّ ۚ وَإِن تُحْسِنُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا ﴿١٢٨﴾ وَلَن تَسْتَطِيعُوا أَن تَعْدِلُوا بَيْنَ النِّسَاءِ وَلَوْ حَرَصْتُمْ ۖ فَلَا تَمِيلُوا كُلَّ الْمَيْلِ فَتَذَرُوهَا كَالْمُعَلَّقَةِ ۚ وَإِن تُصْلِحُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّـهَ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿١٢٩﴾ وَإِن يَتَفَرَّقَا يُغْنِ اللَّـهُ كُلًّا مِّن سَعَتِهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ وَاسِعًا حَكِيمًا ﴿١٣٠﴾ النساء
(١٤)آپ سے عورتوں كے بارے میں دریافت كرتے ہیں آپ كہہ دیجئے كہ خود اللہ ان كے بارے میں حكم دے رہا ہے اور قرآن كی وہ آیتیں جو تم پر ان یتیم لڑكیوں كے بارے میں پڑھی جاتی ہیں جنہیں ان كا مقرر حق تم نہیں دیتے اور انہیں اپنے نكاح میں لانے كی رغبت ركھتے ہو ،اور كمزور بچوں كے بارے میں اور اس بارے میں كہ یتیموں كی كار گزاری انصاف كے ساتھ كرو تم جو نیك كام كرو بے شبہ اللہ اسے پوری طرح جاننے والا ہے(127)اگر كسی عورت كو اپنے شوہر كی بد دماغی اور بے پرواہی كا خوف ہو تو دونوں آپس میں صلح كر لیں اس میں كسی پر كوئی گناہ نہیں صلح بہت بہتر چیز ہے، طمع ہر ہر نفس میں شامل كر دی گئی ہے، اگر تم اچھا سلوك كرو اور پرہیز گاری كرو تو تم جو كر رہے ہو اس پر اللہ تعالیٰ پوری طرح خبردار ہے(128)تم سے یہ تو كبھی نہ ہو سكے گا كہ اپنی تمام بیویوں میں ہر طرح عدل كرو، گو تم اس كی كتنی ہی خواہش و كوشش كر لو، اس لئے بالكل ہی ایك كی طرف مائل ہو كر دوسری كو ادھر لٹكتی ہوئی نہ چھوڑو اور اگر تم اصلاح كرو اور تقویٰ اختیار كرو تو بے شك اللہ تعالیٰ بڑی مغفر اور رحمت والا ہے(129)اور اگر میاں بیوی جدا ہو جائیں تو اللہ تعالیٰ اپنی وسعت سے ہر ایك كو بے نیاز كر دے گا، اللہ تعالیٰ وسعت والا حكمت والا ہے(130)
(١٥)
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَنفَالِ ۖ قُلِ الْأَنفَالُ لِلَّـهِ وَالرَّسُولِ ۖ فَاتَّقُوا اللَّـهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ ۖ وَأَطِيعُوا اللَّـهَ وَرَسُولَهُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ﴿١﴾ الأنفال
(١٥)یہ لوگ آپ سے غنیمتوں كا حكم دریافت كرتے ہیں،آپ فرما دیجئے كہ یہ غنیمتیں اللہ كی ہیں اور رسول كی ہیں سو تم اللہ سے ڈرو اور اپنے باہمی تعلقات كی اصلاح كرو اور اللہ تعالیٰ اور اس كے رسول كی اطاعت كرو اگر تم ایمان والے ہو(1)
(١٦)
وَإِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا ۖ فَإِن بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَىٰ فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّىٰ تَفِيءَ إِلَىٰ أَمْرِ اللَّـهِ ۚ فَإِن فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَأَقْسِطُوا ۖ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ ﴿٩﴾ إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ ﴿١٠﴾ الحجرات
(١٦) اور اگر مسلمانوں كی دو جماعتیں آپس میں لڑ پڑیں تو ان میں میل ملاپ كرادیا كرو پھر اگر ان دونوں میں سے ایك جماعت دوسری جماعت پر زیادتی كرے تو تم( سب) اس گروہ سے جو زیادتی كرتا ہے لڑو یہاں تك كہ وہ اللہ كے حكم كی طرف لوٹ آئے تو پھر انصاف كے ساتھ صلح كرا دو اور عدل كرو بے شك اللہ تعالیٰ انصاف كرنے والوں سے محبت كرتا ہے(9)) ( یاد ركھو) سارے مسلمان بھائی بھائی ہیں پس اپنے دو بھائیوں میں ملاپ كرادیا كرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاكہ تم پر رحم كیا جائے(10)