• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اللہ کہاں ہے؟ ( اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فرامین)

شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
محمد بن جرير

٥٢٥ - أخبرنا أبو الفضل أحمد بن هبة الله بن عساكر أنبأنا زين الأمناء الحسن بن محمد أنبأنا أبو القاسم الأسدي أنبأنا أبو القاسم بن أبي العلاء أنبأنا عبد الرحمن بن أبي نصر أنبأنا أبو سعيد الدينوري مستملي محمد ابن جرير قال قريء على أبي جعفر محمد بن جرير الطبري وأنا أسمع في عقيدته فقال وحسب إمرئ أن يعلم أن ربه هو الذي على العرش استوى فمن تجاوز ذلك فقد خاب وخسر
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
حماد البوشنجي الحافظ

٥٢٧ - قال شيخ الإسلام الهروي أنبأنا ابن العالي أنبأنا جدي منصور حدثني أحمد بن الأشرف قال حدثنا حماد بن هناد البوشنجي قال هذا ما رأينا عليه أهل الأمصار وما دلت عليه مذاهبهم فيه وإيضاح منهاج العلماء وصفة السنة وأهلها أن الله فوق السماء السابعة على عرشه بائن من خلقه وعلمه وسلطانه وقدرته بكلمكان
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
إمام الأئمة ابن خزيمة

٥٢٨ - قال الحافظ أبو عبد الله الحاكم سمعت محمد بن صالح بن هانيء يقول سمعت إمام الأئمة أبا بكر محمد بن إسحاق بن خزيمة يقول من لم يقر بأن الله على عرشه استوى فوق سبع سمواته بائن من خلقه فهو كافر يستتاب فإن تاب وإلا ضربت عنقه وألقي على مزبلة لئلا يتأذى بريحته أهل القبلة وأهل الذمة
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
وقال عبد الله بن أحمد بن حنبل في الرد على الجهمية حدثني أبي حدثنا شريح بن النعمان عن عبد الله بن نافع قال قال مالك بن أنس الله في السماء وعلمه في كل مكان لا يخلو منه شيء
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
حماد بن زيد البصري الحافظ أحد الأعلام
// توفي هو ومالك في سنة //
٣٨٨ - قال عبد الرحمن بن أبي حاتم الرازي الحافظ في كتاب الرد على الجهمية حدثنا أبي حدثنا سليمان بن حرب سمعت حماد بن زيد يقول إنما يدورون على أن يقولوا ليس في السماء إله
يعني الجهمية // قلت مقالة السلف وأئمة السنة بل والصحابة والله ورسوله والمؤمنون أن الله عزوجل في السماء وأن الله على العرش وأن الله فوق سماواته وأنه ينزل إلى السماء الدنيا
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
عبد الله بن المبارك شيخ الإسلام

٣٩٨ - صح عن علي بن الحسن بن شقيق قال قلت لعبد الله بن المبارك كيف نعرف ربنا عزوجل قال في السماء السابعة على عرشه ولا نقول كما تقول الجهمية أنه هاهنا في الأرض
 
شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
يزيد بن هارون شيخ الإسلام

٤٢٩ - قال الحافظ أبو عبد الرحمن بن الإمام أحمد في كتاب الرد على الجهمية حدثني عباس العنبري أخبرنا شاد بن يحيى سمعت يزيد بن هارون وقيل له من الجهمية قال من زعم أن الرحمن على العرش استوى على خلاف ما يقر في قلوب العامة فهو جهمي
يقر مخفف والعامة مراده بهم جمهور الأمة وأهل العلم والذي وقر في قلوبهم من الآية هو ما دل عليه الخطاب مع يقينهم بأن المستوي ليس كمثله شيء
هذا الذي وقر في فطرهم السليمة وأذهانهم الصحيحة ولو كان له معنى وراء ذلك لتفوهوا به ولما أهملوه ولو تأول أحد منهم الاستواء لتوفرت الهمم على نقله ولو نقل لاشتهر فإن كان في بعض جهلة الأغبياء من يفهم من الاستواء ما يوجب نقصا أو قياسا للشاهد على الغائب وللمخلوق على الخالق فهذا نادر فمن نطق بذلك زجر وعلم وما أظن أن أحدا من العامة يقر في نفسه ذلك والله أعلم
 
شمولیت
نومبر 18، 2014
پیغامات
19
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
54
ابن جوزی صاحب ! بجائے اس کے کہ بیان کردہ قرآنی دلائل پر غور کرتے۔اپنی کلام میں پڑ گئے۔ اور اس ذات کو جس ذات نے تمہاری عقل بنائی ہے۔ اسی عقل سے اس ذات کے بارے میں پہنچان کرنے بیٹھ گئے۔؟ اتنا بھی نہ سوچا کہ شریعت نے ہمیں کس چیز کامکلف بنایا ہے؟ کیا آپ اللہ تعالی نے آپ کو اس بات کامکلف بنایا ہےکہ آپ اللہ تعالی کے بارے میں اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائیں ؟
آپ لوگوں کے ہم مثل لوگ پہلے بھی گزرے ہیں۔جن کی مثال اللہ تعالی کچھ یوں بیان فرمائی ہے۔
وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ‌كُمْ أَن تَذْبَحُوا بَقَرَ‌ةً ۖ قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ ﴿٦٧﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَ‌ةٌ لَّا فَارِ‌ضٌ وَلَا بِكْرٌ‌ عَوَانٌ بَيْنَ ذَٰلِكَ ۖ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُ‌ونَ ﴿٦٨﴾ قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا لَوْنُهَا ۚ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَ‌ةٌ صَفْرَ‌اءُ فَاقِعٌ لَّوْنُهَا تَسُرُّ‌ النَّاظِرِ‌ينَ ﴿٦٩﴾قَالُوا ادْعُ لَنَا رَ‌بَّكَ يُبَيِّن لَّنَا مَا هِيَ إِنَّ الْبَقَرَ‌ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَإِنَّا إِن شَاءَ اللَّهُ لَمُهْتَدُونَ

امید ہے سمجھ آ گئی ہوگی۔ اگر نہ آئی ہو تو ’’دلیل کیا ہے؟‘‘ کی طرح سمجھادوں گا۔ان شاءاللہ۔اور ہاں آپ کی محبوب ترین چیز جس کو واجب تک کہہ دیا جاتا ہے ’’تقلید کیا ہے؟‘‘ کا تھریڈ بھی بے یارو مددگار اور بآواز بلند مدد کےلیے شیخ وپکار کر رہا ہے۔کچھ اس طرف بھی توجہ کرنے کی ضرورت ہے۔

الاستواء معلوم والکیفیۃ مجہولۃ والسؤال عنہ بدعۃ

خَلَقَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضَ فِى سِتَّةِ أَيَّامٍۢ ثُمَّ ٱسْتَوَىٰ عَلَى ٱلْعَرْشِ

سوائے رب العالمین کی ذات کے باقی جگہوں پر یہ سوال قائم کیاجاسکتا ہے۔ لیکن اگر محدود لا محدود کی سوچ کا سوال اللہ تعالی کے بارے میں کریں گے تو یہ سوال ہی بنیادی طور پر غلط ہوگا۔
اگر میں آپ کو کہوں کہ مجھے انڈے سے موٹر سائیکل نکال کےدو آپ دو گے ؟ تو جس طرح یہ ناممکنات میں سے ہے تو اسی طرح اللہ تعالی کے بارے میں محدود لا محدود وغیرہ کے بارے میں سوچنا،سوال کرنا بھی ناممکنات میں سے بنا لو۔ سب ٹھیک ہوجائے گا۔ان شاءاللہ
جزاک اللہ اللہ سب بھائیوں کو مزید علم اور برکت دے آمیین ۔۔۔۔
 

بنت حفيظ

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 22، 2017
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
11
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ،
برادر ارسلان، اللہ تعالیٰ آپ کی محنت قبول فرمائے اور اسے نافع بنائے۔
یہ کتاب مائیکروسافٹ ورڈ فارمیٹ میں بالکل تیار ہے لیکن کچھ تحفظات کی وجہ سے نشر نہیں کی گئی تھی۔ آپ ازسر نو ٹائپ کرنے کی محنت نہ کریں، میں یونی کوڈ فائل کا لنک آپ کو بھیج دوں گا ان شاء اللہ۔
والسلام علیکم
السَّلام عليْـــــــــــكُمْ ورحمة اللهِ وبركاته

عرض یہ ہے کہ آج کل بول چینل خاص اہل حدیث کو ٹارگٹ کررہا ہے اور کل حنیف قریشی نے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں نازیبہ گفتگو کی۔ اسکے بعد سے لوگ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے بارے میں جھوٹی یوٹیوب وڈیوز شیئر کررہے ہیں جس میں انکے اس عقیدہ کو گستاخی و بے ادبی کی طرح ظاہر کیا جارہا ہے۔ گزارش ہے کہ جس کتاب کا ذکر ہے وہ ویب پر اپلوڈ کردی جائے تو ہم دلائل کے ساتھ صحیح عقیدہ اور اپنا مؤقف سب کے سامنے رکھ سکیں گے۔ کیونکہ ہم جیسے عام لوگ دلائل تو دینگے پر جو تحقیق و افکار شیخ الاسلام کی تحریر میں ہوں وہ نہیں لا سکتے۔

جــــزَاك اللّٰه خَـــــــــيْراً
 
Top