حافظ اختر علی
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 768
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 317
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ فَلَمْ نَغْنَمْ ذَهَبًا وَلَا فِضَّةً إِلَّا الْأَمْوَالَ وَالثِّيَابَ وَالْمَتَاعَ فَأَهْدَى رَجُلٌ مِنْ بَنِي الضُّبَيْبِ يُقَالُ لَهُ رِفَاعَةُ بْنُ زَيْدٍ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا يُقَالُ لَهُ مِدْعَمٌ فَوَجَّهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى وَادِي الْقُرَى حَتَّى إِذَا كَانَ بِوَادِي الْقُرَى بَيْنَمَا مِدْعَمٌ يَحُطُّ رَحْلًا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَهْمٌ عَائِرٌ فَقَتَلَهُ فَقَالَ النَّاسُ هَنِيئًا لَهُ الْجَنَّةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلَّا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّ الشَّمْلَةَ الَّتِي أَخَذَهَا يَوْمَ خَيْبَرَ مِنْ الْمَغَانِمِ لَمْ تُصِبْهَا الْمَقَاسِمُ لَتَشْتَعِلُ عَلَيْهِ نَارًا فَلَمَّا سَمِعَ ذَلِكَ النَّاسُ جَاءَ رَجُلٌ بِشِرَاكٍ أَوْ شِرَاكَيْنِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ شِرَاكٌ مِنْ نَارٍ أَوْ شِرَاكَانِ مِنْ نَارٍ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺکو ایک غلام جس کا نام مدعم تھا بطور ہدیہ دیا، ایک دفعہ مدعم رسول اللہ ﷺکے اونٹ کا پالان اتار رہا تھا کہ اچانک ایک نامعلوم تیر آیا جس نے اسے قتل کر دیا۔
لوگ (یعنی صحابہ)کہنے لگے؛
اسے جنت مبارک ہو۔
آپ ﷺنے فرمایا؛ ہر گز نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ چادر جو اس نے خیبر کے دن غنیمت کی اشیاء میں سے تقسیم سے پہلے اٹھائی تھی آگ بن کر اس پر شعلے مار رہی ہے، لوگوں نے یہ سنا تو ایک آدمی ایک یا دو تسمے لے کر نبی ﷺکے پاس آیا، آپ ﷺنے فرمایا؛یہ ایک یا دو تسمے آگ کے ہیں۔
متفق علیہ، مشکوۃ باب قسمۃ الغنائم
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺکو ایک غلام جس کا نام مدعم تھا بطور ہدیہ دیا، ایک دفعہ مدعم رسول اللہ ﷺکے اونٹ کا پالان اتار رہا تھا کہ اچانک ایک نامعلوم تیر آیا جس نے اسے قتل کر دیا۔
لوگ (یعنی صحابہ)کہنے لگے؛
اسے جنت مبارک ہو۔
آپ ﷺنے فرمایا؛ ہر گز نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ چادر جو اس نے خیبر کے دن غنیمت کی اشیاء میں سے تقسیم سے پہلے اٹھائی تھی آگ بن کر اس پر شعلے مار رہی ہے، لوگوں نے یہ سنا تو ایک آدمی ایک یا دو تسمے لے کر نبی ﷺکے پاس آیا، آپ ﷺنے فرمایا؛یہ ایک یا دو تسمے آگ کے ہیں۔
متفق علیہ، مشکوۃ باب قسمۃ الغنائم