• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

السعی المشکور فیمن وثقہ الجمہور - انگلش مع تحقیق

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
اسلام علیکم
As-Sa'ee al-Mashkoor Feeman Waththaqahu al-Jumhoor
(السعي المشكور فيمن وثقه الجمهور)

Authored by: Shaykh Zubayr Alee Za'ee
Translation and Research by: Raza Hassan

ہر راوی پر کلک کرنے پر اس کے بارے میں مکمل تحقیق کھل جائے گی۔
 
شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
بہت اچھا جزاکم اللہ شکریہ ۔
لیکن یہ اصول قابل نظر ہے اہل علم اس طرف توجہ دیں ۔
بعض ساتھیوں سے سنا ہے کہ جمہور کی توثیق یا تضعیف مطلق نہیں بلکہ دیگر دلائل وغیرہ دیکھے جائیں گے تب لیں گے ۔صرف جمہوریت قابل قبول نہیں ۔خواہ یہ کسی میدان بھی ہو۔
 
شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
بہت اچھا جزاکم اللہ شکریہ ۔
لیکن یہ اصول قابل نظر ہے اہل علم اس طرف توجہ دیں ۔
بعض ساتھیوں سے سنا ہے کہ جمہور کی توثیق یا تضعیف مطلق قبول نہیں بلکہ دیگر دلائل وغیرہ دیکھے جائیں گے تب لیں گے ۔صرف جمہوریت قابل قبول نہیں ۔خواہ یہ کسی میدان بھی ہو۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
بہت اچھا جزاکم اللہ شکریہ ۔
لیکن یہ اصول قابل نظر ہے اہل علم اس طرف توجہ دیں ۔
بعض ساتھیوں سے سنا ہے کہ جمہور کی توثیق یا تضعیف مطلق قبول نہیں بلکہ دیگر دلائل وغیرہ دیکھے جائیں گے تب لیں گے ۔صرف جمہوریت قابل قبول نہیں ۔خواہ یہ کسی میدان بھی ہو۔
مطلق جمھور کی پیروی کبھی کبھی میرے دل میں بھی تھوڑا کھٹکتی ہے۔ لیکن اس مضمون کے تمام راوی دوسرے اصول کے مطابق بھی ثقہ ہیں کیونکہ ان میں سے زیادہ تر راویوں پر جروح غیر مفسر اور بلا بیان السبب ہیں۔ بلکہ عبداللہ بن محمد بن عقیل کے بارے میں شیخ زبیر کی تحقیق سے میں نے اختلاف کیا ہے کیونکہ اس پر کچھ جروح اس کے حسن الحدیث ہونے کے منافی نہیں مثلا امام سفیان کی جرح وغیرہ۔ اس لیے اس کے بارے میں میں نے شیخ البانی کی تحقیق کو ترجیح دی ہے، واللہ اعلم!
 
شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
مطلق جمھور کی پیروی کبھی کبھی میرے دل میں بھی تھوڑا کھٹکتی ہے۔ لیکن اس مضمون کے تمام راوی دوسرے اصول کے مطابق بھی ثقہ ہیں کیونکہ ان میں سے زیادہ تر راویوں پر جروح غیر مفسر اور بلا بیان السبب ہیں۔ بلکہ عبداللہ بن محمد بن عقیل کے بارے میں شیخ زبیر کی تحقیق سے میں نے اختلاف کیا ہے کیونکہ اس پر کچھ جروح اس کے حسن الحدیث ہونے کے منافی نہیں مثلا امام سفیان کی جرح وغیرہ۔ اس لیے اس کے بارے میں میں نے شیخ البانی کی تحقیق کو ترجیح دی ہے، واللہ اعلم!
جی محترم آپ کی بات سے اتفاق ہے میری معلومات کی حدتک بات اس طرح ہے کہ جرح وتعدیل کے محدثین کے طبقات ہیں ،ان طبقات کا خیال رکھتے ہوئے راوی پر حکم لگایاجاتا ہے یہ کون سا مسئلہ ہے کہ راوی کو ضعیف کہنے والوں کی تعداد شمار کرو مثلا وہ ٩ ہیں اور ثقہ کہنے والوں کی تعداد ٨ ہے تو ثابت ہوا کہ ٨ کے مقابلے میں ٩ جمہور ہیں اس لئے جمھور کی بات صحیح ہے چنانچہ یہ راوی ضعیف ہے !!!!!!!!!!!!
ووٹنگ اور جرح وتعدیل میں کیا فرق رہا ؟؟
حالانکہ ایک طرف امام علی بن مدینی ،امام بخاری ،امام ابن ابی حاتم ،امام ابو زرعہ اور امام دار قطنی ہوں تودوسری طرف ابن حبان ۔ترمذی وغیرہ تو کیا تعداد شمار کرکے حکم لگائیں گے یا محدثین کے طبقات متشددین ،معتدلین اور متساہلین کی درجہ بندی کومدنظر رکھیں گے ۔ہر صاحب یہی کہے گا کہ طبقات کا خیال رکھیں گے ،نہ کہ ووٹنگ کی طرح جمہور کا ۔
بعض متاخرین نے واقعۃ ثقہ رایوں پر یہ لفظ بول دیا ہے کہ وثقہ الجمہور کیونکہ حسن اتفاق سے اس کو جمہور نے ثقہ بھی کہا ہوتا ہے ۔تو اس سے اصول ہی بنا لینا کہ وہ راوی ثقہ ہے جس کو جمہور نے ثقہ کہا ہو !!!!!بہر حال محل نظر ہے ۔واللہ اعلم۔
جزاکم اللہ شکریہ ۔
اگر مجھے تسامح واقع ہوا ہو تو ضرور میری رہنمائی کیا جائے ۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
مطلق جمھور کی پیروی کبھی کبھی میرے دل میں بھی تھوڑا کھٹکتی ہے۔ لیکن اس مضمون کے تمام راوی دوسرے اصول کے مطابق بھی ثقہ ہیں کیونکہ ان میں سے زیادہ تر راویوں پر جروح غیر مفسر اور بلا بیان السبب ہیں۔ بلکہ عبداللہ بن محمد بن عقیل کے بارے میں شیخ زبیر کی تحقیق سے میں نے اختلاف کیا ہے کیونکہ اس پر کچھ جروح اس کے حسن الحدیث ہونے کے منافی نہیں مثلا امام سفیان کی جرح وغیرہ۔ اس لیے اس کے بارے میں میں نے شیخ البانی کی تحقیق کو ترجیح دی ہے، واللہ اعلم!
نہ تو مطلق جمہورکی پیروی درست ہے اورنہ ہی مطلق جمہور کے فیصلے کو نظر انداز کیا جاسکتاہے۔
ہم نے آپ سے پہلے بھی کہا تھا:
ہاں یہ بات درست ہے کہ اگر ایسے قرائن مل جائیں جو جمہور کے فیصلے کو مرجوح قرار دیں تو ایسی صورت میں جمہور کا فیصلہ قابل قبول نہ ہوگا ، لیکن علی الاطلاق یہ کہہ دینا کہ جمہور کے فیصلہ کو ترجیح دینے کے اصول پر کوئی عمل پیرا ہی نہیں بہت بڑی جسارت ہے ۔
اب بھی کہتے ہیں کہ اس بابت راجح موقف یہی معلوم ہوتا کہ قرائن دیکھیں جائیں ، قرائن سے جمہور کا فیصلہ درست معلوم ہو تو وہی لیں گے اور اگرقرائن سے جمہور کا فیصلہ غیر درست معلوم ہو تو اسے ترک کردیں گے ، امام ذہبی ،حافظ ابن حجر ، علامہ احمد شاکر ،علامہ معلمی اور علامہ البانی رحمہم اللہ کی تحریروں کے مطالعہ سے ان کا یہی موقف معلوم ہوتاہے، یعنی نہ تو مطلق جمہور کی توثیق قبول کی جائے اور نہ ہی مطلق اسے رد کیا جائے ، یہی موقف اقرب الی الصواب ہے۔
واضح رہے کہ قرائن میں مفسر وغیرمفسر ، متشدد وغیرمتشدد ، متقدم ومتاخر ناقد وناقل ، خاص وعام ، اوراس جیسی دیگرچیزوں پر بحث ہوگی ،جیساکہ اب تک اہل فن بحث کرتے آئے ہیں۔
اوراگرقرائن ناپید ہوں اور تطبیق وغیر ہ کی صورت نظر نہ آئے تو جمہور ناقدین ہی کے فیصلہ کو ہرحال میں ترجیح جائے گی ۔واللہ اعلم۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
نہ تو مطلق جمہورکی پیروی درست ہے اورنہ ہی مطلق جمہور کے فیصلے کو نظر انداز کیا جاسکتاہے۔
ہم نے آپ سے پہلے بھی کہا تھا:
ہاں یہ بات درست ہے کہ اگر ایسے قرائن مل جائیں جو جمہور کے فیصلے کو مرجوح قرار دیں تو ایسی صورت میں جمہور کا فیصلہ قابل قبول نہ ہوگا ، لیکن علی الاطلاق یہ کہہ دینا کہ جمہور کے فیصلہ کو ترجیح دینے کے اصول پر کوئی عمل پیرا ہی نہیں بہت بڑی جسارت ہے ۔
اب بھی کہتے ہیں کہ اس بابت راجح موقف یہی معلوم ہوتا کہ قرائن دیکھیں جائیں ، قرائن سے جمہور کا فیصلہ درست معلوم ہو تو وہی لیں گے اور اگرقرائن سے جمہور کا فیصلہ غیر درست معلوم ہو تو اسے ترک کردیں گے ، امام ذہبی ،حافظ ابن حجر ، علامہ احمد شاکر ،علامہ معلمی اور علامہ البانی رحمہم اللہ کی تحریروں کے مطالعہ سے ان کا یہی موقف معلوم ہوتاہے، یعنی نہ تو مطلق جمہور کی توثیق قبول کی جائے اور نہ ہی مطلق اسے رد کیا جائے ، یہی موقف اقرب الی الصواب ہے۔
واضح رہے کہ قرائن میں مفسر وغیرمفسر ، متشدد وغیرمتشدد ، متقدم ومتاخر ناقد وناقل ، خاص وعام ، اوراس جیسی دیگرچیزوں پر بحث ہوگی ،جیساکہ اب تک اہل فن بحث کرتے آئے ہیں۔
اوراگرقرائن ناپید ہوں اور تطبیق وغیر ہ کی صورت نظر نہ آئے تو جمہور ناقدین ہی کے فیصلہ کو ہرحال میں ترجیح جائے گی ۔واللہ اعلم۔
شیخ ایسا تو آپ کہتے ہیں نا لیکن شیخ زبیر علی زئی کی تحریریوں سے ایسا نہیں لگتا۔ واللہ اعلم!
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
شیخ ایسا تو آپ کہتے ہیں نا لیکن شیخ زبیر علی زئی کی تحریریوں سے ایسا نہیں لگتا۔ واللہ اعلم!
شیخ زبیرعلی زئی حفظہ اللہ تو الحمدللہ باحیات ہیں اس لئے ان کا موقف جاننے کے لئے براہ راست انہیں سے استفسار کرلیا جائے توبہترہے۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,580
پوائنٹ
384
پوچھیں گے کسی دن، ان شاء اللہ!
فون پر بات کرنے میں مجھے دقت ہوتی ہے، اگر شیخ محدث فورم پر ہوتے تو کتنا اچھا ہوتا! مسکراہٹ
 
Top