• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابوحنیفہ کے آنے کا اشارہ قرآن میں اور جانے کا اشارہ نبی کے فرمان میں؟؟؟،؟

شمولیت
جنوری 19، 2017
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
40
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1027346174029291&id=388260114604570 مولانا الیاس گھمن کچھ فرما رہے ھیں کہ امام ابوحنءفہ کے آنے کا اشارہ قرآن میں موجود ھے اور انکے کے جانے کا اشارہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں موجود ھےتمام بھائ اس بیان پر تبصرہ فرمائیں کیا ان کی یہ تفسیر و تشریح صحیح ھے
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1027346174029291&id=388260114604570 مولانا الیاس گھمن کچھ فرما رہے ھیں کہ امام ابوحنءفہ کے آنے کا اشارہ قرآن میں موجود ھے اور انکے کے جانے کا اشارہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں موجود ھےتمام بھائ اس بیان پر تبصرہ فرمائیں کیا ان کی یہ تفسیر و تشریح صحیح ھے
کیا حدیث ’اہل فارس‘ کے مصداق امام ابوحنیفہ ہیں۔؟

مناقب ابی حنیفہ اور کتاب :الخیرات الحسان
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
کہنے میں کیا حرج ہے!
الیاس گھمن صاحب کے روحانی آباواجداد نے یہ بھی کہا ہے کہ امام ابوحنیفہ کا تذکرہ تورات میں بھی تھا۔
حوالہ مطلوب ہو تو بتلایئے گا۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1027346174029291&id=388260114604570 مولانا الیاس گھمن کچھ فرما رہے ھیں کہ امام ابوحنءفہ کے آنے کا اشارہ قرآن میں موجود ھے اور انکے کے جانے کا اشارہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں موجود ھےتمام بھائ اس بیان پر تبصرہ فرمائیں کیا ان کی یہ تفسیر و تشریح صحیح ھے
مرزا غلام احمد صاحب ”قاد یانی“ نے اپنی آمد کا اشارہ بھی قرآن مجید ہی سے اخذ کیا تھا ، کیا وہ صحیح تھا ؟ اگر امام ابو حنیفہ ؒ کے آنے کا اشارہ قرآن مجید میں اور جانے کا اشارہ نبیﷺ کے فرمان میں موجود ہوتا تو اہلِ حدیث ، مالکی ، شافعی اور حنبلی وغیرہ سب کے سب امام ابو حنیفہ ؒ کے مقلد ہوتے ۔
 
شمولیت
جنوری 19، 2017
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
40
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ! حوالہ دے دیں تو بہتر ھوگا جزاک اللہ خیرا ابتسامہ!
 
شمولیت
جنوری 19، 2017
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
33
پوائنٹ
40
مرزا غلام احمد صاحب ”قاد یانی“ نے اپنی آمد کا اشارہ بھی قرآن مجید ہی سے اخذ کیا تھا ، کیا وہ صحیح تھا ؟ اگر امام ابو حنیفہ ؒ کے آنے کا اشارہ قرآن مجید میں اور جانے کا اشارہ نبیﷺ کے فرمان میں موجود ہوتا تو اہلِ حدیث ، مالکی ، شافعی اور حنبلی وغیرہ سب کے سب امام ابو حنیفہ ؒ کے مقلد ہوتے ۔
بلکل بھائ آپ کی بات سے متفق ھوں آئے روز نئے نئے شگوفے چھوڑے جارہے ھیں ان کے مقلدین کی طرف سے اللہ ہم سب کو قرآن وسنت پر عمل کی توفیق دے آمین
 
شمولیت
مارچ 01، 2016
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
52
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
کہنے میں کیا حرج ہے!
الیاس گھمن صاحب کے روحانی آباواجداد نے یہ بھی کہا ہے کہ امام ابوحنیفہ کا تذکرہ تورات میں بھی تھا۔
حوالہ مطلوب ہو تو بتلایئے گا۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

پیارے بھائی! مجھے اس کا حوالہ مطلوب ہے
رہنمائی فرمائیں ؟
جزاک اللہ خیراً کثیرا
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
197

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
پیارے بھائی! مجھے اس کا حوالہ مطلوب ہے
﴿وبه الی النضري هذا انبأ﴾ ابوبكر محمد بن احمد القرطبي انبأ محمد بن علي البلخي انبأ سهل بن خلف بن ورد ان انبأ عمر بن قطن انبأ رقانه بن ابراهيم عن عبد الكريم ابن مسعر قال سمعت جماعة من اهل العلم يقولون مكتوب في التورة صفة كعب الأحبار و النعمان بن ثابت و مقاتل بن سليمان.
قلت: واورد هذا الحديث ايضاً الامام ابو محمد الحارثي باسنادي اليه عن سهل بن خلف هذا بهذا السابق.
﴿وبه الی النضري هذا انبأ﴾ ابو سعيد سعدان بن محمد انبأ ابو عبد الله محمد بن علي انبأ صالح بن محمد بن كثير انا محمد بن يحيی القصري سمعت ابي يقول كان محمد بن سائب الكلبي بمدح كثيرا ابا حنيفة ويذكر انه وجد صفته في بعض الكتب الكشف انه يحشي الحكمة کما يحشي الرمانة من الحب.
قلت: واورد هذا الحديث ايضاً الامام الحارثي في (كتاب الكشف) له عن محمد بن علي المروزي عن محمد بن يحيی القصري عن ابيه عن عبدويه عن الكلبي مثله.
﴿وبه الی النضري هذا انبأ﴾ محمد بن موسی الجرجاني انبأ ابو علي الحسن بن محمد الرازي انبأ احمد بن يحيی القروينی انبأ الحسن بن اسمعيل بن الحسن بن قحطبة انبأ ابو عبد الرحمن المقري عن المسعودي عن محمد بن خالد عن کعب قال اني لاجد اسامي العلماء واهل الفقه مكتوبة بصفاتهم وانسابهم اهل زمان زمان واني لاجد اسم رجل يقال له نعمان بن ثابت بكنی بابي حنيفة فاجد له شانا عظيما في العلم والفقه والحلم والعبادة والزهادة ساد اهل زمانه من اهل العلم ممن يشبه وهو بدرهم يعيتس مغبوط ويموت مغبوطاً.

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 16 – 17 مناقب الامام الاعظم ابي حنيفة رضی الله عنه واكرم للموفق مع مناقب الامام الاعظم رضی الله عنه للكردری - أبو المؤيد الموفق بن احمد المكي، الخوارزمي (المتوفي: 568هـ) - محمد بن محمد بن شهاب بن يوسف الكردري البريقيني الخوارزمي الشهير بالبزازي (المتوفي: 827ه) – مجلس دائرة المعارف النظامية، حيدرآباد، الدكن

عبد الکریم بن مسعر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے اہل علم کی ایک بہت بڑی مجلس میں بیٹھنے کا اتفاق ہوا، ان میں زیادہ تر غیر مسلم اہل کتاب تھے۔ انہوں نے بتایا کہ تورات میں کعب الاحبار ونعمان بن ثابت رضی اللہ عنہ ومقاتل بن سلیمان رحمۃ اللہ علیہ کے اوصاف لکھے ہوئے ہیں۔ حضرت محمد بن سائب الکلبی امام ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تعریف میں فرماتے ہیں کہ میں نے کتب سماویہ میں لکھا ہوا پایا ہے کہ امام ابو حنیفہ حکمت اور دینی علوم سے اتنے بھرے ہوئے ہوں گے جس طرح انار میں انار کے دانے ہوتے ہیں۔
حضرت کعب الاحبار رحمۃ اللہ علیہ نے بیان فرمایا ہے کہ میں نے علمائے امت محدیہ اور ققیہان عصر کے اسمائے گرامی الہامی کتابوں میں لکھے ہوئے پائے ہیں۔ ان اسمائے گرمی کے ساتھ ان حضرات کے اوصاف بھی درج تھے۔ مجھے ان ناموں میں ایک نام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کا ناظر آیا۔ آپ کے اوصاف میں آپ کے علوم، عبادات، ذہانت، تقویٰ کے متعلق تفصیل دیکھی۔ یہ بات خصوصی طعر پر دیکھی کہ آپ اپنے زمانہہ کے اہل علم کے امام ہوں گے اور ان کی شخصیت آسمان علم پر چودھویں رات کے چاند کی طرح درخشاں ہوگی۔ لوگ ان کی زندگی پر بھی رشک کریں گے اور موت پر بھی۔
ملاحظہ فرمائیں: صفحہ 52 مناقب امام (مصنفہ موفق بن احمد مکی) – مترجم محمد فیض احمد اویسی بہاولپوری – مکتبہ نبویہ، لاہور
(سرخ ملون الفاظ نہیں معلوم کہ عربی عبارت سے کس کا ترجمہ ہے، ممکن ہے کسی دوسرے نسخہ میں ہو!)

بعض علماء نے بیان کیا کہ امام ابو حنیفہ کا ذکر توراة میں ہے، حضرت کعب بن احبار سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو توراة حضرت موسیٰ نبینا وعلیہ الصلوة والسلام پر نازل فرمائی اس میں ہمیں یہ بات ملتی ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں ایک نور ہوگا جس کی کنیت ابو حنیفہ ہوگی، امام اعظم کے لقب سراج الامہ سے اس کی تائید ہوتی ہے۔
والله تعالیٰ اعلم
ملاحظہ فرمائیں: صفحہ 225 تعارف فقہ وتصوف ۔ عبد الحق محدث دہلوی – مترجم عبد الحکیم قادری – مکتبہ قاردیہ ، لاہور
ملاحظہ فرمائیں: صفحہ 225 تعارف فقہ وتصوف ۔ عبد الحق محدث دہلوی – مترجم عبد الحکیم قادری – الممتاز پبلی کیشنز ، لاہور
 
Last edited:
Top