• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ ربّ العالمین کے نظام میں مداخلت کرنا کیا کھلا شرک نہیں ہے ؟؟؟

فیاض ثاقب

مبتدی
شمولیت
ستمبر 30، 2016
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
29
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
بچے دو ہی اچھے کا نظریہ دینے والوں کے لیئے لمحہِ فکریہ

اللہ ربّ العالمین کے نظام میں مداخلت کرنا کیا کھلا شرک نہیں ہے ؟؟؟
کم بچے خوشحال گھرانہ ، یہ اہل مغرب کا گمراہ کن نظریہ سرا سر اللہ ربّ العالمین کے نظام کا کھلا انکار ہے ۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے جن کو پیدا کرنا تھا وہ تمام اولاد ِ آدم علیہ السلام کو ان کی پیٹھ سے باہر نکال کر خطاب کیا اللہ تعالیٰ نے ان سے پوچھا ! کیا میں تمہارا ربّ نہیں ہوں ان سب نے کہا کیوں نہیں، ہم گواہی دیتے ہیں (کہ تو ہی ہمارا ربّ ہے )۔

ملاحظہ فرمائیں : وَإِذۡ أَخَذَ رَبُّكَ مِنۢ بَنِىٓ ءَادَمَ مِن ظُهُورِهِمۡ ذُرِّيَّتَہُمۡ وَأَشۡہَدَهُمۡ عَلَىٰٓ أَنفُسِہِمۡ أَلَسۡتُ بِرَبِّكُمۡ‌ۖ قَالُواْ بَلَىٰ‌ۛ شَهِدۡنَآ‌ۛ أَن تَقُولُواْ يَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِ إِنَّا ڪُنَّا عَنۡ هَـٰذَا غَـٰفِلِينَ (سورۃ الاعراف ١٧٢)
ترجمہ !!! اور (اے رسول وہ وقت یاد کیجیئے )جب ہم نے بنی آدم کی پشت سے ان کی اولاد کو (باہر) نکالا اور ان کو انہیں پر گواہ بنایا ( ہم نے ان سے کہا ) کیا میں تمھارا رب نہیں ہوں ؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں ،ہم گواہی دیتے ہیں (کہ تو ہمارا ربّ ہے،اللہ نے کہا ، میں نے تم سے یہ اقرار اس لیئے کرایا ہے ) کہ کہیں تم قیامت کے روز یہ نہ کہنے لگو کہ ہم تو اس خبر(توحید) ہی نہیں تھی( کہ تو ہمارا ربّ ہے ) ۔ (سورۃ الاعراف ۱۷۲ )۔

اب قیامت تک پیدا ہونے والے انسان ضرور اور ہر حال میں پیدا ہوتے رہیں گے ،ان کو پیدا ہونے سے روکنا صرف اور صرف اللہ ربّ کائنات کے اختیار میں ہے ۔ جس بچہ کا پیدا ہونا مقدر ہو چکا ہے تو اس کو روکنے کی کوشش کرنا اللہ تعالیٰ سے مقابلہ کرنے کے مترادف ہے ۔
ہے کوئی جو اللہ تعالیٰ کی لکھی ہوئی تقدیر کو روک دے ؟

رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں : ترجمہ !!! اللہ تعالیٰ نے آدم ؑ کی پیٹھ سے ( ان کی اولاد کو نکال کر ان سے) نعمان یعنی (میدان) عرفات کے مقام پر عہد لیا ( اور وہ اس طرح کہ ) اللہ تعالیٰ نے آدمؑ کی صلب سے (ان کی) تمام اولاد کو جن کو (اللہ) نے پیدا (کرنے کا ارادہ ) کیا تھا انکی صلب سے باہر نکالا پھر ان کو اپنے سامنے چیونٹیوں کی مانند پھیلا دیا پھر ان سے بالمشافہ بات کی ۔ اللہ تعالیٰ نے ان سے پوچھا ! کیا میں تمہارا ربّ نہیں ہوں ان سب نے کہا کیوں نہیں ، ہم گواہی دیتے ہیں (کہ تو ہی ہمارا ربّ ہے ( رواہ امام احمد عن ابن عباس و سندہٗ صحیح ۔ بلوغ جزء اول صفحہ ۳۳)۔

اولاد ایک نعمت ہے ، جب ہم اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطاء کی ہوئی نعمتوں کو خود ہی نا شکری کرتے ہوئے قبول نہ کریں تو پھر ہمارے ایمان کا معیار کیا ہو سکتا ہے ؟ ؟؟
جب ہم اللہ تعالیٰ کی بات کو چھوڑ کر غیر مسلم لوگوں کی بات مانے گے تو کیا اللہ تعالیٰ ہم پر رحمت کرے گا ؟؟؟
اے ایمان والو ! اللہ تعالیٰ ہی بہتریں رزق دینے والا ہے ، جب بچہ رحم مادر میں ہوتا ہے تو اس کا رزق لکھ دیا جاتا ہے ،جو کچھ اس کی تقدیر میں اللہ تعالیٰ چاہتا ہے لکھوا دیتا ہے ۔ جب بچہ اس دنیا میں آتا ہے تو وہ اپنی تقدیر میں لکھی ہوئی عمر اور رزق ساتھ لاتا ہے ، ذریعہ اس کے ماں باپ بنتے ہیں، اس بچہ کے حصّہ کا رزق انکو ملنا شروع ہو جاتا ہے ۔ اس کے والدین پر اس کا کوئی بوجھ نہیں ہوتا اس بات کو سمجھیں اگر اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو ، اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو قبول کرتے جائیں تو اللہ تعالیٰ بہترین دینے والا ہے ۔
اے ایمان والو ! اپنے آپ کو قاتل بننے سے بچائیں ،کیونکہ یہ بہت ہی بڑا جرم ہے ۔
عزل نہ کرے اس لیئے کہ جو بچہ اللہ تعالیٰ نے تقدیر میں لکھ دیا ہے وہ پیدا ہو کر رہے گا ، عزل کرنا بچہ کو خفیہ طور پر زندہ درگور(قتل) کرنا ہے ۔
حاصل مطالعہ : (صحیح مسلم کتاب النکاح باب حُکم العزل ، و ، باب جواز الغیلۃ )۔

یہ جو صبح و شام حکومتی اور پرائیویٹ ٹی وی چینل جھوم جھوم کے اہل مغرب کا پراپر گنڈہ کرنے میں لگے ہوئے اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں کہ آبادی کم کرو آبادی بڑھ رہی ہے خرچے زیادہ ہو رہے ہیں حالات خراب ہو رہے ہیں ۔

موجودہ حالات آبادی کی وجہ سے نہیں ہیں یہ ہمارے بد اعمال اور اللہ کے حکموں کے خلاف وہ فعل ہیں جن پر ہم عمل کر رہے ہیں ۔
جناب یہ اللہ تعالیٰ کے قانون کو پس پشت ڈالنے کی سزا ہے ،ہم آج اللہ تعالیٰ سے سچے دل سے معافی مانگ لیں اور خالص اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ دین اسلام پر یعنی قرآن مجید اور صحیح احادیث پر عمل کرنا شروع کر دیں گے تو پھر اللہ تعالیٰ اپنا وعدہ ضرور پورا کرے گا ۔ یعنی ہمیں اس زمین میں خلافت عطاء کر دے گا ہم ایمان کے تقاضے تو پورے کریں ۔

اے ایمان والو !!! اس غیر اسلامی نظام یعنی جمہوریت کو چھوڑیں اور خالص دین اسلام کے نظام ،، خلافت علی منہاج النبوت ،، کےقائم کرنے کے لیئے کوشش شروع کردیں ۔
اللہ تعالیٰ ہمارا مدد گار بن جائے گا تو پھر کس کا ڈر رہے گا ؟؟؟

جزاک اللہ خیرا ،،،،،،،،،،،،،،،، اللہ تعالیٰ تمام ایمان والوں کا حامی وناصر ہو ،،،، آمین ثم آمین
 
Top