• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ پر الزام یا حقیقت??

شمولیت
جنوری 08، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
36
??
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اپنی کتاب الدرر الکامنتہ ص۱۵۵/۱ میں لکھتے ھیں کہ امام ابن تیمیہ نے خلفاے راشدین کی شان میں کچھ غلط الفاظ نقل کیے ھیں

حضرت علی رضی اللہ عنہ کو رسوائ ھوی انہوں نے جنگ سرداری کے لیے لڑی یعنی خلافت کے لیے.
حضرت علی نے بچپن میں اسلام قبول کیا اس لیے انکا اسلام معتبر نہیں.
حضرت ابوبکر نے بڑھاپے میں اسلام قبول کیا وہ اپنے قول کو خوب جانتے تھے.
حافظ ابن حجر کی بات میں نے اپنے الفاظ میں نقل کی ھے باقی آپ اسکین دیکھ کر جواب دیں کہ کیا یہ اقوال باسند ان سے ثابت ھیں یا نہیں??
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جی الدر الکامنہ میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے احوال قدرے تفصیل سے ذکر کیے ہیں ، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ پر ان کی زندگی میں بہت الزامات و اتہامات لگتے رہے ، جن میں کئی ایسے مناظرات ، واقعات ، عدالتوں اور پنچایتوں کا ذکر ہے ، جہاں انہوں نے علماء وقت کے سامنے بیٹھ کر اپنے موقف کی وضاحت اور صفائی پیش کی ۔
اوپر جو باتیں ذکر ہوئی ہیں ، حافظ ابن حجر نے انہیں کسی سے نقل کیا ہے کہ لوگ ان پر یہ یہ الزامات بھی لگاتے تھے ، حالانکہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ علماء کا ادب و احترام کرنے والے ، تمام صحابہ کرام سے والہانہ محبت رکھنے والے تھے ، ان کی مختلف کتابیں اس پر شاہد ہیں ، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اوپر ذکر کردہ سب باتیں محض الزام ہیں ، ان کا حقیقت سے تعلق نہیں ، پھر بھی اگر کوئی ان الزامات کی صحت پر مصر ہو تو اسے ’ سنی سنائی باتوں ‘ کی بجائے خود ابن تیمیہ کی کتب کے حوالے یا معتبر مصادر سے ان الزامات کو ثابت کرنا چاہیے ۔
 
Last edited:
Top