• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الحسن بن موسیٰ النسائی: مجہول یا معلوم

شمولیت
ستمبر 16، 2017
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
9
السلام علیکم ورحمة وبرکاته،

شیوخ سے سوال ہے کی کیا "الحسن بن موسیٰ النسائی" واقعی مجہول راوی ہے یا ان سے متعلق کوئی جرح یا تعدیل موجود ہے؟

جواب کا منتظر
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمة وبرکاته،
شیوخ سے سوال ہے کی کیا "الحسن بن موسیٰ النسائی" واقعی مجہول راوی ہے یا ان سے متعلق کوئی جرح یا تعدیل موجود ہے؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی !
الحسن بن موسیٰ النسائی کی ایک مشہور روایت امام عبداللہ بن امام احمدؒ نے اپنی کتاب (السنۃ ) میں نقل فرمائی ہے :
حدثني أحمد بن إبراهيم الدورقي، حدثنا الحسن بن موسى النسائي، قال: سمعت عبدة بن عبد الله، يحدث عن شعيب بن حرب، قال: قال لي سفيان الثوري: " اذهب إلى ذلك يعني أبا حنيفة فاسأله عن عدة أم الولد إذا مات عنها سيدها، فأتيته فسألته فقال: ليس عليها عدة، قال: فرجعت إلى سفيان فأخبرته فقال هذه فتيا يهودي "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتاب السنہ کی دو اشاعتیں ہمارے پاس موجود ہیں ،
(1) تحقيق الدکتور محمد بن سعيد بن سالم القحطاني، صدر عن دار رمادي للنشر بالمملكة العربية السعودية، سنة 1416ھ
(2) تحقيق الشيخ ابو مالك الرياشي صدر عن مكتبة الامام البخاري ،اليمن

ان دونوں اشاعتوں میں کتاب کی تحقیق و تخریج کرنے والوں نے الحسن بن موسی کو مجہول لکھا ہے ،
الشيخ ابو مالك الرياشی اپنی تحقیق میں لکھتے ہیں :
هذا اثر ضعيف ، في سنده الحسن بن موسى النسائي ،وهو مجهول الحال ، ترجمه الخطيب البغدادي في تاريخ بغداد(ج7 ص 429 ) ولم يذكر فيه جرحا ولا تعديلا
اور سعودی عرب سے شائع تحقیق میں محقق ڈاکٹر محمد بن سعید القحطانی اس روایت کے ذیل میں لکھتے ہیں :
الحسن بن موسی کا ترجمہ مجھے نہیں مل سکا "
https://archive.org/stream/waq16040/16040#page/n193/mode/2up
 
Top