• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابن تیمیہؒ نے تاتاریوں کی تکفیر اور ان کے خلاف قتال کیوں کیا؟

شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
یعنی آپ نے مان لیا ہے کہ آپ تکفیر کرتے ہیں۔
سچ بولنے کا شکریہ
باقی باتیں تو آپ کی مکھی پر مکھی مارنا ہی ہیں۔اور وضاحت ملنے کے بعد بھی اوٹ بٹانگ ماررہے ہیں،لیکن ایک نادانی جو آپ نے کی اس کی وضاحت کرتا چلوں۔
میرے محترم!عقائد کی تکفیر کرنے کا حق ہر کسی کو ہے،شخصیات کی تکفیر کرنے کا حق صرف علماء کو ہی ہے۔اس لیے گزارش ہے کہ اپنی معلومات اپگریڈ فرمالیں۔
ایسا نہ ہو کہ جہالت میں اور ضد میں اپنے رب کی ناراضی مول لے لیں۔
جزاک اللہ
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
القول السدید اس فورم پر سب سے بڑے تکفیری مزاج کے حامل ہیں ۔عجیب بات ہے کہ اتنی سی بات سمجھ میں نہیں آئی کہ جس شخص کے عقیدے کی تکفیر کردی سمجھ لیجئے اس شخص کی تکفیر ہوئی۔مثال کے طور پر القول السدید نے کہا کہ : طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے تکفیری اور خارجی ہیں۔تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ شخصیات تکفیری اور خارجی ہوئے۔نہ کہ صرف عقائد۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
کھسیانی بلی کھمبا نوچے کی بہترمثال:
باقی باتیں تو آپ کی مکھی پر مکھی مارنا ہی ہیں۔اور وضاحت ملنے کے بعد بھی اوٹ بٹانگ ماررہے ہیں،
حالانکہ
محمد آصف مغل::::
آپ کے پیش کردہ حوالہ جات اور قیاسات پر دو باتیں کہوں گا۔
1-کسی کا بھی کفریہ عقیدہ دیکھنے یا جاننے کے بعد اس پر کفر کا حکم لگانے سے پہلے کچھ کرنے کے کام ہوتےہیں۔جیسا کہ اس کی اصلاح،دعوت،اس کے دلائل کا رد،موانع کفر کا جائزہ،اور حجت کا اتمام۔اور یہ کام علماء ہی کو کرنا ہوتا ہے،جب تک یہ سارے پراسس نہ ہوں،تو خلق قرآن والے عقیدے کے حامل کر بھی آئمہ نے مرتد نہیں قرار دیا۔ہاں اگر یہ کام علماء کر چکے ہیں تو ان سے ہم بھر پور اپیل کرتے ہیں کہ جلد از جلد فتوے ارسال کریں۔اور اگر علماء یہ کام ابھی تک نہیں کر سکے یا نہیں کر پائے یا نہیں کر پارہے۔۔۔۔تو پھر قیامت کے دن اس کے جوابدہ علماء ہی ہوں گے،عامی نہیں۔
موصوف کے مندرجہ بالا پیراگراف پر وضاحت مانگی کہ
یہاں ایک اشکال ہے کہ قیامت کے دن بھی یہ ائمہ و علماء اپنے تمام مقتدیوں کا حساب دیں گے اور ہر وہ شخص اللہ کے عذاب سے صرف اس وجہ سے بچ جائے گا کہ اس کے آئمہ و علماء نے ان کو حق بات نہیں بتائی تھی اور نہ ہی کسی پر فتوی لگایا تھا اور نہ ہی کسی کو زبان سے روکا تھا اور نہ ہی ہاتھ سے روکا تھا۔ (چاہے وہ شرک خفی ہو یا جلی۔ کفر دون کفر کا مسئلہ ہو یا نفاق کا) لہٰذا ان کا کوئی قصور نہیں۔ کیا بالکل ایسا ہی معاملہ ہو گا ؟؟؟؟؟
اگر ایسا ہی ہے تو پھر کسی قدر تفصیل سے ارشاد فرما دیجیے۔
تو بقول موصوف کے موصوف ہی کی اوٹ پٹانگ ملاحظہ فرمائیں:
پھر کہتے ہیں کہ میں آپ کے فہم پر افسوس کیوں کرتا ہوں۔۔۔۔۔
محترم جو کام علماء کا ہے اس کا حساب عامی سے کیونکر ہوگا؟زرا اس کی دلیل عنائت فرمائیں۔
فتووں کا حساب علماء سے ہی ہوگا۔عمومی سے نہیں،اور اگر عامی اس پر فتوی نہیں لگاتا تو اس کو گناہ ہوتا ہے اور اس کو قیامت کے دن عذاب ہوگا،،،،اس کی دلیل بھی ارشاد فرمائیں۔
باقی نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے اور کفر اور ایمان کا فتوی لگانے کو کڈ مڈ کرکے جہالت کے دیے مت جلائیں۔جزاک اللہ
اپنا علم اپگریڈ فرمالیں۔
یہ عقائد کی تکفیر ہے،شخصیات کی نہیں۔دوبارہ پڑھیں تحریر کو۔
دوبارہ گذارش کرنے کی غرض سے جب پوسٹ نمبر 20 لکھی تو
تو بلاتبصرہ موصوف ہی کی اوٹ پٹانگ ملاحظہ فرمائیں:
باقی باتیں تو آپ کی مکھی پر مکھی مارنا ہی ہیں۔اور وضاحت ملنے کے بعد بھی اوٹ بٹانگ ماررہے ہیں،
لیکن ایک نادانی جو آپ نے کی اس کی وضاحت کرتا چلوں۔
میرے محترم!عقائد کی تکفیر کرنے کا حق ہر کسی کو ہے،شخصیات کی تکفیر کرنے کا حق صرف علماء کو ہی ہے۔اس لیے گزارش ہے کہ اپنی معلومات اپگریڈ فرمالیں۔
ایسا نہ ہو کہ جہالت میں اور ضد میں اپنے رب کی ناراضی مول لے لیں۔
جزاک اللہ
اب ہم دوبارہ عرض کرتے ہیں کہ جناب:
میرے محترم!عقائد کی تکفیر کرنے کا حق ہر کسی کو ہے،شخصیات کی تکفیر کرنے کا حق صرف علماء کو ہی ہے۔
پوری ایمانداری اور دانائی سے اپنے اس مفروضے کا جواب قرآن و حدیث کی صریح نص سے ارشاد فرمائیے ۔
ہاں اپنی اس بات کا خیال ضرور رکھئے گا کہ
ایسا نہ ہو کہ جہالت میں اور ضد میں اپنے رب کی ناراضی مول لے لیں۔
جزاک اللہ
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
القول السدید اس فورم پر سب سے بڑے تکفیری مزاج کے حامل ہیں ۔عجیب بات ہے کہ اتنی سی بات سمجھ میں نہیں آئی کہ جس شخص کے عقیدے کی تکفیر کردی سمجھ لیجئے اس شخص کی تکفیر ہوئی۔مثال کے طور پر القول السدید نے کہا کہ : طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے تکفیری اور خارجی ہیں۔تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ شخصیات تکفیری اور خارجی ہوئے۔نہ کہ صرف عقائد۔

یاد دہانی کے طور پر آپ کی تحریر کا تہہ دِل سے مشکور ہوں۔
موصوف کی اصل عبارت کا اقتباس پیش فرما دیں تاکہ موصوف کو بھی ابہام نہ رہے۔
 

علی ولی

مبتدی
شمولیت
جولائی 26، 2013
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
81
پوائنٹ
21
السلام علیکم ورحمۃ اللہ ۔

میں نے ساری گفتگو پڑھی ، جو حقیقتا ، محمد آصف مغل اور القول السدید کے مابین تھی، درمیان میں ایک دو فضول ٹانگیں اڑانے والے بھی ٹپکے ، مگر بحث چلتی رہی ، اور میں شکرگزار ہوں دونوں اطراف کا جنہوں نے اس سخت بحث میں کچھ نہ کچھ آداب اخلاقیات کا خیال ملحوظ رکھا۔

مجھے اس بحث سے جو بات سمجھ آئی وہ درج ذیل ہیں:

1- الشیخ اسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے جس بنیاد پر تاتاریوں کی تکفیر اور انسے قتال کیا ، ان میں سے آج کوئی بھی ظاہرہ طور پر ان خواص کا حامل نہیں ، اگر کسی کے باطن میں ایسا کچھ ہے تو ہمیں اس پر کلام کا اختیار نہیں۔

2- اگر کسی شخص کا تعلق کسی ایسے گروہ سے کہ ان کے لٹریچر میں کفریہ شرکیہ عقائد موجود ہیں تو اس سے یہ بات لازم نہیں آتی کہ وہ شخص بھی اسی کفریہ و شرکیہ عقائد کا حامل ہے۔
مثلا ہم جانتے ہیں دیوبندی اور بریلوی حضرات کی کتابیں اور تحریریں کفریہ و شرکیہ عقائد پر مبنی ہیں مگر ہم ہر ایک دیوبندی اور بریولوی پر خود قضاء کے عہدہ کو ہاتھ میں لیکر دائرہ اسلام سے خارج کرنے کا حق نہیں رکھتے۔

3- اور اگر کسی مسلمان سے کسی کفریہ وشرکیہ عمل کا ارتکاب ہوجائے تو اس پر اس عمل پر حکم لگے نہ کہ اس فاعل شخص پر، کیونکہ کسی خاص فاعل پر حکم لگانا "خالہ جی دا ویڑہ نہیں"۔

4- کچھ لوگ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ انکی زندگی کا مقصد ہی صرف لوگوں کو دائرہ اسلام سے خارج کرنا تھا، اور وہ ہر وقت اس کام کے لئے مظطرب رہتے تھے کہ مجھے موقع ملے اور میں مزید کچھ مسلمانوں کو مخرج عن الملۃ قرار دوں، اور آج کے تکفیری حضرات ہی امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ایسے چہرہ کو پیش کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
ورنہ موصوف امام صاحب اس مسئلے پر جتنے محتاط پا گئے ہیں تو اس کو دیکھ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ یاد تازہ ہوجاتی ہے۔۔
کہ ایک ایسا بادشاہ جو سرعام کفر کر رہا تھا، اور پھر اس کفر کو بزور بازو نافذ کر رہا تھا، اور امام احمد بن حنبل جیسا عالم انکو سمجھا رہا تھا ، مگر پھر بھی وہ باز نہیں آرہا تھا ، اس الٹا اسنے امام اہل السنہ رحمہ اللہ اور دوسرے اہل السنہ کو ظلم کی چکی میں پیسا، قتل کیا ، قید کیا ۔۔۔
اس کے باوجود امام اہل السنہ جیسا عالم بھی اس کی تکفیر سے "جہالت" کی وجہ سے توقف کیا ہوا تھا، اللہ اکبر۔۔۔۔۔۔۔ جب سمجھانے والا امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ مگر کفریہ عقیدہ کا مرتکب حکمران سمجھے تو امام اہل السنہ اس پر جہالت کا اندیشہ خیال کر کے کفر و ارتداد کا حکم نہ لگائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔



تو آج کے حکمران کو کس ایسے عالم نے دربار میں جا کر ، ون ٹو ون بیٹھ کر سمجھا لیا ہے کہ وہ یہ سکے کہ حجت تمام ہوگئی ہے اور اب میں اسے کافر کہنے لگا ہوں؟؟؟

کوئی بھی نہیں ، کوئی بھی نہیں ۔۔۔

تو پھر فیس بک اور فورمز پر بیٹھ کر حجتیں تمام کرنے والے اور قضاء کا کام کرنے والوں کو اس خطرناک کام سے باز رہنا چاہیئے۔

آخر میں ایک عرض :

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے تکفیر کی ہے لیکن آج کی طرح بے ڈھنگ و بے ھنگم اور انتقامی کاروایئ کے طور پرنہیں بلکہ دلائل،قوائد و ظوابط اور اصولوں میں تفقہ کے التزام کے بعد!

آج کس کے پاس ابن تیمیہ رحمہ اللہ جیسا علم وبصیرت یافہم وفقاہت یا تقوی وتدین یا حکمت وفراست ہے؟

اور امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی تکفیر بھی کوئی عمومی تکفیر نہیں تھی بلکہ انہوں نے بھی اصلاً کفریہ وشرکیہ افکار ونظریات کا کفر وشرک واضح کیا ہے اور اس کی وضاحت میں چند ایک افراد پر فتوی بھی لگا دیا۔

اہل سنت کے اس امام کے بارے ان کے سلفی متبعین میں سے بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ کسی آیت مبارکہ کی تفسیر یا اہم رائے کے اظہار سے پہلے سینکڑوں کتب کا مطالعہ کرتے تھے اور اگرپھر بھی دل مطمئن نہ ہوتا تو صرف اسی پر اکتفا نہیں بلکہ دمشق کی ویران مساجد کی مٹی میں اپنے گالوں کو رلا دیتے تھے۔ فجر کی نماز سے طلوع آفتاب تک سورة فاتحہ کی تکرار کے ذریعے صراط مستقیم کے طلب گار رہتے ۔ یاحی یا قیوم کہنے پر ان کی روح وجد میں آ جاتی اور اپنی جنت اپنے سینے میں لیے پھرتے تھے۔
آج ایسا تفقہ، خوف خدا یا تقوی وتدین کس مفتی کے پاس ہے؟
ان أریدا لا الاصلاح ما استطعت۔
میرا مقصود صرف اور اصلاح ہے جس قدر میں اس کی استطاعت رکھتا ہوں۔
یا اللہ!مجھے اور ہم سب کو صراط مستقیم دکھا اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرما۔آمین !
وما توفیقی الا با للہ
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
محترم علی ولی صاحب:
آپ کی تحریر سے آپ کے علمی ذوق کا بخوبی اندازہ ہوا۔ بڑی خوشی ہوئی آپ نے بہت ہی محتاط انداز میں اپنے خیالات کا اظہارفرمایا۔ اگر آپ میری آخری پوسٹ سے متفق نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں۔ کسی کی کسی بھی بات سے متفق ہونا ضروری نہیں خواہ آپ ہوں یا کوئی اور۔
بہرحال وقت کے ساتھ ساتھ آپ کو تجربہ ہوتا رہے گا۔ ان شاء اللہ العزیز
 

علی ولی

مبتدی
شمولیت
جولائی 26، 2013
پیغامات
68
ری ایکشن اسکور
81
پوائنٹ
21
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
محترم علی ولی صاحب:
آپ کی تحریر سے آپ کے علمی ذوق کا بخوبی اندازہ ہوا۔ بڑی خوشی ہوئی آپ نے بہت ہی محتاط انداز میں اپنے خیالات کا اظہارفرمایا۔
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا ، اللہ آپ سے راضی ہو آصف مغل بھائی۔ آمین

اگر آپ میری آخری پوسٹ سے متفق نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں۔ کسی کی کسی بھی بات سے متفق ہونا ضروری نہیں خواہ آپ ہوں یا کوئی اور۔
آسانی فرمانے کا شکریہ بھائی۔ خوشی ہوئی آپ کا کھلا سینہ دیکھ کر، بس میں یہی دعا کروں گا ، اللہ ہم سب موحدین کے مابین جتنے اختلافات ہیں ، انہیں حل فرمائے اور ہماری صراط المستقیم کی طرف رہنمائی فرمائے۔ اور جب ہمیں حق بات کا ادارک ہو جائے تو ہمیں "انا" اور ایسی "غیرت" سے اپنی پناہ میں رکھے ، جو ہمیں اس حق بات کو تسلیم کرنے میں رکاوٹ کا باعث بنے۔ آمین۔


بہرحال وقت کے ساتھ ساتھ آپ کو تجربہ ہوتا رہے گا۔ ان شاء اللہ العزیز
بس بھائی ، یہ آپ جیسے اور اس فورم پر موجود دیگر بھائیوں کی نیکی ہے کہ سیکھنے کو بہت کچھ ملا، میں اس فورم کا خاموش قاری تھا، مگر اب میں نے مناسب سمجھا کہ اگر میرے اظہار رائے سے کسی کا بھلا ہو جائے تو کوئی حرج نہیں اور اگر کسی ے جواب سے میری اصلاح ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔

میں تمام اہل فورم کا ممنون ہوں۔ جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
پاکستان میں مجاہدین اسلام کے لئے تکفیری تکفیری کی رٹ لگانے والے القول السدید،علی ولی وغیرہم ہیں اور لبنان اور شام میں مجاہدین اسلام کے لئے تکفیری کا لقب دینے والا حسن نصرالشیطان ہے ۔ جو کہ حزب الشیطان کا سربراہ ہے۔ اور پاکستان میں القول السدید اور علی ولی وغیرہم کے ہمنواء روافض ہیں جو کہ سلفیوں کے لئے وہابی اور تکفیری کا لقب استعمال کررہے ہیں۔ تو خوشیاں مناؤ اے رافضیوں کے ہم نواؤں تمہیں مبارک ہو کہ تمہارے اس فعل میں پاکستان اور لبنان کے روافض تم سے متفق ہیں۔یقیناً تم نے جیسے اعمال کیے ہیں اللہ تعالیٰ نے تم کو اس کا ویسا ہی صلہ بخشا ہے۔تم نے مجاہدین اسلام جو کہ اس امت کے پاسبان ہیں ان کی دشمنی میں انٹرنیٹ پر مجاہدینِ اسلام کے خلاف اپنے بغض وعدوات میں صفحات کے صفحات کالے کردیئے ۔ اسی طرح دوسری جانب مجاہدینِ اسلام کے خلاف روافض نے بھی اپنے بغض وعدوات کو ساری دنیا میں ظاہر کردیا ۔ لہٰذا انجام کے اعتبار سے اللہ تعالیٰ نے تمہارا اور روافض کا گٹھ جوڑ مسلمانوں پر ظاہر کردیا ۔ اب خوب خوشیاں مناؤ کہ انٹرنیٹ پر تمہارے موقف کی تائید ساری دنیا کے ملعون روافض بھی کررہے ہیں۔رافضیوں نے کہا کہ شام میں جو لوگ جہاد کررہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے یہ لوگ تکفیری اور وہابی ہیں۔تم نے بھی کہا کہ یہاں پاکستان میں صلیبیوں کے خلاف جو لوگ جہاد کررہے ہیں وہ تکفیری اور خارجی ہیں۔کیا مماثلت ہے تمہارے اور ان رافضیوں کے درمیان ۔ پاکستان میں تو تم اہل حدیثوں کو یہ دھوکہ دے کر جان چھڑا لیتے ہو کہ یہ جن کو تکفیری اور خارجی کہا جارہا ہے یہ لوگ دیوبندی ہیں ۔ اہل حدیث نہیں ہیں۔اب تمہارے پاس اس بات کا کیا جواب ہے کہ شام میں جو سلفی اہل حدیث جہاد کررہے ہیں ان کے بارے میں تم کیا کہہ کر پاکستان کے اہل حدیثوں کو دھوکہ دوگے؟؟؟
ہم اس بات پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے تمہیں مجاہدینِ اسلام کی دشمنی کی سزا یہ دی کہ تمہیں اور روافض کو ایک ہی صف میں کھڑا کردیا ہے۔ تمہاری وحدت ان روافض کے ساتھ کردی ہے۔تمہاری ولایت ان روافض کے ساتھ ہوچکی ہے۔ جب ہی تو تمہارے کرنل نذیر نے رافضی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ:
شام میں جہاد کے نام پر مسلمانوں کا ناحق خون بہایا جا رہا ہے، کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد
اسلام ٹائمز: جماعت الدعوۃ کے مرکزی مسؤل کا اسلام ٹائمز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ "کیا آپ اس کو جہاد کہیں گے کہ جس پر اسرائیل بھی حملہ آور ہو اور ادھر سے نام نہاد مسلمان ممالک بھی حملہ کر رہے ہوں اور اس کام کے لیے امریکہ بھی اسے مدد دے رہا ہو۔ دنیا کا کون سا انصاف ہے کہ ایسے گروپ کو اسلحہ اور تحفظ فراہم کیا جائے جو اپنی گورنمنٹ کے خلاف لڑ رہا ہو۔ اگر امریکہ میں ایک دوسرے کے ساتھ کسی کا اختلاف ہو جائے تو باہر سے کسی کو اجازت ہوگی کہ امریکہ کی اپوزیشن کو اسلحہ دے، تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو ماریں۔"
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد جماعت الدعوۃ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مرکزی مسؤل ہیں۔ اس کے علاوہ جماعت کے مرکزی سربراہ حافظ سعید احمد کے انتہائی قریبی ساتھی اور ان کے نائب کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔ نذیر احمد کا کہنا ہے کہ "ہم مسلمان کا خون مسلمان پر حرام سمجھتے ہیں اور مسلمانوں کو آپس میں جوڑنے کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں۔" اسلام ٹائمز نے ان سے شام میں جاری لڑائی اور جماعت الدعوۃ کا مؤقف جاننے کیلئے انٹرویو کیا ہے، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ ادارہ
اسلام ٹائمز: شام میں مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے، اس کے پس پردہ کیا عوامل دیکھتے " نے ہمیشہ سے مسلمانوں کو برباد کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے ہیں۔ جس میں سے ایک یہی ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں گروہ در گروہ تقسیم کر دیا جائے۔ "
ہیں اور کیا سازش کار فرما ہے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: جی! قرآن مجید کی ایک آیت ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ "کافروں کا مطمع نظر اور مقصد اللہ کے نور کو مٹانا (ختم) ہے۔" کافر مسلمانوں کے ازلی دشمن ہیں۔ کافروں نے ہمیشہ سے مسلمانوں کو برباد کرنے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے ہیں۔ جس میں سے ایک یہی ہے کہ مسلمانوں کو آپس میں گروہ در گروہ تقسیم کر دیا جائے۔ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر ان کے علاقوں پر قبضہ کیا گیا، جس کی واضح اور زندہ مثال افغانستان ہے، عراق بھی بہت بڑی مثال ہے۔ لیبیاء میں انہوں نے اپنا بندہ گرایا اور پھر بھی مسلمان ہی مارے گئے۔ اسی طرح مصر میں حسنی مبارک کو سپورٹ کرتے رہے اور اس کے بعد مسلمانوں کو مارنے کے بہانے ڈھونڈتے رہے۔ اسی طرح شام میں بھی باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ کافروں کا ایجنڈا ہی صرف یہی ہے کہ مسلمانوں کو مارا جائے۔ مسلمانوں کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے " شام میں صرف اور صرف ظلم و بربریت ہے۔ اس کے پیچھے ظالموں کا بڑا ہدف یہ ہے کہ مسلمانوں کی قوت کو توڑا جائے۔ "
کہ اپنا مقام پہچان کر آپس میں اتحاد و اتفاق پیدا کرو۔ ہمارے آپس میں اختلافات بہت کم ہیں اور مشترکات بہت زیادہ ہیں۔
اسلام ٹائمز: شام پر ایک طرف اسرائیل حملے کر رہا ہے تو دوسری جانب جہاد کے نام پر خون بہایا جا رہا ہے، اس جہاد کے بارے میں آپ کیا کہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: کیا آپ اس کو جہاد کہیں گے کہ جس پر اسرائیل بھی حملہ آور ہو اور ادھر سے نام نہاد مسلمان ممالک بھی حملہ کر رہے ہوں اور اس کام کے لیے امریکہ بھی اسے مدد دے رہا ہو۔ دنیا کا کون سا انصاف ہے کہ ایسے گروپ کو اسلحہ اور تحفظ فراہم کیا جائے، جو اپنی گورنمنٹ کے خلاف لڑ رہا ہو۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات ہوتے ہیں اور یہ اختلافات ہر ملک میں ہوتے ہیں، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ان اختلافات کا فائدہ اٹھا کر ملک میں مسلمانوں کا خون بہانا شروع کر دیا جائے، " اسرائیل فرعونی سوچ پر چل رہا ہے اور اس نے مسلمانوں کے بچوں کو قتل کیا۔ ان تمام مظالم کو کون نہیں جانتا، لیکن ہم مسلمان اگر آپس میں اتحاد پیدا کریں تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ "
اگر امریکہ میں ایک دوسرے کے ساتھ کسی کا اختلاف ہو جائے تو باہر سے کسی کو اجازت ہوگی کہ امریکہ کی اپوزیشن کو اسلحہ دے، تاکہ وہ آپس میں ایک دوسرے کو ماریں۔ پس شام میں صرف اور صرف ظلم و بربریت ہے۔ اس کے پیچھے ظالموں کا بڑا ہدف یہ ہے کہ مسلمانوں کی قوت کو توڑا جائے۔ سب سے پہلے کشمیر پر قبضہ کریں گے، عراق میں حالات خراب کئے، اسی طرح افغانستان پر مکمل کنٹرول سنبھالیں گے۔ کہاں ہے وہ اسلحہ جس کی بنیاد پر عراق کو تہس نہس کر دیا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ اب تک پوری دنیا میں صرف ایک ہی ان کافروں و یہودیوں کا ہدف ہے کہ مسلمانوں کو ختم کیا جائے اور انہیں اپنا غلام بنا لیں۔
اسلام ٹائمز: بعض لوگوں کا خیال ہے کہ شام میں کیونکہ حماس کا مرکزی آفس ہے اور حزب اللہ لبنان بھی شام کی حامی ہے، اس لئے شام کو ان مزاحمتی گروہوں کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: میں کھلم کھلا یہ کہتا ہوں کہ اسرائیل ہمارا دشمن ہے، پس اس کے خلاف ہمیں نبردآزما ہونا پڑے گا۔ میرا نکتہ نظر اور میری پریشانی یہ ہے " ہم کشمیر میں ساڑھے چھ ہزار تک جوانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور ہماری جان، مال و خون سب کشمیری بھائیوں کے لیے قربان ہے۔ "
کہ میں اور آپ آپس میں کیوں لڑیں۔؟ اسرائیل تو ہمارا دشمن ہے اور اس نے مسلمانوں کی عزتوں کو لوٹا ہے۔ اسرائیل فرعونی سوچ پر چل رہا ہے اور اس نے مسلمانوں کے بچوں کو قتل کیا۔ ان تمام مظالم کو کون نہیں جانتا، لیکن ہم مسلمان اگر آپس میں اتحاد پیدا کریں تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ آپ حماس کو دیکھ لیجئے کہ کس طرح سے انہوں نے اسرائیل کو ناکوں چنے چبوائے۔ میں ملت کو یہ پیغام دیتا ہوں کہ آپس میں متحد ہو جاؤ اور اگر آپس میں کوئی اختلاف ہے بھی تو قرآن پاک سے اس کا راہ حل تلاش کرو یا رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہِ وسلم کے فرامین کو پڑھ لو، تو تمام تنازعے حل ہو جائیں گے۔ جب تک مسلمان آپس میں اکٹھے نہیں ہوں گے تو نقصان اٹھاتے رہیں گے۔
اسلام ٹائمز: میاں نواز شریف نے اپنی تقریب حلف برداری کے موقع پر ہندوستان کے وزیراعظم کو تو مدعو کرنے کا بیان دیا لیکن کشمیر کے " امت مسلمہ کو اپنا مقام پہچاننا چاہیے۔ جس دن امت مسلمہ اپنے مقام کو پہچان گئی تو اس دن ہمار تقدیر ہی بدل جائیگی۔ "
حوالے سے ایک لفظ تک نہیں بولے، کیا کہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: ہم میاں نواز شریف صاحب کے ترجمان نہیں۔ میں اپنی بات کرتا ہوں اور میں جماعت الدعوۃ کے پلیٹ فارم سے آج بھی اعلان کرتا ہوں اور اپنی زندگی تک اسی اعلان پر باقی رہیں گے کہ ہم کشمیر میں ساڑھے چھ ہزار تک جوانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور ہماری جان، مال و خون سب کشمیری بھائیوں کے لیے قربان ہے۔ میں اور آپ اگر کشمیر کے لیے کھڑے ہوئے تو میرے خیال میں نواز شریف بھی کشمیر کے لیے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اسلام ٹائمز: امت مسلمہ کے لیے کوئی پیغام دینا چاہیں گے۔؟
کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد: امت مسلمہ کو اپنا مقام پہچاننا چاہیے۔ جس دن امت مسلمہ اپنے مقام کو پہچان گئی تو اس دن ہمار تقدیر ہی بدل جائیگی۔ پھر کفر کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ جہاں اس کی انتہاء ہوتی ہے وہیں سے میری ابتداء ہوتی ہے۔ جو مجھے قتل کی دھمکی دیتا ہے، وہاں میری دعا ہوتی ہے کہ اللہ مجھے شہادت جیسی موت سے نواز۔
بہت بہت شکریہ
تمہیں مبارک ہو روافض سے اتحاد ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تمہارا حشر بھی انہی روافض کے ساتھ کرے جن کے ساتھ تم نے اپنی ولایت کی ہے۔ جن کے ساتھ تم نے اپنی دوستی کی ہے۔تم نے شامی مجاہدین کو فسادی اور امریکہ کے ایجنٹ گردانا ہے۔جو کہ تقریبا سب کے سب سلفی اور اہل حدیث ہیں ۔ ذرا تم اپنا بنایا ہوا ایک پوسٹر تو ملاحظہ کرلو :

آخر میں ہم یہی کہتے ہیں کہ العزۃ للّٰہ ولرسولہ وللمومنین ولکن المنافقین لا یعلمون۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
یاد دہانی کے طور پر آپ کی تحریر کا تہہ دِل سے مشکور ہوں۔
موصوف کی اصل عبارت کا اقتباس پیش فرما دیں تاکہ موصوف کو بھی ابہام نہ رہے۔
آپ صرف اسی فورم کے سرچ میں القول السدید کا نام ڈالیں اور اس کے بعد دیکھیں یا اس لنک پر کلک کریں :
القول السدید کی تمام پوسٹس
اس کے بعد دیکھیں ترانۂ تکفیر القول السدید اور عبداللہ عبدل اور بنت ۔۔۔۔ کی آواز میں آپ کو سننے کو ملے گا۔
 
Top