• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الخنساء(حضرت تماضر بنت عمرو رضی اللہ عنہا۔

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
تماضر بنت عمرو بن الحرث جو کہ عرف عام میں الخنساء کے نام سے
معروف ھوئیں۔عالم عرب کی ایک ممتاز شاعرہ جو زرمیہ شاعری میں
اپنا جواب نھیں رکھتی تھیں۔575 ء میں ںجد کے علاقے میں پیداہوئیں
اور وہیں پرورش پائی۔آقائے نامدار کی نبوت کا اقرار کر کے صحابیہ
کا جلیل القدر منصب حاصل کیا۔
اس ممتاز صحابیہ کا ایک اور بہت بڑا اعزاز "تمام تعریفیں اللہ کے لیے
جس نے مجھے یہ عزت بحشی اور مجھے قوی امید ھے کہ آخرت
میں وہ مجھے ان کے ساتھ اپنی رحمت سے ملائے گا"
یہ ھیں وہ الفاظ جو حضرت تماضر نے قادسیہ کے مقام پر
اپنے چاروں لخت جگر کی شہادت کی خبر سن کر ادا کیئے۔
اس وقت کی ایک ممتاز شخصیت "النابغۃ الذیبانی " نے
اس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کھا،
"اگر میں نے ابو بصیر کو تم سے پہلے نہ سنا ھوتا تو
میں یہ کھنے پہ مجبور ھوتا کہ تم عالم عرب کی سب سے
بڑی شاعرہ ہو لیکن میں یہ ضرور کھتا ھوں کہ تم انسانو ں
اور جنوں میں ایک بھت عمدہ شاعرہ ھو۔
اسکے ساتھ تم عالم نسوانیت کی عظیم ترین شاعرہ ھو
یہ الفاظ سن کر اس ممتاز ہستی نے یہ کہہ کر اسکو
لاجواب کردیا کہ
میں مرد و زن دونوں میں بے مثال اور لا جواب ھوں۔
اسلام کی اس جلیل القدر ہستی نے 629 میں اسلام قبول کیا
اور 645 میں وفات پائی۔
 
Top